Tag: پی آئی اے طیاروں

  • پی آئی اے نے  اہم طیاروں پر ‘دفاعی نمائش آئیڈیاز’ کا لوگو پینٹ کروادیا

    پی آئی اے نے اہم طیاروں پر ‘دفاعی نمائش آئیڈیاز’ کا لوگو پینٹ کروادیا

    کراچی : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) نے اہم طیاروں پردفاعی نمائش آئیڈیاز کا لوگو پینٹ کروادیا ، یہ طیارے ملکی و بین الاقوامی فضائی روٹس پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) نے فضائی بیڑے میں شامل اہم طیاروں پردفاعی نمائش آئیڈیاز کا لوگو پینٹ کروادیا۔

    بوئنگ777اور ائیر بس320کے4جہازوں پر لوگو پینٹ کروائے گئے ہیں ، نیروباڈی اوروائیڈبا ڈی طیارے ملکی و بین الاقوامی فضائی روٹس پر استعمال کیے جاتے ہیں۔

    12ویں آئیڈیاز اسلحے کی نمائش 19 تا22 نومبر کے دوران ایکسپوسینٹر کراچی میں منعقدہوگی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کی آفیشل ایئرلائن بن گئی

    یاد رہے قومی ایئر لائن کو دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 میں آفیشل ایئرلائن قرار دے دیا گیا تھا اور کہا تھا 4 طیاروں کے ذریعے آئیڈیاز 2024 کی تشہیری مہم چلائی جائے گی۔

    خیال رہے پاکستان کی ڈیفنس انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کیلئے وزارت دفاع اور دفاعی پیداوار کے تحت ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن ڈی ای پی او ہر دو سال بعد آئیڈیاز کے نام سے بین الاقوامی دفاعی نمائش اور سیمینار کا انعقاد کرتا ہے

    اس نمائش میں پاکستان میں مقامی طور پر تیار کردہ دفاعی سازوسامان کی نمائش کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی بڑی اور اہم دفاعی کمپنیاں بھی اپنے سازوسامان کی نمائش کرتی ہیں۔

  • یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے طیاروں پر پابندی ہٹنے کے امکانات روشن

    یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے طیاروں پر پابندی ہٹنے کے امکانات روشن

    اسلام آباد: یورپی سیفٹی ایجنسی ایاسا نے سیفٹی رویوبورڈ کا اجلاس مئی کے وسط میں طلب کرلیا، جس کے بعد یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے طیاروں پر پابندی ہٹنے کے امکانات روشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ اور برطانیہ میں پی آئی اے طیاروں پر پابندی ہٹنے کے امکانات روشن ہوگئے، یورپی سیفٹی ایجنسی ایاسا کا سیفٹی رویوبورڈ کا اجلاس مئی کے وسط میں طلب کرلیا گیا۔

    جس میں یورپی سیفٹی ایجنسی کی سی اےاے اور پی آئی اے سےمتعلق آڈٹ رپورٹ پیش ہوگی

    ایاسا کی ٹیم نے نومبر 2023 میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اہم شعبوں کی جانچ پڑتال کی تھی جبکہ پی آئی اے کے اہم شعبوں کی بھی جانچ پڑتال کیا تھا۔

    پی آئی اے نے یورپی سیفٹی ایجنسی ایاسا کےدیئے گئے اہداف کافی عرصہ قبل مکمل کرلئے تھے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یورپ ،برطانیہ کا روٹ پی آئی اے کیلئے انتہائی اہم ہے ، پی آئی اے اپنے بزنس کے تحت اہم زر مبادلہ حاصل کرتا ہے۔

  • پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    کراچی : پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے تفصیلات طلب کر لیں، طیاروں کی مرمت میں مبینہ طور پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے بیرون ملک سے مرمت کرائے گئے انجنز کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پی آئی اے حکام کو 3 درجن سے زائد سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کیا گیا ہے، سوالنامہ2010 سے 2012 کی مدت میں بیرون ملک روانہ کئے گئے50سے زائد انجنز کے حوالے سے ہے۔

    مانگی گئی تفصیلات کا تعلق امریکہ، کینیڈا، لبنان، فرانس اور سنگاپور سے مرمت کرائے گئے انجنز سے متعلق ہے، ایف آئی اے کراچی کی جانب سے مذکورہ سوالنامہ پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل افسر کے نام ارسال کیا گیا ہے۔

    سوالنامے میں جنرل الیکٹرک، پریٹ اینڈ وٹنی اور آر بی نامی کمپنیز کے تیار کردہ انجنوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انجنز کی بیرون ملک مرمت پر اخراجات کی مبینہ مالیت اربوں میں ہے۔

    سوالنامے میں طیارے سے  اتارے گئے انجن کی تفصیلات، طیارے کا رجسٹڑیشن نمبر بھی طلب کیا گیا ہے، طیارے سے انجن اتارنے اور لگانے کے بعد طیارے کی پروازوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرمت کرائے گئے طیاروں کی ائر لائن میں آمد، خریداری کی رقم کی تفصیلات بھی ایف آئی اے نے طلب کی ہیں، اس کے علاوہ مرمت کے لئے طیاروں سے اتارے گئے انجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کی سفارش کرنے والے انجینئرز کی تفصیلات اورانجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے میں انجنز کے لئے درکار اخراجات کی منظوری دینے والے سمیت ادائیگی کے لئے رقم جاری کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی آئی اے نے طیاروں کے نئے ڈیزائن پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرڈالے

    پی آئی اے نے طیاروں کے نئے ڈیزائن پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرڈالے

    کراچی : پی آئی اےکی جانب سےنیا’’لوگو‘‘متعارف کرادیاگیا، جس میں پی آئی اے کے طیاروں کی دم پر سے قومی پرچم کی جگہ مارخور پرنٹ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  باکمال لوگوں کے لاجواب اقدام اربوں روپے خسارے سے دو چار پی آئی اے کی شاہ خرچیاں عروج پر  ہے،  پی آئی اےکی جانب سےنیا’’لوگو‘‘متعارف کرادیا گیا۔

    ذرائع  کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیاروں کی دم پر سے قومی پرچم کی مارخورکے ڈیزائن پر ادارے نے ساڑھے تین کروڑ روپے خرچ کرڈالے، ڈیزائن ایک اعلیٰ شخصیت کی منظور نظر کمپنی سے تیار کرائے گئے۔

    پی آئی اے کے نئے ڈیزائن والے طیارے کا باقاعدہ افتتاح آج اسلام آباد میں مشیر ہوا بازی سردار مہتاب عباسی نے کیا، پی آئی اے کے بتیس جہازوں کی دم پر مارخور پینٹ ہوگا اور طیارے کے اگلے حصہ پر قومی پرچم پینٹ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے طیاروں پرنئے پینٹ اور لوگو کی تبدیلی پرکروڑوں روپے کے اخراجات آئیں گے، جبکہ پی آئی اے پہلے ہی قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے ۔

    پی آئی اے نے سول ایوین ایشن اتھارٹی،پی ایس او اور دیگر اداروں کو اربوں روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں اور فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کے پرزہ جات بھی نہیں خریدے گئے ہیں۔

     

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈیزائن تبدیل کرنے کی منظوری ایوی ایشن ڈویژن کی اہم شخصیت نے دی۔

    ایوی ایشن ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ڈیزائن میں تبدیلی کی منظوری پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے نہیں لی گئی اور نئے ڈیزائن سے بورڈآف ڈائریکٹرز تاحال لاعلم ہے۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے ٹیل کے لئے 2 ڈیزائن تیار کرلیے ہیں، دونوں ڈیزائنز میں قومی جانورمارخور کو نمایاں کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں  : پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب روپے سے زائد کا نقصا ن


    یاد رہے ناقص حکمت عملی کے باعث قومی ایئر لائن کے خسارے میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان برداشت کرنا پڑا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو طیاروں کی کمی اور ان کے گراؤنڈ ہونے سے بھی نقصان ہوا۔

    اس سے قبل گزشتہ 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا جبکہ سنہ 2017 کے 3 ماہ کے دوران پی آئی اے کو 15 ارب کا آپریٹنگ نقصان ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پی آئی اے طیاروں سے منشیات کی برآمدگی ملک کی بدنامی ہے، رحمان ملک

    پی آئی اے طیاروں سے منشیات کی برآمدگی ملک کی بدنامی ہے، رحمان ملک

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ اور نارکوٹکس کے چئیرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ پی آئی اے کے طیاروں سے منشیات کی برآمدگی سے عالمی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کو اے این ایف حکام نے بریفنگ بھی دی۔

    چئیرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق ائیرپورٹ پر ایک منشیات مافیا ہے جس میں سارے اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔

    منشیات کو جہاز کے پینل میں چھپایا جاتا ہے۔ سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ دو دن بعد اسی جہاز پر وزیراعظم نے بھی جاناتھا اگر یہ ہیروئن اس وقت نکل آتی ملک کی کتنی بےعزتی ہوتی، اجلاس میں کہا گیا کہ اے این ایف کی بروقت کارروائی قابل تعریف ہے۔

    ایف آئی اے نے اب تک کیس کیوں نہیں رجسٹر کیا ہے؟ اس میں اب تک ایک بھی شخص گرفتار نہیں کیا گیا۔ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ طیاروں کی روزانہ کہ بنیاد پر اسکیننگ کر رہے ہیں۔

    کمیٹی کو اے این ایف حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ دو واقعے چھ دن کے وقفے سے ہیروئین ملنے کے ہوئے۔ دونوں ہیروئن ایک ہی قسم کی تھیں جو ہیتھرو ائر پورٹ اور بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائر پورٹ سے ملی۔ پورے ملک سے جانے والی تمام پروازوں کو اب چیک کیا جا رہا ہے۔ ہم انکوائری کر رہے ہیں لیکن ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

    چئیرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ منظم کام ہے۔ کمیٹی وزیراعظم کا تحقیقاتی کمیٹی کی احکامات کی تعریف کرتی ہے۔

    آئندہ میٹنگ میں پی آئی اے، سی آئی اے کے ذمہ داروں کو بلایا جائے۔ کیا کوئی ایسی ایجنسی ائیرپورٹ پر نہیں جو منشیات کو کنٹرول کرتی ہے۔

  • مہنگی لیز پر پی آئی اے طیاروں کے حصول کی تحقیقات کا آغاز

    مہنگی لیز پر پی آئی اے طیاروں کے حصول کی تحقیقات کا آغاز

    کراچی : پی آئی اے کے فلیٹ میں لیز پر موجود 12 طیاروں کا معاملہ اہم رخ اختیار کرگیا، ایف آئی اے نے مبینہ طور پرمہنگی لیز پر طیاروں کے حصول کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امان اللہ کی سربراہی میں ٹیم ریکارڈ اکٹھا کرنے میں مصروف ہوگئی، ایئر لائن انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ ابتدائی ریکارڈ کی جانچ پڑتال بھی جاری ہے۔

    leasing

    اس حوالے سے طیاروں کے لیز پر حصول میں شامل انتظامی افسران کے بیانات بھی قلمبند کئے جا رہے ہیں، تحقیقات میں مذکورہ طیاروں کے لئے دیگر فضائی کمپنیوں کی ادا کردہ لیز منی سے بھی تقابل کیا جائے گا۔

    دونوں اقسام کے طیاروں کی لیز منی مبینہ طور پر نسبتاً مہنگی ہونے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، پی آئی اے نے ڈرائی لیز پر 11 ایئر بس 320 جبکہ ویٹ لیز پر ایک ایئر بس تین سو تیس طیارہ حاصل کیا تھا۔

    ایئر بس 320 طیارے چیک ریپبلک، چین اور ایئر ایشیا سے جبکہ ایئر بس 330 طیارہ سری لنکا سے حاصل کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق انکوائری ٹیم کی جانب سے مکمل رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کی جائے گی۔