Tag: پی آئی اے طیارہ حادثہ

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں ملنے والی کروڑوں روپے کی رقم کے بارے میں اہم فیصلہ

    پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں ملنے والی کروڑوں روپے کی رقم کے بارے میں اہم فیصلہ

    کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں ملنے والے کروڑوں روپے کی ملکیت کا معاملہ حل نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ 22 مئی 2020 کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب قومی ایئر لائن کا ایک طیارہ آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 97 افراد جاں بحق اور 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

    اس حادثے کی شکار پرواز 8303 کے ملبے سے رقم پر مشتمل ایک سوٹ کیس ملا تھا، جس میں 3 کروڑر وپے کے ساتھ جلی کرنسی بھی ملی تھی، تاہم 3 کروڑر وپے سے زائد کرنسی کے اصل مالک کا سراغ تاحال نہیں لگ سکا ہے۔

    رقم کے 3 دعوے دار سامنے آئے، لیکن اصل رقم بتانے میں ناکام رہے، پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملی بھگت سے رقم کے اعداد و شمار کے حصول کے بعد یہ دعوے دار ایک بار ناکام ہو کر دوبارہ نمودار ہوئے لیکن رقم منتقلی کے لیے درکار سرٹیفکیٹ طلب کرنے پر دعوے دار اسے فراہم کرنے میں ناکام رہے۔

    ترجمان کے مطابق تین دعوے داروں کے دعوے غلط ثابت ہوئے، جعلی دعوؤں کے باعث اب یہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ،  متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا

    کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا، پہلے مرحلے میں پانچ متاثرین کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کے ورثا کو معاوضے کی ادائیگی کے سلسلے کا آغاز آج سے ہوگا ، وارثتی دستاویزات مکمل کرنے والے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں پانچ متاثرین کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا، حادثے میں بچ جانے والے دو مسافروں محمد زبیر اور ظفر مسعود کو فی کس ا یک ایک کروڑ روپے کی ادائیگی ہو گی جبکہ مسافر محمد زبیر کے علاج کے اخراجات بھی پی آئی اے نے ادا کئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق جاں بحق تین مسافروں کے لواحقین کو بھی ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ کی ادائیگی ہو گی، پی آئی اے طیارہ حادثہ میں جاں بحق تمام 97 مسافروں کے لواحقین کو فی کس دس دس لاکھ روپے پہلے ہی ادا کر چکی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی پی آئی اے کو جانشینی سرٹیفیکیٹ کے حصول کے بعد شروع ہوئیں، ورثہ کی جانب سے جن کے جانشینی سرٹیفیکیٹ موصول ہونے ان سب کے کلیم داخل کرکے ادائیگی ہورہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ بارہا ورثاء سے جانشینی سرٹیفیکیٹ مہیا کرنے کی استدعا کرچکی ہے، زیادہ تر متاثرین نے وراثتی سر ٹیفیکٹ جمع نہیں کرائے۔

    یاد رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئر پورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر جاں بحق جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جب کہ 5 گھر مکمل تباہ ہوئے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    کنیکٹی کٹ : امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں کراچی میں طیارہ حادثے پر نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارہ حادثے پر امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی، آئندہ کسی اور کےساتھ ایسانہ ہواس لیے قانونی درخواست دی۔

    طیارہ حادثےمیں جاں بحق فضل رحمان،وحیدہ رحمان کےبیٹے نے درخواست دی، متاثرہ طیارہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز پر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • طیارہ حادثہ، کاک پٹ وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کرنے کا عمل شروع

    طیارہ حادثہ، کاک پٹ وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کرنے کا عمل شروع

    کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، ایئر بس ماہرین نے فلائٹ ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر کو ڈی کوڈ کرنا شروع کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی ٹیم کے ہمراہ ایئر بس ہیڈ کوارٹر میں پہلا کو آرڈینیشن اجلاس ہوا جس میں ایئربس ماہرین نے بتایا کہ جدید لیب میں بلیک باکس پر تربیت یافتہ ماہرین نے کام شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیک باکس کے دونوں حصوں کو پاکستانی ٹیم کی موجودگی میں ڈی کوڈ کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی تحقیقاتی ایئرکرافٹس انویسٹی گیشن ٹیم ایئربس ماہرین کے ہمراہ فرانس پہنچی تھی، کاک پٹ وائس ریکارڈر کے ڈی کوڈ ہونے سے طیارہ حادثے کے اہم شواہد سامنے آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: طیارہ حادثہ، تحقیقاتی ٹیموں نے اہم معلومات حاصل کر لیں

    دوسری جانب تحقیقاتی ٹیم نے لاہور ائرپورٹ پر بھی شواہد اکھٹا کرنا شروع کردیے، تحقیقاتی ٹیم نے پی آئی اے کی بدقسمت پرواز پی کے8303لاہور سے اڑان بھرنے سے لےکر طیارے حادثے کے مقام تک تمام شواہد طلب کرلیے۔

    لاہور پر موجود ائر ٹریفک کنٹرولر اور کپتان کے درمیان ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے جب کہ تحقیقاتی ٹیم نے کراچی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے چیف آپریشن آفیسر سے ایئر ٹریفک کنٹرولر کا ڈیوٹی روسٹر بھی طلب کرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، وزیراعظم کا انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، وزیراعظم کا انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پی آئی اے طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرین کو یقین دلایا کہ انصاف کے تقاضے پورے کئےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی آئی اے طیارہ حادثے پر اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے اعلی حکام شریک ہوئے , اجلاس میں وزیراعظم کو پی آئی اےطیارہ حادثےسےمتعلق ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ دی گئی اور زخمیوں کو فراہم کردہ سہولیات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے طیارہ حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا عید کے موقع پر یہ حادثہ قوم کے لئے ایک بڑا سانحہ تھا، دکھ کی گھڑی میں غم زدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ متاثرین کویقین دلاتاہوں انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے جبکہ ہدایت کی حادثے کی شفاف اور غیرجانبدار انکوائری میں کوئی کسراٹھا نہ رکھی جائے اور واقعے سے جڑے حقائق کو ہر صورت منظر عام پر لائیں۔

    وزیراعظم نے طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا رپورٹ میں سامنے آنیوالے حقائق اور تفصیلات سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

    عمران خان نے ماضی میں پیش آنیوالے ہوائی حادثوں کی تحقیقاتی رپورٹس سامنے لانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ماضی میں ہونے والے تمام حادثوں کی رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائیں اور عوام کو اس حوالے سے حقائق سے آگاہی میسر آ سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہید مسافروں کےخاندانوں کو سہولت اور معاوضہ یقینی بنایاجائے، جن کے گھر یا املاک متاثر ہوئے انہیں بھی مدد فراہم کی جائے جبکہ عمران خان نے سول ایوی ایشن میں بڑے پیمانے پراصلاحات کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا سی اےاے، پی آئی اے اور متعلقہ اداروں میں اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

    بعد ازاں پولیس نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کی تھی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ  2 بجکر37منٹ پرجہاز لینڈنگ سے پہلے رہائشی علاقےمیں گرا، طیارہ گرنے سے 12 گھر اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

    رپورٹ میں کہا گیا  تھا کہ جائے حادثہ سے97 افراد کی لاشیں نکالی گئیں جس میں سے 19کےعلاوہ دیگر لاشیں بری طرح جلنےسےناقابل شناخت ہیں جب کہ بچ جانے والے مسافر اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کیاگیا۔

  • پی ائی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات میں پیش رفت

    پی ائی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات میں پیش رفت

     کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے طیارہ حادثےکی تحقیقات میں ڈیوٹی پر مامور سول ایوی ایشن کے ایئرٹریفک کنٹرولر (اے ٹی سی) اور اپروچ ٹاور کنٹرولر نے تحقیقاتی کمیٹی کو تحریری جواب جمع کرادیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایئرکرافٹ ایکسیڈینٹ اینڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے 22 مئی کے روز لاہور سے کراچی آنے والی پرواز پی کے 8303 کو ہینڈل کرنے والے دونوں کنٹرولرز سے سوالات کیے۔

    ذرائع کے مطابق اپروچ ٹاور نے لینڈنگ سے 10 ناٹیکل میل کے بعد طیارہ کو لینڈ کرانے کا ٹاسک اے ٹی سی کنٹرولر کو سونپا دیا تھا، اپروچ اور اے ٹی سی کنٹرولر زنے طیارے کے کپتان سے ہونے والی گفتگو سے متعلق تمام معلومات تحقیقاتی بورڈ کو فراہم کردیں۔

    اے ٹی سی کنٹرولر کا تحقیقاتی ٹیم کو جواب

    ایئرٹریفک کنٹرولر نے تحقیقاتی ٹیم کو جو تحریری جواب جمع کرایا اُس میں بتایا گیا ہے کہ کپتان نے لینڈنگ سے 10 ناٹیکل میل پر دی گئی ہدایات کو نظر انداز کیا، کراچی ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے قبل جہاں طیارے کی اونچائی 1800 فٹ ہوتی ہے، اُس وقت کپتان نے  طیارے کو 3ہزار فٹ کی اونچائی پر اڑایا، بار بار ہدایت پر بھی کپتان نے کہا وہ لینڈنگ سے قبل اونچائی اور رفتار کا توازن برقرار رکھ لے گا۔

    اے ٹی سی کنٹرولر کے مطابق کپتان نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کھولے بغیر طیارہ لینڈ کیا،  جہاز لینڈنگ کے لیے 10 ناٹیکل میل کے بعد اپروچ ٹاور نے اُن کے حوالے کیا،  کپتان نے پہلی لینڈنگ کی تو دونوں انجن رن وے سے ٹکرائے اور انہوں نے تین بار رن وے سے رگڑ کھائی، کپتان کو عین لینڈنگ کے وقت رفتار اور اونچائی کو برقرار  رکھنے میں وقت لگا اور وہ لینڈنگ گیئر کھولنا کھونا ہی بھول گیا۔

    مزید پڑھیں: طیارہ حادثہ ،کمپنی ایئربس کی فرانسیسی ٹیم کا جائے حادثہ کا دورہ، ملبے اورتباہ مکانات کاجائزہ

    جواب میں بتایا گیا ہے کہ لینڈنگ گیئر کے  بغیرجہاز اتارنے کی وجہ سے انجن رن وے پر ٹکرایا جس کی وجہ سے چنگاریاں نکلیں، جس پر کپتان نے ایک بار پھر جہاز اڑا لیا اور پھر لینڈنگ کی اجازت مانگی، بعد ازاں کپتان نے دوبارہ لینڈنگ کے عین وقت بتایا کہ جہاز کے انجن ناکارہ ہوگئے ہیں، لینڈنگ کے لیے طیارے کو رن وے نمبر 25 دائیں طرف سے اتارنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    اپروچ ٹاور کنٹرولرز سے تحقیقاتی ٹیم کے سوالات

    اپروچ ٹاور کنٹرولرز نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ جہاز کے کپتان نے ایمرجنسی لینڈنگ کا کوئی اشارہ نہیں دیا تھا بلکہ بتایا کہ صورت حال اطمینان بخش ہے اور وہ جہاز کو کامیابی سے لینڈنگ کرلیں گے۔

    یاد رہے بدقسمت طیارے کا وائس ریکارڈ اور بلیک باکس مل گیا ہے ، جسے ایئر بس کی ٹیم کے حوالے کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے اہم آلات کے ذریعے حادثے کی وجوہات کا تعین ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: طیارے کا وائس ڈیٹا ریکارڈر جائے حادثہ سے مل گیا

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • طیارہ حادثہ ،کمپنی ایئربس کی فرانسیسی ٹیم کا جائے حادثہ کا دورہ، ملبے اورتباہ مکانات کاجائزہ

    طیارہ حادثہ ،کمپنی ایئربس کی فرانسیسی ٹیم کا جائے حادثہ کا دورہ، ملبے اورتباہ مکانات کاجائزہ

    کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات میں معاونت کے لئے ائر بس کمپنی کی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کرکے ملبے اورتباہ مکانات کاجائزہ لیا، ٹیم تباہ ہونیوالے طیارے کا بلیک باکس اور انجن اپنے ساتھ فرانس لے کر جائےگی ، جس سے اہم شواہد سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کا عمل جاری ہے، ائیربس کی گیارہ رکنی فرانسیسی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی، ٹیم خصوصی پرواز’’اے آئی بی 1888‘‘سے کراچی پہنچی اور جائے حادثہ کا دورہ کیا، اس موقع پر پی آئی اے، سول ایوی ایشن اور تحقیقاتی کمیٹی کے ارکان بھی موجود ہے۔

    ائر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ اور سی اے اے کی جانب سے طیارہ ساز کمپنی ایئر بس کے ماہرین کو بریفنگ دی گئی اور تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے فرانسیسی ٹیم کو اب تک کی تمام تحقیقات اور پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

    تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے طیارے سے ملنے والے بلیک باکس اور وائس ڈیٹا ریکارڈر کے متعلق بریفنگ دی ، طیارہ حادثے کی تحقیقات میں انتہائی اہمیت کے حامل دونوں آلات ائر بس ٹیم کے حوالے کیے جائیں گے۔

    ائربس کی جانب سے دونوں آلات کو دی کورڈ کیا جائے گا ، ڈی کورڈ ہونے کے بعد جہاز کی روانگی سے گرنے تک کپتان اور معاون کپتان کی مفصل گفتگو سنی جاسکے گی جبکہ دوران پرواز مختلف ریجن کے ائر ٹریفک کنٹرولرز اور دونوں کپتانوں کے صوتی رابطوں کو بھی سنا جاسکے گا۔

    بلیک باکس ڈی کورڈ ہونے کے بعد اس بات کا بھی تعین ہوگا کہ دونوں کپتانوں نے ٹیک آف سے لینڈنگ تک جہاز کے اندورنی آلات کو کس انداز میں استعمال کیا اور اس بات کا جائزہ لینے بھی مدد ملے گی کہ کاک پٹ عملے نے ائربس کے طے شدہ پراسیجر پر کس حد تک عمل کیا۔

    سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے متعلقہ افسران جائے حادثہ پر طلب کرلیا گیا ، جائے حادثہ پر سی اے اے کا فائر ڈپارٹمنٹ اور پی آئی اے کے فلائٹ سیفٹی اور انجینئرنگ کے افسران نے جائے حادثہ پر بریفنگ دی۔

    ائربس کی ٹیم نے حادثے کے شکار طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا اور طیارے کے انجنوں،لینڈنگ گیئر،ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا جائزہ لیا ، ٹیم نے طیارہ ٹکرانے سے ٹوٹنے والے گھروں کا بھی معائنہ کیا جبکہ طیارے کے ملبے اور متاثرہ عمارتوں کی تصاویر اور ویڈیوز بنائیں۔

    فرانسیسی ماہرین پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو تکنیکی معاونت فراہم کررہےہیں ، ٹیم تباہ ہونیوالےطیارےکابلیک باکس اور انجن اپنےساتھ فرانس لےکرجائےگی، طیارےکےبلیک باکس،انجن سےتحقیقات میں اہم شواہدسامنےآئیں گے۔

    فرانسیسی ٹیم جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کےرن وےنمبر25ایل کادورہ کرے گی ، رن وےپرلگےسی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی مددسےبریفنگ دی جائےگی ، فرانسیسی ماہرین سولہ گھنٹے تحقیقات اور درکارمواد لے کر آج رات دس بجےواپس روانہ ہوجائیں گے۔

    مزید پڑھیں : بدقسمت طیارے کا وائس ڈیٹا ریکارڈر جائے حادثہ سے مل گیا

    یاد رہے بدقسمت طیارے کا وائس ریکارڈ اور بلیک باکس مل گیا ہے ، جسے ایئر بس کی ٹیم کے حوالے کیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کے اہم آلات کے ذریعے حادثے کی وجوہات کا تعین ہوگا۔

    دوسری جانب تحقیقاتی ٹیم نے پی آئی اے طیارہ حادثے میں ڈیوٹی پر موجود ایئر ٹریفک کنٹرولر کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے، دوران پرواز اپروچ کے وقت ایئر ٹریفک کنٹرولر کو ہوا بازی کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق آربٹ دینا چاہئے تھا اور لینڈنگ سے قبل چیک گیئرز ان لاک کے عمل کو ہر صورت ممکن بنانا تھا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک اور 2 معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد

    کراچی : ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 41 افراد کی میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں، میتوں کو وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر گھروں تک پہنچایاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی ا ے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہے ، ابھی تک 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے نے لواحقین کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ٹکٹیں جاری کیں،اب تک 4 میتیں لاہور ، 3 اسلام آباد پہنچائی جا چکی ہیں ،حادثے کا شکار میتوں کو وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر ان کے گھروں تک پہنچایا جارہا ہے۔

    پی آئی اے کا مستعد عملہ اور رضاکار لواحقین کی خدمت کیلئے 24 گھنٹے ایمرجنسی ریسپانس سنٹر میں مصروف عمل ہے، پی آئی اے کے ائیرپورٹ ہوٹل اور قصر ناز میں 32 لواحقین اور حادثے کے باعث بے گھر ہونے والے 13 افراد کو منتقل کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لواحقین کے لئے پی آئی اے نے تدفین کے زمرے میں فوری طور پر 10 لاکھ روپے فی کس ان کے گھروں میں پہنچانے شروع کردئیے ہیں جبکہ متاثرہ گھروں اور املاک کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے حادثے کی اصل وجہ کا تعین صرف تحقیقات سے سامنے آئیں گی ، محدود معلومات اور چند ویڈیوز کی بنا پر ذمہ داری کا تعین کرنا نامناسب ہے، یہ ایک قومی المیہ ہے اس وقت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا یا ایک فشاری گروہ کی جانب سے اپنے مفادات کو فروغ دینا قابل مذمت عمل ہے۔

    یاد ریے گذشتہ روز ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے لاشیں بغیر شناخت لے جانے کا دعویٰ کیا تھا ، فیصل ایدھی نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ لواحقین اجازت نامے کے بغیر زبردستی لاشیں لے جارہے ہیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوئی ہے۔

    ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورثا مردہ خانے میں ہنگامہ مچاتے ہیں اور اپنے طور پر شناخت کرکے لاش لے جاتے ہیں۔
  • پی آئی اے طیارہ حادثہ ،  رن وے کی انسپیکشن رپورٹ تیار

    پی آئی اے طیارہ حادثہ ، رن وے کی انسپیکشن رپورٹ تیار

    کراچی : سول ایوی ایشن کے شعبہ ائیرسائیڈ نے طیارہ حادثے میں رن وےکی انسپیکشن رپورٹ تیار کرلی ہے، جس میں کہا گیا طیارےکےبائیں انجن نے رن وے پر4500فٹ آگے جا کر جبکہ 5500فٹ دور جاکردائیں انجن نے بھی زمین کوٹچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی لاہور سے کراچی جانے والی پرواز کو حادثے کے واقعے پر سول ایوی ایشن کے شعبہ ائیرسائیڈ نے رن وےکی انسپیکشن رپورٹ تیارکرلی ہے۔

    انسپیکشن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کپتان نےطیارے کو لینڈ کرانے کی دو بار کوشش کی، رن وےپراترنےکی کوشش کے دوران طیارےلینڈنگ گیئرزبندتھے، کپتان نے لینڈنگ کے وقت اے ٹی سی کو ہنگامی لینڈنگ کی اطلاع نہیں دی۔

    ،ذرائع کے مطابق طیارےکےبائیں انجن نےرن وےپر4500فٹ آگےجاکرٹچ کیا جبکہ 5500فٹ دور جاکردائیں انجن نے بھی زمین کوٹچ کیا، رن وےپر6ہزارسے7ہزارفٹ پردونوں انجن کے نشانات ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا طیارےکےبیلی نےرن وےکوٹچ نہیں کیاکپتان نےدوبارہ ٹیک آف کرلیا ، کراچی ایئرپورٹ کارن وے9ہزارسے10ہزار فٹ لمباہے، دوبارہ طیارہ ٹیک آف ہونے کے بعد لینڈنگ کی کوشش میں گر کر آبادی میں تباہ ہوگیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے، 97 میں سے اب تک صرف 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

    پی آئی اے کےطیارے میں 99مسافر اور 8 کریو ممبر سوار تھے ،حادثے کے شکار طیارے کا بلیک باکس بھی مل چکا ہے، سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے بلیک باکس اور طیارے کا کچھ حصہ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

  • پی آئی اے طیارہ  حادثہ، جاں بحق ہونے والے کریو کے اہلخانہ کو آج کراچی پہنچایا جائے گا

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، جاں بحق ہونے والے کریو کے اہلخانہ کو آج کراچی پہنچایا جائے گا

    کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے کریو کے اہلخانہ کو لیکر پرواز دوپہر ایک بجے لاہور سے کراچی روانہ ہوگی، تاحال عام مسافروں کے کسی اہلخانہ نے کراچی جانے کیلئے پی آئی اے سے رابطہ نہیں کیا۔

    پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے کریو کے اہلخانہ کو آج کراچی پہنچایا جائے گا، کریو کی چار فیملیز نے کراچی جانے کیلئے بکنگ کروائی ہے، اہلخانہ کے نو افراد پرواز میں کراچی جائیں گے

    تاحال عام مسافروں کے کسی اہلخانہ نے کراچی جانے کیلئے پی آئی اے سے رابطہ نہیں کیا، کریو کے لواحقین کو لیکر پرواز دوپہر ایک بجے لاہور سے کراچی روانہ ہوگی۔

    پرواز میں فرانزک سائنس ایجنسی کے چار ڈاکٹر بھی جائیں گے ، فرانزک ایجنسی کے ڈاکٹر جاں بحق ہونے والوں کے ڈی این اے کے لیے جارہےہیں جبکہ پرواز میں دیگر 48 مسافروں نے بھی کراچی جانے کیلئے بکنگ کروائی ہے ۔

    لاہور ائیر پورٹ پر پی آئی اے نے لواحقین کی رہنمائی کیلئے رہنمائی کاونٹر بھی قائم کردیا ، پی آئی اے ڈسٹرکٹ مینجر ، سٹیشن مینجر اور بکنگ مینجر روانگی اور ٹکٹنگ کے معاملات دیکھ رہے ہیں ۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے، 97 میں سے اب تک صرف 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

    ہ پی آئی اے کےطیارے میں 99مسافر اور 8 کریو ممبر سوار تھے ، ایئر بس 320کے پائلٹ سجاد گل اور فرسٹ آفیسر عثمان اعظم تھے جبکہ کریو ممبر میں فرید احمد چوہدری، عبدالقیوم اشرف ، عصمہ شہزادی ،مدیحہ ارم، آمنہ عرفان ،ملک عرفان عملےمیں شامل تھے۔

    حادثے کے شکار طیارے کا بلیک باکس بھی مل چکا ہے، سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے بلیک باکس اور طیارے کا کچھ حصہ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔