Tag: پی آئی اے طیارے

  • پی آئی اے طیارے کی ایک ٹائر پر لینڈنگ، لاپتا ٹائر معمہ بن گیا

    پی آئی اے طیارے کی ایک ٹائر پر لینڈنگ، لاپتا ٹائر معمہ بن گیا

    کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے طیارے کا لاپتا ٹائر معمہ بن گیا ،  24 گھنٹےگزرنے کےباوجود نہ مل سکا تاہم ایئربس 320 کو تحقیقات تک گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی کراچی سے لاہور پرواز کے ایک پہیے کے بغیر لینڈنگ کے واقعے کا بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن ٹیم نے لاہورمیں طیارے کو اڑان سے روک دیا، طیارے کے ایک پہیے کے نہ ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی

    ،ذرائع کا کہنا تھا کہ ایئربس 320 کو تحقیقات تک اڑان سے روک کر گراؤنڈ کردیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی،پی آئی اےکی علیحدہ علیحدہ تحقیقات جاری ہے۔

    24گھنٹے گزرنے کے باوجود پی آئی اے طیارے کا ٹائر مل نہ سکا، کراچی لاہور کےدرمیان طیارے کے گم پہیے کی تلاش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے طیارے کے ساتھ حیران کن فضائی واقعہ

    گذشتہ روز پی آئی اے کے طیارے کے ساتھ حیران کن فضائی واقعہ پیش آیا تھا ، پرواز نے لاہور میں ایک پہیے کے بغیر لینڈنگ کی تھی، پی کے 306 کی لینڈنگ کے بعد پچھلے ٹائروں میں سے ایک ٹائر کی عدم موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی سے ٹیک آف کے وقت طیارے کے ٹائر مکمل تھے، طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر نارمل لینڈنگ اور ٹیکسی کی، تحقیقات میں کچھ غائب پرزے کراچی ایئرپورٹ کے رن وے پر ملے ہیں لیکن پورا مین وھیل اب تک غائب ہے۔

  • انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے 2 طیاروں کے حوالے سے بڑی خبر

    انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے 2 طیاروں کے حوالے سے بڑی خبر

    کراچی: انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے دو طیاروں کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، قومی ایئرلائن نے لیزنگ کمپنی کو 13 ملین ڈالر ادا کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں پھنسے قومی ایئر لائن کے دو طیاروں میں سے ایک طیارہ لیزنگ کمپنی کو تیزہ ملین ڈالر ادا کیے جانے کے بعد اگلے ایک دو روز میں پاکستان پہنچ جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے مذکورہ لیزنگ کمپنی کو 26 ملین ڈالر ادا کرنے تھے، دوسرا طیارہ چند روز میں پی آئی اے کے فلیٹ میں شامل ہو جائے گا، دو سال سے ان طیاروں کا معاملہ التوا کا شکار رہا ہے۔

    ان طیاروں کی آمد سے پی آئی اے کے بیڑے میں مزید 2 ایئربس 320 ساختہ طیاروں کا اضافہ ہو جائے گا، اور ایئر بس ساختہ طیاروں کی کل تعداد 16 ہو جائے گی۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں پی آئی اے کا اعلیٰ سطح کا وفد ملائیشیا گیا تھا، جس نے لیزنگ کمپنی ایئر ایشیا کے ساتھ طیاروں کا معاملہ حل کرنے کے لیے مذاکرات کیے۔ یہ دونوں طیارے لیزنگ کمپنی سے تنازعے کے سبب ستمبر 2021 سے جکارتہ میں کھڑے تھے۔

    ترجمان نے کہا ہے کہ ری ڈلیوری چارجز بچا کر ان طیاروں کو 26 ملین ڈالر کے عوض ہم نے خرید لیا ہے، وفد نے طیاروں کی ری ڈیلیوری کے لیے لیزنگ کمپنی سے مذاکرات کیے۔ ترجمان نے طیاروں پر 15 ملین ڈالر پارکنگ چارج ادا کیے جانے سے متعلق چھپنے والی خبر بھی غلط اور بے بنیاد قرار دی۔

  • پی آئی اے طیارے کی فروخت میں ملوث سابق سی ای او واپس پاکستان نہیں آئے

    پی آئی اے طیارے کی فروخت میں ملوث سابق سی ای او واپس پاکستان نہیں آئے

    کراچی : جرمنی کے ائیر پورٹ پر موجود پی آئی اے کا ایئر بس 310 ساختہ طیارہ فروخت کرنے کے ذمہ دار سابق سی ای او  پاکستان واپس نہ آئے، سابق جرمن سی او او ہلڈن برنڈ ایف آئی اے کو مطلوب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے سابق سربراہ جرمن نژاد ہلڈن برینڈ کی منظوری سے پی آئی اے کا ایئر بس 310 ساختہ طیارہ تین سال قبل ایک فلم ساز کمپنی کے لیے بیرون ملک لے جایا گیا تھا جہاں ہالی ووڈ کی ایک متنازعہ فلم کی شوٹنگ میں استعمال کیے جانے کے بعد وہ طیارہ کئی ماہ تک جرمنی کے لزپک ایئر پورٹ پر کھڑا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد ازاں پارکنگ چارجز کی مد میں انجن اور متعلقہ سامان 13 لاکھ 70 ہزار ڈالرز میں ایک غیر ملکی کمپنی کو فروخت کیا گیا۔

     پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے2016میں سینیٹ اجلاس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او نے حکومت کی اجازت کے بغیر ایک طیارہ جرمنی کو اونے پونے داموں فروخت کردیا ہے، ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : کئی ماہ سے جرمنی کے ایئرپورٹ پر کھڑا پی آئی اے کا طیارہ فروخت

    واضح رہے کہ طیارے کے حوالے سے ایف آئی اے میں 2016سے انکوائری تکمیل کی منتظر ہے، پی آئی اے کے سابق جرمن سی ای او ہلڈن برنڈ چھ مئی2017 کو پاکستان سے چلے گئے تھے، ایف آئی اے کو تحقیقات میں مطلوب ہلڈن برنڈ کو ایک ماہ بعد پاکستان واپس آنا تھا۔

    ہلڈن برنڈ کےعلاوہ جرمن کنسلٹنٹ کو بھی ایف آئی اے نے طلب کر رکھا ہے لیکن پی آئی اے کا طیارہ اے310روانہ کرنے کے ذمہ دار تاحال پاکستان واپس نہ آئے، شروڈکر نامی جرمن کنسلٹنٹ بھی کسی کو اطلاع دئیے بغیر اپنے وطن روانہ ہوگئے تھے۔

  • پنجگور ایئر پورٹ : مٹی میں پھنسنے والے پی آئی اے طیارے کو رسیوں سے باندھ کر نکالا گیا

    پنجگور ایئر پورٹ : مٹی میں پھنسنے والے پی آئی اے طیارے کو رسیوں سے باندھ کر نکالا گیا

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے سنگین غفلت کا ارتکاب کرتے ہوئے پنجگور ایئرپورٹ پر پھنسے پی آئی اے کے طیارے کو رسیوں سے باندھ کر رن وے پر لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجگور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ گزشتہ روز بریک فیل ہوجانے کی وجہ سے رن وے سے کچے میں اتر گیا تھا جس کی مرمت کیلئے موقع پر ریلیف آپریشن مشینری موجود ہی نہیں تھی۔

    قومی ادارے کے باکمال لوگوں نے لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اے ٹی آر طیارے کو رسیوں سے باندھ کر رن وے پر لایا گیا، جیسے کہ وہاں رسہ کشی کا مقابلہ ہورہا ہو۔

    ٹگ ماسٹر کے بجائے طیارے کو ٹریکٹرکے ذریعہ جائے حادثہ سے ہٹایا گیا، اس کام کیلئے شاول اورٹریکٹر مقامی ٹھیکیدارسے حاصل کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ عالمی ایوی ایشن قوانین کی روسے کسی بھی حادثے کی صورت میں سول ایوی ایشن اتھارٹی معاونت کرتی ہے، ایئرپورٹ پرلازمی مشینری نہ ہونے کی وجہ سے طیارے کو چوبیس گھنٹوں بعد مٹی سے باہر نکالا گیا۔

    اب رن وے پر ہی طیارے کی مرمت کی جائے گی جس کے بعد اسے کراچی روانہ کردیا جائے گا۔ ہفتے کو پیش آنے واقعے میں طیارے کے تمام مسافر محفوظ رہے تھے۔

    اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی حادثے کی صورت میں متعلقہ ایئرلائن خود مشینری کا بندوبست کرتی ہے، مشینری فراہم کرنا سی اے اے کی ذمہ داری نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : پنجگور ایئرپورٹ پر  پی آئی اے کا طیارہ بریک فیل ہونے کے باعث حادثے کا شکار ہوا

    دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پنجگورایئرپورٹ پراس طرح کایہ پہلاواقعہ ہے دورافتادہ ایئرپورٹ ہونے کی وجہ سے مشینری کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی ہوگی۔ طیارے کی مرمت اور مکمل چیکنگ کے بعد اسے آپریشنل کیا جائے گا۔

  • پی آئی اے نے چیف جسٹس کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    پی آئی اے نے چیف جسٹس کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    کراچی:  پی آئی اے  طیارے پر  سے مارخور کا نشان ہٹانے کے احکامات پر  عملدرآمد کرنے میں ناکام ہوگئی اور  مارخور کی تصویر والے طیارے کا استعمال جاری ہے، سپریم کورٹ نے طیارے پر سے مارخورکا نشان ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیارے پر سے مارخور کا نشان نہیں ہٹایا جاسکا، مارخور کی تصویر کا حامل پروازوں کے لیے بدستور استعمال کیا جارہا ہے جبکہ قومی ایئر لائن انتظامیہ کی ویب سائٹ اور اسٹیشنری پر بھی مارخور کا نشان موجود ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارے کی دُم پر سے مارخور کی تصویر ہٹانے کے لیے وقت درکار ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کے جہازوں پر قومی پرچم کی جگہ مارخور کی تصویرلگانے پر پابندی عائد کی تھی، چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ آئندہ کسی جہاز سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گا، کسی جہازسے قومی پرچم ہٹایا گیا تو حکم عدولی سمجھا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے جہازوں پرقومی پرچم کی جگہ مارخورکی تصویرلگانے پرپابندی عائد


    گذشتہ ماہ پی آئی اے کے طیارے کی دُم سے قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا ایک اسٹیکر لگا دیا گیا تھا، صرف ایک جہاز کی دُم پر مارخور پینٹ کرنے سے پی آئی اے کے ایک طیارے پر پچاس ہزار ڈالر کے اخراجات آئے تھے جبکہ ڈیزائنر کو ڈیزائن بنانے کی مد میں پی آئی اے نے تین کروڑ پچاس لاکھ روپے بھی ادا کئے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ قومی ایئر لائن کی ناقص حکمت عملی کے باعث خسارے میں بے تحاشہ اضافہ ہوا، جس کے بعد پی آئی اے کو 9 ماہ کے دوران 41 ارب 25 کروڑ سے زائد کا خسارہ ہوا، جو پچھلے سال کی نسبت پونے 7 ارب سے زائد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔