Tag: پی آئی اے کا جہاز

  • لاہور سے ابوظہبی جانے والا پی آئی اے کا جہاز حادثے سے بچ گیا

    لاہور سے ابوظہبی جانے والا پی آئی اے کا جہاز حادثے سے بچ گیا

    کراچی : پی آئی اے کا طیارہ حادثہ سے بال بال بچ گیا، لاہور سے ابوظہبی جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے263لینڈنگ کے کچھ ہی منٹ بعد طیارے کے انجن سے آئل لیک ہونا شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے ابو ظہبی جانے والی پی آئی اے کی پرواز ٹیک آف کے تھوڑی دیر بعد ہی  ہنگامی طور پر اتارلی گئی،  انجن نمبر ایک کے فلٹر پلانٹ کے چار نٹ بولٹ اچانک ٹوٹ گئے۔

    طیارہ اس وقت 400فٹ کی بلندی پر تھا، اچانک نٹ بولٹ ٹوٹنے کی وجہ سے کاک پٹ میں ایمرجنسی الارم بجنا شروع ہوگئے، ایئربس320،اے پی بی ایل ڈبلیو کے رجسٹریشن کے حامل طیارے کا آئل فلٹر کے نٹ بولٹ ٹوٹنے کی وجہ سے ایک انجن بند ہوگیا۔

    طیارے میں150سے زائد مسافر سوار تھے، کپتان نے لاہور ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور سے فوری طور پر رابطہ کرتے ہوئے ہیوی ویٹ ایمرجنسی لینڈنگ کی اجازت طلب کی۔

    اجازت ملنے کے بعد کپتان نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک انجن سے طیارے کو لاہور ایئرپورٹ پر بہ حفاظت اتارلیا، یہ واقعہ جمعہ کی شب پیش آیا تھا۔

    طیارے کے انجن کے آئل فلٹر کے نٹ بولٹ ٹوٹنے کے واقعہ کا سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل  ملک ارشد  نے نوٹس لے لیا ہے۔ انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے شعبہ انجینئرنگ سے وضاحت طلب کرلی کہ طیارے کے نٹ بولٹ کیسے ٹوٹے؟

  • پی آئی اے کےجہاز سے مسافر کا سامان چوری

    پی آئی اے کےجہاز سے مسافر کا سامان چوری

    کراچی : پی آئی اے میں بک کرائے گئے سامان کے بعد جہاز میں عملے کے حوالے کیا گیا سامان بھی چوری ہوگیا، متاثرہ مسافر کی شکایت پر کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی دبئی سے اسلام آباد کی پرواز نمبر پی کے 212 کے مسافر سرتاج عالم نے ایئر پورٹ منیجر کو تحریری درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے کیبنٹس میں جگہ نہ ہونے پر اپنا ہینڈ کیری لگیج پرواز پر تعینات عملے کے حوالے کیا تھا۔

    اس سامان سے قیمتی موبائل اور ٹیب مبینہ طور پر چوری ہوگیا ہے، درخواست کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہینڈ کیری لگیج لاک نہ ہونے کے بارے میں آگاہ کرنے پر عملے نے مجھے بے فکر ہونے کو کہا کہ آپ کا سامان کہیں نہیں جائے گا۔

    سرتاج عالم کے مطابق آٹھ اور9جولائی کی درمیانی شب اسلام آباد پہنچنے پر اپنا سامان متعلقہ عملے سے وصول کیا اور گھر پہنچے پر سامان میں موجود قیمتی موبائل فون بمعہ ٹیب موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا۔

    متاثرہ مسافر نے کہا ہے کہ آج صبح دس بجے ائر لائن دفتر میں چوری کی شکایت درج کرانا چاہی تو عملے نے شکایت درج کرنے کے بجائے پیر کو منیجر سے ملنے کا کہا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایئر لائن دفتر میں موجود رضوان نامی اہلکار کا رویہ بھی انتہائی نامناسب تھا، اس حوالے سے سی اے اے کو شکایت کرائی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    مسافر کا کہنا ہے کہ بک کرائے گئے سامان کو کنویئر بیلٹ سے لینے کے بعد عملے نے لگیج ٹیگ بھی چیک نہیں کئے تھے، سامان کے لگیج ٹیگ مجھ سے نہیں لئے گئے ہیں جو کہ اب تک میرے پاس موجود ہیں۔