Tag: پی آئی اے کا طیارہ

  • پی کے 404: پی آئی اے کے طیارے کی پراسرار گمشدگی : معمہ 35 سال سے حل نہ ہو سکا

    پی کے 404: پی آئی اے کے طیارے کی پراسرار گمشدگی : معمہ 35 سال سے حل نہ ہو سکا

    آج سے 35سال قبل لاپتہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا، طیارے کو زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا؟ پی کے 404 کا واقعہ آج تک معمہ بنا ہوا ہے۔

    تقریباً 35 برس پہلے 25اگست 1989 کو صبح سات بج کر 36 منٹ پر پی آئی اے کے فوکر طیارے نے گلگت کے ہوائی اڈے سے اڑان بھری لیکن فضا میں جانے کے بعد آج تک اس کا معلوم نہیں چل سکا کہ اس پرواز کے ساتھ آخر ہوا کیا؟۔

    فوکر طیارہ ٹیک آف کے فوری بعد بغیر کسی اطلاع کے اچانک غائب ہوگیا، جس نے اپنے پیچھے ایک ایسا سوال چھوڑ دیا جو کئی دہائیوں سے تحقیقاتی اداروں کی پریشانی کاباعث بنا ہوا ہے، کیونکہ جہاز سے ’مے ڈے‘ کی کوئی ہنگامی کال آئی اور نہ ہی ریڈار پر اس کا کوئی کھوج ہاتھ لگا۔

    پی آئی اے طیارہ لاپتہ

    پی کے 404 نامی پرواز کی منزل 300 کلومیٹر دور اسلام آباد تھی جہاں اس نے معمول کے مطابق 55 منٹ کی پرواز کے بعد لینڈ کرنا تھا، مذکورہ طیارے میں 49 مسافر اور عملے کے پانچ (مجموعی طور پر 54 افراد)ارکان سوار تھے۔

    پرواز کے بعد پائلٹ کی طرف سے موصول ہونے والا آخری پیغام ایک معمول کی ریڈیو کال تھی۔ ہمالیہ کے سنگلاخ پہاڑوں میں طیارے کی تلاش کے باوجود پی کے 404 کا ملبہ بھی کبھی نہیں ملا۔

    نظریات اور قیاس آرائیاں

    پی آئی اے کی پرواز پی کے 404کی گمشدگی نے متعدد نظریات اور قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ جن میں سب سے نمایاں یہ ہیں

    تیکنکی خرابی : اس واقعے کا ایک امکان یہ ہے کہ شاید اس طیارے میں کوئی تیکنکی خرابی پیدا ہوگئی ہو جس کی وجہ سے وہ دور دراز بلند و بالا پہاڑوں میں کہیں گر کر تباہ ہوگیا ہو ۔

    ہائی جیکنگ : ایک اور نظریہ یہ ہے کہ شاید طیارہ ہائی جیک کرکے کسی نامعلوم مقام کی جانب لے جایا گیا ہو۔

    بھارتی مداخلت : اس کے علاوہ سب سے زیادہ متنازعہ نظریات میں سے ایک یہ ہے کہ طیارے کو لائن آف کنٹرول کے قریب بھارتی فوج نے مار گرایا ہو تاہم بھارت نے سرکاری طور پر اس دعوے کو مسترد کردیا۔ تاحال یہ تمام باتیں مفروضوں پر مبنی ہیں اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

    طویل مدتی اثرات

    پی کے404 کا غائب ہونا پاکستان کی فضائی تاریخ کے سانحات میں سے ایک بڑا سانحہ ہے، اتنی بڑی تعداد میں جانی نقصان اور واقعے کی پراسراریت نے لوگوں کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔

    طیارے کے مسافروں کے لواحقین اور ان کے خاندان آج بھی تسلی بخش جواب کے متلاشی ہیں، اس دن سے لے کر آج تک بہت سی تحقیقات اور نظریات کے باوجود پی کے404 کی حقیقت آج تک کسی کو نہیں معلوم ہوسکی۔ اس طیارے کا غائب ہونا جدید دور کے سب سے پراسرار فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا

    پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا

    کراچی : قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا تاہم طیارے کو اڑان بھرنے کے 50 منٹ بعد ایمرجنسی لینڈنگ کرنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کی دبئی سے پشاور آنے والی پرواز میں اڑان بھرتے ہی فنی خرابی پیدا ہوگئی ، جس کے بعد طیارے نے واپس ایمرجنسی لینڈنگ کی۔

    ایوی ایشن ذرائع نے بتایا کہ پروازپی کے 284 میں روانگی کے فوری بعدخرابی پیداہوئی، ایئرٹریفک کنٹرولر دبئی کی ہدایت پر طیارے نے 50 منٹ بعد واپس لینڈنگ کی۔

    مسافروں کو طیارے سےاتارکر لاونج منتقل کردیا گیا ہے ، ایئر بس اے 320 طیارے کا معائنہ کیا جارہا ہے۔

    ترجمان قومی ایئر لائن  نے بتایا پرواز پی کے 284 نے آج صبح 9 بجے پشاور پہنچنا تھا تاہم دبئی ایئرپورٹ پر  طیارے کی فنی خرابی دور کی جا رہی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ  پی آئی اے کی پرواز پی کے  284دبئی سے ایک گھنٹے بعد پشاور روانہ ہوگی۔

  • پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا، جہاز کا انجن ناکارہ

    پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا، جہاز کا انجن ناکارہ

    لاہور : پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا، لینڈنگ کے دوران طیارے کے انجن سے پرندہ ٹکرا گیا، جس کے باعث پرواز کے قابل نہ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ایئرپورٹ پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تھم نہ سکے، لاہور ائیرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا ، جس کے باعث طیارے کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

    پی آئی اے حکام نے بتایا کہ جہاز پرواز پی کے 258 شارجہ سے لاہور آرہا تھا کہ لینڈنگ کے دوران طیارے کے انجن سے پرندہ ٹکرا گیا ، پرندہ ٹکرانے سے طیارے کا انجن ناکارہ ہوگیا ہے اور پرواز کے قابل نہ رہا۔

    ذرائع نے بتایا کہ 2 ہفتے کے دوران لاہور ائیرپورٹ پر 4 طیاروں سے پرندے ٹکراچکےہیں، سی اے اے نے ائیرلائنز کو خود احتیاط برتنے کا نوٹم بھی جاری کیا تھا۔

    وفاقی وزیر ہوابازی سعد رفیق پرندوں سے بچاؤکے حوالے سے اجلاس میں ہدایات بھی دے چکے ہیں۔

  • اسلام آباد میں پی آئی اے  کا طیارہ  حادثے کا شکار

    اسلام آباد میں پی آئی اے کا طیارہ حادثے کا شکار

    کراچی : اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ بریک فیل ہونے کے باعث حادثہ کا شکار ہوگیا ،جس کے بعد طیارے کو گراونڈ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے کوئٹہ جانے والی پی آئی اے کی پرواز کو حادثہ پپش آیا ، حادثے میں ٹگ ماسٹر کی مبینہ غفلت و لاپرواہی کے باعث ایئر بس 320طیارے کے نوزوہیل (اگلے وہیل)کو نقصان پہنچا۔

    طیارے کے پش بیک کے دوران ٹگ ماسٹر کے کنکٹنگ راڈ ٹوٹنے کی وجہ سے طیارے کے اگلے وہیل کو نقصان پہنچا ، جس کے بعد طیارے کو گراونڈ کردیا گیا اور مسافروں کو لاونچ منتقل کردیا گیا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے ایئر بس 320طیارے کو حادثے سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ٹگ ماسٹر کے بریک فیل ہوگئے تھے اور بریک فیل ہونے کی وجہ سے پریشر پن ،کنکٹنگ راڈ بھی ٹوٹ گیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پریشر پن ،کنکٹنگ راڈ ٹوٹنے کے باعث ایئر بس 320طیارے کے اگلے لینڈنگ گیئر کو نقصان پہنچا، جس پر طیارے کو گراونڈ کردیا گیا ہے اور طیارے کو ٹھیک کرنے کیلئے انجینئر کی ٹیم کراچی سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگئی ہے۔

    پی آئی اے نے بتایا کہ مسافروں کو متبادل پرواز پی کے325کے ذریعے کوئٹہ روانہ کردیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ چین سے کورونا ویکسین کی  3 لاکھ سے زائد ڈوزز لیکر اسلام آباد پہنچ گیا

    پی آئی اے کا طیارہ چین سے کورونا ویکسین کی  3 لاکھ سے زائد ڈوزز لیکر اسلام آباد پہنچ گیا

    اسلام آباد : پی آئی اے کا خصوصی طیارہ  چین سے کورونا ویکسین کی  3 لاکھ سے زائد ڈوز ز لیکر اسلام آباد پہنچ گیا، دوسراطیارہ دوپہر 12بجے اور تیسرا آج رات 12 بجے پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اےکاخصوصی طیارہ کورونا ویکسین لیکر اسلام آباد پہنچ گیا ، پی کے 6852 نے بیجنگ سے کوروناویکسین لیکراسلام آباد پر لینڈ کیا ، طیارے کے ذریعے 3لاکھ سےزائدویکسین پاکستان لائی گئی ہے۔

    3بوئنگ777طیاروں کےذریعے10لاکھ ویکسین لائی جارہی ہے ، دوسراطیارہ دوپہر 12بجے اورتیسرا آج رات 12 بجے پہنچے گا ۔

    پی آئی اےکےطیارےوفاق ،وزارت صحت کی ایماپرخدمات انجام دےرہےہیں ، پی آئی اے کے قوی ہیکل طیاروں کےاستعمال کا مقصد ویکسین کی ترسیل تیز کرنا ہے۔

    خیال رہے ذرائع کا کہنا تھا  کہ پاکستان نے چینی کمپنی سائینو فارم سے کورونا ویکسین خریدی ہے، چین سے تاحال کورونا ویکسین کی 8 کھیپس پاکستان آچکی ہیں، جس میں  کورونا ویکسین کی 35 لاکھ 60 ہزار ڈوز پہنچیں، پاکستان چین سے سائینو فارم، کینو سائینو، سائینو فارم ویکسین درآمد کررہا ہے۔

    اس سے قبل24 اپریل کو چین سے خریدی گئی کورونا ویکسین کی ایک کھیپ پاکستان پہنچی تھی۔

    یاد رہے کوروناویکسین کے حوالے سے ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ کوروناویکسین کا استعمال شفاف طریقے سے جاری ہے ، یہ بالکل غلط ہے کہ حکومت عطیہ کی گئی ویکسین پر انحصار کررہی ہے، پاکستان نے30مارچ سے 30لاکھ ویکسین ڈوزز خریدی ہیں اور 3کروڑ کورونا ویکسین کی ڈوزز کی ڈیل کی جاچکی ہے جبکہ 17لاکھ ویکسین کی ڈوزز چین کی طرف سے عطیہ کی گئی تھیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں ویکسین کی طلب زیادہ ہونےکیساتھ کمی کا بھی سامنا ہے ، چاہےجتنامرضی پیسہ ہو کورونا ویکسین دستیاب نہیں توایک چیلنج ہوتاہے، ملک بھر میں 1200کورونا ویکسین سینٹرز فعال ہیں ، آج کی تاریخ تک 20لاکھ سےزائد ڈوزز لگ چکی ہیں۔

  • پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی : پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا ،ابوظہبی سے پشاور آنے والی پی آئی اے کی پرواز کو فنی خرابی کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر بحفاظت اتارلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظہبی سے پشاور سے آنے والی پرواز حادثے سے بال بال بچ گئی، پی آئی اے کی پروازپی کے 218 میں اچانک فنی خرابی پیدا ہوگئی، کاک پٹ میں طیارے کے ہائیڈرو لک سسٹم میں خرابی کی نشاندہی کے بعد کپتان نے ایئر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ کیا۔

    ایئر ٹریفک کنٹرولر کی اجازت کے بعد کپتان نےطیارےکوکراچی ایئرپورٹ پربحفاظت اتارلیا، ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ فنی خرابی دور ہوتےہی پرواز کو پشاور روانہ کردیاجائے گا، ایئرپورٹ پرمسافروں کوتمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر نجی فلائنگ کلب کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا تھا ، طیارہ معمول کی تربیتی پرواز پر تھا کہ لینڈنگ کے وقت اچانک ٹائر پنکچر ہو گیا ، جس پر کپتان نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہو ئے طیارہ کو کنٹرول کیا۔

    یارے میں انسٹیکٹرر اور ٹرینی موجود تھا جنہوں نے بحفاظت طیارے کو لینڈ کرایا۔ کمال مہارت اور حاضر دماغی کی وجہ سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔

  • کراچی میں تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا

    کراچی میں تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا

    کراچی : تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا، حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ ناہیدہ جان کی بازی ہار گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹر انیشنل ائیرلائن کے طیارے پی کے 8303 کے شعلوں کی زد میں آنے والی بارہ سالہ ملازمہ ناہیدہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئی، ناہیدہ سول اسپتال کے برنس سینٹر میں زیرعلاج تھی۔

    ناہیدہ اپنے گھر کی واحد کفیل تھی معصوم ناہیدہ نا صرف اپنے گھر کی کفالت کر رہی تھی بلکہ اپنی تعلیم کے اخراجات بھی خود اٹھا رہی تھی، ناہیدہ کی میت اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے، نماز جنازہ کنڈ ملیر میں ادا کی جائے گی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کراچی میں پی آئی اے کا طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں میں کام کرنے والی تین گھریلو ملازم لڑکیاں بھی جھلس کر زخمی ہوئی تھی۔

    دوسری جانب تباہ شدہ طیارے کے حادثے میں شہید 84 کی میتیں ورثا کے حوالے کی جاچکی ہے جبکہ 9 ایدھی اور 4 چھپیا سرد خانے میں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے

  • پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟  فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟ فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    کراچی : فرانسیسی ماہرین کی طیارے گرنے کی وجوہات جاننے کیلئے جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری ہے، ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، جس سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارے گرنے کی تحقیقات میں فرانسیسی ماہرین کی کڑی سے کڑی ملانا کی کوششیں جاری ہے، گیارہ رکنی ٹیم چوتھے روز بھی جائے حادثے پر پہنچی اور دوبارہ تباہ شدہ مکانات اورملبے کا باریک بینی سےجائزہ لیا۔

    ائربس ماہرین نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور فضا سے ہائی ریزولیشن کیمروں کی مددسے عکاسی کی ، ہیلی کاپٹر کے ذریعے تحقیقاتی ٹیم نے رن وے 25 ایل کا فضائی جائزہ لیا۔

    ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ کے درمیان ہیلی کاپٹر کی سیدھی پرواز اڑائی گئی اور ایئرپورٹ فنل ایریا میں گوراونڈ چکر لگائے گئے ، فضا سے عکس بند کیے گئے مناظر کی ویڈیوز ایئربس کے ہیڈ کواٹر فرانس بھیجی جائے گی ، ویڈیوز کی عکس بندی فرانس میں موجود ماہرین کے تیز ترین تحقیقات میں معاون ثابت ہوگی۔

    جائے حادثہ پر مکان کی چھت پر موجود انجن کو کرین کے ذریعے آج اتارا جائے گا جبکہ طیارے کے ملبے کی منتقلی کا عمل آج بھی جاری ہے، جہازکے باقیات کو ڈائی گرام کی شکل میں جوڑ کر فرانزک تحقیق کی جائے گی۔

    یاد رہے فرانسیسی ماہرین نے پی آئی اے کے شعبہ جات میں کام کرنے والوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ جائے حادثہ سے اب تک کئی اہم شواہد اکھٹے کرلئے ہیں، جس کے لئے سائنٹیفک آلات کی مدد لی گئی جبکہ ٹیم رن وے کا بھی دورہ کرکے اہم معلومات اکھٹی کرچکی ہے۔

    فرانسیسی ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، ماہرین کو توقع ہے کہ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    گیارہ رکنی ائیربس کی ٹیکنیکل ٹیم کی معاونت کیلئےپاکستانی ایئرکرافٹ انویسٹی گیشن ماہرین بھی موجود ہیں، بدقسمت طیارے کے ایک انجن کو گذشتہ روز ائرپورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

    وزیرہوا بازی غلام سرورکا کہنا تھا طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ بائیس جون کو پارلیمنٹ اورعوام کے سامنے لائی جائے گی۔

    گزشتہ روزکام کےدوران ملبےکےنیچےدباہواکاک پٹ وائس ریکارڈرمل گیا تھا اور وائس ریکارڈرایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈکےحوالے کردیا گیا تھا۔

  • پی آئی اے کا ایک اور طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

    پی آئی اے کا ایک اور طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی :پی آئی اے کا ایک اور طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، لینڈنگ سے قبل طیارے سے پرندہ ٹکراگیا ، طیارے سے چوبیس گھنٹوں کے دوران پرندا ٹکرانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے301حادثے سے بال بال بچ گئی ، لینڈنگ سے قبل طیارے سے پرندہ ٹکراگیا، جس کے باعث پی آئی اے کے ایئربس 320طیارے کو نقصان پہنچا تاہم کپتان نے طیارے کو باحفاظت کراچی ایئرپورٹ اتار لیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارے کو گراونڈ کردیا گیا، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی غفلت و لاپرواہی کے باعث جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے مسلسل واقعات پیش آرہے ہیں ، ایئرپورٹ کے اطراف گندگی کے ڈھیر ہونے کی وجہ سے پرندوں کی آمجگاہ بن رہی ہے ، ضلعی انتظامیہ کو متعدد بارآگاہ کیا گیا کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔

    خیال رہے پی آئی اے کے طیارے سے چوبیس گھنٹوں کے دوران پرندا ٹکرانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز بھی کراچی سے لاہور پی آئی اے کی پرواز پی کے 304 بڑے حادثے سے بچ گئی تھی ، ایئربس 320 کے اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد انجن سے پرندہ ٹکرا گیا تھا ، جس کے باعث بی ایم ایکس رجسٹریشن کے حامل طیارے کے انجن کو نقصان پہنچا لیکن کپتان نے مہارت سے طیارے کو باحفاظت واپس کراچی ایئرپورٹ اتار لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہونے والا نیا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    پی آئی اے نے کچھ دن قبل ایئربس320نئے طیارےکوبیڑے میں شامل کیاتھا۔

    اس سے ایک روز قبل باچا خان ایئرپورٹ پشاور پر نجی ایئر لائن کی پرواز ای آر 550 سے ایک پرندہ ٹکرا گیا تھا، پرندہ ٹکرانے کی وجہ سے طیارے کے دائیں انجن کو نقصان پہنچا طیارہ لڑکھڑانے کے باوجود کپتان نے کمال مہارت سے طیارے کو بحفاظت زمین پر اتار لیا تھا۔

    خیال رہے اگر جہاز سے پرندہ ٹکرا جائے تو یہ بات کوئی معمولی نہیں ہوتی بلکہ بڑے حادثے کا سبب بنتی ہے، دنیا بھر کے ایئر پورٹس کی سول ایو ایشن انتظامیہ رن وے سے پرندوں کو دور رکھنے کے لیے برڈ شوٹر تعینات بھی کرتی ہے تاکہ جہازوں کو حادثات سے محفوظ رکھا جاسکے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی : پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا، پائلٹ کے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت اسلام آباد ائرپورٹ پر اتار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے370کے کیبن کا آکسیجن پریشر کم ہو گیا، پریشر کم ہونے سے ایئر بس اے320 جہاز کی کمزور ونڈ اسکرین میں بھی کریک پڑ گیا۔

    کپتان نے طیارے کو اسلام آباد ائرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دوران سفر بہاولپور کی فضائی حدود میں طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ اسلام آباد ایئر ہورٹ پر بخیریت لینڈ کر گیا ہے، معمولی فنی خرابی ہوئی تھی اور کاک پٹ میں موجود ونڈو کی سیل لیک ہوئی تاہم کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوا اور طیارہ تھوڑی دیر بعد اسلام آباد سے کراچی روانہ ہو جائے گا۔