Tag: پی آئی اے کا مالی بحران

  • پی آئی اے کا مالی بحران : وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ

    پی آئی اے کا مالی بحران : وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : پی آئی اے کو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے 8 ارب روپے کی منظوری کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے لیے 8 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی جبکہ رقم سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعے دی جائے گی۔

    نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    ذرائع کے مطابق ای سی سی اجلاس میں پی آئی اے کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے 8 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    پی آئی اے کو منظوری کی رقم سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذریعے فراہم کی جائے گی، اس فنڈز سے پی آئی اے اپنے ضروری اخراجات پورے کرسکے گا۔

    اجلاس میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ساتھ دو طرفہ معاہدے پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں خطیر رقم کے حصول کے بعد پی آئی اے کے آپریشنز میں بہتری آئے گی۔

    قومی ائیرلائن کی جانب سے ترجیحی بنیادوں پر ضروری امور کے لیے رقوم کا استعمال بنایا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ فوری طور ایندھن فراہم کرنے والی کمپنی پی ایس او کو گراؤنڈ ہینڈلگ کی مد میں ادائیگیوں کو ممکن بنایا جائے گا، رقم کے ذریعے فوری طور پر قرضہ جات کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔

     

  • مالی بحران کا شکار پی آئی اے کے 4  بوئنگ 777 طیارے گراؤنڈ کردیے گئے

    مالی بحران کا شکار پی آئی اے کے 4 بوئنگ 777 طیارے گراؤنڈ کردیے گئے

    کراچی : مالی بحران کا شکار قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) کے چار بوئنگ 777 طیارے گراؤنڈ کردیے گئے، فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے طیاروں کی مین ٹیننس نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کا مالی بحران اور شعبہ انجینئرنگ کی مبینہ غفلت کی وجہ سے ادارے کے قیمتی اثاثہ جات ناکارہ ہونے لگے۔

    قومی ایئرلائن کے 4 بوئنگ777 طیارے گراونڈ کردیئے گئے ، ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کے2عدد 777طیارے کئی سالوں سے گراونڈ ہیں ، بی جی ایل اور ڈی ایچ ڈبلیو رجسٹریشن کے حامل طیارے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مینٹننس نہ ہوسکی۔

    بوئنگ

    غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے طیارے کے پرزہ جات کا دوسرے طیاروں میں استعمال کی وجہ سے کھوکھلے ہوگئے ہیں، طیاروں کی مرمت کیلئے فی کس طیارے پر 30 سے 40 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ 2 طیاروں میں سے ایک سی چیک پرہے اور دوسرے طیارے پرکلر کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے پی آئی اے کیلئے بیس ارب روپے کا نیا قرض اور حکومتی قرض چھ ماہ کیلئے ری شیڈول کرنے کا امکان ہے ، نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت آٹھ کمرشل بینک پی آئی اے کو نیا قرض دیں گے۔

  • پی آئی اے کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے اہم پیشرفت

    پی آئی اے کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے اہم پیشرفت

    کراچی : قومی ائیر لائن پی آئی اے کی نجکاری اور اسے بھاری مالی بحران سے نکالنے کی قوی امید پیدا ہوگئی، جس کی وجہ ادارے کو قرضہ ملنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے مالی بحران پر قابو پانے کیلئے انتظامیہ کی سر توڑ کوششیں جاری ہیں، اس حوالے سے ایک بار پھر” بیل آؤٹ پیکج ” پر پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ، کمرشل بینکس اور پی آئی اے حکام میں مذاکرات ہوئے جس کے بعد حکومت کی گارنٹی پر پی آئی اے کو بینکوں سے7.5ارب روپے ملنے کی امید روشن ہوگئی۔

    ذرائع کے مطابق 3بینکوں سے حکومتی قرضے پر آئندہ 2سے3روز میں حتمی فیصلہ متوقع ہے، پہلے مشروط آمادگی کے بعد پیچھے ہٹنے والے تینوں بینکوں سے دوبارہ معاملات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    پی آئی اے کو مذکورہ قرضہ ملنے سے ملازمین کو تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ممکن ہوسکے گی، اس کے علاوہ پی ایس او کو بھی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اےقرض ملنے کے بعد پلان بی پرزیادہ عمل درآمد کرے گا، انٹر نیشنل فلائٹس اور زیادہ ریونیو سیکٹر پر پروازوں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے کو ریفنڈز کی ادائیگی میں بھی مسائل کا سامنا ہے، قرض کے حصول سے مالی مشکلات دور کرنے میں مدد ملے گی۔

  • پی آئی اے کا  مالی بحران  مزید سنگین ،  فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ

    پی آئی اے کا مالی بحران مزید سنگین ، فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ

    کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے مالی بحران کے باعث فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، 2دن میں رقم نہ ملنے پر 15 طیارے گراؤنڈ کرنا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کا مالی بحران مزید سنگین ہوگیا اور نگران حکومت تذبذب کا شکار ہے، ذرائع نے بتایا کہ فنڈز نہ ہونےکی وجہ سے فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع پی آئی اے کا کہنا ہے کہ 2دن میں فنڈز نہ ملے تو فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہو گا اور اندورون و بیرون ملک جانے والی 30 سے زائد پروازیں معطل ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ رقم فوری طور پر مہیا نہ ہونے سے 15 طیارے گراؤنڈ کرناپڑیں گے، پی ائی اے کو فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کیلئے فنڈز کی فوری اشد ضرورت ہے اور نگران حکومت نے پی آئی اے کو فنڈ دینے سے انکار کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو قرضوں ،سود، طیاروں ،انجن کی لیز ،پرزہ جات کی ادائیگیوں پر مشکلات کا سامنا ہے، جس میں پی ائی اے کو 20 ارب روپے سے زائد ادائیگیوں میں فیول،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ،لیز پر طیاروں کی ادائیگیاں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کی تنظیم نو کے اعلان کے بعد وزارت خزانہ مزید فنڈز یا قرضوں میں تعاون کوتیار نہیں۔

    وزرات ہوابازی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے تنظیم نو پیچیدہ عمل ہے جسےمکمل کرنے میں ایک سال درکار ہوگا ، تنظیم نو کے دوران پی آئی اے کا آپریشنل رہنا ضروری ہے ورنہ سنجیدہ سرمایہ کاری نہیں آسکےگی۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے کہا کہ ہم نے حکومت پاکستان کے تعاون سے بینکوں کے ذریعے قرضی حاصل کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں، فنڈز کا اجرا ہوتے ہی طیاروں کے پرزہ جات، انجن اور سود کی ادائگیاں کی جائیں گی

    عبداللہ خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنی تاریج کا بلند ترین رینویو کمارہا ہے لیکن بنک اور لیزنگ کمپنیوں اس کو پہلے ہی اٹھا لیتی ہیں۔

  • پی آئی اے کے مالی بحران کے باعث فضائی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا

    پی آئی اے کے مالی بحران کے باعث فضائی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا

    کراچی: پی آئی اے کے مالی بحران کے باعث فضائی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اکاونٹ منجمد ہونے کی وجہ سے قومی ائیرلائن ادائیگیوں سے قاصر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن مالی بحران کا شکار ہے جس کے باعث فضائی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، اکاونٹ منجمد ہونے کے سبب قومی ائیرلائن ادائیگیوں سے قاصر ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے پی ایس او کو 24 ارب سے زائد کی ادائیگی کرنی ہے، قومی ایئرلائن کی جانب سے آخری ادائیگی 25 جولائی کو 156ملین روپے کی گئی تھی۔

    مالی بحران کا سامنا کرنے کے باعث 156 ملین روپے کی ادائیگی میں بھی کئی روز کی تاخیر کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر نے پی ایس او کو یقین دہانی کرائی تھی کہ آج ادائیگی کر دی جائے گی۔