Tag: پی آئی اے

  • جدہ سے ملتان آنے والا مسافر طیارہ گراؤنڈ کیوں کرنا پڑا؟

    جدہ سے ملتان آنے والا مسافر طیارہ گراؤنڈ کیوں کرنا پڑا؟

    ملتان : پی آئی اے کا مسافر طیارے حادثے سے بچ گیا، جس کے باعث مدینہ جانے والی پرواز بھی تاخیر کا شکار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق جدہ سے ملتان پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز کی لینڈنگ کے دوران ٹائر سے ہوا نکل گئی۔ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ واقعے کے فوری بعد طیارہ ملتان ایئرپورٹ پر گراؤنڈ کردیا گیا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ طیارے کے 18 ٹائروں میں سے ایک ٹائر میں سے لینڈنگ کے دوران ہوا نکلی ہے۔ بوئنگ777طیارے کے ساتویں ٹائر کو نقصان پہنچا، بوئنگ 777طیارے کا ٹائر لاہور سے ملتان پہنچایا جائے گا۔

    دوسری جانب ملتان سے مدینہ منورہ جانے والی پرواز 4گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوگئی، ناکارہ ٹائر تبدیل کرنے کے بعد پرواز کو مدینہ منورہ روانہ کردیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے کی اسلام آباد سے کراچی جانے والی پرواز بھی 2 گھنٹے تاخیر کا شکار ہے، فیول نہ ہونے کے باعث پرواز کی روانگی میں تاخیر ہورہی ہے۔

    پی آئی آے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پی ایس او سے سے بات چیت جاری ہے، معاملات حل ہوتے ہی پرواز اپنی منزل کی جانب روانہ کردی جائے گی۔

  • پی آئی اے اور پی ایس او کے مذاکرات میں اہم پیشرفت

    پی آئی اے اور پی ایس او کے مذاکرات میں اہم پیشرفت

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے اور پی ایس او کے مابین ہونے والے مذاکرات میں تمام معاملات طے پاگئے جس کے بعد پی ایس او نے قومی ایئر لائن کے جہازوں کو ایندھن کی فراہمی بحال کردی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی ایس او کو ایندھن کی مد میں 48 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں، کراچی میں رکی 3 پروازوں کی روانگی کا عمل شروع کردیا گیا۔

    کراچی سے اسلام آباد، ملتان اور سکھر کی پروازیں ایندھن کی عدم فراہمی کے سبب رک گئی تھیں، اسلام آباد اور لاہور میں رکی پروازیں بھی کراچی روانہ کی جارہی ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق لاہور ایئرپورٹ سے مدینہ اور کراچی جانے والی پروازیں روانگی کیلئے تیار ہیں۔

  • انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان کا مداخلت کا فیصلہ

    انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان کا مداخلت کا فیصلہ

    کراچی: انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان بے مداخلت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے 2 طیاروں کے معاملے کو انتظامیہ دو سال سے حل نہیں کر سکی ہے، جس پر حکومت پاکستان نے مداخلت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں پی آئی اے کا اعلیٰ سطحی وفد اتوار کو ملائیشیا جائے گا، وفد میں پی آئی اے کے سی ای او اور ڈائریکٹر انجینئرنگ شامل ہوں گے۔

    پی آئی اے ترجمان نے سیکریٹری ایوی ایشن اور پی آئی اے کے وفد کے دورے کی تصدیق کر دی ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ وفد لیزنگ کمپنی ایئر ایشیا سے طیاروں کا معاملہ حل کرنے کے لیے مذاکرات کرے گا۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے دو ایئر بس اے 320 طیارے لیزنگ کمپنی سے تنازعے کے سبب ستمبر 2021 سے جکارتہ میں کھڑے ہیں، پی آئی اے ری ڈلیوری کے لیے ان طیاروں پر 30 ملین ڈالرز خرچ کر کے انھیں خرید لینا چاہتی ہے، 30 سے 32 ملین ڈالر خرچ کر کے طیارے نئے جیسے ہو جائیں گے۔

    پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    ترجمان نے بتایا کہ لیزنگ کمپنی پہلے طیاروں کی فروخت پر راضی تھی اب انکار کر دیا ہے، وفد طیاروں کی پی آئی اے کو فروخت کے لیے لیزنگ کمپنی سے مذاکرات کرے گا۔ ترجمان کے مطابق طیاروں کی ڈیلیوری جکارتہ میں ہونی تھی اس لیے طیارے انڈونیشیا میں کھڑے ہیں۔

  • پی آئی اے طیاروں میں مسلسل فنی خرابیاں، مسافر پریشان

    پی آئی اے طیاروں میں مسلسل فنی خرابیاں، مسافر پریشان

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بوئنگ777طیاروں کی فنی خرابیوں میں مسلسل اضافہ سامنے آرہا ہے جس کے نتیجے میں مسافروں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ کی جانب سے طیاروں کی دیکھ بھال اور مرمت صحیح طریقے سے نہیں کی جارہی۔

    ذرائع کے مطابق سعودی عرب جانے والی پروازوں میں مسلسل خرابی پیدا ہورہی ہے، ایک طیارے کے اوپر پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر کے اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔

    PIA

    بوئنگ777کے دو طیارے جو سعودی عرب کے لئے آپریٹ ہورہے ہیں ان میں مسلسل فنی خرابی پیدا ہورہی ہے،جدہ سے لاہور آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے760کے اے پی یو میں فنی خرابی پیدا ہوگئی۔

    طیارہ اڑان بھرنے کیلئے بورڈنگ برج سے پش بیک ہورہا تھا کہ معاون پاور یونٹ(اے پی یو) ہیٹ اپ ہوگیا، کپتان نے ایمرجنسی بریک لگا کر فائر بوٹل کا استعمال کیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اس موقع پر مسافروں کو لاؤنج منتقل کردیا گیا تھا فائر بوٹل پاکستان سے روانہ کردی گئی ہیں اور طیارے کو گراونڈ کردیا گیا ہے۔

    پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق پرواز 24گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوئی، مسافروں کو ہوٹل منتقل کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پی آئی اے کا یہ دوسرا 777بوئنگ طیارہ ہے، سیالکوٹ سے جدہ جانے والے طیارے کے کاک پٹ میں بار بار اسموگ وارننگ آئی تھی،۔

    ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ مسافروں کو سعودی عرب کے وقت کے مطابق جدہ سے لاہور کیلئے روانہ کردیا جائے گا۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ٹائم لائن پر اتفاق

    پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ٹائم لائن پر اتفاق

    پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے گزشتہ روز کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا اور اس مقصد کے لیے واضح ٹائم لائن پر اتفاق کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق وزیر نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت اجلاس نگران وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے منعقد ہوا۔

    فواد حسن فواد نے پی آئی اے انتظامیہ اور ایوی ایشن ڈویژن سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی، جو پی آئی اے کی ری سٹرکچرنگ اور نجکاری کے عمل پر مرکوز تھی۔

    تاہم نجکاری کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں مجوزہ ٹائم لائن کی کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

    قبل ازیں فواد حسن فواد نے وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر سے ملاقات کی اور اہم اقتصادی اور مالیاتی امور پر بات چیت کی اور نجکاری کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔

    کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے 6 ستمبر کو اپنے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری اور ری سٹرکچرنگ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے حل کے لیے ایک تکنیکی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    اس نے ایوی ایشن ڈویژن سے کہا تھا کہ وہ نجکاری کمیشن کے ساتھ مل کر سی سی او پی کو واضح ٹائم لائن فریم ورک کے ساتھ ایک تفصیلی ایکشن پلان فراہم کرے۔

    PIA

    پی آئی اے اپنی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر حکومت، وزارت خزانہ اور مالیاتی اداروں کے کریڈٹ پر منحصر ہے۔

    قومی ایئرلائن نے حال ہی میں حکومتِ پاکستان کی ضمانت کی حد کے تحت مالیاتی اداروں سے تازہ کریڈٹ سہولیات پر بات چیت کی ہے۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے نے 17 ارب روپے کا بینک قرض حاصل کرنے کے بعد اپنے فلائٹ آپریشنز میں اضافہ کیا ہے۔

    اس سے قبل یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ پی آئی اے نے کئی طیاروں کو گراؤنڈ کرلیا کیونکہ اسے اپنے آپریشنز کو برقرار رکھنے کے لیے فنڈز کے حصول میں مشکلات درپیش تھیں۔ حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 2018 سے پی آئی اے سی ایل کو 114 بلین روپے دیے گئے ہیں۔

     

    پی آئی اے نے 9 ستمبر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام میں بتایا تھا کہ اسے حکومت کے تعاون سے بینکوں کے ذریعے "کچھ اہم فنڈز” موصول ہوگئے ہیں۔

  • پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ اربوں روپے تک جا پہنچا

    پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ اربوں روپے تک جا پہنچا

    اسلام آباد : قومی ائیرلائن کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچ گیا، پی آئی اے کی ماہانہ آمدن 22ارب اور اخراجات 34 ارب تک ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے کمرشل بینکوں کو قرض پر ماہانہ 8 ارب سے زائد سود ادا کرنا ہیں جبکہ کمرشل بنکوں سے حکومتی گارنٹی پر260 ارب قرض لیا ہوا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پی آئی اے نے ایف بی آر کو ایک ارب25کروڑ روپے ٹیکس ادا نہیں کیا اور پی آئی اے سول ایوی ایشن کو ماہانہ1 ارب سے زائد کی ادائیگی نہیں کررہا ہے۔ قومی ائیرلائن کی ماہانہ آمدن 22 ارب اور اخراجات 34 ارب تک ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ پی آئی اے کا اب تک مجموعی خسارہ 740 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    نگراں وزیرخزانہ نے نجکاری ڈویژن، پی آئی اے انتظامیہ سے نجکاری پلان مانگا ہے، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نجکاری فوری عمل میں لائی جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

  • سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کو آیاٹا کے ڈیفالٹ سے بچالیا

    سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کو آیاٹا کے ڈیفالٹ سے بچالیا

    کراچی: سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کو آیاٹا کے ڈیفالٹ سےبچالیا، پی آئی اے نے سی اے اے سے ملنے والے ایک ارب روپے آیاٹا کو ادا کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو نادہندہ ہونے سے بچانے میں سول ایوی ایشن کا اہم کردار رہا، پی آئی اے کو آیاٹا سے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ تھا تاہم سی اے اے نے بچالیا۔

    سول ایوی ایشن سے ملے ایک ارب روپے سے پی آئی اے نے آیاٹا کو ادائیگی کر دی ، اگر ایک ارب روپے فوری ادانہ ہوتے تو پی آئی اے ایاٹا کا نادہندہ ہوجاتا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آیاٹا کا نادہندہ ہونے سے پی آئی اے کے ٹکٹوں کی دنیا بھر میں فروخت بند ہو جاتی، پی آئی اے سی اےاے سے ملے ایک ارب ایاٹا کو ادا کرکے ڈیفالٹ سے بچ گیا، پی آئی اے مالی بحران کی وجہ سے آیاٹا کو سروس چارجز ادا نہیں کر سکی تھی۔

    ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کا کہنا تھا کہ سی اے اےنےمشکل وقت میں قومی ایئرلائن کی مدد کی اور وزارت خزانہ کی ہدایت پر پی آئی اے کو ایک ارب روپے دیے گئے، پی آئی اے ایک ارب روپے اگلے ہفتہ سی اے اے کو واپس کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے خود سول ایوی ایشن کے کئی ارب روپے کے واجبات کی نادہندہ ہے۔

  • پی آئی اے  کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچے کا انکشاف

    پی آئی اے کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچے کا انکشاف

    اسلام آباد : قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ مجموعی خسارہ اور واجبات 740 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی دستاویز میں قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) کا ماہانہ خسارہ 12 ارب روپے تک پہنچے کا انکشاف ہوا۔

    وزارت خزانہ نے پی آئی اے قرض پرسود، خسارہ برداشت کرنےسے انکار کر دیا اور کہا کہ پی آئی اے نے کمرشل بینکوں کو قرض پر ماہانہ 8 ارب سے زائد سود ادا کرنا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ پی آئی اے نے کمرشل بینکوں سے حکومتی گارنٹی پر 260 ارب قرض لیا ہوا، پی آئی اے ایف بی آر کو 1 ارب 25 کروڑ روپے ٹیکس اور سول ایوی ایشن کو ماہانہ 1 ارب سے زائد کی ادائیگی نہیں کر رہا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کی ماہانہ آمدن 22 ارب اور اخراجات 34 ارب تک ہیں، پی آئی اے کا مجموعی خسارہ اور واجبات 740 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    نگران وزیرخزانہ نے نجکاری ڈویژن،پی آئی اے انتظامیہ سے نجکاری پلان مانگ لیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی نجکاری فوری عمل میں لانےکی تجویز ہے۔

  • پی آئی اے کا  مالی بحران  مزید سنگین ،  فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ

    پی آئی اے کا مالی بحران مزید سنگین ، فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ

    کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے مالی بحران کے باعث فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، 2دن میں رقم نہ ملنے پر 15 طیارے گراؤنڈ کرنا پڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کا مالی بحران مزید سنگین ہوگیا اور نگران حکومت تذبذب کا شکار ہے، ذرائع نے بتایا کہ فنڈز نہ ہونےکی وجہ سے فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع پی آئی اے کا کہنا ہے کہ 2دن میں فنڈز نہ ملے تو فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہو گا اور اندورون و بیرون ملک جانے والی 30 سے زائد پروازیں معطل ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ رقم فوری طور پر مہیا نہ ہونے سے 15 طیارے گراؤنڈ کرناپڑیں گے، پی ائی اے کو فلائٹ آپریشن جاری رکھنے کیلئے فنڈز کی فوری اشد ضرورت ہے اور نگران حکومت نے پی آئی اے کو فنڈ دینے سے انکار کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو قرضوں ،سود، طیاروں ،انجن کی لیز ،پرزہ جات کی ادائیگیوں پر مشکلات کا سامنا ہے، جس میں پی ائی اے کو 20 ارب روپے سے زائد ادائیگیوں میں فیول،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ،لیز پر طیاروں کی ادائیگیاں شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کی تنظیم نو کے اعلان کے بعد وزارت خزانہ مزید فنڈز یا قرضوں میں تعاون کوتیار نہیں۔

    وزرات ہوابازی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے تنظیم نو پیچیدہ عمل ہے جسےمکمل کرنے میں ایک سال درکار ہوگا ، تنظیم نو کے دوران پی آئی اے کا آپریشنل رہنا ضروری ہے ورنہ سنجیدہ سرمایہ کاری نہیں آسکےگی۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے کہا کہ ہم نے حکومت پاکستان کے تعاون سے بینکوں کے ذریعے قرضی حاصل کرنے کے لئے اقدامات کر لیے ہیں، فنڈز کا اجرا ہوتے ہی طیاروں کے پرزہ جات، انجن اور سود کی ادائگیاں کی جائیں گی

    عبداللہ خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اپنی تاریج کا بلند ترین رینویو کمارہا ہے لیکن بنک اور لیزنگ کمپنیوں اس کو پہلے ہی اٹھا لیتی ہیں۔

  • پی آئی اے کی مالی مشکلات سنگین ہو گئیں

    پی آئی اے کی مالی مشکلات سنگین ہو گئیں

    کراچی: پی آئی اے ملازمین تاحال اگست کی تنخواہوں سےمحروم ہیں، مالی مشکلات کے باعث پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے تمام ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی مالی مشکلات سنگین ہوگئی ہے، جس کے سبب اب تک تمام ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جاسکی ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے پی آئی اے اکائونٹس منجمند کرنے کے باعث ادارے کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ موجودہ مہنگائی کی وجہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث پی آئی اے کے ملازمین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ نگران وفاقی حکومت نے فنڈز دینے کا وعدہ کیا ہے۔ امید ہے اسی ہفتے پی آئی اے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کردی جائے گی۔