اسلام آباد : پی آئی اے کے طیارے کو پائلٹ کی جانب سے ہنگامی ایمرجنسی سگنل کے بعد دمام میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کی سعودیہ لاہور کی پرواز میں اچانک فنی خرابی ہوئی ، جس کے باعث طیارے کو دمام میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
ایوی ایشن ذرائع نے بتایا کہ شیڈیول پرواز پی کے 244 دمام سے لاہور کیلئے روانہ ہوئی، روانگی کے 20 منٹ بعد ایئر بس اے 320 طیارے میں شدید فنی خرابی پیدا ہوئی۔
اے ٹی سی دمام کو اگاہ کر کے پائلٹ واپس لینڈنگ اپروچ پر آگیا اور شدید فنی خرابی پر پائلٹ نے 04:22 بجے راڈار پر ہنگامی ایمرجنسی سگنل دیئے تاہم روانگی کے ایک گھنٹہ بعد پرواز باحفاظت دمام ایئرپورٹ پر لینڈ کرگئی۔
یاد رہے اس سے قبل پی آئی اے کی گوادر کی پرواز میں اچانک فنی خرابی ہوئی تھی ، جس پر طیارے کو واپس کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنا پڑی تھی۔
ترجمان ایئرلائن نے بتایا تھا کہ پرواز پی کے 503 صبح 8:13 بجے کراچی سے گوادر کے لیے روانہ ہوئی تھی ، روانگی کے بعد پائلٹ نے طیارے کے انجن میں فنی خرابی کا بتایا اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کو آگاہ کر کےپائلٹ نے 43 منٹ بعد واپس لینڈنگ کی تھی۔
ریاض : پاکستان سے سعودی عرب جانے والے مسافروں کے لیے اچھی خبر آگئی، جس سے مسافروں کو مزید بہتر سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن پی آئی اے کے مینجر محمد بلال احمد نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دارالحکومت ریاض کے لیے لاہور،اسلام آباد اور ملتان سے ہفتہ وار سات فلائٹس اپریٹ کر رہی ہیں تاہم سعودی جنرل ایوی ایشن گاگا سے مذاکرات کے بعد جلد ہی پروازوں کی تعداد بڑھا کر 14 تک کر دی جائے گی۔
مینجر محمد بلال احمد کا کہنا تھا کہ پروازوں کی تعداد میں اضافے سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مسافروں کو آمدورفت کے حوالے سے مزید آسانیاں فراہم ہوں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر سے 85 کے قریب ائیر لائنز دارالحکومت ریاض کے لیے اپریٹ کرتی ہیں تاہم پی آئی اے کی سروسز کے حوالے سے گزشتہ چھ ماہ کے دوران 93 فیصد پرفارمنس رہی ہے جس سے مسافروں کا پی آئی اے کی سروسز پر اعتماد بڑھا ہے۔
خیال رہے سعودی وزارت صحت کی جانب سے عمرہ زائرین کیلئے جامع صحت کے اصول وضوابط جاری کئے تھے۔
اس سلسلے میں سعودی سول ایوی ایشن گاکا نے جاری نوٹیفکیشن میں عمرہ زائرین کے لیے تمام ضروری ویکسی نیشن اور احتیاطی تدابیر کو لازمی قرار دیا تھا اور مسافروں کو صحت دستاویزات، بشمول ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
پاکستان سمیت نائجیریا، افغانستان اور دیگر پولیو متاثرہ ممالک کے زائرین کیلئے پولیو ویکسین لازمی قرار دی گئی تھی، اب عمرہ زائرین کوویکسی نیشن سرٹیفکیٹ پیش کرناہوگا۔
اسلام آباد : پی آئی اے کی فرانس کے بعد کینیڈا اور برطانیہ میں پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اہم خبر آگئی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے یورپ کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن ساڑھے چار سال کے طویل وقفے کے بعد بحال کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کی بحالی اور عالمی سطح پر اعتماد کی بحالی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔
بحالی کے اس تاریخی موقع پر پی آئی اے کی پہلی پرواز اسلام آباد سے روانہ ہو کر پیرس کے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ پر کامیابی سے لینڈ کر گئی، جو مسافروں اور ایئرلائن دونوں کے لیے ایک خوش آئند لمحہ تھا۔
پیرس پہنچنے پر مسافروں نے خوشی کا اظہار کیا اور پی آئی اے کی خدمات کو سراہا، یہ پرواز اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری دوبارہ عالمی منظرنامے پر قدم جما رہی ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن ایوب نے پروگرام میں بتایا یورپ میں پروازوں کی بحالی کی کامیابی ایک دن میں نہیں ملی ، اس کامیابی میں خواجہ سعد رفیق کا اہم کردار ہے اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ان کی کاوشوں کو سراہا۔
حسن ایوب نے بڑی خبر دیتے ہوئے کہا فرانس کے روٹ کی بحالی کے بعد برطانیہ اور کینیڈا سے بھی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے جلد خبر آجائے گی۔
انھوں نے کہا معاشی اعتبار سے ایک اور اچھی خبر ہے کہ ترسیلات زر میں بڑا اضافہ ہوا ہے، دسمبر 2024 میں نومبر کے مقابلے 5.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گذشتہ سال کے مقابلے 29.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
خیال رہے ساڑھے چار سال کے طویل وقفے کے بعد پی آئی اے کی یورپ میں واپسی پاکستان کے لیے ایک نئی شروعات ہے اور یہ اقدام ایوی ایشن سیکٹر کی ترقی، معیشت کے استحکام، اور دنیا بھر میں پاکستان کی مثبت شناخت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
واضح رہے پی آئی اے کا یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن 2020 میں یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) کی جانب سے لگائی گئی پابندی کے باعث معطل ہوا تھا، جب سابق وزیر غلام سرور نے پائلٹس کی ڈگریوں کے جعلی ہونے کابیان دیا تھا۔
اسلام آباد : ساڑھے چار سال بعد قومی ایئرلائن کی یورپ میں بحالی کے بعد پی آئی اے کی پہلی پرواز پیرس سے اسلام آبادپہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) کا یورپ میں پروازیں بحال ہوگئیں ، پیرس سے پہلی پرواز مسافروں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی۔
می پروازپی کے 750 صبح 7 بجکر 24 منٹ پر اسلام آبادانٹرنیشنل ائیرپورٹ پرلینڈ ہوئی ، پرواز کے ذریعے پیرس سے 316 مسافروں کو پاکستان لایا گیا۔
فرانس سے پاکستان روانگی کے وقت مسافر انتہائی پرجوش تھے، اسلام آباد روانہ ہونے والے مسافروں نے یورپ میں پی آئی اے کےفلائٹ آپریشن کی بحالی کوخوش آئند قرار دیا۔
پیرس ائیرپورٹ پر خصوصی تقریب ہوئی اور کیک بھی کاٹا گیا، اس سے قبل پروازپی کےسیون فور نائن اسلام آباد سے پیرس پہنچی تو شانداراستقبال کیا گیا، اس موقع پر سفارتخانے کے عملے اور اوورسیزپاکستانیوں نے مسافروں کا خیرمقدم کیا۔
گذشتہ روز پیرس روانگی کے وقت اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی خصوصی تقریب سجائی گئی تھی ، وزیرہوا بازی خواجہ آصف نے فیتہ کاٹا اور مسافروں کورخصت کیا تھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آج تاریخی دن ہے۔ پیرس کے براہِ راست پروازوں کا پھر آغاز ہورہا ہے، یورپی یونین کی سیفٹی ایجنسی کے شکرگزارہیں کہ انہوں نے ہمیں جانچا اور پروازوں کی اجازت دی۔
آئندہ دنوں میں برطانیہ اور امریکا کیلئے بھی براہِ راست پروازوں کا آغازہوگا، پی آئی اے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گی۔
اسلام آباد : وزیر ہوابازی خواجہ آصف نے برطانیہ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنادی اور کہا براہ راست پروازیں جلد شروع ہوجائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر ہوا بازی خواجہ آصف نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اےاورسول ایوی ایشن نےپچھلے 4 سال انتھک محنت کی،آج یورپ کیلئے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بحال ہورہا ہے، یہ سب اجتماعی محنت کا نتیجہ ہے، میں سب کو مبارکباد دیتا ہوں، ان 4سالوں میں پی آئی اے نے کئی سو ارب کا نقصان اٹھایا۔
وزیر ہوا بازی کا کہنا ہے کہ اس وقت پی آئی اےپر800 ارب کاقرضہ ہے، پی آئی اے کیلئےسب سےزیادہ منافع بخش رووٹس بند ہوگئے تھے، پچھلی حکومت کے منسٹر کے اسمبلی میں دیے گئے بیان نےناقابل تلافی نقصان پہنچایا، اس وجہ سے پاکستانی اور ان کے پیارے ڈائریکٹ پاکستان نہیں آسکتے تھے۔
انھوں نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ انشااللہ یورپ کے بعد برطانیہ کیلئے بھی پی آئی اے کی براہ راست پروازیں جلد شروع ہوجائیں گی اور آنے والے دنوں میں برطانیہ کےلیے بھی فلائٹس کا اجرا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پی آئی اے کے ذریعے یورپ کی مارکیٹ کو دوبارہ ٹیک اوور کرنا ہے، پروازوں کی بحالی کیلئےخواجہ سعد رفیق نے بہت کام کیا تھا، شہباز شریف نے مسلسل پروازوں کی بحالی کے عمل کو مانیٹر کیا، وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں اللہ تعالیٰ پی آئی اے کو کامیاب کرے۔
کراچی: یورپ میں پی آئی اے کی براہ راست پروازوں کی بحالی کے بعد برطانیہ پر سے پابندی ہٹانے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی متحرک ہو گیا ہے، برطانوی ڈی ایف ٹی (ڈیپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ) رواں ماہ کے وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے لیے پی آئی اے کا براہ راست فلائٹ آپریشن فروری میں بحال ہو جائے گا، برطانوی سول ایوی ایشن کی ٹیم 15 سے 17 جنوری 2025 کو کراچی پہنچے گی، سی اے اے نے برطانوی ہوا بازی سے رابطہ کر کے سیکیورٹی آڈٹ میں استثنیٰ کے لیے درخواست دے دی ہے۔
برطانوی ڈی ایف ٹی نے استثنیٰ کے لیے رضا مندی ظاہر کر دی، اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی مینول رپورٹ پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، سی اے اے کے ذرائع نے کہا ہے کہ برطانوی ہوا بازی کی ٹیم رسمی طور پر سی اے اے اور پی آئی اے کا سیفٹی آڈٹ کرے گی۔
برطانوی ڈی ایف ٹی کی ٹیم پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا آڈٹ پہلے ہی کر چکی ہے، جس پر پی آئی اے اور سی اے اے نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ڈی جی سی اے اے نادر شفیع ڈار ذاتی طور پر برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کی بروقت بحالی کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی ٹیموں کی قیادت کر رہے ہیں۔
سول ایوی ایشن ڈی ایف ٹی کے وفد کو بریفنگ دے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ قوی امید ہے کہ پی آئی اے پر سے برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں پر سے پابندی فروری میں ختم کر دی جائے گی۔
دوسری جانب پی آئی اے برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، پی آئی اے پہلے مرحلے میں مانچسٹر کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرے گا، دوسرے مرحلے میں لندن اور دیگر شہروں کے لیے پروازیں آپریٹ ہوں گی، نیز پی آئی اے یورپ اور برطانیہ کے لیے اپنے بوئنگ 777 طیارے آپریٹ کرے گا۔
2025 میں برطانیہ اور یورپی یونین کے لیے براہ راست پروازوں کا دوبارہ آغاز CAA کا پہلا تحفہ ہوگا، پاکستان ایوی ایشن میں حفاظت اور سلامتی کا واحد ریگولیٹر بن گیا ہے۔
کراچی : قومی ایئرلائن کی آفیسرز ایسوسی ایشن ساسا نے ایئروائس مارشل عامر حیات کی بطور سی ای او تقرری خلاف ضابطہ قرار دے دی۔
تفصیلات کے مطابق نئے سی ای او کی تقرری پر قومی ایئرلائن کی آفیسرز ایسوسی ایشن ساسا کا رد عمل سامنے آگیا۔
جنرل سیکرٹری ساسا صفدر انجم نے کہا کہ عامر حیات کی تقرری ملکی اور قومی ایئرلائن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس خلاف ضابطہ تقرری کو ہر فورم پرچیلنج کریں گے۔
صفدر انجم کا کہنا تھا کہ ان کو دوبارہ پی آئی اے کا سی ای او بنانے سے ملازمین میں بے چینی ہے۔
یاد رہے گذشتہ روز ایئروائس مارشل کو پی آئی اے کا قائم مقام سی ای او مقرر کیا گیا تھا۔
کراچی : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے) کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا، پائلٹ کو روانگی کے 43 منٹ بعد ہی واپس لینڈنگ کرنا پڑی۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کے طیاروں میں فنی خرابیاں معمول بن گیا، پی آئی اے کی گوادر کی پرواز میں اچانک فنی خرابی ہوئی اور طیارے کو واپس کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کرنا پڑا۔
ترجمان ایئرلائن نے بتایا کہ پرواز پی کے 503 صبح 8:13 بجے کراچی سے گوادر کے لیے روانہ ہوئی تھی ، روانگی کے بعد پائلٹ نے طیارے کے انجن میں فنی خرابی کا بتایا اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کو آگاہ کر کےپائلٹ نے 43 منٹ بعد واپس لینڈنگ کی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اے ٹی آر 42 طیارے کا کراچی ایئرپورٹ پر معائنہ کیا جا رہا ہے، شعبہ انجینئرنگ سے کلیئرنس ملتے ہی پرواز کو واپس گوادر روانہ کیا جائے گا۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی پرواز میں فنی خرابی کے باعث کپتان نے طیارے کو بحفاظت کراچی میں لینڈ کرایا تھا۔
ترجمان پی آئی اے نے بتایا تھا کہ اڑان بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی، کپتان نے فوری طور پر کنٹرول ٹاور سے رابطہ کیا اور طیارے کی واپس کراچی لینڈنگ کی۔
ترجمان کے مطابق پی کے 300 کے کراچی سے ٹیک آف کے بعد لینڈنگ گیئر بند نہیں ہو رہا تھا، قومی ایئر لائن کے سی ای اوخرم مشتاق بھی کراچی سے اسلام آبادکی پروازمیں سوارتھے۔
سال 2024 میں قومی ایئر لائن پی آئی اے کو کئی بڑے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، ادارے کو 29 ارب روپے کا مجموعی خسارہ ہوا۔
رواں برس بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے مسافروں کو سفر کی سہولیات کی فراہمی میں کئی چیلنجز کا سامنا کیا، حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تعطل کا شکار رہا، تاہم 13 سال بعد پی آئی اے نے 8.7 ارب روپے کا آپریشنل منا فع بھی حاصل کیا۔
قومی ایئر لائن کو سال 2024 میں بھی مالی اور انتظامی مسائل کا سامنا رہا، پی آئی اے کے طیاروں میں فنی خرابی معمول بنا رہا، طیاروں کی بروقت مرمت نہ ہونے سے قومی ایئر لائن کے بیش تر طیارے اڑان بھرنے سے قاصر رہے، جس سے ادارے کو لاکھوں ڈالروں کا نقصان کا سامنا رہا۔
پی آئی اے کے 34 جہازوں پر مشتمل بیڑے میں 17 طیارے کئی عرصے سے رواں برس بھی گراؤنڈ رہے، بوئنگ 777 کے 12 طیاروں میں سے 7 طیارے گراؤنڈ رہے، ایئر بس 320 ساخت کے 17 طیاروں میں سے 7 طیارے اڑان بھرنے سے قاصر رہے، 5 اے ٹی آر طیاروں میں سے صرف 2 طیارے آپریشن کا حصہ رہے، طیارے زیادہ تر انجن، لینڈنگ گیئر، APU سمیت دیگر پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ رہے۔
سال کے آخر میں پی آئی اے کے سی ای او تبدیل ہوئے اور سینئر موسٹ چیف خرم مشتاق نے کمان سنبھالی، جنھوں نے آتے ہی گراؤنڈ ہونے والے جہازوں کو قابل استعمال بنانے کے لیے کوشش شروع کر دی، اور اور ایک ایئر بس اور اے ٹی آر طیارے کو فوری طور پر قابل استعمال بنایا اور پی آئی اے کی پرائم فلائٹس کی آن ٹائم پرفارمنس پر بھی خصوصی توجہ دی۔
نومبر کے آخری دنوں میں پی آئی اے کے لیے اچھی خبر سامنے آئی، جب یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی ایاسا کی جانب سے پی آئی اے سمیت پاکستانی ایئر لائن پر پابندی اٹھا لی گئی۔ ایاسا نے اپنے مکتوب کے ذریعے انتظامیہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا۔ قومی ایئر لائن کو ساڑھے 4 سال بعد یورپ پر سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد سال 2025 کے پہلے مہینے کی 10 تاریخ سے پیرس کے لیے پرواز آپریٹ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے امید ظاہر کی ہے کہ سال 2025 میں پی آئی اے کا یورپ فلائٹ آپریشن کی بحالی کے بعد برطانیہ کے لیے بھی اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر دے گا، جس سے مسافروں کو براہ راست سفری سہولت میسر ہوگی۔ پی آئی اے نے 20 سال بعد اس سال منافع حاصل کرنے کا بجٹ بھی بنایا ہے، جس سے پی آئی اے کا حکومت پر سے بوجھ ختم ہو جائے گا۔