Tag: پی آئی بی کالونی

  • کراچی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی

    کراچی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی

    کراچی: پی آئی بی کالونی میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گر گئی، عمارت پاس کی دوسری بلڈنگ کے سہارے ٹھہر گئی ہے جس سے دوسری عمارت کے گرنے کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی آئی بی سبزی منڈی کے قریب تین منزلہ عمارت نے اپنی بنیادیں چھوڑ دیں، اور جھک کر پڑوسی عمارت کے سہارے ٹھہر گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رہائشی عمارت کا ابھی ایک حصہ منہدم ہوا ہے، تاہم برابر کی بلڈنگ کو بھی اس سے نقصان پہنچا ہے، اور کسی بھی وقت بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق پی آ ئی بی گوشت گلی کے قریب بنیادیں چھوڑنے والی رہائشی عمارت میں امدادی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جب کہ متعدد زخمیوں کو ایدھی ایمبولینسس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بالائی منزلوں سے تمام افراد کو نکال لیا گیا ہے، جب کہ نیچے والی منزل میں 2 لڑکیوں کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے، طراف کی عمارتیں اور دکانیں بھی خالی کرا لی گئی ہیں۔ واقعے میں چند افراد زخمی ہوئے تھے جنھیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے، پولیس، رینجرز اور امدادی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

     

  • کراچی: زیر تعمیر گھر کی دیوار گرنے سے بچوں سمیت 7 افراد زخمی

    کراچی: زیر تعمیر گھر کی دیوار گرنے سے بچوں سمیت 7 افراد زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے پی آئی بی کالونی میں زیر تعمیر گھر کی دیوار گر گئی، جس کی زد میں آ کر 4 بچوں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں پریس کوارٹر کے قریب سندھی پاڑا میں ایک زیر تعمیر گھر کی دیوار گرنے سے 7 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع نے بتایا کہ زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، حادثے میں ایک 7 سالہ بچی علوینہ شدید زخمی ہو گئی ہے جسے اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سندھی پاڑا میں ایک گھر کی دوسری منزل پر تعمیرات جاری تھیں، زیر تعمیر دیوار پڑوس کے گھر پر جا گری۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ عمارت کی غیر قانونی تعمیر کی وجہ سے پیش آیا ہے، دوسری منزل پر بنائی جانے والی دیوار برابر کے گھر پر آ گری تھی، حادثے کے بعد ٹھیکے دار اور مزدور فرار ہو گئے ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ واقعے میں ملوث بلڈر اور ٹھیکے دار کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    ادھر ایس بی سی اے کی ٹیم جائے وقوع کا معائنہ کرنے پہنچ گئی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے حادثے سے متعلق مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی بی میں عمارت نہیں بلکہ دوسری منزل کی دیوار گری ہے، 40 گز کے پرانے مکان میں دوسری منزل پر دیوار یں اٹھائی جا رہی تھیں، متاثرہ مکان نالے پر بنایا گیا ہے۔

  • ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، فاروق ستار

    ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعتوں سے زیادہ اہمیت ہوگی، اس دن دل والے دلہنیا لے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے پی آئی بی کالونی میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا سر اٹھا کر چلنا ہے یا سر جھکا کر، عزت سے جینا ہے یا ذلت کے ساتھ؟ یہ فیصلہ25جولائی کے دن آپ کو کرنا ہے۔

    ایم کیوایم پاکستان کی25جولائی کو دیگرجماعت سے زیادہ اہمیت ہوگی، کل بھی سب کچھ ایم کیو ایم کا تھا آج بھی ایم کیو ایم کا ہے، مخالفین کے اندازوں کا خاتمہ ہماری ریلیوں نے کردیا ہے،25جولائی کو دل والے دلہنیا لے جائیں گے۔

    فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو حکومت ملی تو کراچی کو خود مختار بنائیں گے اورعوام کو روزگار ملےگا، کراچی کی ترقی کیلئے شہر کو صوبے سے کم ازکم 50ارب روپے ملنے چاہئیں، سینٹرل جیل میں لگے جیمرز کی وجہ سے اطراف کی آبادیوں کے مکینوں کو موبائل فون استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    مردم شماری سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب کہتے ہیں کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ ہے، لگتا ہے مردم شماری میں صرف مردوں کو ہی گنا گیا ہے، ایم کیوایم پاکستان کا مطالبہ ہے کہ مردم شماری دوبارہ کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • عامر لیاقت اور ان ساتھیوں پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، تھانے پہنچ گئے

    عامر لیاقت اور ان ساتھیوں پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، تھانے پہنچ گئے

    کراچی : تحریک انصاف کے امیدوار عامر لیاقت اور ان ساتھیوں پر مشتعل افراد نے مبینہ طور پر حملہ کردیا، عامر لیاقت مقدمہ درج کرانے تھانے پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے245کراچی سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عامرلیاقت اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں پی آئی بی کالونی پہنچے۔

    عوام سے گفتگو کے دوران کچھ لوگ مشتعل ہوگئے اور مبینہ طور پر ان کے ساتھیوں پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا، جس کے بعد عامر لیاقت واقعے کی ایف آئی آردرج کرانے پی آئی بی تھانے پہنچ گئے۔

    عامر لیاقت کے مطابق حملے میں سابق وفاقی وزیر زوہیر اکرم ندیم کے صاحبزادے زبیراکرم معمولی زخمی ہوئے ہیں، اس حوالے سے ایس پی گلشن اقبال کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت پر باقاعدہ کوئی حملہ نہیں ہوا، البتہ ہاتھا پائی میں عامر لیاقت کے ساتھ موجود شخص معمولی زخمی ہوا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عامر لیاقت نے پی آئی بی کالونی میں اپنی انتخابی مہم کیلئے پولیس کسی قسم کی کوئی اجازت نہیں لی تھی۔اطلاع ملتے ہی تحریک انصاف کے کارکنان بڑی تعداد میں سائٹ تھانے پہنچ گئے اور ملزمان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اپنے امیدوار کی حفاظت کا مطالبہ کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    ارکان اسمبلی نے ضمیر کا سودا کیا، جیت کا جشن منانا افسوسناک ہے، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں کارکنوں کوجو توقع تھی وہ نتائج نہ دے سکے، چودہ ارکان اسمبلی نے اپنے ضمیر کا سودا کیا، ایک سیٹ کی فتح کاجشن مناناافسوس کی بات اور بے حسی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پانچ خواتین رکن اسمبلی اور سلیم بندھانی نے صبح ہی کہیں اور ووٹ بھگتا دیا تھا، کامران ٹیسوری کو ووٹ دینے والوں نے بھی دھوکا دیا۔

    تین ارکان نے ووٹ مسترد کرایا اور پانچ نے بھی کسی اور کو ووٹ ڈال دیا۔ 6ایم پی ایزکا ہمیں پتہ ہے، باقی کیلئے بہادرآباد والےساتھ دیں، جن کے بارےمیں پتہ ہے ان کےخلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کریں، سلیم بندھانی اور5بہنوں کےخلاف کارروائی کاآغازکیاجائے۔

    انہوں نے کاہ کہ کس نے کتنے پیسے دیئےاور کس نے لئے، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے، پروپیگنڈے میں پارٹی سربراہ، تنظیمی بحران کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے، ایم کیوایم کے12اراکین کی وفاداری تبدیل کرائی گئی، پہلی بارسندھ کو بلوچستان کی طرح ہارس ٹریڈنگ کا حب بنایا گیا۔

    فاروق ستار نے سوال کیا کہ جن جماعتوں کا مینڈیٹ چھینا گیا کیا وہ خاموش رہیں گی؟ کیا سینیٹ الیکشن کےایسے نتائج کومان لیاجائے؟ دھاندلی زدہ الیکشن کوکالعدم قراردینے کیلئےالیکشن کمیشن کردار ادا نہیں کریگا؟ کیا ارباب اختیار اور الیکشن کمیشن کوئی ایکشن نہیں لیں گے؟ کیا چیف جسٹس بھی وفاداری تبدیل کرانےکا نوٹس نہیں لیں گے؟

    بہادر آباد والوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہادرآباد والوں نےایک سیٹ کی کامیابی پرجشن منایا، جشن منانا افسوس کی بات ہے، یہ بےحسی ہے، شرم، رونے اور مرنےکا مقام ہے۔

    کیا یہ میری کوتاہی ہے کہ ہمارےایم پی ایز پرندوں کی طرح پھڑپھڑاتے ہوئے اڑگئے، خریدنے والا منہ بولے دام اور بکنےوالا دھڑلے سےخود کو بیچ رہاہے، وفاداری تبدیل کرنے یاخود کو بیچنےکی ایسی تعلیم دی جارہی ہے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بکنےوالوں کے گھروں کے شہداء کا الزام راؤانوار جیسےافسران پر ہے، ایسا غصہ نکالا گیا کہ مہاجروں کے شہداء کا ہی سودا کرلیا گیا، خود کو ہر قسم کے احتساب کیلئے کارکنوں کی عدالت میں پیش کرونگا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ بانی کےپاس22اگست سے پہلے کیاطریقہ تھا کوئی بکنے کاسوچتا بھی نہیں تھا، بہادر آباد والے ساتھی اتفاق کریں تو کیا وہی پالیسی یا طریقہ اختیارکریں؟

  • کل جذبہ خیرسگالی کے تحت بہادرآباد جاؤں گا، فاروق ستار

    کل جذبہ خیرسگالی کے تحت بہادرآباد جاؤں گا، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ سربراہ میں ہوں اور پارٹی دوسرے چلائیں اب یہ ایم کیو ایم پاکستان میں نہیں چلے گا، کل جذبہ خیرسگالی کے تحت بہادرآباد جاؤں گا، میرےلئےیہ 10سے12روزتکلیف دہ تھے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی کالونی میں انٹرا پارٹی الیکشن کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ آج ثابت ہوگیا کہ کسی بھی تحریک یاجماعت کو کارکن ہی چلاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی رابطہ کمیٹی کا کوئی وجود ہے، آئین ہے تو وہ صرف کارکنوں کی وجہ سے ہے، پارٹی سربراہ میں ہوں، پارٹی کوئی اورچلارہاہو، اب یہ ایم کیوایم پاکستان میں نہیں چلےگا، بہادرآباد میں سربراہ تو بہت سارے ہیں،

    فاروق ستار نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن میں کارکنان کے ووٹ سے سربراہی کا معاملہ حل ہوگا،5فروری سے آج تک لوگ ذہنی اذیت کاشکار ہیں، میرے لئے یہ10سے12روز تکلیف دہ تھے،خوشی کی بات نہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ رابطہ کمیٹی، بلدیاتی نمائندگی، میئرکراچی اور چیئرمین ڈی ایم سیز کارکنوں اور عوام کی حمایت اور تائید کی وجہ سے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ریحان ہاشمی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، وہ ثابت قدم رہے، ہرطرح کے دباؤ کے باوجود اپنی جگہ پر ڈٹے رہنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں، ایم کیوایم پاکستان کی بہنیں، بیٹیاں سیسہ پلائی دیوارکی طرح اپنی جگہ قائم رہیں، نظریے پرثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے پرانہیں شاباش دیتا ہوں۔

    فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ پوراہاتھی نکل کر یہاں آگیا ہے صرف دُم بہادر آباد میں رہ گئی ہے، پوری اے پی ایم ایس او میرے ساتھ کھڑی ہے۔

  • اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی :ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میری گرفتاری تھی یا کچھ اور یہ میں خود بھی نہیں جانتا، اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے میرے مفرور ہونے کا دعویٰ بے بنیاد ہے گرفتار ہونے کو تیار ہوں عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی گرفتاری و رہائی کے بعد ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر ان کے ہمراہ عامر خان، فیصل سبز واری، رؤف صدیقی کے علاوہ ارکین اسمبلی اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ شادی کی تقریب سے واپسی پرعامرخان کی طرف جارہا تھا کہ پولیس اہلکار مجھے بٹھا کر چاکیواڑہ تھانے لےگئے۔ مختصربات چیت کی گئی اور ایک گھنٹہ بٹھایا گیا۔

    میرے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو میری گرفتاری کی ضرورت تھی تو مین گرفتار ہونے کیلئے تیار ہوں کیونکہ ہم عدلاتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات کا اب فیصلہ ہوجانا چاہئے، ہماری پالیسی پوری قوم کے سامنے ہے، 22 اگست کی تقریر کےبعد پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے، ایم کیو ایم کی واضح پالیسی کے باوجود 22 اگست کے کیس میں میرا نام ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 23 اگست کے فیصلے کو اب مان لینا چاہئے، ہمیں ہماری جائز سیاسی جگہ ملنی چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے اب بھی متعدد کارکنان جیلوں میں ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ 22 اگست کے واقعے میں گرفتار کارکنوں کورہا کیا جائے، ہم سب نے 22 اگست کی تقریرکی مذمت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے۔

  • پی پی کی متحدہ کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    پی پی کی متحدہ کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    کراچی : پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو چار مارچ کو ہونے والی اے پی سی میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی، متحدہ رہنما عامر خان کہتے ہیں کہ ایک مربوط نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم پالیسی اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی رہنماؤں کی شرکت کے لیے دعوت دینے کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے پیپلز پارٹی کا پانچ رکنی وفد نثار کھوڑو کی قیادت میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی پہنچا۔

    ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، امن و امان اور ایم کیو ایم پیپلز پارٹی تعلقات پر بات ہوئی، ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کے وفد نے ایم کیو ایم کو چار مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں باضابطہ طور پر شرکت کی دعوت بھی دی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک حالت جنگ میں ہے تمام سیاسی جماعتوں کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے،پارلیمینٹ سب سے بالاتر ادارہ ہے، ملک میں سیاسی نظام چلنا چاہیے اگر ہم الگ الگ رہے تو دہشت گرد مزید طاقت ور ہوں گے۔

    ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے صوبائی و وفاقی حکومتیں ناکام رہی ہیں، امن و امان کے لیے پہلے مدرسوں کی اصلاحات ضروری ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    اس موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاسی مشاورتی عمل کے بغیر ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ اور ٹیرارزم پالیسی کا قیام ممکن نہیں۔

  • متحدہ رہنما کنور نوید جمیل جیل سے رہا

    متحدہ رہنما کنور نوید جمیل جیل سے رہا

    کراچی : عدالتی احکامات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما کنور نوید جمیل کو سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا، رہائی کے فوری بعد وہ پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پر پہنچ گئے، کنور نوید کا رہنماؤں اور کارکنان نے بھرپور استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مخالف نعروں اور میڈیا ہاؤس پر حملہ کیس کی سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ( اے ٹی سی ) نے کنور نوید جمیل کے ضمانتی مچلکے منظور کرلیے۔

    kanwar-naveed

    کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کنور نوید جمیل کے پانچوں مقدمات میں ریلیز آرڈر جاری کردیئے، 22 اگست کے دو کیسز میں 20 ، 20 لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔

    کنور نوید جمیل کی تین کیسز میں ایک، ایک لاکھ روپے کےعوض ضمانت منظور ہوئی۔ جیل سے رہائی کے بعد کنور نوید جمیل کارکان کے ہمراہ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی پہنچے جہاں متحدہ سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر نے ان کا استقبال کرتے ہوئے پھولوں کے ہار پہنائے اور مٹھائی کھلائی۔

    اس موقع پر عامر خان، رؤف صدیقی، شبیر احمد قائم خانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے کنورنوید نے کہا کہ جن لوگوں نے میری رہائی کیلئے دعا کی ان کاشکر گزار ہوں، یہ میری چوتھی قید تھی، ہمارے لئے قیدو بند کی سعوبتیں برداشت کرنا کوئی بڑی بات نہیں.

    کنورنوید نے کہا کہ اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملے کے وقت میں وہاں موجود ہی نہیں تھا، ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک منتخب ایم این اے کو جھوٹے الزام میں 150دن بند کیا جاسکتا ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ عام کارکن کے ساتھ کیا سلوک ہوتاہوگا؟

  • شفیق تنولی قتل کیس، ملزمان کو گواہ نے شناخت کرلیا

    شفیق تنولی قتل کیس، ملزمان کو گواہ نے شناخت کرلیا

    کراچی : انسپکٹر شفیق تنولی قتل کیس کے تین ملزمان کو گواہ نے شناخت کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق انسپکٹرشفیق تنولی کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔

    ملزمان ندیم خان، عابد علی اور نور رشید کو عینی شاہد نے عدالت میں شناخت کر لیا۔ عینی شاہد زخمی پولیس اہلکار ہے جو خود بھی دھماکےمیں زخمی ہواتھا۔

    ملزمان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بیس جنوری تک ریمانڈ پر ہیں۔ خود کش حملے میں انسپکٹر شفیق تنولی سمیت چھ افراد جلال احمد، داؤد اور محمداعجاز جاں بحق ہوئے تھے جبکہ کانسٹیبل آصف زخمی ہوا تھا۔

    پولیس کے مطابق دھماکہ شفیق تنولی کے گھر کے قریب واقع دکان میں کیا گیا،جہاں مقتول شفیق تنولی ساتھیوں کے ہمراہ بیٹھے تھے، ہلاک شدگان میں ان کے چچا اور کزن بھی شامل تھے۔

    شہید شفیق تنولی نے اپنی ڈیوٹی کے دوران کالعدم تنظیموں اور گینگ وار کیخلاف بھرپور کارروائیاں کیں، پرانی سبزی منڈی پر ان پر یہ دوسرا جان لیوا حملہ تھا۔