Tag: پی آئی اے طیارہ حادثے

  • پی آئی اے طیارہ حادثے کو 3 سال مکمل،  تحقیقاتی رپورٹ آج تک مکمل نہ ہوسکی

    پی آئی اے طیارہ حادثے کو 3 سال مکمل، تحقیقاتی رپورٹ آج تک مکمل نہ ہوسکی

    کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثے کو تین سال مکمل ہوگئے تاہم حتمی تحقیقاتی رپورٹ آج بھی مکمل نہ ہوسکی ، طیارے حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثے کو آج تین سال مکمل ہوگئے لیکن حتمی تحقیقاتی رپورٹ تین سال بعد بھی مکمل نہ ہوسکی ، لواحقین کو طیارہ حادثہ تحقیقات مکمل ہونے کا شدت سے انتظار ہے۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ پی کے 8303 بدقسمت طیارہ تھا: طیارہ 22 مئی 2020 کو حادثے کا شکار ہوا، اس طیارے حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ ائیر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹیگیشن بورڈ طیارہ حادثے کی تحقیقات کر رہا ہے، تحقیقات مکمل ہونے تک کپتان یا کسی اور پر حادثے کی ذمہ دار قرار نہیں دے سکتے۔

    عبداللہ خان نے کہا کہ اس حادثے کے بعد ہی آئی اے کی انتظامیہ نے جدید ترین سیفٹی منیجمنٹ سسٹم نظام لگایا ہے، فلائٹ ڈیٹا مانیٹر نگ نظام پر لگا دیا گیا ہے، جس سے کسی بھی ممکنہ حادثے کا پہلے سے پتہ لگ سکے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ طیارہ حادثے کا شکار 80 مَسافروں کے لواحقین کو انشورنس کی مد میں فی کس ایک کروڑ روپے کی رقم ادا کردی گئی ہے ، رہ جانے والے مسافروں کے لواحقین نے دستاویز یا پھر کورٹ کیسز ہیں۔

    یاد رہے 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کا طیارہ کراچی ائیرپورٹ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوا تھا، حادثے کے نتیجے میں طیارے کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ نام سامنے آگئے

    پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ نام سامنے آگئے

    اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان اورائیرٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں کپتان اورائیرٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا اور کہا گیا کپتان نے پروسیجرپرعمل درآمد نہیں کیا تھا، کپتان ضرورت سے زیادہ پراعتماد تھا۔

    ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ایئرٹریفک کنٹرولر بھی واقعے کے ذمہ دارہیں ، جب انجن رن وے سےٹکرائے تھے تو اسی وقت طیارے کو روکنا چاہیے تھا، اپروچ ٹاور نے کنٹرول ٹاورکو سوئچ اوور نہیں دیاتھا اور فریکوینسی اپنے پاس رکھی تھی۔

    خیال رہے ابتدائی رپورٹ آج وزیراعظم کو پیش کی جائے گی، عمران خان سے وزیرہوابازی غلام سرورخان کی ملاقات آج سہ پہر ہوگی، ملاقات سے قبل وزیرہوابازی کی زیرصدارت اجلاس ہوگا ، جس میں رپورٹ کےاہم نکات کاجائزہ لیا جائے گا اور رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے سے متعلق وزیراعظم سے مشاورت ہوگی۔

    چند روز قبل وفاقی وزیر برائے شہری ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی،کسی کی کوتاہی کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا لیکن قبل ازوقت کوئی ایسی بات کرکے کسی کی دل آزاری نہ کی جائے، ماہرانہ رائے اور انکوائری رپورٹ آنے تک کوئی مؤقف نہیں دیناچاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فی الحال طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہو سکا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، کپتان کا 25سالہ تجربہ تھا اس سے ماضی میں کبھی غلطی نہیں ہوئی، طیارہ حادثے کی انکوائری مکمل ہونے سے پہلے کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے۔

  • کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

    کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

    اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی، رپورٹ میں اب تک ہونے والے تمام شواہدکوشامل کیا گیا ہے، حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ہوا بازی غلام سرورخان کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، قومی اسمبلی کا اجلاس آج بارہ بجے طلب کیا گیا ہے۔

    اجلاس  سے قبل ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آج ایوی ایشن ڈویژن کوپیش کی جائے گی،رپورٹ ایئرکموڈورعثمان غنی ایوی ایشن ڈویژن کوپیش کریں گے۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اب تک ہونے والے تمام شواہد کو شامل کیا گیا ہے،جن میں کپتان کا ڈیوٹی روسٹر، ائیرٹریفک کنٹرولر سے گفتگو، طیارے کی بیلی لینڈنگ کی سی ٹی وی فوٹیجزز، فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ملنے والی معلومات اور لاہور سے کراچی پرواز کا ایئرٹریفک کنٹرول سے حاصل ریکارڈ شامل ہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پچھلے اجلاس میں کہا تھا کہ طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ 22 جون کو ایوان میں پیش کی جائے گی، اس حوالے سے تحقیقات تقریبا مکمل ہو چکی ہیں اور اب تک کی پیش رفت سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    غلام سرور خان نے کہا تھا کہ طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی،کسی کی کوتاہی کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا لیکن قبل ازوقت کوئی ایسی بات کرکے کسی کی دل آزاری نہ کی جائے، ماہرانہ رائے اور انکوائری رپورٹ آنے تک کوئی مؤقف نہیں دیناچاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فی الحال طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہو سکا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، کپتان کا 25سالہ تجربہ تھا اس سے ماضی میں کبھی غلطی نہیں ہوئی، طیارہ حادثے کی انکوائری مکمل ہونے سے پہلے کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔

    یاد رہے کہ 22 مئی کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں آبادی پر پی آئی اے کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے، جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات،  ایئربس کمپنی کی ٹیم اہم شواہد لے کر پیرس روانہ

    پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات، ایئربس کمپنی کی ٹیم اہم شواہد لے کر پیرس روانہ

    کراچی :پی آئی اےکے طیارہ کی تباہی کی تحقیقات کرنے والی ایئربس کمپنی کی ٹیم جہازکا بلیک باکس اورکاک پٹ وائس رکارڈر لے کر پیرس روانہ ہوگئی ہے، بلیک باکس کی ڈی کوڈنگ کا عمل کل شروع کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والی ایئربس کمپنی کی تحقیقاتی ٹیم اہم شواہد لے کر آج پیرس روانہ ہوگئی، فرانسیسی ماہرین کےساتھ پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم کے دو ارکان بھی فرانس گئے ہیں۔

    تفتیشی ٹیم جہاز کا بلیک باکس اورکاک پٹ وائس رکارڈر اپنے ساتھ لے کرگئی ہے، جس کی ڈی کوڈنگ کا عمل کل سے فرانس میں شروع ہوگا، ایوی ایشن ایسکیڈنٹ کے ماہرین وائس ریکارڈر اور بلیک باکس کے تجزیہ کے ذریعہ حادثہ کے محرکات جاننے کی کوشش کریں گے۔

    گذشتہ روز طیارہ حادثے کی تحقیقات سے متعلق ایئربس کمپنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ٹیم نے حادثے سے متعلق جائے حادثے پر مشن تقریباًمکمل کرلیا،پاکستانی حکام اورفرانسیسی ٹیم جلدفرانس روانہ ہوگئی، کاک پٹ وائس اورڈیٹا فلائٹ ریکارڈر پر کام 2 جون سےشروع ہوگا، پاکستان کےایئرکرافٹس ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے طیارہ حادثہ، فرانسیسی ٹیم کی تحقیقات مکمل

    اس سے قبل پاکستان میں اپنے آخری روز کے دوران ائربس ماہرین نے ازسرنو جائے حادثہ،رن وے، ریڈارسینٹر،کنٹرول اور اپروچ سینٹر کا الوداعی دورہ کیا اور کہا تباہ شدہ جہاز کے ڈائی گرام کے عین مطابق ملبے کی ترتیب اور اس پر تحقیق کو فوقیت دی جائے گی ، تباہ شدہ طیارے کی آخری جانچ پڑتال تحقیقات کا لازمی جزو ہے۔

    پی آئی اے حکام کی جانب سے جہاز کی انسپکشن اور تمام ضروری دستاویزات ، کاک پٹ کریو(کپتان ونائب کپتان)کا سابقہ ریکارڈ جبکہ ان سے متعلق انتہائی اہم تفصیلات بھی فراہم کی گئی۔

    خیال رہے کراچی طیارہ حادثہپی آئی اےکےبدقسمت ائربس طیارےکی تحقیقات کیلئےائیربس کمپنی کی گیارہ رکنی ٹیکنیکل ٹیم چھبیس مئی کوکراچی پہنچی تھی، جس نےچھ روزتک باریک بینی سے تحقیقات کی۔

    واضح رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔