Tag: پی آئی اے نجکاری

  • پی آئی اے نجکاری کا نیا پلان ! خریدار پارٹی کو کتنے ارب کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی؟

    پی آئی اے نجکاری کا نیا پلان ! خریدار پارٹی کو کتنے ارب کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی؟

    اسلام آباد : نجکاری کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی خریدار پارٹی کو پانچ سالوں میں ستر ارب کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نجکاری کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کیلئے مطلوبہ عمل شروع ہو چکا ہے، بولی دہندہ کمپنیاں پی آئی اے کے حساب اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کر رہی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے لیے بولی دہندگان کو ایک ڈیٹا سینٹر کے ذریعے جانچ پڑتال کا موقع دیا جا رہا ہے، آئندہ ہفتے سے پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے سائٹ وزٹ اورایکسپرٹ سیشن شروع ہوں گے، ایکسپرٹ سیشن میں طیاروں کی کنڈیشن اور روٹس پر بریفنگ ہوگی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی خریدار پارٹی کو پانچ سالوں میں ستر ارب کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی، گزشتہ بڈنگ میں سرمایہ کاروں کےمطالبات پورےنہ ہونےکےباعث سرمایہ کار نکلے۔

    مزید پڑھیں : نجکاری کمیشن بورڈ نے پی آئی اے کے لیے 4 سرمایہ کاروں کو پری کوالیفائی کرلیا

    سرمایہ کاروں کو اب طیاروں کی خریداری پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہو گی، پی آئی اے کی نجکاری میں پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے مطالبات پورے ہو چکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پری کوالیفائیڈ کمپنیوں کے دونوں مطالبات ماننے کی اجازت دی ہوئی ہے، پی آئی اے کی کم بولی کی بڈنگ سے نئی بڈنگ پر اثر نہیں پڑے گا، حکومت پاکستان کی کوشش ہے کہ پی آئی اے کی ایکویٹی کو خراب نہ ہونے دیا جائے۔

  • پی آئی اے کی نجکاری: بڑا فیصلہ کرلیا گیا

    پی آئی اے کی نجکاری: بڑا فیصلہ کرلیا گیا

    اسلام آباد : پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بجھوانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، علیم خان نے بتایا کہ  نجکاری میں ترکش اور سنگاپور سمیت کئی ایئرلائنز نے دلچسپی لی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نجکاری علیم خان کی زیرصدارت پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں دیگر اداروں کی بھی نجکاری کے مختلف امور پر غور اور سفارشات کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کے معاملے کو کابینہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے بتایا کہ اداروں کی پرائیوٹائزیشن کے امور کا حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی نے کرنا ہے، نجکاری کے معاملات قوانین کے مطابق اور ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر کیے جائیں گے، ملک و قوم کی بہتری کیلئے جو کچھ ہوا ضرورکریں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کو نگراں حکومت کے فریم ورک کے تحت آگے بڑھایا ہے اور مستقبل میں نجکاری میں شامل اداروں کے تحفظات کو بھی پیش نظر رکھنا ہوگا۔

    انھوں نے زور دیا کہ پی آئی اے سمیت اداروں کی پرائیوٹائزیشن کیلئے پیشکش کے عمل کو بہتر بنایا جائے اور پی آئی اے سمیت دیگر سرکاری اداروں کی بلا تاخیر نجکاری کو آگے بڑھایا جائے۔

    اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں ترکش اور سنگاپور سمیت مختلف ائر لائنز نے دلچسپی لی، واضح کیا پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ پری کوالیفائی کرنے والے کسی بھی ادارے کو نجکاری کے عمل سے نہیں نکال سکتا۔

  • پی آئی اے نجکاری کے لئے نئی شرائط ! ملازمین کے لئے اہم خبر

    پی آئی اے نجکاری کے لئے نئی شرائط ! ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) خریدنے میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی نئی شرائط سامنے آگئیں ، جس کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا تمام ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا؟

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا، نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا قومی ایئرلائن کی بولی یکم اکتوبر کو ہونی تھی وہ کیوں نہیں ہو سکی۔

     پی آئی اے سے متعلق تمام خبریں 

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام بڈر کمپنیوں نے مشترکہ طور پر تاریخ میں توسیع کی درخواست کی، بڈر کمپنیاں کہہ رہی ہیں کہ وہ ابھی بھی ڈیو ڈیلیجنس کر رہی ہیں، جس پرچیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا بڈرز کمپنیوں کے ساتھ آپ کی پری بڈ میٹنگ ہو گئی ہے۔

    نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں نے نجکاری کمیشن کو نئی شرائط بتا دیں، جس میں کہا گیا کہ ملازمین کو فوری فارغ کریں گے، 76 فیصد شیئرز لیں گے اور حکومت ٹیکس ادائیگیاں کلیئر کرے۔

    نجکاری کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری اب 31 اکتوبر کو ہو گی اور بڈرز سے 28 مئی کو ٹوکن منی لی جائے گی اور نجکاری 31 اکتوبر کو لازمی ہوگی ابھی یہ بھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔

    پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت 

    کنسلٹنٹ قومی ایئرلائن نے بتایا کہ نجکاری کمیشن نے ملازمین کو 3 سال اور پھر 2 سل تک نوکری سے فارغ نہ کرنے کی درخواست کی۔

    جس پر حکام نے کہا کہ بڈرز نے ملازمین کو 2 سال کیلئے بھی نوکری پر رکھنے کی حامی نہیں بھری اور پنشن کیلئے بھی تیار نہیں، نجکاری کمیشن پی آئی اے کے 60 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے بڈرز کی جانب سے تاحال ڈیو ڈیلیجنس کا پراسس مکمل نہیں ہوا ہے،بڈرز کی جانب سے ایئر کرافٹس کیلئے لائف، پارٹس اور معلومات درست ہونے کی گارنٹی مانگی۔

    چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے تاریخ میں تبدیلی کے باعث ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا۔

    نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ بڈر کمپنیوں کے ساتھ ہماری چار پری بڈ میٹنگ ہوئی ہیں، چیئرمین کمیٹی نے مزید پوچھا اب بڈرز اور آپ کے درمیان بولی کے لیے کوئی ڈیڈ لائن فائنل ہوئی ہے، اخبار میں پڑھا ہے بڈرز کمپنیاں موجودہ ملازمین نہیں رکھنا چاہتیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ابھی بڈرز کے ساتھ ٹیکس اور ملازمین کے حوالے سے بات ہو رہی ہے، ایک دو بڈرکمپنیاں موجودہ ملازمین کو برقرار نہیں رکھنا چاہتیں، 31 اکتوبر کو پی آئی اے کی بولی ہوگی، کچھ بڈرز 65 فیصد اور کچھ 76 فیصد شیئرز چاہتے ہیں۔

    محسن عزیز نے کہا کہ نجکاری کمیشن نے 12 سالوں میں کچھ بینکوں کی نجکاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا،ملازمین ، اثاثوں اور ڈیفالٹ کے معاملات کسی ایک وزارت کو دیکھنا چاہیے، نجکاری کے بعد ہم پھر نجکاری کمیشن اور وزارت کے درمیان ہی چلتے رہیں گے۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کا عمل کہاں تک پہنچا؟

    پی آئی اے کی نجکاری کا عمل کہاں تک پہنچا؟

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس میں آج پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کےحوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس آج 3 اکتوبر کو ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی نجکاری سینیٹر محمد طلال بدر کریں گے، اجلاس میں بریفنگ لی جائے گی کہ پی آئی اے کی نجکاری کاعمل کہاں تک پہنچا؟

    وزیر نجکاری اورنجکاری کمیشن کے اعلیٰ حکام کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    اجلاس میں بڈنگ کی تاریخ میں توسیع پربھی قائمہ کمیٹی ارکان سوالات کریں گے جبکہ نجکاری کے حوالے سے اب تک کی مکمل تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

    نجکاری تاخیر کا شکار ہونے پر اسٹاک مارکیٹ میں پی آئی اے کے حصص گرنے پر بھی سوالات ہوں گے ، چار کاروباری دنوں میں پی آئی اے کے شیئرز کی قیمت  5 روپے کم ہوچکی ہے۔

    یاد رہے نجکاری کمیشن  نے قومی ایئر لائن کی نجکاری کیلیے بڈنگ (بولی) کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔

    کمیشن کے مطابق پی آئی اے نجکاری کیلیے بولی یکم اکتوبر کے بجائے 31 اکتوبر کو ہوگی جبکہ معاہدے کے مسودے پر دستخط کی نئی تاریخ 25 اکتوبر مقرر کی گئی، بولی کیلیے پیشگی رقم 28 اکتوبر تک جمع کروائی جا سکتی ہے۔

  • ’’پی آئی اے نجکاری کےعمل کی معطلی کا کوئی امکان نہیں‘‘

    ’’پی آئی اے نجکاری کےعمل کی معطلی کا کوئی امکان نہیں‘‘

    نگران وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ جن سیکٹرمیں حکومت ناقابل برداشت نقصان اٹھا رہی ہے ان کی نجکاری ہونی چاہیے.

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد حسن کہنا تھا کہ پی آئی اے نجکاری کےعمل کی معطلی کا امکان نہیں۔ ہر مرحلے پر میں نے پی آئی اے کے نجکاری کی رائے دی۔ ماضی کی طرح جو فیصلہ حکومت کرے گی اس کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

    فواد حسن فواد نے کہا کہ ڈسکوز، جنریشن کمپنیز اور پی آئی اے کو نجکاری کےعمل سے گزارنا چاہیے۔ پی آئی اے کے 713 ارب روپے کے قرضے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایوی ایشن کا مستقبل بہترین ہوگا۔ آئندہ 10 سال میں عالمی سطح پر 63 ہزار پائلٹس کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایوی ایشن کی انجینئرنگ کا مستقبل بہت اچھا ہو گا

    نگراں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ بھی موجود ہے۔ پی آئی اے کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو گا میں اس کی ذمہ داری قبول کروں گا۔ پی آئی اے کا مجموعی خسارہ تقریباً 13 ارب روپے ہے۔

    فواد حسن فواد نے کہا کہ پی آئی اے کے 34 میں سے 15 جہاز گراونڈ ہیں۔ یہ تمام ادارے پہلے سے نجکاری کی لسٹ میں موجود ہیں جو گزشتہ حکومتوں نے شامل کیے۔ ہمارے پائلٹس کا شمار دنیا کے بہترین پائلٹس میں ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 4 میجر بینکس کی نجکاری ہوئی وہاں ملازمین کی شرح میں بھی اضافہ ہوا۔ ملک میں 19 کروڑ کے قریب ٹیلی کام کے صارف ہیں۔

  • پی آئی اے نجکاری: پنجاب کی متحدہ اپوزیشن کا ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    پی آئی اے نجکاری: پنجاب کی متحدہ اپوزیشن کا ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    لاہور: پی آئی اے نجکاری کے خلاف پنجاب کی متحدہ اپوزیشن نے دس فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

    لاہور میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کے سربراہی میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوم سیاہ کے موقع پر تمام لیبر جماعتوں کے دفاتر پر کالے جھنڈے لہرائے جائیں گے۔

    اس موقع پر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ سول ڈکٹیٹر فوجی آمروں سے زیادہ خطرناک فیصلے کررہا ہے، حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کوئی واضح موقف نہیں جمہوریت کے نام پر کیے گئے فیصلوں کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔

    جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیس جون سے قبل عالمی مالیاتی اداروں سے پی آئی اے کے نجکاری کا وعدہ کررکھاہے ۔

    اس موقع پر حافظ سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ حکمران منافع بخش اداروں کو ریوڑیوں کے بھاؤ اپنوں میں تقسیم کررہے ہیںنجکاری کی آڑ میں کسی کو غریب کے حق پر ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔