کراچی : کراچی سے ٹورنٹو جانیوالی پی آئی اے کی پرواز کو اوسلو ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کرنا پڑی ، ایمرجنسی میڈیکل لینڈنگ کے سبب پرواز4 گھنٹے منزل سے لیٹ ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے ٹورنٹو جانیوالی پی آئی اے کی پرواز نے اوسلو ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی ، ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ پی کے سات سو تراسی میں مسافر کی طبیعت خراب ہونے پر میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پرواز میں موجود ڈاکٹرز نے طبی امداد فراہم کی، جس کے بعد متفقہ رائے پر ایمرجنسی ڈکلیئر کی گئی اور کپتان نے اوسلو ایئرپورٹ پر میڈیکل ایمرجنسی کی بنیاد پر جہاز اتارنے کی اجازت طلب کی۔
ایمرجنسی لینڈنگ کے بعد ایمبولینس طلب کی گئی اور مسافر کو طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پی کے سات سو تراسی نے دوبارہ اوسلو ائیرپورٹ سے ٹورنٹو کیلئے اڑان بھرلی، ایمرجنسی میڈیکل لینڈنگ کے سبب پرواز چار گھنٹے منزل سے لیٹ ہوئی، جس کے باعث پی آئی اے کی ٹورنٹو سے واپس اسلام آباد پرواز اب تیرہ گھنٹے تاخیر سے آپریٹ ہوگی۔
کراچی : پی آئی اے کی اسکردو میں ائیر سفاری کی پرواز میں تاخیر کا معاملہ معمہ بن گیا، مشتعل مسافروں نے ڈی جی سی اے اے کو کھری کھری سنا دیں، سپریم کورٹ نے سی ای او کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کے دعویداروں کا ایک کارنامہ سامنے آگیا، پی آئی اے کو نانگا پربت کی پرواز مہنگی پڑ گئی، اسکردو ایئرپورٹ پر پی آئی اے نے پرواز کی تاخیر کو موسم کی خرابی قرار دیا، وی آئی پی فلائٹ کو موسم کی خرابی بنا کر مسافروں کو گھنٹوں انتظار کروایا گیا، مذکورہ پرواز میں ڈی جی سول ایوی ایشن حسن بیگ بھی موجود تھے۔
اس موقع پر خواتین مسافروں نے ڈی جی سی اے اے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، ڈی جی سی اے اے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ تاخیر کی ذمہ دار پی آئی اے انتظامیہ ہے، میں تو خود ایک مہمان کی حیثیت سے یہاں موجود ہوں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے سیاحت کے فروغ کیلئے وی آئی پی ائیر سفاری کا آغاز کیا گیاہے جس کی افتتاحی پرواز کیلئے ڈی جی سی اے اے کو مدعو کیا گیا تھا، فلائٹ لیٹ ہونے کا معاملہ مبینہ طور پر ان کے دوست کی آمد میں تاخیر تھا۔
اس حوالے سے ڈی جی سی اے اے کا مؤقف تھا کہ ائیر سفاری جانے والی فلائٹ میں میرا کوئی دوست نہیں تھا، مجھے تو خود پی آئی اے سی ای او نے دعوت دی تھی البتہ انکوائری لیٹر بھیج دیا ہے، حسن بیگ نے کہا کہ ایئرسفاری کامیاب کرنے کیلیے مجھے بلایا گیا تھا اور دیگر مہمانوں کو بھی، اگر کوئی رکاوٹ پیدا ہوئی یا فلائٹ لیٹ ہوئی تو یہ پی آئی اے کی ذمے داری ہے۔
احتجاجی مسافروں سے گفتگو میں ڈی جی کا کہنا تھا کہ میں نے سی او او پی آئی اے کو اس سلسلے میں لیٹر بھی لکھ دیا ہے، ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ایئرلائنز کو ریگولیٹ اور مسافروں کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے۔
میں ذاتی طور پر کسی چیز کا ذمے دار نہیں تھا،صرف اس موقع پر موجود تھا، میں چائے نہیں پیوں گا اور آپ کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوں گا،۔
دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ تاخیر سے متعلق آگاہ کردیا گیا تھا، مسافروں تک پیغام کیوں نہیں پہنچا اس کی انکوائری کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے اسکردو ایئر پورٹ پر فلائٹ میں تاخیر کا نوٹس لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے پی آئی اے کے طیارے کے ذاتی استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکیرٹری ایوی ایوی ایشن اور سی ای او پی آئی اے مشرف رسول سیاں کو طلب کرلیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : مدینہ منورہ سے ملتان جانے والی پی آئی اے کی پرواز میں خاتون نے بچی کو جنم دیدیا ، عملے کی خواہش پر بچی کا نام جنت رکھ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی مدینہ سے ملتان آنے والی پرواز پی کے 716 میں دوران سفر خاتون نے بچی کو جنم دیا، جہاز کی ہنگامی لینڈنگ کراچی ایئرپورٹ پر ہوئی۔
دوران پرواز جنم لینے والی بچی کا نام طیارے کے عملے کی فرمائش پر جنت رکھ دیا گیا، ملتان کی رہائشی خاتون عمرہ کرکے واپس آرہی تھی کہ دوران سفر خاتون کو درد کی شکایت ہوئی جس پر جہاز کےعملے نے فوری طور پر خاتون کو مدد فراہم کی۔
ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد جہاز کو روانہ کر دیا گیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ دورانِ پرواز بچی کو جنم دینے والی خاتون آٹھ ماہ کی حاملہ تھیں ‘ جس کے باوجود انہیں پرواز میں سفر کی اجازت دی گئی۔
پی آئی اے انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ معجزات ہر روز ہوتے ہیں لیکن آج ہماری پرواز پی کے761 جو مدینہ سے ملتان جارہی تھی، ایک خوبصورت لڑکی کی پیدائش ہوئی ، ہم نئے مہمان کی آمد پر انکے والدین کو مبارک باد دیتے ہیں اور عملے کو خراج تحسین کہ انہوں نے ایک حیرت انگیز ایمرجنسی پر فوری اقدامات کیے۔
ذرائع کےمطابق پی آئی اے نے خلاف قانون خاتون کو سفر کرنے کی اجازت دی۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فضائی قوانین کے مطابق چھ ماہ سے زائد کی حاملہ خواتین کسی بھی بین الاقوامی پرواز میں سفر نہیں کرسکتی کہ ایسا کرنے سے ان کی جان خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسندآیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔