Tag: پی آئی اے

  • پی آئی اے کا فلائٹ اٹینڈنٹ نشے میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ

    پی آئی اے کا فلائٹ اٹینڈنٹ نشے میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ

    کراچی: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے فلائٹ اٹینڈنٹ کو نشے کی حالت میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل ٹیم نے طیارے کا اچانک دورہ کیا، اس دوران فلائٹ اٹینڈنٹ غلام محمد سرور چانڈیو کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کے خون میں الکوحل کی آمیزش سامنے آئی۔

    اٹینڈنٹ کو فوری طور پر طیارے سے آف لوڈ کردیا گیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور فلائٹ اٹینڈنٹ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے نے نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جن میں فضائی میزبانوں سمیت دیگر عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کر کے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کروائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019 تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کی گئی ہے جس کے تحت فروری میں 25 پاؤنڈ، مارچ میں 20، اپریل میں 15، مئی میں 10 اور جون میں باقی ماندہ 5 پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019 کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کو وزن کم کرنا ہوگا

    پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کو وزن کم کرنا ہوگا

    کراچی: پی آئی اے نے اپنی فضائی میزبانوں سمیت سمیت جہاز کے عملے کو وزن کم کرنے کے لیے 6 ماہ کا وقت دے دیا، زیادہ تر افراد کو تیس پاؤنڈ وزن کم کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئر لائن نے کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جہاز کے عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کرکے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیبن کریو کو 6 ماہ کی مہلت دے دی، جن ملازمین کو مہلت دی گئی ہے ان کی تعداد 1800 ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے ، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔ مراسلے پر جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر کے دستخط ہیں۔

    ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کرائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019ء تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    پی آئی اے فضائی میزبان

    یہ بھی بتایا گیا ہےکہ اس حوالے سے ایک گائیڈ لائن بھی فراہم کی گئی ہے جس کے تحت فروری میں 25 پاؤنڈ، مارچ میں 20، اپریل میں 15، مئی میں 10 اور جون میں باقی ماندہ 5 پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019ء کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • کراچی: پی آئی اے کی پرواز 3 گھنٹے تاخیر کا شکار، مسافر پریشان

    کراچی: پی آئی اے کی پرواز 3 گھنٹے تاخیر کا شکار، مسافر پریشان

    کراچی : شہر قائد سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 300 تین گھنٹے تاخیر کے باعث طیارے میں سوار مسافروں سے احتجاج شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ائیرپورٹ پر قومی ایئرلائن کی پرواز تین گھنٹے تک تاخیر کا شکار رہی، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرواز میں تاخیر طیارے میں فنی خرابی کے باعث ہوئی، طیارے میں سوار مسافروں نے انتظامیہ کی نااہلی کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

    قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 300 کا ای سی سسٹم بھی کام نہیں کررہا جس کے باعث طیارے میں حبس اور گرمی پیدا ہوگئی جس نے مسافروں کی حالت خراب کردی۔

    مسافروں کی عملے سے تکرار بھی ہوئی، مسافروں کا کہنا ہے کہ جہاز خراب ہوگیا ہے تو ہمیں لاؤنج میں منتقل کردیا جائے۔

    مزید پڑھیں : مدینہ سے اسلام آباد آنیوالا پی آئی اے کا طیارہ چالیس مسافرچھوڑ کر روانہ

    یاد رہے کہ ایک روز قبل پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی غفلت کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا تھا، سعودی عرب سے واپس پاکستان آنے والے چالیس سے زائد مسافروں کو قومی ایئر لائن کی پرواز ’پی کے 714‘ مدینہ ایئرپورٹ پر ہی چھوڑ کر پاکستان روانہ ہوگئی تھی۔

    مدینہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رہ جانے والے 40 سے زائد مسافروں میں خواتین اور عمر رسیدہ افراد بھی شامل تھے، جنہیں ہوٹل کی سہولت تک فراہم نہیں کی گئی تھی۔

  • پی آئی اے کا منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    پی آئی اے کا منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی:پی آئی اے انتظامیہ نے منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دوسری جانب سول ایوی ایشن نے21 کپتانوں کے لائسنس بھی معطل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے جنرل مینیجر فلائٹ سروسز کی جانب سے ایک ہدایات نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ اور ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

    ہدایت نامے کے متن کے مطابق منی لانڈرنگ ،اسمگلنگ، اور ممنوعہ سامان لے جانیوالوں میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جی ایم فلائیٹ سروسز نے حکم دیا ہے کہ تمام کیبن کریو ملکی اور غیر ملکی کسٹم اور امیگریشن قوانین پر عمل درآمد کیا جائے۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تمام ملازمین کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔کوئی بھی فضائی میزبان غیر قانونی موبائل، لیپ ٹاپ، سگریٹ اورمنی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیاتو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تعلیمی اسناد جمع نہ کرانے والے پی آئی اے کے 21 پائلٹس کو اڑان بھرنے سے روک دیا ہے ۔ مذکورہ پائلٹس نے میٹرک اور و انٹرمیڈیٹ کی تعلیمی اسناد سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فراہم نہیں کی تھیں۔

    مذکورہ بالا پائلٹس کے لائسنس بھی معطل کیے گئے اور فلائٹ شیڈول سے ان کے نام نکالتے ہوئے انہیں ڈیوٹیاں کرنے اور جہاز اڑانے سے مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے کی مالی رپورٹ جاری،مجموعی خسارہ 450 ارب تک جا پہنچا

    پی آئی اے کی مالی رپورٹ جاری،مجموعی خسارہ 450 ارب تک جا پہنچا

    کراچی: قومی ایئرلائن پی آئی اے  کی مالی رپورٹ کے مطابق سال 2018 بھی خسارے اور مشکلات کا  سال رہا، مجموعی خسارے کی اڑان 450 ارب روپے تک جا پہنچی۔  

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی مالی رپورٹ مرتب ہوگئی ہے ، رواں سال کے رپورٹ بھی  خسارے کی رپورٹ  ہے ، گزشتہ برس کی نسبت 15 ارب روپے زائد خسارے کا سامنا رہا۔

    خیا ل رہے کہ پی آئی اے جو کبھی عوام کے لیے  اعتماد وفخر کی علامت سمجھی جاتی تھی، اس نے بدانتظامی اور کرپشن کے سبب ہر نئے دن ، ناکامی کا ایک نیا سفر طے کیا ہے ۔ سال 2018  کے  گیارہ ماہ کے دوران خسارہ  56 ارب 22 کروڑ روپے رہا۔ ادارے کو گذشتہ برس کی نسبت پندرہ ارب روپے سے زائد نقصان کا سامنا رہا۔ ایئر لائن کوگزشتہ کئی سالوں سے جاری خسارہ کل ملا کر 450 ارب روپے ہوچکا ہے۔

    پی آئی اے کی مالی رپورٹ کے مطابق 2018 میں روپے کی قدر میں بارہ فیصد گراوٹ اورایندھن کی قیمتوں میں 24 فیصد اضافہ بھی ادارے کے لیے  نقصان دہ ثابت ہوا۔ قانونی تقاضے پورے نہ کرنے پر اسٹاک ایکسچینج نے پی آئی اے کو ڈیفالٹر قراردیا ۔ سال دوہزار اٹھارہ میں اے ٹی آر کے دو طیاروں کوحادثے کی وجہ سے بھی  شدید نقصان اٹھانا پڑا۔

    وفاقی وزیر محمد میاں سومرو نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں اوپن اسکائی پالیسی کی وجہ سے پی آئی اے نقصان سے دوچار ہوئی۔

    پی آئی اے کے عملے کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے جہاں ایک عام مسافر سہولیات کی عدم فراہمی سے متاثر ہوا، وہیں وفاقی وزیر اسد عمر بھی ادارے کی کارکردگی پر نالاں نظر آئے  ہیں۔

    پی ٹی آئی کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پی آئی اے میں اصلاحات لا کر اسے ایک منعفت بخش ادارہ بنائیں گے، اب انتظار یہ ہے کہ کب پی آئی اے خسارے سے نکل کر نفع دینا شروع کرتا ہے۔

  • پی آئی اے کا یورپ کی پروازوں میں بزنس کلاس ختم کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کا یورپ کی پروازوں میں بزنس کلاس ختم کرنے کا فیصلہ

    کراچی:پا کستان کی قومی ایئر لائن کو خسارے سے نکالنے برطانیہ سمیت یورپ کی پروازوں میں سے بزنس کلاس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے ایئر لائن کو خسارے سے نکالنے کے لیے متعدد منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے، جن میں بزنس کلاس ختم کرکے مسافروں کی تعداد بڑھانے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مانچسٹر،برمنگھم،کوپن ہیگن،بارسلونا،میلان اور پیرس جانیوالی تمام پروازوں میں بزنس کلاس ختم کردی جائے گی۔

    جہازوں میں بزنس کلاس ختم کرکے اس جگہ پر تمام سیٹوں کو اکانومی پلس کردیا جائے گا، جس سے زیادہ مسافر ایک پرواز میں سفر کرسکیں گے اور ائیر لائن زیادہ ریونیو اکھٹا کرسکے گی۔

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ یورپ کو جانے والی تمام پروازوں میں 15 جنوری سے صرف اکانومی پلس کی بکنگ کی جائے گی اور تمام مسافر ایک ہی کلاس میں سفر کرسکیں گے۔

    انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسافروں کو پی آئی اے کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سفر کرنے کی ترغیب دینے کے لیے برطانیہ سمیت یورپ جانیوالی پروازوں پر 30فیصد کرایوں میں کمی بھی کی جائے گی۔

  • پی آئی اے کے ملازمین یونی فارم سے محروم

    پی آئی اے کے ملازمین یونی فارم سے محروم

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن ( پی آئی اے)کے کپتان اور عملے کو انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ چار سال سے نئے یونی فارم فراہم نہیں کیے گئے۔

    نمائندہ اے آر وائی صلاح الدین کے مطابق پی آئی اے کے فضائی میزبانوں اور کپتانوں کو چار سال گزرنے کے باوجود بھی یونی فارم فراہم نہیں کیے گئے جبکہ عملے کو وعدے کے باوجود جوتے بھی فراہم نہیں کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق جہاز پر جانے والے عملے کے جوتے گھس گئے اور انہیں گزشتہ 8 ماہ سے بین الاقوامی الاؤسنسز بھی ادا نہیں کیے گئے جبکہ کیبن اور کرو کو الاؤنس ڈالر کی صورت میں ادا کیے جارہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پروازوں کی ڈیوٹی کرنے والا عملہ ایک ہی یونیفارم پر اکتفا کرنے پر مجبور ہے، بین الاقوامی فلائٹس پر جانے والے ملازمین کی حالتِ زار قومی ایئرلائن کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز کے اسٹیورڈ کو سالانہ 2 کوٹ، چار شرٹس، پتلونیں اور جوتے انتظامیہ کی جانب سے فراہم کیے جاتے تھے مگر گزشتہ کئی سالوں سے کچھ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ ایئرہوسٹس سمیت غیر ملکی پروازوں پر جانے والے ملازمین کی تعداد 1800 سے زائد ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے وضاحت دی کہ عملے کو 20 نومبر سے نئے یونی فارم فراہم کرنے کے حوالے سے مطلع کردیا گیا جبکہ کیبن اور کریو کے مسائل کو انتظامیہ جلد حل کردے گی۔

  • چوری شدہ کریڈٹ کارڈ سے ٹکٹوں کی خریداری، پی آئی اے کا عملہ ملوث

    چوری شدہ کریڈٹ کارڈ سے ٹکٹوں کی خریداری، پی آئی اے کا عملہ ملوث

    کراچی:قومی ایئرلائن میں چوری شدہ اور جعلی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے مسافروں کو غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک سفر کرانے میں ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ ان چوری شدہ اور جعلی کریڈٹ کارڈ مسافروں کے ٹکٹ بنوانے اور انہیں بغیر چیکنگ بورڈنگ پاس دلوانے میں پی آئی اے کا ملازم خرم شہزاد ملوث ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آبادایئرپورٹ سے6مسافروں کوجدہ کے لیے مبینہ طو رپر پی آئی اے کے ٹریفک ملازم خرم شہزادنے بورڈنگ پاسزجاری کئے، اسلام آبادسے جدہ جانے والی پروازپی کے741پردومسافروں کوٹریفک کے عملے نے بورڈنگ پاسزجاری کئے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جعلی کریڈٹ کار ڈ کے ذریعے ٹکٹس حاصل کرنے والے مسافروں کی چیکنگ ایئرلائن قوانین کے تحت نہیں کی جارہی ،
    جعلی کریڈٹ کارڈزسے بک کی جانے والی ٹکٹس کی جاری ہونے والی ای میل اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہیں۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ جعلی کریڈٹ کارڈز کے ذریعے مڈل ایسٹ اور یورپ کی ٹکٹس بھی بک کی گئیں جس سے ادارے کو نقصان پہنچا ہے۔

  • پی آئی اے کے 12  پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف

    پی آئی اے کے 12 پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف

    اسلام آبا د : سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے بارہ پائلٹس اور تھہتر کیبن کروکی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا، جس پر عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہ اور ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا ایک سال ہوگیا پی آئی اے نے ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے پائلٹس اورکیبن کروکی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا غیر ضروری التوا اور تاخیرکی گئی، این آئی آر سی میں ملازمین کی ڈگریوں کے مقدمات یہاں منگوا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا جس دن سے نیئر رضوی ہٹے ہیں حکومت صحیح تعاون نہیں کررہی، ہر ہفتے کیس لگا کر تاریخ نہیں دے سکتے۔

    [bs-quote quote=”ایک سال پہلے نوٹس لیاتھا، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے انکشاف کیا کہ 73 کیبن کرو اور 12 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں، جعلی ڈگری والوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے، جسٹس اعجاز الاحسن نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس کی کیا ضرورت تھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    نمائندہ سول ایوی ایشن نے بتایا سول ایوی ایشن نےان کےلائسنس معطل کردیےہیں،جعلی ڈگری والوں نے عدالت سےحکم امتناع لے رکھا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اس کا مطلب ہے، پی آئی اے ان کو تنخواہیں ادا کرتا رہے گا،ایک سال ہوچکا ہے ابھی تک تصدیق کیوں نہ ہوسکی۔

    اعلی عدالت نےپی آئی اےاورسول ای ایشن کے سربراہ کو طلب کرلیا جبکہ جعلی ڈگری ہولڈرز کا ریکارڈ ماتحت عدالتوں سے مانگ لیا گیا، ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہان بھی طلب کرلئے۔

    چیف جسٹس نے کہا ایک سال پہلے نوٹس لیاتھا، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے، بعد ازاں کیس کی سماعت23 دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • پی آئی اے اب پروازسے قبل مسافروں کی گنتی کرے گی

    پی آئی اے اب پروازسے قبل مسافروں کی گنتی کرے گی

    کراچی:پی آئی اے انتظامیہ نے پرواز کی روانگی سے قبل مسافروں کی گنتی کو لازمی قرار دے دیا،نئے حکم نامے میں کمسن اورشیر خوار بچوں کو بھی گنتی میں شمار کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے فلائٹ سروسز کی جانب سے جاری کردہ حکم نامہ کی کاپی اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے ،حکم نامہ بروز جمعہ 28 ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔

    نئے حکم نامے کے تحت ملکی اور بیرون ملک جانے والی تمام پروازوں پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے ، یہ حکم نامہ کینیڈا میں فضائی میزبان کی گمشدگی کے بعد جاری کیا گیا ہے۔پرواز کی روانگی سے پندرہ منٹ قبل مسافروں کی گنتی کاک پٹ کریو کے لازمی حوالے کی جائے گی۔

    مسافروں کی گنتی کا موازنہ ٹرم شیٹ سے کیا جائے گا۔پرواز کی روانگی سے قبل کیبن کریو جہاز کے واش روم کی بھی جانچ لازمی کرے گا۔

    پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات مسافروں کی حفاظت کے پیشِ نظر کیے جارہے ہیں ، مسافروں کی گنتی سے کوئی بھی دوسرا مسافر غلطی سے بھی پی آئی اے کے ذریعے سفر نہیں کرسکے گا، اور کینیڈا جیسے کسی واقعے کی اطلاع فوری طور پر عملے کو ہوجائے گی۔