Tag: پی آئی اے

  • پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    شدید بحران کا شکار  پی آئی اے کو نئی لائف لائن مل گئی، نگراں وزیر اعظم اور وزیر نجکاری اس پر قابو پانے کے لیے متحرک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کیلئے 20 ارب روپےکا نیا قرض اور حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کرنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ پی آئی اے کو نیا قرض دینے کیلئے وزارت خزانہ نے کمرشل بینکوں کو ہدایات جاری کی ہے،  پی آئی اے کو قرض دلانے کیلئے وزیر اعظم آفس سے بھی سفارش کرائی گئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت 8 کمرشل بینک پی آئی اے کو نیا قرض دینگے، پی آئی اے نے حکومتی گارنٹی پر کمرشل بینکوں سے 260 ارب روپے کا قرض لے رکھا ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری ہونے تک حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کیا جائے گا، اس سےقبل پی آئی اے کا حکومتی قرض 2 سال کیلئے ری شیڈول کرنے کا پلان تھا، پی آئی اے کی جانب سے 2 ماہ کے دوران 40 ارب روپے قرض لینے کیلئے درخواست کی گئی۔

  • پی ایس او نے پی آئی اے کو جیٹ فیول کی سپلائی بحال کردی

    پی ایس او نے پی آئی اے کو جیٹ فیول کی سپلائی بحال کردی

    کراچی: پی ایس او اور پی آئی اے میں واجبات کی ادائیگی کا تنازع کا عارضی حل نکل آیا، پی آئی اے نے پی ایس او کو 50 کروڑ ادا کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن اور پاکستان اسٹیٹ آئل کے درمیان واجبات کی ادائیگی کے معاملہ کا عارضی حل نکل آیا ہے، جس کے بعد پی آئی اے کو جیٹ فیول کی سپلائی بحال کردی گئی ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے پی ایس او کو 50 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی ہے، پی ایس او کا کہنا ہے کہ موجودہ ادائیگی کی حد کل شام تک ختم ہوجائے گی۔

    پی ایس او حکام نے بتایا کہ پی آئی اے اب بھی 1355 ملین روپے کی مقروض ہے، فیول سپلائی بحال رکھنے کے لیے پی آئی اے کو کل بھی لازمی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کردی تھی جس کے باعث متعدد پروازیں منسوخ ہوگئی تھیں۔

    پی ایس او کی جانب سے پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کیے جانے پر کراچی، لاہور، اسلام آباد کی 20 پروازیں منسوخ ہوئیں، ایندھن کی عدم فراہمی سے اندرون، بیرون ملک کئی پروازیں تاخیر کا شکار بھی ہیں۔

    پی آئی اے کراچی سے لاہور جانے والی پی کے 306 کی پرواز اورکراچی سے پشاور جانے والی پی کے 350 کی پرواز بھی منسوخ ہوگئی تھی۔

  • پی آئی اے کا مالیاتی امور سے متعلق اہم فیصلہ

    پی آئی اے کا مالیاتی امور سے متعلق اہم فیصلہ

    پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے مالیاتی امور نجکاری کمیشن کو دیے جانے کا امکان ہے، پی آئی اے کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے مالی معاملات میں شفافیت لانے کے لیے ادارے کے مالیاتی امور نجکاری کمیشن کو دیے جانے کا امکان ہے۔ نجکاری کمیشن پی آئی اے کے نقصانات کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نجکاری کمیشن پی آئی اے کے مالی معاملات جدید ترین نظام سے منسلک کرے گا۔ پی آئی اے کے مالیاتی معاملات کو بہتر بنا کر بیلنس شیٹ بہتر بنائی جائے گی۔

    پی آئی اے کی بیلنس شیٹ بہتربنانے سے اس کی نجکاری میں مدد مل سکے گی۔ ادارے کا انتظامی کنٹرول بدستور پی آئی اے کی انتظامیہ کے پاس ہوگا۔ پی آئی اے کے انتظامی معاملات وزارت ہوا بازی کے ماتحت ہی رہیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی ریگولیشن کے معاملات سول ایوی ایشن کے حوالے ہی رہیں گے۔ نجکاری کمیشن 31 دسمبر تک پی آئی اے کا حساب شفاف بنانا چاہتا ہے۔

  • پی آئی اے کی پرواز کئی گھنٹوں بعد بھی مدینہ روانہ نہ ہوسکی

    پی آئی اے کی پرواز کئی گھنٹوں بعد بھی مدینہ روانہ نہ ہوسکی

    لاہور سے مدینہ جانے والی پی آئی اے کی پرواز تاخیر کے باعث کئی گھنٹوں بعد بھی مدینہ روانہ نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز میں تاخیر کے باعث ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے پر عملہ واپس چلا گیا، ایک مسافر کی حالت خراب ہونے پر مسافروں کو طیارے سے اتار کر لاؤنج منتقل کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ لاہور سے مدینہ پی آئی اے کی پرواز کو بدھ کی شام 6 بجے روانہ ہونا تھا تاہم پی ایس او کی جانب سے پی آئی اے کے طیارے کو تیل کی فراہمی سے انکار کی وجہ سے پرواز وقت پر روانہ نہ ہوسکی۔

    پانچ گھنٹے بعد پی ایس او سے معاملات طے پاجانے کے بعد پرواز پی کے 747 سمیت پی آئی اے کے دیگر طیاروں کو ایندھن سپلائی شروع ہوگئی۔

    یہ مسئلہ ختم ہوا تھا کہ دوسرا مسئلہ آن کھڑا ہوا کیونکہ 5 گھنٹے کی تاخیر میں طیارے کے فضائی عملےکا ڈیوٹی ٹائم ختم ہوگیا اور عملے کے افراد چلے گئے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ عملے کا جیسے ہی انتظام ہوگا مدینہ منورہ کیلئے پرواز کو روانہ کردیا جائے گا۔

  • اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی، پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی

    اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی، پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی

    کراچی: اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی کی درجہ بندی میں پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کی بدانتظامی اور مالی بحران کے اثرات نمودار ہونے لگے، پی آئی اے کے اندرون ملک جانے والی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر لائنوں سے متعلق درجہ بندی کی فہرست جاری کر دی ہے جس میں اندرون ملک پروازوں کی درجہ بندی میں قومی ایئر لائن پانچویں نمبر پر براجمان ہے۔

    اس تنزلی کی وجہ ایئرلائن کی بدانتظامی اور مالیاتی بحران قرار دی جا رہی ہے، رپورٹ کے مطابق اندرون ملک جانے والی پی آئی اے کی پروازوں کی روانگی کا تناسب 58 اعشاریہ 24 فی صد رہا، جب کہ درجہ بندی کے اعتبار سے اول تا چہارم نجی ایئر لائن رہیں۔

    نجی ایئر لائن کی پروازوں کی وقت پر روانگی کا تناسب قومی ایئر لائن سے بہت زیادہ بہتر رہا، جنوری تا جون 2023 کے دوران پی آئی اے کی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد سب سے زیادہ متاثر رہی۔

    نجی ایئر لائن فلائی جناح کی وقت پر پروازوں کی روانگی 87 اعشاریہ 93 فی صد رہی، ایئر سیال 86 اعشاریہ 89 فی صد پر دوسرے نمبر پر رہی، ایئر بلو 78 اعشاریہ 36 فی صد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی، جب کہ سرین ایئر لائن 62 اعشاریہ 7 فی صد کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی۔

    سی اے اے کی یہ رپورٹ رواں سال جنوری تا جون پاکستانی ایئر لائنز کی پروازوں میں باقاعدگی کے لحاظ سے درجہ بندی پر مشتمل ہے، جب کہ کسی بھی پاکستانی ایئر لائن کی پروازوں کی بر وقت روانگی اور آمد کی شرح سو فی صد نہیں رہی۔

  • طیارے کم ہونے سے پی آئی اے کی پروازیں محدود، آمدنی میں کروڑوں کی کمی

    طیارے کم ہونے سے پی آئی اے کی پروازیں محدود، آمدنی میں کروڑوں کی کمی

    کراچی: پی آئی اے کے مالی بحران کے سبب طیارے کم ہونے سے ایئرلاین کی پروازیں محدود ہوگئیں، آمدنی میں کروڑوں روپے کی کمی آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ طیارے کم ہونے کے باعث ایئرلاین کی پروازیں محدود ہوگئی ہیں۔ اس وجہ سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی آمدنی میں کروڑوں روپے کی کمی آئی ہے۔

    ایئرلائن ذرائع کا کہنا تھا کہ دمام میں ایک طیارے کو جب کہ دبئی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے 4 طیاروں کو روک لیا گیا ہے۔ طیاروں کو ایندھن واجبات کی عدم ادائیگی پر روکا گیا ہے۔

    ذرائع پی آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے کی تحریری یقین دہانی پر طیاروں کو واپس جانے کی اجازت ملی ہے۔ دبئی اور دمام ایئر پورٹس پر حکام نے پی آئی اے طیاروں کو ایندھن فراہمی سے بھی انکار کردیا ہے۔

    ایاٹا نے بھی پی آئی اے کو خدمات کی فراہمی بند کردی تھی، تاہم پی آئی اے کی طرف سے ساڑھے 3 ملین ڈالرکی فوری ادائیگی پر ایاٹا سروس بحال ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کو تاحال اگست کی تنخواہ نہیں ملی، ایئرلائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کو جاری رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

  • پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب

    پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب

    کراچی: پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) میں پائلٹس، فضائی میزبان اور آئی ٹی پروفیشنلز کی شدید کمی کے باعث سپریم کورٹ کی اجازت سے 5 سال کے وقفے سے ایک سالہ قابل توسیع کنٹریکٹ پر 210 اسامیاں پر کرنے کا آغاز ہو گیا۔

    پی آئی اے میں پائلٹس کی آخری بھرتی 2016 اور فضائی میزبانوں کی آخری بھرتی 2017 میں کی گئی تھی، 2017 میں بھرتی شدہ 60 فضائی میزبانوں کا بیج ایک سالہ کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی ملازمتوں پر پابندی کے تناظر میں فضائی میزبانوں کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی۔

    اب نئی بھرتیوں کے لیے موزوں امیدواروں سے 25 ستمبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں، اے ٹی آر کے لیے 10، پائلٹس کی اسامیوں کے لیے انٹرمیڈیٹ کے ساتھ متعلقہ پیشہ ورانہ قابلیت کا ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ 40 فضائی میزبانوں کی اسامیوں کے لیے کم ازکم تعلیمی قابلیت گریجویشن مقرر کی گئی ہے۔

    آئی ٹی شعبے میں پے گروپ 6 تا 8 کی 16 اسامیوں پر بھی بھرتیاں کی جا رہی ہیں، سینئر سسٹم ایڈمنسٹریٹر تا مینیجر سطح کے لیے متعلقہ تعلیمی اور پیشہ ورانہ قابلیت ضروری قرار دی گئی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ نئی تعیناتیوں سے پی آئی اے آپریشن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

  • نجکاری کے خلاف احتجاج: پی آئی اے انتظامیہ مذاکرات کے لیے مان گئی

    نجکاری کے خلاف احتجاج: پی آئی اے انتظامیہ مذاکرات کے لیے مان گئی

    اسلام آباد: پی آئی اے انتظامیہ تنخواہوں میں اضافے اور نجکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پی آئی اے ملازمین سے مذاکرات کے لیے مان گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تنخواہوں میں اضافے اور نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کا احتجاج کئی دنوں سے جاری ہے تاہم پی آئی اے کے جی ایم آئی آر نے کہا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ سی بی اے عہدیداروں سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے جی ایم آئی آر نے نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کو تحریری جواب جمع کرادیا جس میں انہوں نے یقہن دہانی کرانے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی آئی اے خود ملازمین سے مذاکرات کرینگے۔

    پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) سی بی اے کو انتظامیہ کی طرف سے جی ایم آئی آر نے مذاکرات کی یقین دہانی کرائی ہے، اس ہفتے پی آئی اے انتظامیہ اور سی بی اے عہدیداروں کے درمیان مذاکرات ہونگے۔

     جی ایم آئی آر کے مطابق قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات (این آئی آر سی) نے 9 ستمبر کو پی آئی اے جی ایم آئی آر اور پی آئی اے سی بی اے عہدیداروں کو طلب کیا ہے۔

  • کیا پی آئی اے کے ہوٹل رائل لندن میں جن بھوتوں کا بسیرا ہے؟

    کیا پی آئی اے کے ہوٹل رائل لندن میں جن بھوتوں کا بسیرا ہے؟

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ضابطہ اخلاق اور استحقاق کے اجلاس میں سوال کیا گیا کہ کیا پی آئی اے کے ہوٹل رائل لندن میں جن بھوتوں کا بسیرا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ضابطہ اخلاق اور استحقاق کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پی آئی اے کی ملکیت لندن میں روز رائل ہوٹل پر سوال جواب ہوئے۔

    چیئرمین کمیٹی راناقاسم نون نے بتایا کہ پی آئی اے کی ملکیت رائل ہوٹل لندن کی گیارہویں منزل کو جن بھوت کا نام دے کر بند کردیا ہے کیا پی آئی اے حکام کو یہ بات معلوم ہے ؟ پی آئی اے حکام نے جواب دیا کہجی ایساکچھ بھی نہیں ہے۔

    چیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میں خوداس ہوٹل میں کئی بار رہ چکا ہوں، کیا آپ نے کبھی اس ہوٹل کا دورہ کیا ہے تو پی آئی اے نمائندہ نے بتایا کہ ہوٹل کا دورہ کرنے کا اتفاق نہیں ہوا۔

    جس پر کمیٹی کےایک رکن نے تبصرہ کیا کہ پی آئی اے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی ملازمین کی شامت آگئی

    پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی ملازمین کی شامت آگئی

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی نے جعلی ڈگریوں پر پی آئی اے میں بھرتی ملازمین سمیت ملازمین کی تعداد، تعلیمی قابلیت اور پوسٹنگ کی تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوابازی کا اجلاس 6جولائی کوطلب کرلیا گیا، اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں دوپہر ڈھائی بجےہوگا، اجلاس میں سول ایوی ایشن تھارٹی کے پائلٹ لائسنس کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    پی آئی اے کے کل ملازمین کی تعداد، تعلیمی قابلیت اور پوسٹنگ کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہے جبکہ جعلی ڈگریوں پر پی آئی اے میں بھرتی ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔

    پی آئی اے انتظامیہ نےکیاایکشن لیا، قائمہ کمیٹی اجلاس کےایجنڈےمیں معاملہ شامل ہیں ، اس کے علاوہ کراچی ایئرپورٹ پراے ایس ایف اورکسٹمز اہلکاروں کے درمیان تنازعہ پربھی جواب طلب کیا گیا ہے۔

    بلوچستان ایئرپورٹس پرمنسوخ پروازوں کی تفصیلات سی اے اے سےطلب کرلی گئیں ہیں۔