Tag: پی آئی سی حملہ

  • پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے، مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 2 روز تک پی آئی سی میں مریضوں کا علاج شروع نہیں ہوسکا تھا، ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی، ان کے شکر گزار ہیں۔ حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پی آئی سی میں ڈاکٹرز کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، افسوسناک واقعے میں 3 مریض جاں بحق بھی ہوئے۔

  • پی آئی سی پر حملہ، مہوش حیات نے اہم سوال اٹھا دیا

    پی آئی سی پر حملہ، مہوش حیات نے اہم سوال اٹھا دیا

    استنبول: ستارہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر ہونے والے وکلا کے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قوم کے سامنے اہم سوال رکھ دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مہوش حیات نے اسپتال پر ہونے والے حملے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ سب سن اور دیکھ کر سوچ رہی ہوں کہ ہمارے ملک میں کیا ہورہا ہے؟‘۔

    مزید پڑھیں: ’گولی چلانے والا مریم نواز اور شہباز شریف کا قریبی وکیل ہے‘

    انہوں نے لکھا کہ ’اس حملے کے بعد ہم بطور قوم کیا امید رکھیں کہ ہر شخص اپنا مسئلہ حل کرانے کے لیے ہجوم جمع کرے اور تشدد کا راستہ اختیار کرے گا؟، آپ سب جانتے ہیں کہ ان وکلا کی ملازمت قانون کی رکھوالی اور اُسے بہتر انداز سے جاننا ہوتا ہے‘۔

    یاد رہے کہ آج دوپہر پروکلا کے پرتشدد ہجوم نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولا اور شدید توڑ پھوٹ بھی کی، جبکہ مشتعل افراد نے پولیس وین کو آگ لگائی اور صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی زدوکوب کیا۔