Tag: پی ایس او

  • ملک بھرمیں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سے شروع ہوجائیگی

    ملک بھرمیں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سے شروع ہوجائیگی

    کراچی : پیٹرول کی قلت بحران کی شکل اختیار کرنے پرحکومت جاگ گئی۔پی ایس او کو رقم جاری کردی گئی۔پچاس ہزار میٹرک ٹن تیل بھی آگیا۔قلت کے حوالے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے حکومت نے جواب طلب کرلیا۔

    پی ایس او ذرائع کےمطابق پچاس ہزار میٹرک ٹن تیل لانے والا بحری جہاز جمعرات کو کراچی پہنچ گیا ہے، جس کے بعد ملک میں پیٹرول کی فراہمی ہفتےیا اتوار سےبہتر ہونا شروع ہوجائیگی۔

    جبکہ وزارت خزانہ سے پی ایس او کو ساڑھےسترہ ارب روپےجاری کر دئیےگئےہیں۔ذرائع کاکہنا ہےکہ پی ایس او کےبجلی گھروں اور دیگر اداروں پر واجبات دو سو پندرہ ارب روپےتک پہنچ چکےہیں۔۔

    واجبات کی عدم ادائیگی کےباعث پی ایس اوکو تیل کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے میں بدستور مشکلات کاسامنا ہے،جبکہ بروقت ادائیگیاں نہ ہونےسے پی ایس اُو کو تین ماہ میں 25کروڑ روپےکا جرمانہ بھی اداکرنا پڑا ہے۔

    ادھرپٹرول کی قلت پر آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو شوکازنوٹس جاری کرنےکا عندیہ دیا ہے۔ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے تیل کے ذخیرےکاریکارڈ طلب کرلیا گیاہے۔

    اُوگرا لائسنس کےمطابق کمپنیاں بیس روزکیلئےپیٹرول کااسٹاک رکھنےکی پابندہیں۔پیٹرول کی قلت پر آئل مارکیٹنگ کمپنیز پرجرمانےعائد ہونےکا بھی امکان ہے۔

  • پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    پی ایس او کے مالی مشکلات شدید، ایندھن کا ذخیرہ 7 دن کا رہ گیا

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کے پاس ایندھن کا سات دن کا ذخیرہ رہ گیا ہے، ملک میں پیڑول اور بجلی کے بحران میں مزید شدت متوقع ہے، پی ایس او نے فوری طور پر حکومت سے پچاس ارب روپے طلب کر لئے ہیں۔

    پی ایس او کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، پاور سیکٹر ، پی آئی اے اور دیگر اداروں نے پی ایس او کو دو سو پینتس ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ صرف پاور کمپنیوں پر واجب الادا رقم دو سو ارب تک پہنچ گئی ہیں۔

    دوسری جانب وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کے ایل سیز اور اوور ڈرافٹ  بھی بند ہوگئے ہیں، جس کے باعث ایندھن کی درآمدات تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

    کمپنی زرائع کے مطابق اگر حکومت نے فوری طور پر پچاس ارب نہ دیئے تو ایک ہفتے میں اسٹاک ختم ہوجائے گا، اس ضمن میں پی ایس او نے وزارتِ خزانہ  کو مراسلے ارسال کردیئے ہیں۔

    اس سے قبل پی ایس او کی جانب سے وزارتِ پیڑولیم و قدرتی وسائل کو لکھے گئے خط میں پی ایس او نے باور کرا دیا تھا کہ اگر فوری طور پر واجب الادا ادائیگیاں نہیں کی گئیں تو پی ایس او کی جانب سے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی جائے گی ، مالی مشکلات کے باعث پی ایس او بینکوں کو ادا ئیگی سے قاصر ہے، جس کے باعث پی ایس او پر پچیس کروڑ روپے کے جرمانے بھی عائد کردیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ایس او مختلف اداروں کی جانب سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

  • پی ایس او نے بجلی گھروں کا ایندھن روکنے کی دھمکی دیدی

    پی ایس او نے بجلی گھروں کا ایندھن روکنے کی دھمکی دیدی

    کراچی : پاکستان اسٹیٹ آئل نے پاور پلانٹس کی جانب سے عدم ادائیگی کے باعث ان بجلی گھرو ں کو ایندھن کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس او کی جانب سے وزارت پیڑولیم و قدرتی وسائل کو لکھے گئے خط میں پی ایس او نے باور کرا دیا ہے کہ اگر فوری طور پرواجب الادا ادائیگیاں نہیں کی گئیں تو پی ایس او کی جانب سے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی بند کر دی جائے گی ۔

    پی ایس او کو پاور سیکٹر سے ایک سو اٹھانوے ارب روپے وصول کر نے ہیں۔ مالی مشکلات کے باعث پی ایس او بینکوں کو ادا ئیگی سے قاصر ہے جس کے باعث پی ایس او پر پچیس کروڑ روپے کے جرمانے بھی عائد کردیئے گئے ہیں،واضح رہے کہ پی ایس او مختلف اداروں کی جانب سے وصولیاں نہ ہونے کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

  • پی ایس او کو مالی مشکلات،حکومت سے چودہ ارب مانگ لئے

    پی ایس او کو مالی مشکلات،حکومت سے چودہ ارب مانگ لئے

    کراچی: پی ایس او کا مالی بحران شدت اختیارکرگیا۔ مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے پی ایس او نے حکومت سے چوہتر ارب روپے فوری طور پرطلب کرلئے ۔

    ذرائع کےمطابق مالی مشکلات کےباعث پی ایس او تقریباً ڈیفالٹ کرچکا ہے۔پی ایس اوکو بینکوں کوچھیالیس ارب روپےادا کرنےتھےجوکمپنی ادا نہیں کرسکی۔

    عدم ادائیگی کےباعث غیرملکی بنکوں نے پی ایس اوکی جانب سےتیل کی درآمد کیلئےجمع کرائےگئےتیرانوے ارب روپےکےلیٹر آف کریڈٹس بلاک کردیئےہیں۔

    ایل سیز بلاک ہونےکےباعث خام تیل کی سپلائی متاثر ہونےکاخدشہ ہے۔ پی ایس او کے وصولیوں میں سب سے بڑا حصہ پاور سیکٹر کا ہے۔

  • انٹرنیشنل بینکوں نے آنکھیں پھیرلیں، پی ایس او مالی مشکلات کا شکار

    انٹرنیشنل بینکوں نے آنکھیں پھیرلیں، پی ایس او مالی مشکلات کا شکار

    کراچی: بینکوں کی جانب سے کارروائی کے باعث پی ایس او کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ بینکوں نے پی ایس او کی تیرانوے ارب روپے کی ایل سیز بلاک کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق مالی مشکلات کے باعث پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) ڈیفالٹ کرگیا۔پی ایس او کو بینکوں کو چھیالیس ارب روپے ادا کرنے تھے جوکہ کمپنی ادا نہیں کر سکی۔

    عدم ادائیگی کے باعث انٹر نیشنل بینکوں نے پی ایس او کی تیرانوے ارب روپے کی ایل سیز بلاک کر دیں۔ ایل سیز بلاک ہونے کے باعث خام تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    انٹر نیشنل بینکوں نے واضح کردیا ہے کہ اگر ڈیفالٹ کی صورت حال جاری رہی تو پی ایس او سے اپنے تعلقات کاازسر نو جائزہ لے سکتے ہیں۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق پی ایس او حکومت کے خصوصی احکامات کے تحت بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی کررہا ہے اور زیادہ تر واجبات پاور سیکٹر کے ہی ہیں۔

  • پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    پی ایس او مالی مشکلات کا شکار:حکومت سے مدد طلب

    کراچی: پاکستان اسٹیٹ آئل کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جن پر قابو پانے کے لیے پی ایس او نےحکومت سے ایک سو ارب روپے فوری طلب کر لئے ہیں ۔

    پی ایس او ذرائع کے مطابق اس وقت ادارے کو دو سو چو بیس ارب روپے مختلف اداروں سے وصول کرنے ہیں۔ وصولی نہ ہونے کی وجہ سےادائیگیوں سے قاصر پی ایس او کےایل سیز اور اوور ڈرافٹ بند بھی بند ہوگئے ہیں۔

    کمپنی اس وقت پانچ بینکوں کی نادہندہ ہوچکی ہے ۔ کمپنی کو اپنے پاس تین ہفتے کے ذخائر رکھنا ہوتے ہیں مگر اب ایک ہفتے کے ذخیرہ رکھنے سے قاصر ہے۔

    وزارت پیٹرولیم کےمطابق پی ایس او کو سو ارب روپے کی شدید ضرورت ہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے آج توانائی پر کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    اجلاس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کا حل تجویز کیا جائے گا۔ پی ایس او کوپی آئی اے سے تیرہ ارب روپے اور توانائی کے شعبے سےایک سو اڑسٹھ ارب روپے وصول کرنےہیں۔

  • پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    پی ایس او کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل کے واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کی زیر صدارت واجبات کی ادائیگی سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا۔

    وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کےو اجباب دو سو تیس ارب روپے کی بلند ترین سطح پر آگئے ہیں، بینکنگ سیکٹر نے بھی پی ایس او کو قرض کی مزید سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    کمپنی ذرائع کے مطابق بارہ نومبر سے اب تک کمپنی انیس ارب روپے کی ادائیگوں پر ڈیفالٹ کر چکی ہے، اس بارے میں خواجہ آصف کی زیر صدارت اجلاس آج ہو رہا ہے جس میں پی ایس او کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے اہم فیصلے متوقع ہیں۔

  • پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا

    پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی: قومی ایئرلائن میں بدانتظامی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالی بحران شدت اختیار کرگیا۔اربوں روپے کے واجبات فیول کمپنیوں کو ادا نہیں کئے،ذرائع کے مطابق سعودی عرب ،ابوظہبی اور پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر جیٹ فیول کی فراہمی بند کرنے کا نوٹس جاری کردیا ۔

    ذرائع کے مطابق قومی ایئرلائن نے مذکورہ فیول کمپنیوں کو سات ارب روپے سے زائد واجبات اد انہیں کیے ہیں،آئل کمپنیوں نے پی آئی اے کو چوبیس گھنٹے کے اندرکئے واجبات ادا نہیں کئے تو فیول کی فراہمی بند کردی جائے گی۔

    قومی ایئر لائن نے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے قریب ترین ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانیوالی پروازوں کیلئے اضافی فیول حاصل کریں۔

  • کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے،ایم ڈی پی ایس او

    کراچی : زیرِ گردش قرضوں اور مالی مشکلات سے نمٹنےکیلئے پاکستان اسٹیٹ ائل نے بینکوں سے ایک سو چھ ارب روپے کا قرضہ لیا ہوا ہے۔

    پی ایس او کے مینیجنگ ڈائریکٹر امجد پرویز کے مطابق دیگر کمپنیوں پر پی ایس او کے واجبات کا حجم ایک سو چھیاسی ارب روپے ہے، پی ایس او کو بارہ ارب روپے ریفائنریز اور ایک سو چھ ارب روپے مقامی بینکوں کو ادا کرنے ہیں۔

    ایم ڈی پی ایس او کے مطابق کمپنی کا سب سے اہم مسئلہ سرکلر ڈیٹ ہے، اس مسئلے سے نہ صرف موجودہ کارکردگی بلکہ مستقبل کے منصوبے بھی متاثر ہورہے ہیں۔

    کمپنی ایم ڈی کے مطابق پی ایس او کی نجکاری کا مستقبل قریب میں کوئی امکان نہیں ہے۔