Tag: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ

  • اسپاٹ فکسنگ کیس: شرجیل خان کیخلاف تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائےگا

    اسپاٹ فکسنگ کیس: شرجیل خان کیخلاف تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائےگا

    لاہور : کرکٹر شرجیل خان کیخلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ آج سنایا جائے گا، بکی سے 55 وائس اور واٹس ایپ میسج بھی شامل ہیں، شرجیل اورخالد پر بی پی ایل سے ریڈار پر تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرشرجیل خان کے خلاف ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ آج دیا جائیگا۔ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان پر پانچ سال کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے جس میں ڈھائی سال معطل ہیں۔

    پی سی بی ٹربیونل آج بروز جمعرات کو تفصیلی فیصلہ جاری کرے گا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تفصیلی فیصلہ میں شرجیل کے خلاف ناقابل تردید ثبوت ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق کھلاڑی پچھلے سال نومبر میں ہونیوالی بنگلہ دیش پریمیئر لیگ سے آئی سی سی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر تھے۔


     مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ، کرکٹرشرجیل خان پر 5سال کی پابندی عائد


    یونٹ نے دسمبر جنوری میں بھی کھلاڑیوں کو نہ صرف مانیٹر کیا بلکہ تنبیہ بھی کی، ذرائع کے مطابق خالد لطیف اور شرجیل خان کی مبینہ بکی سے بات چیت کے تقریباً55 وائس میسجز اور واٹس ایپ شامل ہیں۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اور آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ نے مبینہ ڈاٹ بالز کی ڈیل پر پہلے سے ٹپ آف کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سٹے باز نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی، خالد لطیف، بیانات ریکارڈ

    سٹے باز نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی، خالد لطیف، بیانات ریکارڈ

    اسلام آباد: پاکستانی کرکٹرز خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کے سامنے جرم تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہے کہ بکیز نے رابطہ ضرور کیا لیکن ہم نے ان کی پیشکش ٹھکرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کھلاڑیوں خالد لطیف اور محمد عرفان نے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم کے روبرو پیش ہوکر اپنا بیان قلم بند کرادیا۔

    بیان میں دونوں کھلاڑیوں نے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ بکیز سے رابطے ضرور ہوئے تاہم بکیز کی آفرز انہوں نے اسی وقت مسترد کردیں، دونوں کھلاڑیوں نے ایک ہی جیسا بیان دیا اور وہی بیان دہرایا جو انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے دیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ خالد لطیف نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیکز سے رابطوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ بکی نے 40 لاکھ روپے کی پیشکش کی لیکن آفر کو ٹھکرا دیا۔

    اسی طرح محمد عرفان نے بھی رابطوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ والدہ بیمار تھیں جس کی وجہ سے بورڈ کو آگاہ نہ کرسکا۔

    مزید پڑھیں:اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگائی جائے‘ مصباح الحق

    ایف آئی اے نے دو مزید کرکٹرز شرجیل خان اور شاہ زیب حسن کو بیان کے لیے کل طلب کیا گیا ہے جب کہ  ناصر جمشید کو بھی نوٹس دیا ہے لیکن و ہ بیرون ملک ہونے کے سبب پیش نہ ہوسکے۔

    کل مزید دو کرکٹرز کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد ان کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ کا ریکارڈ دیکھا جائے گا اور تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جائےگا۔

    دریں اثنا آج ہی وزیر داخلہ کے حکم پر پانچ کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے گئے ہیں تاکہ وہ بیرون ملک فرار نہ ہوسکیں۔

    اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے نام ای سی ایل میں شامل

  • معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

    معطلی کے باوجود شرجیل خان کی نیازاسٹیڈیم میں نیٹ پریکٹس

    حیدر آباد : اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل ہونے والے کھلاڑی شرجیل خان نے حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم میں پریکٹس کی قانونی طور پر معطل کھلاڑی پی سی بی کی کسی بھی قسم کی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، بیٹنگ کے دوران شرجیل نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے حیدرآباد کے کرکٹر شرجیل خان نے کرکٹ کے میدان میں دبنگ انٹری دے دی، کئی دنوں سے غائب شرجیل خان حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم پہنچے اور وہاں نیٹ پر پریکٹس کرتے رہے۔

    بائیں ہاتھ کے ہارڈ ہٹنگ بیٹسمین شرجیل نیٹ پریکٹس میں بولرز کو زور دار شاٹس لگاتے رہے، ان کی بیٹنگ سے لگ رہا تھا کہ وہ اپنا غصہ نکال رہے ہوں۔ پریکٹس کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے شرجیل خان سے بات کرنے کی بھی کوشش کی، لیکن شرجیل نے صاف انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ پی سی بی قواعد وضوابط کے مطابق کوئی بھی معطل کرکٹر پی سی بی کی کوئی بھی سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا، لیکن شرجیل نے نیٹ پر پریکٹس کی اور وہ بھی قومی ٹیم کا ہیلمٹ پہن کر۔

    واضح رہے کہ پی سی بی اس غیرقانونی اقدام پر شرجیل خان اور حیدرآباد ریجن کے خلاف کاروائی کر سکتا ہے۔