Tag: پی ایس 127

  • پی ایس 127ضمنی انتخاب،ایم کیوایم نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    پی ایس 127ضمنی انتخاب،ایم کیوایم نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 میں کامیاب امید وارکا نوٹی فکیشن رکوانے کے لیےسندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ کے امیدواروسیم احمد نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    ایم کیوایم کے امیدوار نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہےکہ پولنگ کے دوران حلقے کے 51 پولنگ اسٹیشنزپرمنظم دھاندلی کی گئی، وہ پیپلزپارٹی کے امیدوارغلام مرتضیٰ بلوچ کی جیت کوالیکشن ٹریبونل میں چیلنج کرنا چاہتے ہیں، اس لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے تک غلام مرتضی کی کامیابی کے نوٹی فیکشن کوروکا جائے۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم کا کراچی پی ایس 127 کے نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم نے کراچی پی ایس 127کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کا 52 پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کا الزام

    اس سے قبل متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس میں پی ایس 127 کے ضمنی انتخاب پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھاکہ 52 پولنگ اسٹیشن کے نتائج ہمیں دیے ہی نہیں گئے،ان اسٹیشنز میں ہمارے خلاف دھاندلی کی گئی۔

    واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں پی ایس 127 سے ایم کیوایم کے امیدوارکامیاب ہوئے تھے تاہم ان کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد اس حلقے میں دوبارہ انتخاب ہوئے اورپیپلز پارٹی کے غلام مرتضی بلوچ کامیاب قرارپائے۔

  • پی ایس 127 میں‌ پی پی کا بھی بڑا مینڈیٹ ہے، خالد مقبول

    پی ایس 127 میں‌ پی پی کا بھی بڑا مینڈیٹ ہے، خالد مقبول

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پی ایس 127 میں‌ پیپلز پارٹی کا بھی بڑا حلقہ انتخاب ہے تاہم ہمارے ووٹرز کو چار گھنٹے تک گھروں سے نکلنے ہی نہیں‌ دیا گیا ان پر تشدد کرکے سب کو خوف زدہ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم جیتیں گے ہمارے ووٹرز وہاں موجود ہیں جس پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مولا بخش چانڈیو ٹھیک کہہ رہے ہیں وہاں پی پی کا بھی بڑا حلقہ انتخاب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں حالات ٹھیک نہیں تھے وہاں کے لوگ باہر نکل ہی نہیں سکے، ریاستی غنڈوں نے بائیکس پر آکر چار گھنٹے تک حالات خراب کیے رکھے، ہنگامہ آرائی کری خوف زدہ ہوکر ہمارے ووٹرز باہر نکل ہی نہ سکے،خواتین کو بھی مارا، ہاتھ پیر توڑ دیے، انتظامیہ دیکھتی رہی، شروع کے چار گھنٹوں میں پولنگ ہی نہ ہو پائی۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو نے بتایا کہ سال 2002ء میں پیپلز پارٹی کے امیدوار شہید عبداللہ مراد یہاں سے منتخب ہوئے تاہم ان کے قتل کے بعد سے آج تک متحدہ ہی اس نشست سے کامیاب ہوتی رہی ہے لیکن اس بار مرتضیٰ بلوچ کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے، ہزاروں جیالے سڑک پر نکل آئے ہیں اور مرتضیٰ کی کامیابی کا جشن منارہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آج برسوں بعد یہاں واپس لوٹ آئی ہے، اب الیکشن 2018 یہاں ہوں گے اور پتا چلے گا کہ کون جیتے گا۔

  • ایم کیو ایم کا 52 پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کا الزام

    ایم کیو ایم کا 52 پولنگ اسٹیشن میں دھاندلی کا الزام

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے پی ایس 127 کے ضمنی انتخاب پر تحفظات کا اظہار کردیا اور کہا کہ 52 پولنگ اسٹیشن کے نتائج ہمیں دیے ہی نہیں گئے، ان اسٹیشن میں ہمارے خلاف دھاندلی کی گئی۔

    ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ابھی تک کچھ نتائج فائنل ہی نہیں ہوئے، کچھ رزلٹ فارم 14 میں منتقل نہیں ہوئے، چھ گھنٹوں میں غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا گیا، 82 اسٹیشن میں ہمیں 14 ہزار 500 ووٹ اور مخالف کو 5ہزار ملے اس میں ہماری 9500 ووٹوں سے سبقت ہے جب کہ بقیہ 52 پولنگ اسٹیشنز میں ہمیں صرف 1500 اور پی پی کو 16 ہزار ووٹ مل گئے؟یہ کیسے ممکن ہے؟

    انہوں نے کہا کہ ان 52 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 14 ہمیں نہیں دیے گئے جن میں ہمارے اور مخالف امیدوار کے دستخط ہوتے جسے ہم تسلیم کرتے لیکن اب تک ایسا نہ ہوا۔

    فاروق ستار نے مزید کہاکہ ہم نے فوج اور رینجرز کی نگرانی میں پولنگ کا مطالبہ کیا تھا، ہمیں پانچ ہزار ووٹوں سے ہارا ہوا دکھایا گیا ہے، کچھ معلومات کا انتظارہے،پی ایس 127 کے معاملے پر انتخابی ٹریبونل سے رجوع کریں گے کیوں کہ ہمارے پاس صرف 82 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج ہیں بقیہ 52 کے نہیں۔

    دریں اثنا متعلقہ ریٹرننگ افسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ بلوچ نے 21 ہزار 187 اور متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار وسیم احمد نے 15ہزار 5 سو 53 ووٹ حاصل کیے۔

  • پی ایس 127 کا انتخاب:  پیپلز پارٹی کو سبقت حاصل

    پی ایس 127 کا انتخاب: پیپلز پارٹی کو سبقت حاصل

    کراچی: پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، 70 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق اس وقت پیپلز پارٹی کے امیدوار 12ہزار سے زائد ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں، دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم اور تیسرے نمبر پر پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 127 میں ضمنی انتخابات میں کاسٹ کیے گئے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، پولنگ اسٹیشن 66 کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم کے وسیم احمد 430 ووٹ لے کر اور پولنگ اسٹیشن 62 میں 52 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔

    اسی طرح سعدی ٹاون کے پولنگ اسٹیشن 52 میں پیپلزپارٹی کے مرتضی بلوچ 432 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جب کہ وسیم احمد 158 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    پولنگ نمبر 1 شادمان ٹاؤن میں ایم کیو ایم کے 120 ووٹ ہیں جب کہ پی پی پی کے 2، پی ٹی آئی ایک اور مجلس وحدت المسلمین نے 9 ووٹ حاصل کیے،پولنگ اسٹیشن 50 میں وسیم احمد 258 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔

    رینجرز کی وجہ سے آج شفاف ووٹنگ ہوئی، امیدوار پیپلز پارٹی

    کراچی: پی ایس 127 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ رینجرز کی وجہ سے آج شفاف ووٹنگ ہوئی، پاکستان مردہ آباد کہنے والوں کو آج شکست ہوگی۔

    میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان زندہ آباد کہنے والے ہیں، حلقہ پی ایس 127 پیپلزپارٹی کا تھا اور پیپلزپارٹی کا ہی رہے گا، اگر عوام نے اعتماد کیا تو ملیر کے عوام کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔

    نتائج سے قبل ہی پیپلز پارٹی کے جیالوں کا جشن

    انتخابات میں سبقت حاصل کرنے کی اطلاعات ملنے پر ملیر میں پیپلزپارٹی کے انتخابی کیمپ آفس پر ہزاروں کارکن جمع ہوگئے اور ان کی جانب سے رقص کیا گیا۔

    دریں اثنا میمن گوٹھ میں‌ پیپلز پارٹی کے جیالوں‌ نے نتائج آنے سے قبل ہی جشن منانا شروع کردیا اور کہا کہ جیت ہماری ہی ہوگی کوئی پارٹی ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔

  • پی ایس 127 ملیر کے ضمنی الیکشن 13 جولائی کو ہوں گے

    پی ایس 127 ملیر کے ضمنی الیکشن 13 جولائی کو ہوں گے

    کراچی: صوبہ سندھ کے کراچی کے حلقہ پی ایس 127 ملیرکے 13 جولائی کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے 21 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی اشفاق منگی کی پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اور رکن اسمبلی کی نشست سے مستعفیٰ ہونے کی وجہ سے حلقہ پی ایس 127 ملیر کے ضمنی الیکشن 13 جولائی کو منعقد ہو رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی ایس حلقہ 127 ملیر کے ضمنی الیکشن کے لیے 21 امیدواروں نے کاگذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں،کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے والوں میں پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے منظور جوکھیو، اور حمید الظفر، پاکستان تحریکِ انصاف کے ندیم میمن و صائمہ ندیم اور مہاجر قومی موومنٹ حقیقی کے ثناء اللہ قریشی سمیت کئی آزاد امیدوار شامل ہیں۔

    2013کے عام الیکش میں کامیاب ہونے متحدہ وقمی موومنٹ کے اشفاق منگی نے 59811 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جب کہ ان مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے محمد اشرف ایڈوکیٹ 15158 ووٹ لے کر دوسرے نمبر تھے۔

    13 جولائی کو ہونے والے صوبائی حلقہ پی ایس 127 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی ، متحدہ اور پی ٹی آئی میں بھرپور مقابلے کا امکان ہے،تا ہم یاد رہے اس سے قبل کراچی کے قومی اسمبلی کے ایک حلقے اور صوبائی اسمبلی کےتین حلقوں کے لیے ضمنی الیکشن ہو چکے ہیں،اور تمام حلقوں میں نہایت کم ٹرن آؤٹ کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ نے میدان مارا تھا۔