Tag: پی ایف یو جے

  • ایمنڈ اور پی ایف یو جے کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت ،  فوری رہائی کا مطالبہ

    ایمنڈ اور پی ایف یو جے کی صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت ، فوری رہائی کا مطالبہ

    کراچی : ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز اور پی ایف یوجے نے صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف الیکٹرونک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز اورپی ایف یو جے کی جانب سے صحافی فرحان ملک کی گرفتاری کی مذمت کی گئی۔

    نیٹ ایمنڈ نے صحافی فرحان ملک کیخلاف ایف آئی اے کی کارروائی کو بدنیتی قراردیتے ہوئے کہا صحافی کےخلاف درج ایف آئی آر کے مندرجات مبہم ،غیرواضح اوربوگس ہیں۔

    ایمنڈ کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کا مقصد ہراساں کرنے اور اختلاف رائے کو دبانے کے علاوہ کچھ نہیں، پہلے ہی واضح کہا تھا پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے خلاف استعمال کیاجائے گا۔

    ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے مطالبہ کیا حکومت، وزیرداخلہ اورڈی جی ایف آئی اےایسےمقدمات کی تحقیقات کرائیں۔

    دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے گرفتاری پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا فرحان ملک کی گرفتاری آزادی اظہارکو دبانےکی مذموم کوشش ہے۔ یہ گرفتاری صحافیوں کوڈرانے دھمکانےکی ناکام کوشش ہے۔

    پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا صحافی کو فوری اورغیرمشروط طورپررہا کیا جائے، حکام جمہوریت کےاصولوں کااحترام کریں اور آزادی صحافت کاتحفظ کریں، گرفتاری کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔

  • پی ایف یو جے نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025  چیلنج کر دیا

    پی ایف یو جے نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 چیلنج کر دیا، جس میں استدعا کی ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی۔

    ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔

    مزید پڑھیں‌: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا پیکا ایکٹ کےخلاف یوم سیاہ منانےکااعلان

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، عدالتی جائزہ لیا جائے، پی ای سی اے قانون آزادیِ اظہار پر قدغن، حکومتی کنٹرول میں اضافہ ہے۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے، پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے اور حکومتی سنسرشپ کو غیر محدود اختیارات دیتا ہے۔

    پی ایف یو جے نے اپنے موقف میں کہا بغیر قانونی عمل کے جعلی خبروں کو جرم قرار دینا غیرآئینی اور آزادی صحافت پر قدغن ہے، یہ ایکٹ پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے پیکا کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔

  • پیکا ایکٹ پر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو سیاسی جماعتوں کو دعوت دیں گے، افضل بٹ

    پیکا ایکٹ پر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو سیاسی جماعتوں کو دعوت دیں گے، افضل بٹ

    پاکستان یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے ) کے صدر افضل بٹ کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ پر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو سیاسی جماعتوں کو دعوت دیں گے۔

    اسلام آباد میں ڈی چوک پر احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ صحافی چاہتے تو پارلیمنٹ ہاؤس بھی جاسکتے تھے جب احتجاجی دھرنے کا اعلان کریں گے تو پورے ملک سے لوگ آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آج کا احتجاج صرف آغاز تھا، اگلے مرحلے میں وکلا تنظیمیں، سول سوسائٹی بھی ساتھ ہوگی، اگلے مرحلے میں سیاسی جماعتوں کو بھی تحریک میں شامل کریں گے۔

    افضل بٹ نے کہا کہ صدر مملکت سے درخواست ہے کہ یہ بل آپ کے پاس آئے گا، ہمارے اعتراضات سنیں ہم آپ کو بتائیں گے کہ کون سی شقیں آئین قانون سے متصادم ہیں۔

    پی ایف یو جے کے صدر نے کہا کہ صحافی فیک نیوز سے سب سے زیادہ متاثر اور اس کے مخالف ہیں، آزادی صحافت کے لیے پی ایف یو جے نے ہمیشہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف حکومت سے ہم نے ہر جگہ اپیل کی ہے، ن لیگ متنازع ایکٹ لائی اور پی ٹی آئی دور میں پچھتائی تھی، سعد رفیق نے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کو کہا تھا آپ وہ نہ کریں جو ہم نے کیا ہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے آج وہی خود کررہے ہیں، کالے قانون ہم پر مسلط نہیں کیے جاسکتے۔

  • ’صدر زرداری سے درخواست ہے پیکا بل آئے تو اعتراض لگادیں‘

    ’صدر زرداری سے درخواست ہے پیکا بل آئے تو اعتراض لگادیں‘

    پاکستان یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ کا کہنا ہے کہ صدر زرداری سے درخواست ہے جب پیکا بل آئے تو اعتراض لگادیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر پی ایف جے افضل بٹ کا کہنا ہے کہ صدر زرداری متنازع ایکٹ واپس کردیں تو شاید حکومت کو سمجھ آجائے، 25 کروڑ پاکستانیوں سے اظہار رائے، انفارمیشن کا حق چھینا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو پتہ ہونا چاہیے ان کے ٹیکس سے چلنے والی پارلیمنٹ کیا کررہی ہے۔

    افضل بٹ نے کہا کہ ہم پیکا ترمیمی ایکٹ کے خلاف عدالتوں کا بھی رخ کریں گے اور سڑکوں پر بھی احتجاج کریں گے۔

    واضح رہے کہ پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس (پی ایف یو جے) نے کل ملک گیراحتجاج کی کال دے دی۔

    سیکریٹری جنرل پی ایف یوجے ارشدانصاری نے کہا کہ پیکا ایکٹ ڈریکونین قانون ہے ، ملک بھر میں کل پریس کلبز کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین کی روح کے منافی قانون کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، حکومت سے کہاتھا پیکاایکٹ ترمیم سے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔

    پی ایف یوجے نے مزید کہا کہ ہماری اپیل کو نظرانداز کرکے ایوان سے پیکاایکٹ میں متنازع ترمیم منظور کرائی گئی۔

    یاد رہے صحافتی تنظیموں نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف  کل ملک گیر احتجاج کی کال

    پی ایف یو جے کی پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس (پی ایف یو جے) نے پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پیکا ایکٹ متنازع ترمیم کیخلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس (پی ایف یو جے) نے کل ملک گیراحتجاج کی کال دے دی۔

    سیکریٹری جنرل پی ایف یوجے ارشدانصاری نے کہا کہ پیکا ایکٹ ڈریکونین قانون ہے ، ملک بھر میں کل پریس کلبز کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین کی روح کے منافی قانون کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، حکومت سے کہاتھا پیکاایکٹ ترمیم سے پہلے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔

    پی ایف یوجے نے مزید کہا کہ ہماری اپیل کو نظرانداز کرکے ایوان سے پیکاایکٹ میں متنازع ترمیم منظور کرائی گئی۔

    مزید پڑھیں : صحافتی تنظیموں کا پیکا ایکٹ ترمیمی بل کیخلاف ملک گیر احتجاج اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان

    یاد رہے صحافتی تنظیموں نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنسلٹس (پی ایف یو جے)، پاکستان براڈکاسٹر ایسوسی ایشن (پی بی اے)، سی پی این ای، ایمنڈ، اے پی این ایس کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے۔ اس اجلاس میں متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے اور عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ حکومت مشاورت کے بغیر متنازع بل منظور کرا کر وعدہ خلافی کی مرتکب ہوئی۔ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کا محور صرف سوشل میڈیا نہیں بلکہ اس کا ہدف الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بھی ہیں۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ کسی قانون کیخلاف نہیں لیکن مشاورت کے بغیر قانون سازی قبول نہیں۔ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کا مقصد اختلاف رائے کو جرم بنا دینا ہے۔ حکومت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت چاہتی ہے، تو سینیٹ میں بل موخر کرے۔

    صحافی تنظیموں نے متنبہ کیا تھا کہ اگر پیکا ایکٹ ترمیمی بل موخر نہ کیا گیا تو احتجاجی لائحہ عمل پر عملدرآمد شروع کر دیں گے۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں بل پیش کیا گیا تو اجلاس کے موقع پر احتجاج کیا جائے گا اور ملک گیر احتجاج کی کال بھی دی جائے گی۔

  • پیکا ایکٹ میں ترامیم دھوکا دہی ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس

    پیکا ایکٹ میں ترامیم دھوکا دہی ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم دھوکا دہی ہے، عطا تارڑ نے مسودہ شیئر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    پیکا ترمیمی بل 2025 کا مسودہ سامنے آنے کے بعد پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ایکٹ میں ترامیم متعارف کرانے کی مذمت کی ہے، پی ایف یو جے نے کہا کہ عطا تارڑ نے مسودہ پی ایف یو جے سمیت سب کیساتھ شیئر کرنے کا وعدہ کیا تھا، وزیراطلاعات کی جانب سے دھوکا کیا گیا۔

    صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم غیرمطلوب اور آئین کی روح کیخلاف ہے، ارشد انصاری نے کہا کہ میڈیا انڈسٹری کیساتھ دھوکا کیا گیا، ترامیم میں غیرمرئی ہاتھ ملوث ہے۔

    افضل بٹ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترامیم میڈیا، سوشل میڈیا اور صحافی برادری کو دبانے کی دانستہ کوشش ہے۔

    پی ایف یوجے نے کہا کہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کے آئینی حق کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا، پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر پیکا ایکٹ میں ترمیمی بل کا مسودہ واپس لے۔

    صحافی تنظیم نے مزید کہا کہ پیکا ایکٹ ترامیم کو منظور کرنے سے پہلے اسٹیک ہولڈرز کیساتھ شیئر کیا جائے۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے انتباہ دیا گیا کہ ترامیم کا مسودہ واپس نہ لیا گیا تو صحافی برادری ملک گیر احتجاج کرے گی۔

  • پی ایف یو جے نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا

    پی ایف یو جے نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ( پی ایف یو جے) نے عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا کا نوٹیفکیشن اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا نوٹیفکیشن ایک بار پھر اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    وائس چیئرمین اسلام آباد بارکونسل عادل عزیز قاضی کے ذریعے دائر درخواست میں کہا گیا کہ 21 مئی 2024 کو پیمرا کی جانب سے 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، ٹی وی چینلزکوعدالتی کارروائی رپورٹ نہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے صرف عدالتی تحریری حکم ناموں کو ہی رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پیمرا نےعام عوام کےمعلومات تک رسائی کے حق کی خلاف ورزی کی ، پیمرا کی جانب سے اپنے نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی گئی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پیمرا کا21 مئی کا نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اےون کی خلاف ورزی ہے، پیمرا نوٹیفکیشن پیمراآرڈیننس 2002 کی روح کےبھی خلاف ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی کارروائی کی رپورٹنگ پر پابندی کا 21 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیاجائے اور پیمرا کوانسانی بنیادی حقوق کیخلاف کوئی بھی نوٹیفکیشن یااحکام جاری کرنے سے روکا جائے۔

    یاد رہے پیمرا نے زیرسماعت کیسزسےمتعلق خبریں چلانے پر پابندی عائد کی ہے، پیمرا نے ہدایت جاری کی کسی بھی کیس کا حتمی فیصلہ آنےتک ٹی وی چینلز عدالتی سماعت کی خبرنہیں چلائیں گے اور زیر سماعت کیسز سے متعلق صرف وہ معلومات دی جائیں گی جو مفادعامہ کے لیے ہوں گی۔

  • صحافی تنظیموں  نے پنجاب حکومت کا ہتک عزت قانون مسترد کردیا

    صحافی تنظیموں نے پنجاب حکومت کا ہتک عزت قانون مسترد کردیا

    لاہور : پی ایف یو جے اور کے یوجے دستور نے پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا ہتک عزت قانون کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے اور کےیوجےدستورنے پنجاب حکومت کاہتک عزت قانون مستردکردیا ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کاہتک عزت قانون پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ سچ کہنے،دکھانےاورچھاپنےپریقین رکھتے ہیں۔

    اےایچ خانزادہ کاکہنا تھا کہ صحافیوں کی زبان بندی کیلئےپنجاب حکومت آمرانہ ڈگر پرچل پڑی، ہتک عزت قانون کی منظوری پنجاب حکومت کومہنگی پڑے گی۔

    پی ایف یوجے نے مزید کہا کہ حکومت آئین سےمتصادم بل میں صحافیوں کےتحفظات کوختم کرے۔

    کےیوجےدستور نے کہا کہ آمرانہ ادوارمیں بھی آزادی صحافت پرشب خون مارنےکی کوشش کی گئی . آزادی صحافت پرشب خون مارنےکی کوشش صحافیوں نےاتحادسےناکام بنائی، صحافی برادری ایسےکسی قانون کو تسلیم نہیں کرےگی۔

    خیال رہے گذشتہ روز پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت بل دوہزارچوبیس کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے صحافیوں کا احتجاج مسترد کردیا گیا تھا.

    ایوان میں شدید ہنگامہ کے دوران اپوزیشن ارکان نے کالا قانون نامنظورکے نعرے لگائے اور بل کی کاپیاں پھاڑدیں، جس پر اجلاس پانچ منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔

    اپوزیشن لیڈراحمدخان بھچر نے بل منظورکرنے کے بجائے کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا،صحافیوں نے پریس گیلری سےواک آؤٹ کرکےایوان کے باہراحتجاج کیا۔

    صحافی رہنماؤں نے کہا پنجاب حکومت نےدھوکا دیا،شب خون مارا،بل کیخلاف سارےصحافی ایک ہیں ملک بھرمیں احتجاج ہوگا۔

  • سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پی ایف یو جے کی چیف جسٹس کیخلاف مہم کی مذمت

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پی ایف یو جے کی چیف جسٹس کیخلاف مہم کی مذمت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پی ایف یو جے کی چیف جسٹس کیخلاف مہم کی مذمت کردی اور مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا مہم سے ذاتی مفادات حاصل کرنیوالوں کوکٹہرے میں لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے اعلامیہ میں چیف جسٹس کے حالیہ فیصلے کی تشریح سے متعلق بلاجواز تنقید اور مہم کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ زیربحث فیصلہ مکمل آئین کی دفعات،متعلقہ قوانین اور اسلامی احکامات سے ہم آہنگ ہے۔

    سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ آئینی دفعات،قوانین،اسلامی قوانین کی روشنی میں فیصلے پر غور کیےبغیرالزامات لگانا اشتعال انگیزہے، کسی بھی سیاسی ایجنڈےکوانصاف،مذہبی رواداری کےاصولوں کو زیر کرنے کی اجازت نہ دیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی اداروں کافرض ہےجوعدلیہ کو بدنام کررہےان کیخلاف سخت کارروائی کریں، کوئی کسی کیخلاف ایسے بدنیتی پر مبنی الزامات لگانے کی جرات نہ کرے۔

    دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف بدنیتی پرمبنی مہم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کےحقوق کی بات کرنےپرچیف جسٹس کیخلاف مہم چلاناتشویشناک ہے۔

    صدرپی ایف یوجے افضل بٹ کا کہنا تھا کہ جسٹس نے آئین کاحوالہ دیا جواقلیتوں سمیت تمام پاکستانیوں کےحقوق کامحافظ ہے، سپریم کورٹ کوآئین کی تشریح کااختیار آئین کےتحت ہی حاصل ہے۔

    سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ارشدانصاری نے کہا کہ آئینی تشریح کومذہبی منافرت اور جج کیخلاف پروپیگنڈےکیلئےاستعمال کرناقابل مذمت ہے، عدالتی فیصلےکوبدنیتی کیساتھ توڑمروڑ کر پیش کرنیوالوں سےسختی سےنمٹاجائے۔

    افضل بٹ نے مزید کہا کہ فیصلےسےذاتی مفادات حاصل کرنیوالوں کوکٹہرے میں لایا جائے، پروپیگنڈے کو فوری روکےاورکرداروں کوقانون کے کٹہرے میں لائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کچھ سیاستدان اور سوشل میڈیاچیف جسٹس کونشانہ بنانےکی مہم کاحصہ بن رہےہیں، ایسی سوشل میڈیا مہم سے فائدہ اٹھانے والے سیاستدان خود بھی اس کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

  • صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، پی ایف یو جے آج ملک گیر احتجاج کرے گی

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، پی ایف یو جے آج ملک گیر احتجاج کرے گی

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر آج ملک گیر احتجاج کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے آج ملک گیر احتجاج کی کال دے دی، ملک گیر احتجاج کی کال پی ایف یو جے کی سندھ ایکشن کمیٹی نے دی۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے بتایا کہ ملک بھر میں صحافی تنظیمیں آج احتجاجی ریلیاں اور جلسےکریں گی اور ملک بھر کے پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    افضل بٹ کا کہنا تھا کہ مرکزی احتجاجی ریلی،جلسہ اور دھرنا کراچی میں ہوگا، کراچی احتجاج میں سندھ بھرکی صحافی تنظیمیں،سول سوسائٹی رہنما شرکت کریں گے ، کراچی احتجاج کیلئےسکھر اورحیدرآبادیونین آف جرنلسٹس کےقافلے روانہ ہوچکے ہیں۔

    سندھ ایکشن کمیٹی کے کنوینرمظہرعباس نے بتایا کہ ریلی کاآغاز3بجےکراچی پریس کلب سےہوگا، کراچی پریس کلب سےریلی شروع ہوکروزیراعلٰی ہاوس جائے گی جہاں دھرنا دیں گے۔