Tag: پی ایف یو جے

  • اے آر وائی نیوز کی بندش: پی ایف یو جے کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

    اے آر وائی نیوز کی بندش: پی ایف یو جے کا ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی : اے آر وائی نیوز کی بندش کے خاتمے کے لئے پی ایف یو جے نے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی بندش کے خاتمے اور صحافیوں کے معاشی قتل روکنے کیلئے پی ایف یو جے
    نے ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    صدرپی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ 23 اگست کو ملک گیر یوم سیاہ منایا جائے گا اور ملک بھر کے پریس کلبز پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    افضل بٹ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں مظاہرے بھی کئے جائیں گے ، چیئرمین پیمراکہتےہیں کہ اےآروائی نیوز کو ہم نے بندنہیں کیا، کیبل آپریٹرز24اگست کوعدالت میں موجودہوں گے، دیکھتے ہیں عدالت میں پیمرا کیبل آپریٹرز کو چینل کھولنے کا کہتا ہے یا نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ 24اگست کے بعد یکجہتی مارچ لے کر اےآروائی کراچی کے دفترجائیں گے ، ایک رات گزارنے کے بعد پھر ہم سندھ کی جانب نکلیں گے۔

    صدرپی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ اےآروائی نیوزکوبحال نہ کیا گیا تو ورکرزیکجہتی مارچ اگست کے آخر میں ہوگا، اےآروائی ورکرزسےیکجہتی مارچ کا کراچی سے آغاز کیا جائے گا۔

    افضل بٹ نے مزید بتایا کہ کراچی کے بعد یکجہتی مارچ سندھ بلوچستان سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہوگا ،کے پی، آزاد کشمیر اور جی بی کے صحافی بھی اس مارچ کاحصہ بن جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ یکجہتی مارچ اسلام آبادمیں پیمرا دفتر کے سامنے دھرنا میں تبدیل کر دیا جائے گا اور یہ دھرنا اے آر وائی کو پرانے نمبروں پر بحالی تک جاری رہے گا۔

  • پی ایف یو جے کا اے آر وائی نیوز کی بحالی کے لئے  حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم

    پی ایف یو جے کا اے آر وائی نیوز کی بحالی کے لئے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم

    اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے اے آر وائی نیوز کی بحالی کے لئے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے سیکرٹری جنرل رانا عظیم نے کہا ہے کہ اگر بہتر گھنٹوں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہ ہوئیں اورصحافیوں کے خلاف مقدمات ختم نہ کئے گئے توپارلیمنٹ ہاؤس کے باہردھرنا دیں گے

    رانا عظیم کا کہنا تھا کہ یہ احتجاج اے آر وائی کی بحالی تک جاری رہے گا، یہ معاملہ صرف اے آر وائی کا نہیں آزادی صحافت کا ہے، سب کو اکھٹا ہونا ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش پر توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے عدالت نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کو نشریات بحال کرنے کا تحریری حکم جاری کریں۔

    عدالت نے استفسار بھی کیا کہ اے آر وائی نیوز کی نشریات اب تک بحال کیوں نہیں ہوئیں؟ چیئرمین پیمرا نے عدالت میں بیان دیا اےآروائی نیوز کی نشریات پیمرا نے بند نہیں کیں، اےآروائی کی نشریات نہیں آرہیں تو کیبل آپریٹرز کی وجہ سے ایساہوسکتا ہے۔

    وکیل پیمرا نے حتمی فیصلے تک اے آر وائی نیوز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔

    بعد ازاں عدالت نے پیمرا کی جانب سے آج ہی سرکلرجاری کرنے کی یقین دہانی پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی تھی۔

  • حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے، صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے کے اندراج پر رد عمل میں لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو کوئی روکنے والا نہیں، وزیر اعظم کے احکامات کے باوجود مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا عدالت نے پیکا آرڈیننس کی تمام شقوں کو کالعدم قرار دیا تھا، پاکستان کی صحافتی تنظیمیں پیکا کو کالا قانون سمجھتی ہیں، اسی کالے قانون کے خلاف یہ لوگ ہمارے ساتھ مل کر احتجاج کرتے تھے۔

    حکومت کا صحافیوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز، مقدمہ درج

    انھوں نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا اقتدار میں آ کر پیکا قانون کو واپس لیں گے، بدقسمتی ہے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے آزاد صحافت کے نعرے لگاتے ہیں، لیکن حکومت میں آتے ہیں تو آزادئ صحافت پر قدغن لگاتے ہیں، حکمران اقتدار میں آ کر سب سے پہلے میڈیا کوٹارگٹ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی حکومت نے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاآغاز کر دیا ہے، ایف آئی اے نے صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کر کے 13 مئی کو طلب کر لیا۔

    ایف آئی اے نے سمیع ابراہیم کو پیکا قانون کے تحت طلب کیا ہے۔

  • میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو، پی ایف یو جے کا مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو، پی ایف یو جے کا مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹ نے میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو پر مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریم نواز کے میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو پر پی ایف یوجے نے قانونی جنگ کا اعلان کردیا ، سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اشتہارات سے متعلق آڈیو پر پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹ کل سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔

    رانا عظیم نے قانونی جنگ کے ساتھ ساتھ مظاہروں کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا ن لیگ کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ بھی کیا جائے گا۔

    سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے نے کہا کہ کیا جمہوریت اس طرح چلےگی؟ ایک غیرمنتخب عورت میڈیاکوکس طرح ڈیل کررہی تھی؟ بناعہدے کے اربوں کے اشتہارات کس طرح دےرہی تھیں؟

    راناعظیم نے لیگی دورحکومت میں دیے جانے والے اشتہارات کے آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا سب کو معلوم ہے اےآروائی، سما سمیت دیگر چینلز کیساتھ کیا ہوتارہا۔

    انھوں نے مزید کہا جیو سمیت تمام میڈیا ہاؤسز آزادی صحافت کی جنگ میں ساتھ آئیں۔

  • میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ عدالت نے جواب طلب کرلیا

    میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ عدالت نے جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں سیکریٹری اطلاعات اور سیکریٹری قانون سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، سیکریٹری اطلاعات اور سیکریٹری قانون دو ہفتے میں جواب جمع کروائیں۔

    عدالت نے کہا کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی سیکیورٹی کے لیے مؤثر قانون سازی موجود نہیں، درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکلز کے تناظر میں عوامی مفاد کے سوالات اٹھائے۔ بتایا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا تعلق بنیادی حقوق کے ساتھ ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ سوالات آزادی صحافت سے متعلق ہیں، آرٹیکل 19 اے شہریوں کو مفاد عامہ سے متعلق معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے۔ ایڈیٹرز، رپورٹرز اور کالم نویس کی آزادی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ رجسٹرار آفس 3 ہفتوں کے بعد درخواست کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دے۔

  • ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جسے پیمرا نے نوٹس جاری کیا، فاروق ستار

    ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جسے پیمرا نے نوٹس جاری کیا، فاروق ستار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ملک میں غداری اور حب الوطنی کے سرٹفکیٹس دینے کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔

    ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی کے ساتھ گذشتہ پانچ سالہ گورننس ملکی تاریخ کی بد ترین حکومت تھی۔ کراچی میں سیاسی پرستی میں زمینیں شتر بے مہار کی طرح بانٹی اور پانی بیچا جا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ایف یو جے کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے خلاف کوئی نیا کیس نہیں بن رہا۔ اس لئے 1990 کے کیسز سامنے لا ئے جا رہے ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ انیس سو ننانو ے میں کچھ لوگ جان بچانے کے لئے انڈیا چلے گئے تھے جنہیں واپسی پر گرفتار کر لیا گیا ۔ ملک میں غداری اور حب الوطنی کے سرٹفکیٹس دینے کا سلسلہ بند نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پہلی سیاسی جماعت ہے جسے پیمرا نے نوٹس جاری کیا ہے۔ اظہار آزادی کے تحت تقریر سننا میرا حق ہے۔ ملک میں فیصلے بادشاہت کی طرز پر ہو رہے ہیں ۔

    فاروق ستار نے  کہا کہ وفاق کو کمزور کیا جا رہا ہے ۔ بجٹ سے پہلے منی بجٹ لایا گیاہے۔ ملک میں جمہوریت کے نام پر ایک جماعتی نظام نافذ نہ کیا جائے۔

    تقریب سے خطاب میں اے این پی کے رہنماء شاہی سید کا کہنا تھا کہ ملک میں قانون تو موجود ہے تاہم عملدر آمد نہیں ہو رہا ۔ عملدر آمد ہو تو ملک ٹھیک ہو سکتا ہے۔ قانون و انصاف صرف کتابوں کی حد تک محدود ہے۔

  • پی ایف یو جے کا اے آر وائی کےخلاف ممکنہ کارروائی پرتحریک چلانےکا اعلان

    پی ایف یو جے کا اے آر وائی کےخلاف ممکنہ کارروائی پرتحریک چلانےکا اعلان

    کراچی : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے اے آر وائی کےخلاف ممکنہ کارروائی کی صورت میں ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانےکا اعلان کیا ہے۔

    پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم نے اے آر وائی کے خلاف ممکنہ کارروائی کی صورت میں ملک بھر میں احتجاجی تحریک کے حوالے سے بتایا کہ 23 فروری کو پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا اور احتجاجی کیمپ لگایاجائیگا۔

    2فروری کو پاکستان کی چاروں اسمبلیوں کےباہر احتجاج ہوگا,28 فروری کو پیمرا کے دفتر کے باہر صحافی بڑا احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

    رانا عظیم پی ایف یو جے کے رہنما افضل بٹ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسی اطلاعات آرہی تھیں کہ اے آر وائی کو بند کیا جارہا ہے۔

    اُنہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس کسی بھی کوشش کے خلاف سخت مزاحمت کی جائیگی، حکومت یا کسی ادارے نے اے آر وائی سمیت کسی بھی چینل کو بند کرنے کی کوشش کی تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اے آروائی نیوزسے بات کرتے ہوئے تمام صحافیوں کوپیغام دیاکہ اے آروائی نیوزاورمبشرلقمان کے ساتھ جوہواوہ باقی صحافیوں کے ساتھ بھی ہوسکتاہے۔

  • اے آروائی نیوز اور دیگر چینل کی بندش کیخلاف صحافی سراپا احتجاج

    اے آروائی نیوز اور دیگر چینل کی بندش کیخلاف صحافی سراپا احتجاج

    لاہور :اسلام آباد میں تحریک انصاف کے جلسے کے دوران اے آروائی نیوز اور دیگر چینل کی بندش کیخلاف لاہورمیں صحافی برادری نے احتجاج کیا۔

    تفصیالت کے مطابق پی ایف یو جے کی کال پر پنجاب اسمبلی اور سی سی پی او آفس کے باہر ہونیوالے مظاہرے میں صحافی برادری نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے کے دوران اے آروائی نیوز کی نشریات بند کیے جانے کے واقعہ کی شدیدمذمت کی اور اے آروائی نشریات کی بندش کا ذمہ دار وفاقی حکومت اور پیمرہ کو ٹھہراتے ہوئے کل سے ملک گیر مظاہروں کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ ملک میں صحافت کی مکمل آزادی تک جاری رہے گا لاہورمیں ہونیوالے مظاہرے کے دوران نجی ٹی وی کے ملازم کی تنخواہ نہ ملنے پر خودکشی کے واقعہ کی بھی بھرپور اندازمیں مذمت کی گئی۔

  • خیرپور: صحافی ارشاد مستوئی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف مظاہرہ

    خیرپور: صحافی ارشاد مستوئی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف مظاہرہ

    خیرپور:شہید صحافی ارشاد مستوئی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پی ایف یو جے کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں اے آر وائی نیوز کے اسائمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پی ایف یو جے کی کال پرخیرپور میں خیرپور یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے صحافیوں نے احتاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا۔

    اس موقع پر خیرپور یونین آف جرنلسٹ کے صدر عبدالخالق چوہان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ گذر چکا ہے پر تاحال ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے، اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔