Tag: پی ایم ایل این

  • برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے: نیب کی عدالت سے استدعا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے برجیس طاہر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ نون کے ایم این اے برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی نیب انکوائری سے متعلق کیس میں 6 صفحات کا تحریری جواب جمع کرا دیا۔

    تحریری جواب میں برجیس طاہر کی ضمانت کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برجیس طاہر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کی جا رہی ہے۔

    نیب نے عدالت کو بتایا کہ برجیس طاہر کے خلاف نیب کو 9 اپریل 2020 کو اثاثوں کی تحقیقات کے لیے درخواست موصول ہوئی، جس پر چیئرمین نیب نے انکوائری کی منظوری دی۔

    شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نیب نے کہا کہ برجیس طاہر کے خلاف اب آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کر رہے ہیں، قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد برجیس طاہر سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات مانگی گئیں، نیب نے مختلف محکموں سے بھی ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ برجیس طاہر کے تاحال وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے ہیں لہٰذا عدالت ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دے۔

  • ڈونگا گلی میں شہباز شریف کا بڑا گھر سیل

    ڈونگا گلی میں شہباز شریف کا بڑا گھر سیل

    ایبٹ آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کا ڈونگا گلی میں 9 کنال، ایک مرلے کا گھر سیل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ڈونگا گلی، ایبٹ آباد میں تعمیر شدہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا بڑا گھر سیل کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے نو کنال ایک مرلے گھر پر مشتمل جائیداد جی ڈی اے نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے حکم پر سیل کی ہے۔

    یاد رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا، تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونے والی رقوم پر مطمئن نہیں کر سکی ہے، عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات جاری

    نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا تھا، جن میں ماڈل ٹاؤن میں 96 اور87 ایچ کی 10 کنال کی رہایش گاہیں، چنیوٹ میں 180 اور 209 کنال زمین، ایبٹ آباد، ڈونگا گلی میں 9 کنال 1 مرلے کے نشاط لاجز، ڈی ایچ اے کے فیز 5 میں 10،10 مرلے کے 2 گھروں کی جائیداد، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں، جوہر ٹاؤن اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جب کہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔

    یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیوں کہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئی ہیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    تحریری فیصلے کے مطابق شریف فیملی اس فیصلے اور اعتراضات پر 14 دن تک عدالت میں درخواست دائر کر سکتی ہے۔

  • نواز شریف کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا، لندن میں طبی معائنہ

    نواز شریف کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا، لندن میں طبی معائنہ

    لندن: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے رائل برامپٹن اسپتال میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو ایک نہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں، اے آر وائی نیوز نے میڈیکل رپورٹ حاصل کر لی۔

    رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو بہ ظاہر آئی ٹی پی کی بیماری ہے جس کی وجہ سمجھ نہیں آ رہی ہے، پلیٹ لیٹس کا معاملہ کنٹرول میں نہ آیا تو ٹوکسی کولوجی اسکریننگ کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالتی وقت ختم ہونے پر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ آفس نے وصول نہیں کی تھی، آج جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز میڈیکل رپورٹ آج جمع کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کل جمع کرانے کی ہدایت

    سابق وزیر اعظم کی صحت پر رپورٹ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مستحکم کرنے کے لیےعلاج جاری ہے، محفوظ علاج کے لیے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ پلیٹ لیٹس ہونے چاہئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل میں خون کی شریانوں میں مسائل کا بھی سامنا ہے، بائی پاس کے بعد نواز شریف کی طبیعت بہتر ہے مگر شریانوں میں مسائل ہیں، نواز شریف کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے۔

    میڈیکل رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو دن میں 2 مرتبہ واک بھی کرنی چاہیے، نواز شریف کے مرض کی مکمل تشخیص کا عمل بھی جاری ہے۔

  • ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ ہونے لگا

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف اختیارات کے نا جائز استعمال کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف نے اہل خانہ کے نام کروڑوں روپے کی جائیداد بنائی۔

    تحقیقات کے سلسلے میں نیب لاہور نے متعلقہ اداروں سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب نے جن محکموں سے ریکارڈ مانگا ہے ان میں ریونیو، ایل ڈی اے، ڈی سیز اور مختلف بینک شامل ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے خلاف تحقیقات کا آغاز شکایت موصول ہونے پر کیا گیا ہے، حبیب کالونی شیخوپورہ میں ان کا ایک 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، سیاست میں آنے کے بعد جاوید لطیف کے اثاثوں میں اضافہ ہوا، میاں جاوید لطیف کے درجنوں اثاثے ان کے اہل خانہ کے نام پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شیخوپورہ میں ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج

    یاد رہے کہ ستمبر میں جاوید لطیف کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر زمینوں پر قبضے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کی جعل سازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور محمد رشید ملوث تھے، محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے کی اراضی میاں برادران کو بیچ دی تھی۔

    جاوید لطیف اور ان کے بھائیوں نے فیصل آباد روڈ پر اس اراضی پر ڈیرہ بھی تعمیر کر لیا تھا، جب کہ اراضی کے اصل مالک محمد اسلم نے اس فراڈ کے خلاف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کو اپیل کی تھی۔

  • مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    مسلم لیگ ن کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی اراکین اسمبلی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی کے ارکان نے قائمہ کمیٹیوں سے اسعفیٰ دے دیا ہے، لیگی ارکان نے اپنے استعفے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا دیے۔

    خیال رہے کہ پی ایم ایل این نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر گزشتہ روز اسٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کا یہ فیصلہ ایک اہم موقع پر آیا ہے جب نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالے جانے کا معاملہ تقریباً حل ہو گیا ہے تاہم ضمانتی بانڈز کی شرط تسلیم نہ کرنے پر پر ن لیگ اَڑی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ن لیگ کے 70 ارکان قائمہ کمیٹیوں کے ممبرز ہیں، 67 ارکان کے استعفے پارٹی کے پاس گزشتہ روز ہی جمع کرا لیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کو4 ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ن لیگ سلمان رفیق و دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر سخت نالاں ہے، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے اس کیس میں وفاقی حکومت کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ سرکاری وکیل نے جواب داخل کرانے کے لیے عدالت سے مہلت کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے جج کے استفسار پر بتایا کہ اسمبلی سیشن جمعہ کو شروع ہو رہا ہے، اگلا سیشن 13 دسمبر کو ہوگا۔

  • خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    خواجہ سعد رفیق پرول پر رہا، ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار خواجہ سعد رفیق کو ساس کے انتقال پر پرول پر رہا کر دیا گیا ہے، سعد رفیق ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں 48 گھنٹے کے لیے رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے ساس کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے درخواست دی تھی، نماز جنازہ شام 7 بجے لیہ میں ادا کی جائے گی، خواجہ سعد رفیق جیل سے لیہ جائیں گے۔

    خواجہ سعد رفیق کی پرول پر رہائی کے آرڈر کیمپ جیل میں ایم پی اے یاسین سہول نے پہنچائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    یاد رہے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی بھی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کی ہے، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

  • شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    شہباز شریف کا نواز شریف کی ضمانت منظور ہونے پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت منظور ہونے اللہ کا شکر ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی ہے، شہباز شریف نے کہا کہ ضمانت ہونے پر میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، نواز شریف کو عوام کی دعاؤں کی ضرور ت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب یہی دعا ہے کہ نواز شریف کی صحت خطرے سے باہر آ جائے، وہ پاکستان اور قوم کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں، نواز شریف پاکستان کی خدمت اور ترقی کی علامت ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی

    خیال رہے کہ آج ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت کا کہنا تھا کہ انسانی بنیادوں پر منگل تک سزا معطلی اور درخواست ضمانت منظور کی گئی ہے۔

    عدالت نے فیصلے سے قبل کہا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ جامع رپورٹ دے، حکومت نے آئینی اختیارات استعمال نہیں کیے، حکومتیں ذمہ داری ادا کر رہی ہیں نہ ذمہ داری لے رہی ہیں، ماضی کے فیصلوں میں سزا یافتہ قیدیوں پر اصول وضع کر چکے ہیں، آج حکومتوں سے پوچھا گیا کہ عدالتی فیصلے پر کس حد تک عمل کیا گیا، تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتیں واضح جواب نہیں دے سکیں۔

  • میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    لاہور: نواز شریف کی طبیعت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، میگا کٹ لگنے کے بعد کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 24 ہزار 900 ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دوبارہ بلڈ ٹیسٹ 8:19 منٹ پر کرائے گئے، ان کے پلیٹ لیٹس 2 ہزار تک کم ہو گئے تھے جس کے بعد میگا کٹ لگائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں بتدریج اضافہ ہوتا رہے گا۔

    دوسری طرف نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی اصل وجہ بھی سامنے آ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈرگ انڈیوس تھرمبو سائٹو پینیا پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ ہے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ڈینگی بخار کی وجہ سے کم نہیں ہوئے تھے، ذرایع نے بتایا کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ خون پتلا کرنے والی ادویات بنی۔

    وجہ معلوم ہونے کے بعد نواز شریف کی ادویات میں خون پتلا کرنے والی دوا کو بند کر دیا گیا ہے، بتایا گیا کہ خون پتلا کرنے والی ادویات کا اثر ادویات بند کرنے کے بعد 7 دن تک رہتا ہے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقاتیوں کا تانتا بندھا رہا، ملاقاتیوں میں جنید صفدر، راحیل، مہرالنسا، عطا تارڑ اور آصف کرمانی شامل تھے، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی کل سے ساتھ موجود ہیں، مریم نواز کی دونوں بیٹیاں 2 بجے سے شام 6 بجے تک ساتھ موجود رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز اسپتال منتقلی کے وقت شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ تھے، انھوں نے نواز شریف کی 3 مرتبہ عیادت کی، شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ وہ نواز شریف کی صحت سے متعلق پریشان ہیں، ان کی تیزی سے خراب ہوتی صحت پریشان کن ہے، صحت کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔

    قبل ازیں، شہباز شریف جب نواز شریف کی عیادت کے لیے سروسز اسپتال پہنچے تو کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی روک کر نعرے بازی کی، کارکنوں نے اسپتال میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، شہباز شریف 45 منٹ تک نواز شریف سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے۔

  • فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے، ہمیں جیلوں پر ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پی ایم ایل این کے رہنما احسن اقبال نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی، مولانا نے کہا پی ایم ایل کی وفد کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، ہم سب کا اتفاق ہے اس وقت ملک داخلی طور پر بھی ڈوب رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنی صبح شام کے لیے پریشان ہے، نوجوان مایوس ہیں، انھیں اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے ، تاجر کاروبار چھوڑ رہا ہے، پیسا ملک سے باہر جا رہا ہے، ہر شعبہ زندگی کے لوگ کرب میں مبتلا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    مولانا کا کہنا تھا یو این میں تقریر کے نکات ریاستی طور پر تیار کیے گئے تھے، انسانی حقوق کمیشن میں اتنے ووٹ نہیں ملے کہ قرارداد پیش کر سکیں، کشمیر کی صورت حال پر اسلامی ممالک نے بھی ووٹ نہیں دیا۔

    احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت میں جب سے آئی ہے معیشت خراب ہوتی جا رہی ہے، حکومت کی آنکھوں میں صرف انتقام ہے، ن لیگ کی سینئر قیادت کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، ہمیں جیلوں میں ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    انھوں نے کہا این آر او کی تسبیح قومی مسائل کا حل نہیں ہے، عمران خان اپنی ناکامی کے ہر سوال پر جواب دیتے ہیں این آر او نہیں دوں گا، حکومت جینوا میں مسئلہ کشمیر پر حمایت کیوں نہیں حاصل کر سکی۔

    دریں اثنا، ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی نے دھرنے سے متعلق لالی پاپ نہیں دیا، اس پر مولانا نے جواب دیا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔

  • حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں احسن اقبال اور شیری رحمان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم اور متفق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر ن لیگ شہباز شریف کی ملاقات کے بعد احسن اقبال اور شیری رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کی ملاقات میں ملکی صورت حال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہی ہے، اسے گھر بھیجنا ضروری ہے، مہنگائی معاشی بد انتظامی سے بڑھی، متوسط طبقہ بری طرح پس رہا ہے، صنعت بھی تباہی کے دہانے پر ہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن جماعتوں کو مل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے، اپوزیشن اتحاد کے ذریعے عوام کو اس حکومت سے نجات دلائے گی، بلاول بھٹو کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے، ن لیگ کا وفد بھی مولانا سے ملاقات کرے گا، بلاول بھٹو آج شہباز شریف کی دعوت پر تشریف لائے تھے، اتفاق پیدا کر کے جمہوری عمل آگے بڑھائیں گے، ملک میں جمہوری عمل آئینی بالا دستی ہی سے مضبوط ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    احسن اقبال کا کہنا تھا موجودہ حکومت کا موازنہ پچھلی حکومتوں سے نہیں کیا جا سکتا، تبدیلی کے جو وعدے کیے گئے تھے وہ تو پورے نہیں ہوئے، اب صرف کابینہ میں تبدیلی کر کے بکرے قربان کیے جا رہے ہیں۔

    دریں اثنا، پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا حکومت عوام کا مینڈیٹ کھو چکی ہے، مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی، ہر روز منی بجٹ آ رہا ہے، حکومت پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھ رہی، آرڈیننس سے ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عوام مشکل صورت حال سے گزر رہے ہیں، حکومت ہر چیز کا بوجھ عوام پر ڈالنے پر بہ ضد ہے، دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، اوگرا نے بھی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔

    انھوں نے کہا حکومت ملک میں اس وقت خوف ناک سیاسی اور اقتصادی تقسیم نظر آ رہی ہے، قومی اسمبلی میں 29 بل اٹھا کر بلڈوز کر دیے گئے، عوام کو ریلیف اور پارلیمان کو عزت دینے کا یہی وقت ہے، دورہ امریکا میں جو وعدے کیے گئے وہ قوم اور پارلیمنٹ سے شیئر کریں۔