Tag: پی ایم ایل این

  • مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے، کشمیر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے: شہباز شریف

    مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے، کشمیر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے: شہباز شریف

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنما شہباز شریف نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے فرمایا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، ہم مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے لیکن قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ گجرات کے قاتل نریندر مودی نے کشمیر پر ظلم و ستم ڈھائے، مودی نے 370 اور 35 اے ختم کر کے کشمیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔

    انھوں نے کہا کہ 65 کی جنگ میں پوری قوم فوج بن گئی اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، حال ہی میں بھارت نے پھر حملہ کرنے کی گندی کوشش کی۔ انھوں نے مودی کو للکار کر کہا، وہ دن دور نہیں مودی، جب ہم تم سے ایک ایک دن کا حساب لیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ کشمیر کی وادی خون سے سرخ ہو چکی ہے اور کتنی قربانی مانگتے ہو، آج ہمیں ٹرمپ کی طرف نہیں دیکھنا اللہ کی طرف دیکھنا ہے، اللہ کی مدد آئے گی اور ضرور آئے گی، شرط یہ ہے کہ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٰٰیوم آزادی: مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کو آزادی دلانی ہے تو ٹرمپ نہیں اللہ کی مدد چاہیے، ہمیں ٹرمپ سے پیسے اور سہارا نہیں چاہیے، ہمیں خود پر بھروسا کرنا ہوگا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ 72 سال گزر گئے لاکھوں شہیدوں کا حساب کتاب نہیں ہوا، وہ لاکھوں شہید پوچھیں گے کہ اس عظیم پاکستان کے لیے قربانیاں دیں، تم نے کیا کیا اس پاکستان کے ساتھ۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا پاکستان کی تاریخ عظیم کارناموں سے بھری ہوئی ہے، 1998 میں 28 مئی کو ایٹمی دھماکے ہوئے، نواز شریف سے کہا گیا کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں، 5 ارب ڈالر کی پیش کش کی گئی، لیکن نواز شریف نے 5 دھماکے کر کے دشمن کے دانت کھٹے کر دیے۔

  • عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں اس حکومت سے جان چھڑائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف جیل میں ہیں مگر عوام اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی صرف تب کرے گا جب عوام کی رائے شامل ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف حکومت ہے، انصاف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف قانون کی بالا دستی کے لیے ملک میں واپس آئے تھے، وہ خود کہتے ہیں مجھے بلیک میل کیا گیا ہے، آج کٹہرے میں نواز شریف کو نہیں وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو جیل میں معائنے کی اجازت مل گئی

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا ’مجھے بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے، حکومت ایک پیسے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کر سکی، مجھ پر الزام لگانا ہے تو سامنے لگاؤ، ایک سال ہو گیا حکومت کو، ادارے ان کے ہیں، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔‘

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج عوام ہمارے ساتھ ہے، جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے ملک نہیں چلتے، ملک کو چلانا بہت بڑی ذمہ داری کا کام ہے، ہم نوجوانوں کے روزگار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی منظر عام پر آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج مریم نواز نے پریس کانفرنس میں ناصر بٹ اور جج ارشد ملک کے حوالے سے ایک ویڈیو پیش کی، جس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ناصر بٹ کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد کے تھانوں میں 14 مقدمات درج ہیں۔

    9 جون 1982 کو تھانہ مری روڈ میں کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوا، 28 جنوری 1986 کو تھانہ سٹی میں اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، 23 مئی 1986 کو تھانہ صادق آباد میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

    ناصر بٹ کے خلاف 4 جون 1986 کو تھانہ گنج منڈی میں نا جائز اسلحے کا مقدمہ درج ہوا، 15 دسمبر 1986 کو تھانہ صادق آباد میں پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہوا، 2 دسمبر 1987 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، قتل میں معاونت کا مقدمہ درج ہوا جب کہ 27 مارچ 1990 کو تھانہ آر اے بازار میں بھی اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 17 مئی 1993 میں تھانہ وارث خان میں اقدام قتل، 7 اکتوبر 1993 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، 20 مئی 1994 کو تھانہ وارث خان میں کار سرکار میں مداخلت، 11 جنوری 1996 کو تھانہ گوجر خان میں گاڑی کی ٹکر سے قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ ناصر بٹ کے خلاف 8 اپریل 1996 کو تھانہ کوہسار اسلام آباد، 14 اکتوبر 1996 کو تھانہ گنج منڈی، 15 اکتوبر 1996 کو تھانہ صادق آباد میں قتل، اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، ناصر بٹ متعدد مقدمات میں اشتہاری بھی رہا، عدالتو ں نے وارنٹ جاری کیے۔ ن لیگ حکومت میں ناصر بٹ کے مقدمات میں متاثرین سے صلح کروائی گئی، وفاقی اور صوبائی حکومت ان معاملات پر اثر انداز ہوتی رہی، پولیس اور متاثرین پر دباؤ ڈالا گیا۔

    خیال رہے کہ ناصر بٹ نواز شریف کی لندن موجود گی پر تمام انتظامات کا ذمہ دار رہے، برطانوی شہریت کا حامل ناصر بٹ قتل کی وارداتوں کے بعد برطانیہ فرار ہوا، ن لیگ دور میں ناصر بٹ کو لندن سے واپس بلایا گیا اور ان کے خلاف مقدمات نمٹائے جاتے رہے۔

    خیال رہے کہ مریم نواز کی جانب سے جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہوئی۔ یہ مبینہ ویڈیو جج ارشد ملک اور ناصر بٹ نامی شخص کی ہے۔

  • پوری پارٹی رانا ثنا اللہ اور ان کی فیملی کے ساتھ ہے: شہباز شریف

    پوری پارٹی رانا ثنا اللہ اور ان کی فیملی کے ساتھ ہے: شہباز شریف

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس بے بنیاد ہے، پوری پارٹی ان کے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ نیب پوری کوشش کے باوجود رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس نہ بنا سکا، ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ رانا ثنا اللہ کو پانی نہ کھانا دیا جا رہا ہے، ان کی اہلیہ جیل کے باہر کھڑی رہیں اور انھیں ملنے نہ دیا گیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کا ایجنڈا صرف اینٹی ن لیگ ہے، روزانہ کوئی کیس بنا کر ن لیگیوں کو جیل میں ڈالا جاتا ہے، اے پی سی ہونے جا رہی ہے، مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے، حمزہ کے لیے نہیں عوام کے دکھ درد کے لیے اپوزیشن مل کر کام کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ بھی اپنے خلاف بے بنیاد کیسز کا ذکر کر چکے ہیں، عمران خان کی سوچ سامنے آ چکی ہے، انھوں نے اس وقت کے ڈپٹی چیئرمین نیب کو ہدایت کی تھی کہ رانا ثنا کے خلاف کیسز بنائیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایم این اے کی زندگی کے ساتھ نہ کھیلیں خدا معاف نہیں کرے گا، میں مطالبہ کرتا ہوں رانا ثنا اللہ کو فی الفور ادویات دی جائیں، ملزم کو انسانی تقاضوں کے مطابق سہولتوں سے محروم نہیں کیا جاتا۔

    ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی کہانی 4 سال سے چل رہی ہے، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ اور دیگر پر کیا الزامات لگے ہیں، آج تک کرپشن کا ایک الزام بھی مسلم لیگ پر ثابت نہ ہو سکا، کرپشن کے الزامات کا پہلے بھی مقابلہ کیا آیندہ بھی کریں گے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کا ہر شخص کہہ رہا ہے موجودہ حکومتی جھوٹی ہے، کرپشن کی حقیقت عوام کے سامنے آ چکی ہے، ٹی وی پر ہر شخص کہہ رہا ہے یہ کیس جھوٹا ہے، آج پاکستان کا ہر شخص پریشان ہے۔

  • اثاثہ جات کیس: شہباز شریف 5 جولائی کو نیب میں مطلوبہ دستاویزات سمیت طلب

    اثاثہ جات کیس: شہباز شریف 5 جولائی کو نیب میں مطلوبہ دستاویزات سمیت طلب

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو 5 جولائی کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ذرایع نے بتایا ہے کہ شہباز شریف کو اثاثہ جات کیس میں پانچ جولائی کو طلب کر لیا گیا ہے، شہباز شریف کو مطلوبہ دستاویزات ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل نیب صاف پانی اور آشیانہ اقبال کرپشن کیس میں بھی شہباز شریف کو طلب کر چکا ہے۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہو چکی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمپنی کرپشن کیس، شہباز شریف آج نیب میں پیش ہوں گے

    ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے، موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کروڑوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے۔

    پچھلی بار نیب نے شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کے لیے طلب کیا تھا۔

    لیگی صدر کو نیب لاہور نے 13 مئی کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، لیکن شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے تھے۔

  • وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ سے 1 ارب 90 لاکھ تک پہنچ گیا: حمزہ شہباز

    وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ سے 1 ارب 90 لاکھ تک پہنچ گیا: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کا بجٹ 58 کروڑ 60 لاکھ تھا، آج یہ بجٹ ایک ارب 90 لاکھ روپے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈالر اب مزید اوپر جائے گا، ڈالر 157 کو چھو رہا ہے، پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یہ نہیں ہوا۔

    مسلم لیگ ن کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ آج معیشت کا جو حال ہے آپ سب دیکھ رہے ہیں، معاشی حالات کا حل نکالنے کی بہ جائے الزامات لگائے جا رہے ہیں، ایک دوسرے کے خلاف باتوں سے یہ ملک مضبوط نہیں ہوگا۔

    حمزہ شہباز نے مزید کہا ’میں ایک ایک معزز ممبر کو اپنی تشویش سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں، یہ باتیں تھیں کہ آئی ایم ایف کا قرضہ نہیں لیں گے خود کشی کر لیں گے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  قومی اسمبلی:‌ شہباز شریف کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی، اجلاس ملتوی

    انھوں نے کہا ایک وفاقی وزیر نے کہا سی پیک کو دوبارہ دیکھیں گے، ایک اور وفاقی وزیر نے کہا منصوبوں میں کرپشن ہے، سازش کے تحت سی پیک کو بد نام کیا جا رہا ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس کے بجٹ میں دگنا اضافہ ہو گیا ہے، پہلے اٹھاون کروڑ تھا، اب ایک ارب تک پہنچ گیا ہے، ہیلی کاپٹر کے استعمال میں بھی 14 کروڑ 90 لاکھ اضافی خرچ ہوئے۔

  • میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے: حمزہ شہباز

    میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے: حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ میٹرو نہ بننے، جہاز میں سیر کرنے پر بھی کمیشن بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہم سب جیل میں ہیں اب تو وزیر اعظم کچھ کر کے دکھائیں، جیلوں میں ڈالنے سے کچھ ہوتا تو آمر دور میں بھی معیشت بہتر ہوتی۔

    [bs-quote quote=”میرا نام حمزہ ہے جس کا مطلب شیر ہے، ہم ڈرنے والے نہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”حمزہ شہباز”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ معیشت کے لیے عقل اور وژن کی ضرورت ہوتی ہے، ڈالر گر رہا ہے، اسٹاک مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہے، دیکھتے ہیں اب پنجاب حکومت کیا بجٹ لاتی ہے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بھی انھوں نے جیل کاٹی، مشرف نے 10 سال قید میں رکھا، انسان کو ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، حالات کا شکوہ کم زور لوگ کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    حمزہ نے کہا کہ میرے دامن پر کوئی داغ نہیں، عزت سے سیاست کی اور کریں گے، جیل کی صعوبتوں کا گلہ کم زور لوگ کرتے ہیں، میرا نام حمزہ ہے جس کا مطلب شیر ہے، ہم ڈرنے والے نہیں۔

    خیال رہے کہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں نیب کے ہاتھوں گرفتار حمزہ کی ضمانت پر رہائی کے لیے آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کو غیر قانونی گرفتار کیا گیا ہے، عدالت گرفتاری کالعدم قرار دے۔

  • حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ تھانہ پرانی انار کلی میں درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر تھانہ پرانی انار کلی میں ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے عدالت پہنچتے ہی کارکنوں نے نعرے بازی کی، انھیں احاطۂ عدالت میں نعرے بازی سے روکا گیا تو وہ پُر امن نہ رہے اور مشتعل ہو گئے، لیگی کارکن فرزانہ بٹ نے کانسٹیبل علی رضا کو تھپڑ مارا۔

    ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ کو لے کر نکلی تو کارکنوں نے نیب کی گاڑی روکنے کی کوشش کی، منع کرنے پر انھوں نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر نیب کے ہاتھوں حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر ن لیگی خواتین ارکان کی جانب سے پر تشدد احتجاج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرزانہ بٹ سمیت دیگر خواتین نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو دھکے دیے، سیاسی خواتین کے تشدد کے نتیجے میں اہل کار عمار احمد کا بازو زخمی ہوا، سب انسپکٹر محمد اقبال خواتین کے دھکے دیے جانے سے بے ہوش ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق کانسٹیبل علی رضا اور عبد الرحمان سے بھی ناروا سلوک اور گالم گلوچ کی گئی، اہل کاروں نے قیام امن کے لیے تحمل، برد باری، پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا، پولیس جوانوں نے ناروا رویے کے باوجود خواتین کا احترام ملحوظ خاطر رکھا۔

  • زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن سے وطن واپس آنے کے بعد اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنے والے اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں اور اس میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے۔

    شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آصف زرداری کو گرفتار کرنے کے آرڈر دیے گئے ہیں، اسپیکر ان کے آج ہی پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نیب میں پیش ہوتے اور جواب دیتے رہے ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری طور پر جاری کیے جائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسپیکر نے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جس پر شکر گزار ہوں، اسپیکر نے اپنے طرز عمل سے جمہوری روایات کو پروان چڑھایا، آصف زرداری اور سعد رفیق کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے وفاقی وزیر عمر ایوب کے ٹویٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ توانائی نے دعویٰ کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کر دیا گیا ہے، یہ صدی کا بڑا جھوٹ ہے جو ایک ٹویٹ کے ذریعے بولا گیا۔ اس پر اسپیکر نے فوراً کہا کہ یہ رمضان ہم نے اچھا گزارا لیکن گزشتہ رمضان ایسا نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ اپنےعلاج کے لیے ملک سے باہر گئے لیکن ملک میں باتیں کی گئیں کہ ایسا اسپتال نہ بنا سکا جو اپناعلاج کرا سکے، بیماری کسی پر بھی آ سکتی ہے اس پر مذاق اڑانا غلط بات ہے، امریکا میں میری سرجری لندن میں میرا علاج ہوا، جس ڈاکٹر نے 15 سال علاج کیا اس کو ہی دکھایا جاتا ہے، لیکن کہا گیا کہ این آر او لے کر چلا گیا، ڈیل کر کے چلا گیا، خدا کا خوف کریں۔

    شہباز شریف نے وزیر سائنس فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی لمبی زندگی ہے، وزارت چھین لی گئی اور آج کل ڈپریشن کا شکار ہیں، آج کل سائنس کی دنیا میں ان کا ڈنکا بج رہا ہے، ہم علمائے کرام سے بھی بہت عزت و احترام سے بات کرتے ہیں، لیکن عید کا چاند دیکھنے کے لیے بھی فواد چوہدری نے نسخہ ایجاد کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے فورم پر خطاب میں کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم کا بھی ذکر کیا، کہا وادیٔ کشمیر میں دن رات معصوم بچوں کا خون بہتا ہے، فلسطین میں معصوم بچوں کو مارا جاتا ہے اور اس فورم پر کشمیر کا ذکر نہ ہونا افسوس ناک ہے، جناب اسپیکر ہمیں اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں انھیں گرفتار کر لیا ہے، نیب کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • عید پر بھی نواز شریف کو اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا: مریم اورنگزیب

    عید پر بھی نواز شریف کو اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا: مریم اورنگزیب

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عید پر بھی نواز شریف کو ان کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا، نواز شریف نے کھربوں کے پراجیکٹ لگائے اور ایک روپے کی کرپشن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مریم اورنگ زیب نے ایک بار پھر شکوہ کیا ہے کہ نواز شریف کو عید پر ان کے اہل خانہ سے نہیں ملنے دیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی نا اہلی کا بدلہ نواز شریف سے لے رہے ہیں۔

    ترجمان ن لیگ نے کہا کہ نواز شریف سے بدلہ لینے سے ملک کی ترقی کی شرح 5.8 فی صد نہیں ہو سکتی نہ ہی مہنگائی 3 گُنا کم ہو سکتی ہے۔

    مریم اورنگ زیب نے مزید کہا کہ نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ عمران خان ترقی کی شرح 5.8 فی صد پر نہیں لا سکتے، اور مہنگائی کو 3 گنا کم نہیں کر سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کو عمران خان فوبیا ہوچکا ہے، شوکت یوسفزئی

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ عمران خان 11 ہزار میگا واٹ بجلی نہیں بنا سکتے، نواز شریف اس لیے جیل میں ہیں کیوں کہ آپ نے ملک کو آئی ایم ایف میں گروی رکھنا تھا۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ یاد رکھیں ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے۔