Tag: پی این ایس سی

  • پاکستان کا 4 نئے بحری جہاز بیرون ملک سے آرڈر کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا 4 نئے بحری جہاز بیرون ملک سے آرڈر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان نے بیرون ملک سے 4 نئے بحری جہاز آرڈر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چار نئے بحری جہاز آرڈر کرنے کے لیے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) کی ٹیم رواں ہفتے چین روانہ ہوگی۔

    پی این ایس سی حکام کا کہنا ہے کہ بحری جہاز چین سے خریدے جا رہے ہیں، جس کے لیے بیش تر ادائیگی پاکستانی روپے میں کی جائے گی، پہلا جہاز تقریباً ایک سال بعد مل سکتا ہے، دیگر بعد میں دستیاب ہوں گے۔

    حکام کے مطابق نئے بحری جہازوں سے پی این ایس سی کارگو ترسیلی صلاحیت 40 فی صد بڑھ جائے گی، دوسری طرف 2 پرانے جہاز 8 ارب روپے میں بیچنے کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں، جن کی فروخت مارچ تک مکمل ہوگی۔

    واضح رہے کہ پی این ایس سی قومی ادارہ ے، جس کے بحری جہازوں میں نئے پرانے ڈبل ہل افرامیکس، ایل آر – ون پراڈکٹ ٹینکر، پانامیکس بلک کیریر، سپرامیکس، ہینڈیمیکس، اور ہینڈی سائز بلک کیریر شامل ہیں، جو 9 لاکھ 38,876 ٹن وزن لانے لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ ادارہ پوری دنیا کے تقریباً تمام جغرافیائی راستوں پر ہر قسم کے کارگو کے ساتھ نقل و حمل کر چکا ہے، ہینڈی میکس اور ہینڈی سائز جہاز خشک بلک کیریئر، لوہے اور اسٹیل کی مصنوعات، کھاد، معدنیات، جنگلاتی مصنوعات، کچ دھاتیں، باکسائٹ، ایلیومنا، سیمنٹ اور دیگر تعمیراتی سامان لانے لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • پی این ایس سی نے 2023  میں منافع کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    پی این ایس سی نے 2023 میں منافع کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے

    کراچی : پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی ) نے 2023 میں منافع کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، نو ماہ میں پی این ایس سی کو تقریباً چوبیس ارب روپے کا منافع ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نےشپنگ کی تاریخ میں ریکارڈمنافع حاصل کر لیا اور سال 2023 میں منافع کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔

    پی این ایس سی کو2023 کے9 ماہ میں تقریباً24 ارب روپے کا منافع ہوا تاہم سال2023 کا مجموعی منافع 28 ارب رہنے کی توقع ہے۔

    سال 2022 میں یہ منافع 5.6ارب جبکہ 2021میں محض سوا 2ارب تھا، پی این ایس سی نے حکومت کو شیئرکی مد 1ارب روپے ڈیویڈنٹ بھی دیا ہے۔

    حکام نے کہا ہے کہ پی این ایس سی کے فلیٹ میں آئل ٹینکرز سمیت 12 جہاز موجود ہیں ، آئل ٹینکر ایم وی لاہور کو فروخت کرنے کے لیے عالمی ٹینڈرز بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پی این ایس سی حکام نے بتایا کہ دوسرا آئل ٹینکر ایم وی کوئٹہ کو مکمل اوور ہالنگ کے بعد بیڑے میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ، کارگو ،تیل مصنوعات کی زیادہ ہینڈلنگ کیلئےمزید آئل ٹیبکرز ،بلک کیریئرکی خریداری ہوگی۔

    حکام کے مطابق نیا جہاز کا آرڈر اگر آج کریں تو وہ تین سے چار سال بعد ملے گا، اگر جہاز کے بدلے فوری جہاز نہ لیا تو آمدنی متاثر ہوسکتی ہے۔

    پی این ایس سی نے مزید بتایا کہ پی این ایس سی پاکستان کی ضرورت کا 85 فیصد خام تیل پاکستان لاتا ہے ، چیئرمین پی این ایس سی نے جہازوں کی خریداری کے لیے رواں ماہ چین کا بھی دورہ کر رہے ہیں ، دورے میں آئل ٹینکرسمیت کنٹینرجہازکی خریداری پربھی بات ہوگی

  • اربوں روپے سے خریدے بحری جہاز میں بڑی خرابی نکل آئی

    اربوں روپے سے خریدے بحری جہاز میں بڑی خرابی نکل آئی

    کراچی: پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے اربوں روپے سے خریدے بحری جہاز میں بڑی خرابی نکل آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی این ایس سی نے 8 ارب روپے لاگت سے 2 بحری جہازوں کی خریداری کی تھی، ان میں سے ایک جہاز میں بڑا فالٹ نکل آیا۔

    ذرائع کے مطابق پی این ایس سی کے گزشتہ ماہ اربوں روپے مالیت سے خریدے گئے ایک جہاز کا تیل پمپنگ سسٹم بوسیدہ نکلا ہے، سرگودھا جہاز شیڈول کے مطابق پیر کی شام پورٹ قاسم پر خام تیل ترسیل میں ناکام رہا۔

    کارپوریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کے آؤٹر چینل پر سمندر میں جہاز کی تین دن تک مرمت کی گئی، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ خریداری کے فوراً بعد اس میں فالٹ نکلا ہے۔

    پی این ایس سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مرمت کے بعد یہ بحری جہاز آؤٹر اینکریج سے پورٹ قاسم کے لیے روانہ ہو گیا ہے، جب کہ دوسرے جہاز مردان کی اگلے ماہ ڈرائی ڈاکنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ڈرائی ڈاکنگ یا بنیادی سروسنگ پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں، کئی سال پہلے خریدے گئے دو جہاز خیرپور اور بولان اب تک ڈرائی ڈاک پر نہیں گئے۔

  • پی این ایس سی، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ نج کاری فہرست سے باہر

    پی این ایس سی، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ نج کاری فہرست سے باہر

    اسلام آباد: نج کاری کمیٹی نے پورٹ قاسم اتھارٹی، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کو نج کاری فہرست سے نکالنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نج کاری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔

    اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ اداروں کی اسٹریٹیجک اہمیت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    مشیر خزانہ نے نج کاری کمیشن کو سرکاری اداروں کی نج کاری کا عمل تیز کرنے اور آیندہ اجلاس سے قبل 10 اداروں کی نج کاری کے لیے مالی مشیروں کے تقرر کی بھی ہدایت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    اجلاس میں نج کاری کی فہرست میں شامل 8 اداروں کے متعلق بھی بتایا گیا، ان اداروں میں بلوکی اور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، ماڑی پیٹرولیم، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سینٹر، لاکھڑا کول کمپنی شامل ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل کی بحالی کے بعد نج کاری کی جائے گی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں کی 32 پراپرٹیز کے لیے مالی مشیروں کے تقرر کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر فروخت کیے جانے کا فیصلہ ہوا تھا اور چھ مارچ کو ہونے والے کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

    حکومت کی طرف سے پاکستان اسٹیل کی نج کاری کے اعلان پر چین اور روس کی کمپنیوں نے اسے خریدنے کے لیے دل چسپی ظاہر کی تھی۔

  • گوادر میں‌ ملک کی سب سے بڑی رن وے بنانے کا اعلان

    گوادر میں‌ ملک کی سب سے بڑی رن وے بنانے کا اعلان

    کراچی: وزیر مملکت برائے بندر گاہ و جہاز رانی چوہدری جعفر اقبال نے کہا ہے کہ چائنہ کمیونی کیشن کنسٹرکشن کمپنی(سی سی سی سی) کی جانب سے گوادرتا کوسٹل ہائی وے چھ رویہ سڑک اور دو ٹرینیں چلانے کے لیے 15 ارب روپے کا بلا سودی قرضہ فراہم کیا جارہا ہے، 18 اکتوبر کو گوادر پورٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جہاز لنگر انداز ہوگا، اگلے سال تک پاکستان کی سب سے بڑی رن وے گوادر پورٹ پر بنائے جائے گی جس کے لیے چین 18 تا20 ارب روپے گرانٹ دے گا۔

    یہ بات انہوں نے پی این ایس سی بلڈنگ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ ان کے ساتھ چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ اسد چاندنہ بھی موجود تھے۔ قبل ازیں وزیر مملکت نے چیئرمین پی این ایس سے ملاقات کی جس میں چیئرمین نے انہیں ادارے کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔

    دو ٹرینوں اور 6رویہ طویل سڑک کے لیے چین 15 ارب بلا سود دے گا

    بعدازاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ چین کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ پاکستان آئے ہوئے ہیں جن کے ذریعے چینی کنسٹرکشن کمپنی سے 15 ارب روپے کا بلاسود قرضہ لینے کا معاہدہ طے پاگیا ہے، اس رقم کے ذریعے سی پی کے تحت گوادر پورٹ کو کوسٹل ہائی وے سے ملایا جائے گا جس کے لیے چھ رویہ سٹرک تعمیر کی جائے گی اور دو ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

    انہوں نے بتایا کہ گوادر پر عنقریب دو بڑے جہاز لنگر انداز ہونے والے ہیں، 18اکتوبر کو آنے والا جہاز اس پورٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا جہاز ہوگا جو کہ پہلی بار یہاں پہنچے گا۔

    گوادر میں بزنس سینٹر بنانے کا اعلان

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی جانب سے فری زون میں بزنس سینٹر بنایا جارہا ہے جو کہ دوبرس میں مکمل ہوجائے گا جس میں کمیونٹی سینٹر بھی ہوگا، اس میں کسٹم، پی این ایس سی، ایف بی آر، امیگریشن اور جی ڈے اے کے دفاتر بھی ہوں گے۔

    ڈیفنس تا پورٹ قاسم فیری سروس چند ماہ میں شروع ہوجائے گی

    فیری سروس کے معاملے پر انہوں نے بتایا کہ کراچی تا گوادر فیری سروس کا کام بتدریج آگے بڑھ رہا ہے، کراچی کی سڑکوں کا رش کم کرنے کے لیے ڈیفنس تا پورٹ قاسم براستہ سمندر فیری سروس چلانے چلانے کا منصوبہ چند ماہ میں شروع کریں گے۔

    کنٹینر لانے کے لیے پپری سے ٹرین چلائیں گے

    وزیر مملکت نے بتایا کہ کراچی کے نزدیک پپری میں ریلوے کی بڑی زمین خالی ہے، منصوبہ ہے کہ اسے کراچی پورٹ کے زیر استعمال لاکر یہاں سے ٹرین چلائی جائے تاکہ کنٹینر اترنے کے بعد ٹرک کے بجائے ٹرین کے ذریعے منتقل کیا جائے جس سے ٹرانسپورٹیشن کی لاگت انتہائی کم ہوجائے گی۔

    کراچی پورٹ پر 4 ہزار خالی کنٹینر پڑیں گے، جلد نیلام ہوں گے

    چوہدری جعفر اقبال نے بتایا کہ کراچی پورٹ پر 4 ہزار کے قریب کنٹینر خالی پڑے ہیں جنہیں شپنگ کمپنیاں چھوڑ گئیں، کسٹم کے ذریعے انہیں نیلام کرایا جائے گا تاکہ پورٹ پر جگہ خالی ہو، ان میں سے 3ہزار کے قریب کے پی ٹی اور بقیہ پورٹ ہینڈلنگ کرنے والی دیگر کمپنیوں کے پاس پڑے ہیں ۔

    گوادر میں سب سے بڑی رن وے تعمیر ہوگی، چین 20 ارب دے گا

    انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں چین کے تعاون سے ملک کی سب سے بڑی رن وے تعمیر کی جائے گی جو کہ اگلے سال تک مکمل ہوجائے گی اس کے لیے چینی حکومت 18 تا20 ارب روپے گرانٹ فراہم کرے گی۔

    آئل اسٹوریج میں 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن کا اضافہ کریں گے، چیئرمین پی این ایس سی

    چیئرمین پی این ایس سی نے بتایا کہ آئل اسٹور کرنے کی گنجائش بڑھانے کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن گنجائش کے حامل ٹینک بنانے کے لیے 3.75اب روپے کی لاگت آئے گی، 50فیصد سرمایہ وفاقی حکومت فراہم کرے گی بقیہ رقم پی این ایس سی خرچ کرے گی، ہماری طرف سے پوری تیاری ہے تاہم متعلقہ اداروں کی جانب سے پرمیشنز پر کام جاری ہے۔

  • پی این ایس سی کے تحت بارش متاثرین میں کھانا تقسیم

    پی این ایس سی کے تحت بارش متاثرین میں کھانا تقسیم

    کراچی: پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی جانب سے بارش سے متاثرہ افراد کی مدد کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین پی این ایس سی کی جانب سے کورنگ کے متاثرین میں کھانا تقسیم کیا گیا۔

    کھانا تقسیم کرنے کے موقع پر چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ر) راشد صدیقی، پبلک ریلیشنز اینڈ پروٹوکول آفیسر حافظ امین نظامی اور دیگر موجود تھے۔

    ترجمان کے مطابق پی این ایس سی کی جانب سے استطاعت کے مطابق لوگوں کی امداد کا سلسلہ جار ی ہے، تین دن سے کورنگی اور ملحقہ علاقوں میں متاثرین بارش کو کھانا فراہم کیا جارہا ہے جس سے سیکڑوں افراد مستفید ہوئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس ضمن میں پانی میں ڈوبے ہوئے افراد کو شٹل سروس کے ذریعے منتقل کیا گیا، کرین فراہم کی گئی جس نے پھنسی ہوئی گاڑیاں ہٹائیں، پانی میں ڈوبے ہوئے علاقوں میں پمپ فراہم کیے تاکہ سڑکوں سے پانی کم ہو ساتھ ہی میڈیکل ٹیم کے ذریعے طبی امداد فراہم کی گئی۔

    ایک سوال پر ترجمان نےمزید کہا کہ پی این ایس سی کی یہ امدادی کارروائی پہلی بار نہیں ہے ،قبل ازیں ادارہ زلزلہ زدگان اور ہیٹ اسٹروک کے موقع پر بھی متاثرین کی مدد کرچکا ہے ساتھ ہی پی این ایس سی مختلف این جی اوز کو عوامی فلاح و بہبود کی مد میں رقومات بھی فراہم کرتی رہی ہے۔

  • فیری سروس کا دائرہ کار دبئی اور سعودی عرب تک بڑھانے کا فیصلہ

    فیری سروس کا دائرہ کار دبئی اور سعودی عرب تک بڑھانے کا فیصلہ

    کراچی: منسٹری آف پورٹ اینڈ شپنگ نے کراچی سے چلنے والی فیری سروسز کا دائرہ کار دبئی اور سعودی عرب کی بندرگاہوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر حاصل بزنجو کا کہنا ہے کہفیری سروس کے 4 منصوبے مکمل ہونے والے ہیں، پہلی فیری سروس کراچی تا پورٹ قاسم آئندہ دو ماہ میں شروع کردیں گے، فیری سروسز کا دائرہ کار دبئی اور سعودی عرب تک بڑھایا جائے گا۔

    اس بات کا اعلان انہوں نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی )کو پیکرا(پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی) کی جانب سے ’’ڈبل اے ریٹنگ‘‘ ملنے کی خوشی میں ہونے والی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ساتھ چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔

    وفاقی وزیر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ کوئی کامیابی ملے تو وہ ادارے کی نہیں پاکستان کی کامیابی ہوتی ہے،چیئرمین اور اس کی ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، ڈبل اے ریٹنگ ایسے وقت میں حاصل کرنا بہت بڑی کامیابی ہے جس وقت شپنگ کی عالمی انڈسٹری بحران کا شکار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی این ایس سی، گوادر پورٹ، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ کا مزید درست استعمال کیا جائے تو ان کا ملکی معیشت میں بڑا کردار ہوگا، فیری سروسز جب شروع ہوں گی تو نجی سیکٹر بھی ان میں آجائے گا اور سرمایہ کار ی میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلی فیری سروس کراچی سے پورٹ قاسم چلے گی، اس کے لیے ہمیں بہت تقاضا کیا جارہا تھا کہ پورٹ قاسم جانے میں مشکلات درپیش ہیں اور ٹریفک جام ملتا ہے اس یے یہ فیری سروس کراچی کے لیے تحفہ ہوگا ساتھ ہی سمندر کنارے کروز بھی کھڑے کریں گے تاکہ فیملیز سمندر کنارے کے بجائے سمندر کے بیچوں بیچ بیٹھ کر کھانا کھائیں اور لطف اندوز ہوسکیں۔

    ایک سوال پر انہوں نے مزید بتایا کہ فیری سروسز کا دائرہ کار وسیع کرنے کا ارادہ ہے، ان چاروں فیری سروسز کے بعد اس کا دائرہ کار دبئی اور سعودی عرب تک لے جائیں گے، تاہم وفاقی وزیر نے اس ضمن میں مزید تفصیل پیش نہیں کی۔

    ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ساؤتھ ایشین کنٹینر ٹرمینل مارچ میں فعال ہوجائے گا، اس میں کچھ مشکلات تھیں تاہم وہ اب دور ہوچکی ہیں اور اب کوئی مشکل باقی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان لینڈ شپنگ پر کام جاری ہے، تین سے چار جگہ یہ شروع ہوچکی ہے۔

    چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی این ایس سی کی تاریخ میں پہلی بار ادارے کی ریٹنگ ڈبل اے ہوئی ہے اور پہلی بار پی این ایس سی کے جہازوں کی مال لے جانے کی گنجائش 7  لاکھ میٹرک ٹن ہوگئی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے عنقریب چلنے والی جو چار فیری سروسز ہیں ان میں پہلی کراچی تا پورٹ قاسم، دوسری کراچی تا ایرانی بندر گاہ چاہ بہار، تیسری کراچی تا اورماڑہ اور چوتھی کراچی تا گوادر شامل ہیں تاہم ان میں سب سے پہلے کراچی تا پورٹ قاسم فیری سروس مکمل ہوگی بعدازاں دوسرے نمبر پر ایرانی بندر گاہ چاہ بہار تک چلائی جائے گی جس کا مقصد زائری کو سہولت دینا ہے۔

    ایک سوال پر چیئرمین نے کہا کہ ڈریجنگ ایک منافع بخش صنعت ہے، پی این ایس سی نے اسے اپنی ترجیحات میں دوسرے نمبر پر رکھا ہے، ارادہ ہے کہ پی این ایس سی اپنی ذیلی کمپنی قائم کرکے ڈریجنگ بھی شروع کرے کیوں یہ ایک منافع بخش انڈسٹری ہے اور پی این ایس سی اپنے منافع میں اضافے کے لیے ایسے اقدامات کو ترجیح دے رہی ہے۔

    عارف الہی  کا کہنا تھا کہ پاکرا کی جانب سے مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ AA’ ریٹنگ نیشنل کیریئر کمپنی کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے، اس ریٹنگ کے حصول میں ٹیم ورک، بہترین انتظامی پریکٹسز اور انتہائی چیلنجنگ ماحول میں عالمی تناظر کو مد نظر رکھتے ہوئے درست فیصلوں کا بڑا عمل دخل ہے،ہم چارٹرڈ جہازوں کے ذریعے کمپنی کے بزنس کو بڑھانے کی حکمت عملی پر کام کررہے ہیں، پی این ایس سی کے فلیٹ میں اضافے کے تحت دو نئے جہاز شامل کیے جارہے ہیں جس میں ایفرا میکس  اور لانگ رینج ون  شامل ہیں جبکہ فلیٹ میں دو نئی فیری بھی شامل کی جائیں گی جس سے کارپوریشن کی آمدنی اور آپریشنز میں اضافہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دو نئے جہازوں کی خریداری کے لیے زیادہ تر قرض پر انحصار کیا جائے گا جس سے یقینی طور پر کمپنی کی مالیاتی پرفائل پر بوجھ پڑے گا تاہم موجودہ بزنس سے ہمیں امید ہے کہ کیش فلوز میں اضافہ دیکھا جاسکے گا، پاکرا کی جانب سے تفویض کی گئی ریٹنگ کا انحصار کمپنی کے کیش فلوزاور کاروباری توسیع پر ہے ،ہمیں امید ہے کہ نئے جہازوں کی آمد سے کمپنی کے کیش فلوز میں اضافہ دیکھا جاسکے گا اور ہمیں اپنی بیلنس شیٹ کو مستحکم رکھنے میں کسی قسم کی دقت نہیں ہوگی۔

    چیئرمین نے کہا کہ پاکرا کی جانب سے پی این ایس سی کے لیے مستحکم ریٹنگ کا اجراء نیشنل فلیگ کیریئر کمپنی کی عمدہ اور شاندار کارکردگی پر اعتماد کا ثبوت ہے ،پی این ایس سی نے حالیہ برسوں میں اپنے بزنس پروفائل میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور پی این ایس سی انتظامیہ نے فلیٹ کے بہترین استعمال ،عمدہ پرائسنگ حکمت عملی اور کاسٹ مینجمنٹ اقدامات کے ذریعے کارپوریشن کو ترقی و دوام بخشا ہے۔

    واضح رہے کہ پی این ایس سی کو رواں برس قلیل مدتی ریٹنگ اے ون پلس تقویض کی گئی تھی جبکہ سال 2016 میں بھی پی این ایس سی کی قلیل مدتی ریٹنگ اے ون پلس ہی تھی۔

    پاکرا کی جانب سے پی این ایس سی کی آؤٹ لک کو بھی مستحکم قرار دیا گیا ہے، پی این ایس سی کو سال 2017 کے لیے اپ گریڈ کی ایڈوائز جاری کی گئی ہے جبکہ گزشتہ برس کمپنی کے لیے مینٹین کی ایڈوائس جاری کی گئی تھی۔

  • کراچی:‌ ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک فیری چلانے کا اعلان

    کراچی:‌ ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک فیری چلانے کا اعلان

    کراچی: پی این ایس سی نے کراچی میں‌ مرینہ کلب ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک فیری سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی نے کہا ہے کہ کراچی سے پسنی، گوادر اور چاہ بہار تک چلنے والی فیری سروسز آخری مراحل میں ہیں، حکومت نے 2030ء تک فیری سروسز پر پورٹ چارجز معاف کر رکھے ہیں، رواں سال کے آخر تک دو نئے جہاز خریدیں گے.

    pnsc-post-1

    یہ بات انہوں نے نیول فلیٹ کلب میں منعقدہ پی این ایس سی کے سالانہ جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر (ر) راشد صدیقی، ڈائریکٹر فنانس جرار کاظمی، ڈائریکٹر کمرشل کیپٹن محمد شکیل، ڈائریکٹر شپ مینجمنٹ طارق مجید سمیت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خواجہ عبید اور کیپٹن انور شاہ سیکریٹری بورڈ زینب سلیمان اور دیگر موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاز رانی کی عالمی صنعت نقصان سے دو چار ہے اس کے باوجود پی این ایس سی منافع میں جارہی ہے ،پی این ایس سی کے جہاز حکومت اور نجی اداروں کا مال لاتے اور لے جاتے ہیں، آئل ٹینکرز سارا سال چلتے ہیں اور خام تیل کی ترسیل جاری رہتی ہے، آرڈز زیادہ ملنے اور جہاز دستیاب نہ ہونے پر جہاز چارٹر پر حاصل کرتے ہیں، کوشش کرتے ہیں کہ جہاز کم سے کم چارٹرڈ پر لیے جائیں اسی طرح بلک کیرئیر جہازوں کے ذریعے بھی خام مال کی ترسیل جاری ہے تاہم اس میں ہمیں فائدے کے بجائے نقصان ہوا اور مسلسل ہورہا ہے، سوچا گیا کہ ان پانچ جہازوں کو پارک کردیں لیکن اس میں ہمیں زیادہ نقصان ہے، امید ہے کہ بلک کیرئیر بھی ہمیں جلد منافع دیں گے۔

    چیئرمین پی این ایس سی نے کہا کہ ہم نے نئے جہازوں کی خریداری کی طرف توجہ دی تو اس پر اتنا ٹیکس عائد تھا کہ قیمت کا نصف ڈیوٹی اور محصول کی مد میں ادا کرنا پڑرہا تھااس ضمن میں وزیر خزانہ ، فیڈرل بورڈ آف ریونیواور متعلقہ وزارت میں مسلسل بریفنگ کے بعد انہیں ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کرنے پر قائل کیا، اب جو بجٹ آیا میں اس میں جہا ز کی خریداری پر عائد تمام ٹیکسز صفر کردیے گئے ہیں۔

    pnsc-post-2

    انہوں نے بتایا کہ نئے کے بجائے دس سال پرانے جہاز خریدنا ہماری ترجیح ہے کیوں کہ یہ کم لاگت میں مل جاتے ہیں، رواں سال کے آخر تک مزید دو نئے جہازخریدیں گے۔

    فیری سروس کے متعلق انہوں نے بتایا کہ فیری سروس کی کوئی پالیسی نہیں تھی، اسے وضع کرنے کے لیے حکومت سے بات کی، ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کا چیئرمین مجھے بنایا گیا ، کمیٹی نے پالیسی تشکیل دی اور حکومت نے ریلیف دیا کہ آئندہ 14سال یعنی2030ءتک فیری سروس پر عائد پورٹ چارجز معاف کردیے گئے ہیں ،کراچی سے گوادر، کراچی سے پسنی اور کراچی سے ایران کی بندرگاہ چاہ بہار تک فیری سروس چلانے کا جو منصوبہ تھا وہ اب پایہ تکمیل کو پہنچنے والا ہے، انہیں چلانے کے لیے ٹینڈر بھی جاری کردی گئے ہیں ۔

    چیئرمین پی این ایس سی نے بتایا کہ یہاں سے پورٹ قاسم آمدورفت کے لیے شہریوں کو ٹریفک جام کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مرینہ کلب ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک ایک اور فیری سروس چلائی جائے گی جس سے شہریوں کو سڑک پر ٹریفک جام میں پھنسنے کے بجائے فیری کے ذریعے کم وقت اور کم لاگت میں پورٹ قاسم تک پہنچنے کی سہولت میسر ہوگی جس پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا، گوادر، پسنی اور چاہ بہار فیری سروس سے قبل یہ فیری سروس شروع کردیں گے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں پی این ایس سی نے قرضہ جات کی ادائیگی کے معاملے میں 325ملین روپے کی بچت کی ہے، این آئی بی اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سے زیادہ مارک اپ پر قرضہ حاصل کیا گیا تھا ، فیصل بینک سے کم مارک اپ پر قرضہ حاصل کرکے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کو ادائیگی کردی گئی اور این آئی بی بینک نے اپنی شرائط میں نرمی کی ساتھ ہی 70کروڑ روپے کی ایڈوانس ادائیگی بھی کی جس کے بعد 325ملین روپے کی بچت ممکن ہوئی۔

    عارف الٰہی نے بتایا کہ سال2015-16ءمیں پی این ایس سی نے ریکارڈ منافع کمایا ، اس سال خالص منافع 2313 ملین روپے تھا جو کہ گزشتہ سات سے آٹھ سال بعد حاصل ہوا ،انہوں نے بتایا کہ ہمیں اس سال فی حصص تقریباً 18روپے کا منافع ہوا جس کے بعد اس سال حصص یافتگان کو فی شیئر 20فیصد ڈیویڈنڈ ادا کیا گیا۔

  • نئے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کا پی این ایس سی کا دورہ

    نئے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کا پی این ایس سی کا دورہ

    کراچی: وفاقی وزیر جہاز رانی و بندر گاہ جات میر حاصل خان بزنجو نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا دورہ کیا اور کہا کہ پی این ایس سی ایک منافع بخش ادارہ ہے۔

    پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چئیرمین عارف الٰہی اور ڈائریکٹر بریگیڈئیر راشد صدیقی نے وفاقی وزیر جہاز رانی و بندر گاہ میر حاصل خان بزنجو کو پی این ایس سی کے بارے میں بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں سے آگاہ کیا جس پر سرکاری نگراں کمیٹی کی تجاویز میں نرم ترامیم کی سفارش کی تاکہ پی این ایس سی کو نئے جہازوں کی خریداری میں حائل مشکلات دور کی جاسکیں ۔

    انہوں نے بتایا کہ پی این ایس سی اِس وقت کم عمر جہازوں کی مالک ہے جس کی وجہ سے مزید 19سال تک یہ جہاز منافع کماتے رہیں گے جبکہ رواں سال  منافع چار فیصد اضافے سے 31 فیصد ہوا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بورڈ کو سخت ہونا پڑے گا تاکہ ان کے فیصلوں اور انتظامیہ کی محنتوں سے پاکستان کو مزید زر مبادلہ حاصل ہوسکے، چیئرمین پی این ایس سی  نے بتایا کہ مزید سہولتیں ملنے پر مزید زرمبادلہ کمانے کی امید ہے۔