Tag: پی ای سی ایچ ایس

  • کراچی: پی ای سی ایچ ایس میں کال سینٹر میں پھنسے 30 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا

    کراچی: پی ای سی ایچ ایس میں کال سینٹر میں پھنسے 30 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا

    کراچی(20 اگست 2025): ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے کراچی میں بارش کے بعد پی ای سی ایچ ایس کے کال سینٹر میں پھنسے خواتین سمیت 30 ملازمین کو کامیابی سے ریسکیو کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو مون سون کی شدید بارش کے باعث عمارت میں بارش کا پانی جمع ہوگیا تھا، بانی جانے کے باعث کال سینٹر کے ملازمین عمارت کے اندر پھنس گئے تھے۔

    ریسکیو 1122 حکام کے مطابق ہنگامی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر تمام ملازمین کو بحفاظت محفوظ مقامات پر منتقل کردیا، کال سینٹر کے عملے میں خواتین بھی شامل تھیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کو حالیہ دنوں میں بڑے پیمانے پر بارش کے باعث سیلاب کا سامنا ہے کیونکہ مون سون کی شدید بارشوں نے شہر کے ناقص نکاسی آب کے نظام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، کئی نشیبی علاقوں، تجارتی اداروں، اور رہائشی علاقوں میں پانی بھر جانے کی اطلاع ہے۔

    حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ محتاط رہیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں دوسری جانب محکمہ موسمیات نے آنے والے دو دنوں میں مزید تیز بارشوں کی وارننگ دی ہے۔

    دریں اثنا، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے کہا کہ پاکستان بھر میں انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئی ہیں جو شدید بارش کے بعد متاثر ہوئی تھیں۔

  • ویڈیو رپورٹ: کراچی والوں کی جائیدادوں پر ڈاکا، رجسٹرار آفس کے سرکاری افسران ریکارڈ میں ہیر پھیر کرنے لگے

    ویڈیو رپورٹ: کراچی والوں کی جائیدادوں پر ڈاکا، رجسٹرار آفس کے سرکاری افسران ریکارڈ میں ہیر پھیر کرنے لگے

    کراچی والوں کے پاس سڑکیں اور پانی تو پہلے ہی نہ تھا، اب وہ جائیدادوں سے بھی محروم ہونے لگے ہیں۔ پی ای سی ایچ ایس میں اربوں مالیت کی جائیدادیں سرکاری افسران کی ملی بھگت اور جعل سازی سے مالکان سے ہتھیا لی گئیں۔

    کراچی کے شہری پہلے پانی بجلی سڑکوں سے محروم تھے، اب اصل وارثوں کی جائیدادوں پر ڈاکا بھی ڈالا جا رہا ہے، وہ بھی قلم اور جعلی دستاویزات کے زور پر-

    کراچی کے مہنگے ترین علاقے پی ای سی ایچ ایس کے رہائشیوں سے جائیدادیں چھیننے والے کوئی اور نہیں بلکہ سب رجسٹرار آفس جمشید ٹاؤن کے سرکاری افسران ہیں، جن کی ملی بھگت سے 28 جائیدادوں کے ریکارڈ میں ہیر پھیر کی گئی۔

    جائدادوں کی جعل سازی میں جمشید ٹاؤن رجسٹرڈ آفس کے ساتھ ساتھ مرکزی ریوینیو آفس بھی شامل ہے، جہاں حقیقی مالکان کی ابتدائی رجسٹری کو آن لائن ڈیٹا بیس میں جعلی اور غلط جنرل پاور آف اٹارنیز کی کاپیوں سے بدل دیا گیا۔ بورڈ آف ریونیو کے پیشکار منور دھاریجو نے اپنے سگے بھائیوں کے نام 8 دستاویزات رجسٹرڈ کرائیں، پاکستان میں اراضی کے نام پر جعل سازی اب معمول کا حصہ بن گئی ہیں۔


    پاکستانی زرعی ماہر کا بڑا کارنامہ، 50 ڈگری تک گرمی برداشت کرنے والی کپاس کی نئی قسم تیار کر لی


    ڈسٹرکٹ رجسٹرار کراچی کی سربراہی میں تشکیل دی گئی 4 رکنی انکوائری کمیٹی نے متعلقہ افسران کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے جعلسازی میں ملوث 8 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرفی کی سفارش کر دی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی انسپکشن ٹیم نے بھی اس معاملے پر الگ سے انکوائری شروع کر دی ہے۔ عدالت نے بھی جعل سازی میں ملوث تمام افسران کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں