Tag: پی اے سی

  • وزیر اعطم وزیر ریلوے ملاقات: شیخ رشید کا  پی اے سی  کے لیے نامزدگی پر اظہار تشکر

    وزیر اعطم وزیر ریلوے ملاقات: شیخ رشید کا پی اے سی کے لیے نامزدگی پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے وزیر ریلوے شیخ رشید نے اہم ملاقات کی ، جس میں ملکی و سیاسی صورت حال پر  تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے اور وزیر اعظم کی ملاقات میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے معاملات زیر بحث آئے.

    اس اہم ملاقات میں شیخ رشید کے  پی اے سی ممبر بننے سے متعلق بات چیت کی، شیخ رشید نے پی اے سی ممبر نامزدگی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا.

    ملاقات میں وزارت ریلوے سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے،شیخ رشید نے وزیراعظم کو ریلوے کی کارکردگی میں بہتری سے آگاہ کیا اور بریفنگ دی۔ اس موقع پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال ہوا.

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ کا شہباز شریف سے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ اس وقت اپویشن لیڈر شہباز شریف پی اے سی کے چیئرمین ہیں. شہباز شریف کے خلاف بدعنوانی کے تحت مقدمات جاری ہیں، جن کے باعث حکومت کی جانب سے شہباز شریف پر شدید تنقید جاری ہے.

    خیال رہے کہ آج وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف سے پی اے سی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا گیا.

  • شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    شہباز شریف کو جواب دہ نہیں، پی اے سی میں ڈراما بازی نہیں ہونے دیں گے: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ صرف وزیر اعظم اور عدلیہ کو جواب دہ ہوں، انھیں جواب دہ نہیں، جو ایک دن پہلے جیل سے آئیں اور مجھ سے سوال پوچھیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کسی کا نوکر نہیں، صرف وزیراعظم اورعدلیہ کو جوابدہ ہوں.

    انھوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سربراہ شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کوئی ڈراما کریں گے، تو میری منسٹری جواب دہ نہیں.

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ایک دن کےنوٹس پر نہیں جاؤں گا، نہ ہی میری منسٹری کا کوئی بندہ جائے گا، پی اے سی میں جو ڈراما بازی ہورہی ہے، وہ نہیں ہونے دیں گے.


    مزید پڑھیں: مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا


    وفاقی وزیرآبی وسائل نے کہا کہ دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ مہمند ڈیم نہ بنایا جائے، نیسپاک نے منصوبے کا جائزہ لیا ہے، کنٹریکٹ میرٹ پردیا گیا.

    انھوں نے مزید کہا کہ کنٹریکٹ کی جس کوجیسی تحقیقات کرنی ہے کر لیں، میں یہاں موجود ہوں، صرف عدالت اور وزیر اعظم کو جواب دوں گا.

  • فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پی اے سی چیئرمین شپ پر پھر سوال اٹھا دیا

    فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پی اے سی چیئرمین شپ پر پھر سوال اٹھا دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر سوال اٹھایا ہے کہ وہ ن لیگی دور کا حساب کیسے کریں گے؟

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اطلاعات نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی نہیں بنانا چاہیے تھا، شہباز شریف ن لیگ کے دور کا آڈٹ کیسے دیکھیں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان کسی قسم کا این آر او نہیں دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ شہباز شریف لیگی دور کا حساب کیسے کریں گے؟ وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کسی قسم کا این آر او نہیں دیں گے، مریم اورنگزیب کی پارٹی کہتی ہے کہ این آر او، ہمارا جواب ہے نہ رو۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی زیرِ صدات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں آڈیٹر جنرل پاکستان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 160 ارب روپے ریکور کیے گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف کی زیرصدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس


    آڈیٹر جنرل نے بریفنگ میں کہا کہ ان کے دائرہ اختیار میں سالانہ 47 ہزار شعبہ جات اور منصوبے آتے ہیں اور ان میں سے محض 20 فی صد کا آڈٹ ہو پاتا ہے۔ 2016-17 میں ادارے نے 70 ارب 92 کروڑ 86 لاکھ ریکور کیے۔ گزشتہ آٹھ سال میں آڈیٹر جنرل کے پاس 18043 آڈٹ اعتراضات زیر التوا ہیں، زیادہ مالی سال 18-2017 کے 3098 آڈٹ اعتراضات زیر التوا ہیں۔

  • نیو اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبے میں مالی بد عنوانیاں: پی اے سی میں رپورٹ پیش

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبے میں مالی بد عنوانیاں: پی اے سی میں رپورٹ پیش

    اسلام آباد : نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبے میں کئی بے ضابطگیاں اور مالی بد عنوانیاں سامنے آئی ہیں منصوبے پر تخمینے سے68ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

    یہ بات آڈٹ حکام نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ میں بتائی۔ تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، اس موقع پر آڈٹ حکام کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اراکین کو نیو اسلام آباد ایئرپورٹ اور گرینڈ حیات ہوٹل سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر اب تک85ارب55کروڑ روپےخرچ ہوچکے ہیں، اس منصوبے پر لگائے گئے تخمینے سے68ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے، منصوبے کا پی سی ون مارچ 2008 میں بنا تھا اس وقت لاگت37ارب روپے تھی جبکہ مارچ2018میں تیسرا پی سی ون105ارب91کروڑ روپے کا بنا تھا۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کا99فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، اس منصوبے میں کئی بے ضابطگیاں اور مالی بد عنوانیاں ہوئی ہیں، آڈٹ حکام کی نشاندہی پر چار کیسز نیب کو بھجوائے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے نے نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی مکمل جامع انکوائری کی،آڈٹ حکام کے مطابق انکوائری میں بےضابطگیوں پر متعلقہ افسران کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے رپورٹ پی اے سی کے ہر رکن کو بند لفافے میں دی جائے، اس موقع پر انہوں نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    مذکورہ ذیلی کمیٹی رائل پام گالف کلب، گرینڈ حیات ہوٹل اور اسلام آباد ایئرپورٹ کے منصوبوں کا جائزہ لے گی اور 30دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

  • چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں ایک بار پھر اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ کر لیا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپوزیشن سے رابطہ کریں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم سے ملاقات میں خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے رابطے میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سینیٹ میں قائدِ ایوان شبلی فراز نے ملاقات کی۔

    وزیرِ اعظم سے ملاقات میں وزیرِ دفاع پرویز خٹک اور وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پارلیمانی امور کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    ملاقات میں پی اے سی چیئرمین، ایتھنک کمیٹی، اور پارلیمانی سیکریٹریز کے تقرر پرغور کیا گیا، خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا ہے۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • جب تک نواز شریف کے پراجیکٹس کا آڈٹ چل رہا ہے پی اے سی چیئرمین ہمارا ہونا چاہیے: فواد چوہدری

    جب تک نواز شریف کے پراجیکٹس کا آڈٹ چل رہا ہے پی اے سی چیئرمین ہمارا ہونا چاہیے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کے پراجیکٹس پر شہباز شریف کو چیئرمین کیسے لگا سکتے ہیں، جب تک نواز شریف کے پراجیکٹس کا آڈٹ چل رہا ہے پی اے سی چیئرمین ہمارا ہونا چاہیے۔

    فواد چوہدری اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہباز شریف جیل سے باہر ہوئے تو انھیں چیئرمین پی اے سی لگا دیجیے، جب ہمارے منصوبوں کا آڈٹ ہو تو بلاول یا شہباز شریف کو چیئرمین لگا دیں۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن پارلیمنٹ میں قبرستان کی خاموشی چاہتی ہے، عافیہ صدیقی کا معاملہ پیچیدہ ہے ہم مثبت پیش رفت چاہتے ہیں، افغانستان کے ساتھ بہت سے سرحدی مقامات پر باڑ لگ گئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں قبرستان کی خاموشی چاہتی ہے، پارلیمنٹ کو قبرستان نہیں بننا چاہیے، مشاہد اللہ خان سے ہماری ذاتی لڑائی نہیں ہے، اپوزیشن چاہتی ہے ہم یہ باتیں نہ کریں تو ماحول ٹھیک رہے گا، چیئرمین سینیٹ بھی اپوزیشن کی باتوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

    خورشید شاہ نے 1996 کی پچھلی تاریخوں سے ایک لاکھ 63 ہزار لوگ مختلف اداروں میں بھرتی کیے، اس کا اثر یہ ہوا کہ اداروں میں لوگ ایک دن بھی دفتر نہیں آئے مگر اب پنشن لے رہے ہیں، لوگوں کو نہیں بتا سکتے انھوں نے کیا کیا اور ان کے ساتھ کیا ہونا چاہیے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ پیچیدہ ہے، ہم مثبت پیش رفت چاہتے ہیں، حکومت سنبھالی تھی تو امریکا سے تعلقات بہت خراب تھے اب بہتر ہو رہے ہیں۔ پاکستان کا عالمی دنیا میں لیڈر شپ کا کردار بڑھتا جا رہا ہے، یمن کے معاملے پر بھی آفیشل سطح پر بات چیت آگے بڑھ چکی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  معاشی دہشت گردی کے ذمہ دار کا تعین کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے: فواد چوہدری


    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ کے پی کے پولیس آفیسر طاہر داوڑ کے معاملے پر وزارتِ خارجہ حکام سے بات چیت ہوئی ہے، ان کی شہادت پر سینیٹ میں واضح پالیسی مؤقف جائے گا، پاکستان کے کسی بھی اہل کار یا سفارت کار کی حفاظت افغانستان کی ذمہ داری ہے۔ نظام میں خامیاں رہی ہیں، بہت سے سرحدی مقامات پر باڑ لگ گئی ہے۔

    آسیہ بی بی کیس کے سلسلے میں فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے پر ریویو پٹیشن سپریم کورٹ میں ہے، وہ جو فیصلہ کرے حکومت آئین کے تحت عمل در آمد کی پابند ہے، آسیہ کا نام ای سی ایل میں نہیں، وہ چاہیں توملک سے باہر جا سکتی ہیں، چوں کہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے اس لیے عدالت کے فیصلے کو دیکھا جائے گا۔

  • پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری میں اہم پیش رفت، حکومت اور اپوزیشن میں رابطہ

    پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری میں اہم پیش رفت، حکومت اور اپوزیشن میں رابطہ

    اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اہم رابطہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    [bs-quote quote=”حکومتی وفد میں شاہ محمود، فواد چوہدری و دیگر، ن لیگی وفد میں ایاز صادق، رانا ثناء اللہ و دیگر شامل تھے اور پی پی کی نمائندگی سید نوید قمر نے کی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    حکومتی وفد میں شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری، عامر ڈوگر، وزیرِ قانون فروغ نسیم اور پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان شامل تھے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کا وفد سابق اسپیکر ایاز صادق، رانا ثناء اللہ، مرتضیٰ عباسی اور رانا تنویر پر مشتمل تھا جب کہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی سید نوید قمر نے کی۔

    ملاقات میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری پر مشاورت کی گئی، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔

    ملاقات کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لیے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی، اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا پبلک اکاونٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھانے کا فیصلہ


    عامر ڈوگر نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے ملنے والی تجاویز قابلِ عمل ہیں، جلد بریک تھرو کا امکان ہے، جمہوری عمل کو آگے بڑھانا ہے، جلد اچھی خبر ملے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پی اے سی کی چیئرمین شپ کے لیے شہباز شریف متنازعہ ہیں، اپوزیشن کوئی اور نام دے۔

  • حکومت کا پبلک اکاونٹس کمیٹی  سے متعلق لچک دکھانے کا فیصلہ

    حکومت کا پبلک اکاونٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِاعظم نے اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دے دی۔

    [bs-quote quote=”پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے: فواد چوہدری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مناسب نام تجویز کرے تو ہم اپنا نام واپس لینے کو تیارہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے فخر امام کا نام تجویز کیا ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اگر اپوزیشن کو یہ نام پسند نہیں تو وہ نیا نام سامنے لا سکتی ہے، تاہم انھوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو متنازعہ قرار دے دیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما افتخار درّانی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے شاہ محمود قریشی کو رابطوں کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فواد چوہدری کا پھر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض


    اس موقع پر فواد چوہدری نے اپوزیشن کی جانب سے بلائے جانے والے آل پارٹیز کانفرنس کے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آل پارٹیز کرپٹ کانفرنس ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن کے درمیان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر اختلاف چلتا آ رہا ہے، وزیرِ اطلاعات نے پی اے سی کی سربراہی حکومت کا حق قرار دیا جبکہ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ یہ حق اپوزیشن کو حاصل ہے۔