Tag: پی بی ایس

  • مالی سال  کے پہلے چار ماہ میں 9 ارب ڈالر سے زائد کا خسارہ

    مالی سال کے پہلے چار ماہ میں 9 ارب ڈالر سے زائد کا خسارہ

    اسلام آباد : نئے مالی سال 2016-17 ء کے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016ء ) کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 9.31 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق نئے مالی سال 2016-17ء کے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016ء ) کے دوران 6 ارب 43کروڑ 20لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جو گزشتہ مالی سا ل 2015-16 ء کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2015ء ) کی 6 ارب 86کروڑ 50لاکھ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 43 کروڑ 30لاکھ ڈالر کم رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 6.31 فیصد کمی واقع ہوئی ، دوسری جانب ملکی درآمدات پہلے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016ء ) کے دوران 15 ارب 75کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہیں ، جو گذشتہ سال کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2015ء ) کی 14 ارب 50 کروڑ 40لاکھ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں ایک ارب 24کروڑ 70 لاکھ ڈالر زائد رہیں۔

    اس طرح درآمدات میں 8.6 فیصداضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اعداد و شما ر کے مطابق گذشتہ مالی سال 2015-16ء کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2015ء ) کے دوران تجارتی خسارہ 7 ارب 63کروڑ 90لاکھ ڈالر تھا ، جو رواں سال کے چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2016ء ) کے 9 ارب 31کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں ایک ارب68 کروڑڈالر زائد رہا ، اس طرح تجارتی خسارے میں 21.99 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • کراچی: ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کابدھ کو یوم سیاہ منانے کااعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کابدھ کو یوم سیاہ منانے کااعلان

    کراچی: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے بدھ کو پاکستان بھر میں ٹیکسٹائل ملز بند کر کے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کی جانب حکومتی توجہ کے لئے بدھ کو پاکستان بھر میں ٹیکسٹائل ملز بند کر کے یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے ، چیئرمین اپٹما طارق سعود کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کاشکار ہے ، اورحکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچیس فیصد ٹیکسٹائل ملزبند ہوگئی ۔ 400 ملز بند کرکے یوم سیاہ منائیں گے ، حکومت فوری ٹیکسٹائل پیکج کا اعلان کرے۔

    پیداواری لاگت بڑھنے سے پاکستان ٹیکسٹائل انڈسٹری دنیا میں مقابلے کے قابل نہیں رہی ، بجلی اور گیس کے ٹیرف فوری طور پر کم کیے جائیں گے۔

  • جولائی تا اپریل: ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    جولائی تا اپریل: ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں ایک اعشاریہ دو فی صد جبکہ خام تیل کے درآمدی بل میں انیس فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

     رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ملکی ٹیکسٹائل برآمدات میں چودہ کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق جولائی تا اپریل کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم گیا رہ ارب اٹھائیس کروڑدس لاکھ ڈالر ز رہا۔

    گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم گیارہ ارب بیالیس کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

     زیرغور عرصے میں تیل کی درآمدی بلکاحجم نو ارب پچاسی کروڑ ڈالر رہا جوکہ گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے بار ہ ارب ڈالر سے زائد تھا۔

  • پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر کی کمی

    پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ء کی پہلی ششماہی ( جو لائی تا دسمبر 2014ء ) کے دوران ملکی ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا دسمبر 2014-15ء کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات سے6ارب 89کروڑ8لاکھ 23ہزار ڈالر کی برآمدات کی گئیں ۔

    جبکہ گزشتہ مالی سال 2013-14ء میں جولائی تا دسمبر کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم 6ارب 92کروڑ 12لاکھ 20ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اعداد و شمار کے مطابق نیٹ ویئرز کی برآمدات میں 10.09 فیصد ، تولیہ کی برآمدات میں 2.84 فیصد ،ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات 9.83 فیصد اور سلک اور سینتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 8.21فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    تاہم خام کاٹن کی برآمدات میں 17.91فیصد اور کاٹن کے ملبوسات کی برآمدات میں 17.43فیصد کی کمی رہی جس کے باعث ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہوئیں۔

  • ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 6.51 فیصد تک اضافہ

    ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 6.51 فیصد تک اضافہ

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ ،اکتوبر 2014ء، میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 6.51 فیصد تک اضافہ ہوا ، تاہم ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی ۔ اکتوبر 2014-15ءکے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 1.54 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات سے 4.595 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال 2013-14ءمیں جولائی تا اکتوبر کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم 4.667 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق نیٹ ویئرز کی برآمدات میں 10.89 فیصد کا اضافہ ہوا ،جس کی برآمدات کا حجم گزشتہ سال کے 758.228 ملین ڈالر سے بڑھ کر 840.773 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔

    اسی طرح تولیہ کی برآمدات میں 4.23 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جس کی برآمدات سے اس عرصہ کے دوران 253.590 ملین ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اس عرصہ کے دوران 243.293 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات 611.59 ملین ڈالر سے بڑھ کر 661.191 ملین ڈالر پر پہنچ گئیں اور اس طرح ان کی برآمدات میں 8.11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ سلک اور سینتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات کا حجم 92.89 ملین ڈالر سے بڑھ کر 123.931 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ، اس طرح اس کی برآمدات میں 33.42 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ۔

  • ملک کا تجارتی خسارہ 49 فیصد بڑھ گیا

    ملک کا تجارتی خسارہ 49 فیصد بڑھ گیا

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15 ءکے ابتدائی چار ماہ ( جولائی تا اکتوبر 2014ء) کے دوران برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کے نتیجے میں ملکی تجارتی خسارہ 49 فیصد بڑھ گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 8ارب 55کروڑ 90لاکھ ڈاکر کی برآمدات کی گئیں، جو اس سال 58کروڑ 70لاکھ ڈالر کی کمی سے 7ارب 97کروڑ 20لاکھ ڈالر رہیں، اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 6.86فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    دوسری جانب سے ملکی درآمدات جو گذشتہ سال پہلے چار ماہ کے دوران 14ارب 45کروڑ 90لاکھ ڈالر تھیں، امسال دو ارب 32کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر بڑھ کر 16ارب 78کروڑ 50لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں اور درآمدات میں اضافہ 16.09فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ سال ابتدائی چار میں تجارتی خسارہ جو 5 ارب 90کروڑ ڈالر تھا، اس سال پہلے چار ماہ میں دو ارب 91کروڑ 30لاکھ ڈالر کے اضافے سے 9ارب 81کروڑ 30لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔

  • نومبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصداضافہ

    نومبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصداضافہ

    کراچی: رواں مالی سال 2014-15ءکے پانچویں ماہ (نومبر 2014ء) کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.39 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.73 فیصداضافہ دیکھنے میں آیا۔

     پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 7نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی ، انڈے،آلو،چنے کی دال ،دال ماش ، مٹن، ادرک ،بیف اورسرخ مرچ سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ، ٹماٹر،پیاز، کیلا ، چینی ، گڑ ، اری چاول ، مونگ کی دال ،مسور کی دال ،آٹا ،ویجی ٹیبل گھی ، اور ایل پی جی سمیت 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

     ادارہ شماریات کے مطابق گندم،گیس نرخ ، تازہ دودھ، دھی ،خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.95، 0.49،0.39 اور 0.16 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • تمباکو کی برآمدات میں 5 لاکھ ڈالر سے زائد کا اضافہ

    تمباکو کی برآمدات میں 5 لاکھ ڈالر سے زائد کا اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءمیں اگست کے دوران تمباکو کی برآمدات میں 5 لاکھ ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ماہ اگست کے دوران تمباکو کی برآمد سے 6 لاکھ 83 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا تھا جبکہ رواں مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران تمباکو کی برآمدات سے تقریباً 12 لاکھ ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ کمایا گیا ۔

  • کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2014ء) کے دوران کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے ستمبر 2014ءکے دوران 8 کروڑ 20 لاکھ 15 ہزار ڈالر مالیت کی کھیلوں کی مصنوعات برآمد کی گئیں جبکہ گذشتہ مالی سال کی اس مدت کے دوران 8 کروڑ 15 لاکھ ڈالر مالیت کی کھیلوں کی مصنوعات برآمد کی گئی تھیں۔

    مذکورہ عرصہ کے دوران فٹ بال اور دستانوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ عرصہ کے دوران تجارتی خسارہ 6 ارب 50 کروڑ 40 ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ سال کی اس مدت کے دوران 4 ارب 48 کروڑ 20 ہزار ڈالر تھا۔

  • ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ (اکتوبر 2014ء) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.36 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ، پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 24اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.36 فیصد کمی سے 209.14 پوائنٹس سے کم ہو کر208.38 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ۔

    جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.33 فیصد کمی سے 216.58 پوائنٹس سے کم ہو کر215.86 پوائنٹس ہوگیا، اس ہفتے کے دورا ن گڑ ، تازہ دودھ، دھی ، گندم،انڈے،مونگ کی دال ،دال ماش ، مسور کی دال ،ویجی ٹیبل گھی اورسرخ مرچ سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،آلو،کیلا،زندہ مرغی ، چینی ،چنے کی دال ،ادرک ،مٹی کاتیل ، اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ، آٹا ، اری چاول ، خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ،مٹن، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.34،0.34 اور 0.31 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔