Tag: پی ٹی آئی امیدوار

  • الیکشن 2024: کے پی اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست جاری

    الیکشن 2024: کے پی اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کی فہرست جاری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبر پختون خوا اسمبلی کی تمام 115 نشستوں پر امیدواروں کی فہرست جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی کے 1، اپر چترال سے ثریا بی بی، پی کے 2، لوئر چترال سے فتح الملک علی ناصر، پی کے 3 سوات ون سے میاں شرافت علی، پی کے 4 سوات ٹو سے علی شاہ ایڈووکیٹ کو ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔

    پی کے 5 سوات تھری سے اختر خان، پی کے 6 سوات فور سے فضل حکیم خان، پی کے 7 سوات فائیو سے ڈاکٹر امجد علی خان، پی کے 8 سوات سکس سے حمید الرحمان، پی کے 9 سوات سیون سے سلطان روم، پی کے 10 سوات آٹھ سے محمد نعیم، پی کے 11 اپر دیر ون سے گل ابراہیم خان، پی کے 12 اپر دیر ٹو سے محمد یامین پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 13 اپر دیر تھری سے محمد انور خان، پی کے 14 لوئر دیر ون سے محمد اعظم خان، پی کے 15 لوئر دیر ٹو سے ہمایوں خان، پی کے 16 لوئر دیر تھری سے شفیع اللہ، پی کے 17 لوئر دیر فور سے عبیرالرحمان، پی کے 18 لوئر دیر فائیو سے لیاقت علی خان، پی کے 19 باجوڑ ون سے حمید الرحمان، پی کے 20 باجوڑ ٹو سے انور زیب خان، پی کے 21 باجوڑ تھری سے امجد خان، پی کے 22 باجوڑ فور سے گل داد خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    الیکشن 2024: اے این پی کو انتخابی نشان الاٹ

    پی کے 23 مالاکنڈ ون سے شکیل احمد، پی کے 24 مالاکنڈ ٹو سے مصور خان، پی کے 25 بونیر ون سے ریاض خان، پی کے 26 بونیر ٹو سے سید فخر جہاں، پی کے 27 بونیر تھری سے کبیر خان ایڈووکیٹ، پی کے 28 شانگلہ ون سے شوکت علی، پی کے 29 شانگلہ ٹو سے عبدالمنیم، پی کے 30 شانگلہ تھری سے صدر رحمان، پی کے 31 اپر کوہستان سے تہمینہ فہیم، پی کے 32 لوئر کوہستان سے کفایت اللہ، پی کے 33 کولائی پالس کوہستان سے مومنہ باسط، پی کے 34 بٹگرام ون سے زبیر خان، پی کے 35 بٹگرام ٹو سے تاج محمد تراند، پی کے 36 مانسہرہ ون سے منیر لغمانی ایڈووکیٹ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کیلیے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی

    پی کے 37 مانسہرہ ٹو سے بابر سلیم خان، پی کے 38 مانسہرہ تھری سے زاہد چن زیب، پی کے 39 مانسہرہ فور سے اکرام غازی، پی کے 40 مانسہرہ فائیو سے عبدالشکور خان، پی کے 41 تور غر سے شکیلہ ربانی، پی کے 42 ایبٹ آباد ون سے نظیر عباسی، پی کے 43 ایبٹ آباد ٹو سے رجب علی عباسی، پی کے 44 ایبٹ آباد تھری سے افتخار خان جدون، پی کے 45 ایبٹ آباد فور سے مشتاق غازی، پی کے 46 ہری پور ون سے اکبر ایوب خان، پی کے 47 ہری پور ٹو سے ارشد ایوب خان، پی کے 48 ہری پور تھری سے ملک عدیل، پی کے 49 صوابی ون سے رنگیز خان، اور پی کے 50 صوابی ٹو سے عاقب اللہ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 51 صوابی تھری سے عبدالکریم خان، پی کے 52 صوابی فور سے فیصل خان تراکئی، پی کے 53 صوابی فائیو سے مرتضیٰ خان، پی کے 54 مردان ون سے زرشاد خان، پی کے 55 مردان ٹو سے طفیل انجم، پی کے 56 مردان تھری سے عامر فرزند، پی کے 57 مردان فور سے محمد ظاہر شاہ، پی کے 58 مردان فائیو سے محمد عبدالسلام، پی کے 59 مردان 6 سے طارق تریانی، پی کے 60 مردان 7 سے افتخار مشوانی، پی کے 61 مردان 8 سے احتشام خان ایڈووکیٹ، پی کے 62 چارسدہ ون سے خالد خان، پی کے 63 چارسدہ ٹو سے ارشد عمیر زئی، پی کے 64 چارسدہ تھری سے حمزہ نصیر خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 65 چارسدہ فور سے فضل شکور، پی کے 66 چارسدہ فائیو سے عارف احمد زئی، پی کے 67 مہمند ون سے محبوب شیر، پی کے 68 مہمند ٹو سے ڈاکٹر اسرار شفیع، پی کے 69 خیبر ون سے عدنان قادری، پی کے 70 خیبر ٹو سے محمد سہیل آفریدی، پی کے 71 خیبر تھری سے عبدالغنی خان، پی کے 72 پشاور ون سے محمود جان، پی کے 73 پشاور ٹو سے علی زمان ایڈووکیٹ، پی کے 74 پشاور تھری سے ارباب جہانداد، پی کے 75 پشاور فور سے شہاب خان ایڈووکیٹ، پی کے 76 پشاور فائیو سے سمیع اللہ، پی کے 77 پشاور 6 سے شیر علی آفریدی، پی کے 78 پشاور 7 سے ارباب عاصم پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 79 پشاور 8 سے تیمور جھگڑا، پی کے 80 پشاور 9 سے حمیدالحق، پی کے 81 پشاور 10 سے نورین عارف، پی کے 82 پشاور 11 سے کامران بنگش، پی کے 83 پشاور 12 سے مینہ خان آفریدی، پی کے 84 پشاور 13 سے فضل الہٰی، پی کے 85 نوشہرہ ون سے زرعالم خان، پی کے 86 نوشہرہ ٹو سے ادریس خان، پی کے 87 نوشہرہ تھری سے خلیل الرحمان، پی کے 88 نوشہرہ فور سے میاں عمیر کاکاخیل، پی کے 89 نوشہرہ فائیو سے اشفاق احمد، پی کے 90 کوہاٹ ون سے آفتاب عالم ایڈووکیٹ پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 91 کوہاٹ ٹو سے داؤد آفریدی، پی کے 92 کوہاٹ تھری سے شفیق جان، پی کے 93 ہنگو سے شاہ تراب، پی کے 94 اورکزئی سے اورنگزیب خان، پی کے 96 کرم ٹو سے سید ارشاد حسین، پی کے 97 کرک ون سے خورشید عالم، پی کے 98 کرک ٹو سے سجاد خٹک، پی کے 99 بنوں ون سے زاہد اللہ، پی کے 100 بنوں ٹو سے پختون یار، پی کے 101 بنوں تھری سے شاہ محمد خان، پی کے 102 بنوں فور سے ملک عدنان، پی کے 103 شمالی وزیرستان ون سے علامہ اقبال داوڑ، پی کے 104 شمالی وزیرستان ٹو سے نیک محمد خان پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

    پی کے 105 لکی مروت ون سے جوہر خان، پی کے 106 لکی مروت ٹو سے نور سلیم، پی کے 107 لکی مروت تھری سے طارق سعید، پی کے 108 ٹانک سے محمد عثمان، پی کے 109 اپر جنوبی وزیرستان آصف خان، پی کے 110 لوئر جنوبی وزیرستان عجب گل وزیر، پی کے 111 ڈی آئی خان ون سے کامران شاہ، پی کے 112 ڈی آئی خان ٹو سے علی امین گنڈاپور/فیصل امین گنڈاپور، پی کے 113 ڈی آئی خان تھری سے علی امین گنڈاپور/فیصل امین گنڈاپور، پی کے 114 ڈی آئی خان فور سے اسماعیل خان بلوچ، اور پی کے 115 ڈی آئی خان فائیو سے روشن بی بی پی ٹی آئی امیدوار ہوں گے۔

  • پی پی 7 راولپنڈی : پی ٹی آئی امیدوار نے آر او سمیت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    پی پی 7 راولپنڈی : پی ٹی آئی امیدوار نے آر او سمیت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    راولپنڈی : تحریک انصاف کے امیدوار نے پی پی 7 راولپنڈی میں آراوسمیت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی7میں ضمنی الیکشن کے معاملے پر آراوسمیت الیکشن کمیشن کےفیصلےکوہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار شبیراعوان نے وکیل جبران طارق کے ذریعے پٹیشن دائر کی ، جس میں کہا کہ ہماری ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کو سنے بغیرمسترد کیا گیا، آر او نے ہمیں شامل کیے بغیر جانچ پڑتال کرکے نتائج کا اعلان کیا۔

    لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس انوارحسین نے تمام فریقین کونوٹس جاری کردیے اور 2اگست کوعدالت طلب کر لیا۔

    الیکشن کمیشن نے پی پی 7میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    چیف الیکشن کمشنر نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار کوئی دھاندلی اور بے قاعدگی ثابت نہیں کر سکا اور نہ ہی بے ضابطگی کا کوئی جواز ثابت کر سکا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی وجوہات بتانے میں بھی درخواست گزار ناکام رہا اس لیے در خواست مسترد کی جاتی ہے درخواست گزار دوبارہ گنتی کے لئے خاطر خواہ ثبوت فراہم نہیں کر سکا۔

    واضح رہے پی ٹی آئی امیدوارنےپی پی 7کے 21پولنگ اسٹیشنزپردوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی ، لیگی امیدوارپی پی 7میں 49ووٹوں سے جیتا تھا۔

    بعد ازاں پی پی 7کےالیکشن میں 1516ووٹ ریٹرننگ افسر نے مسترد کیے تھے اور آر او کے فیصلے کیخلاف امیدوارشبیراعوان نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

  • پی ٹی آئی این اے 133 ضمنی انتخابات سے آؤٹ ہو گئی

    پی ٹی آئی این اے 133 ضمنی انتخابات سے آؤٹ ہو گئی

    لاہور: حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو نے کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف الیکشن سے باہر ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد کر دیے گئے۔

    پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ نے اعتراض اٹھایا تھا، ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے۔

    ریٹرننگ افسر نے آج دوپہر ایک گھنٹے سے زائد وقت اعتراضات پر سماعت کی۔

    حلقہ این اے 133 ضمنی انتخاب، 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے ہیں، جب کہ 6 مسترد کیے گئے۔

    ضمنی انتخاب کے سلسلے میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن تھا، الیکشن میں حصہ لینے کے لیے 20 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے، تاہم الیکشن کمیشن نے 20 میں سے 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو درست قرار دیا۔

    اس حلقے میں مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک اور نصیر بھٹہ، جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری اسلم گل اور جمیل منج کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جا چکے ہیں۔

    دیگر امیدواروں میں حبیب اللہ، عرفان خالد، غلام فاطمہ گیلانی شامل ہیں جن کے کاغذات منظور ہو گئے ہیں۔ کاغذات منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں اب 3 نومبر تک دائر کی جا سکیں گی۔ جب کہ اپیل کا فیصلہ 9 نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا، اور 5 دسمبر کو پولنگ ہوگی۔