Tag: پی ٹی آئی ایم کیو ایم

  • پی ٹی آئی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم کی شرکت سے اچانک معذرت نے ہلچل پیدا کر دی

    پی ٹی آئی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم کی شرکت سے اچانک معذرت نے ہلچل پیدا کر دی

    کراچی: سینیٹ اجلاس سے قبل سندھ میں پی ٹی آئی اتحادیوں کی بیٹھک لگی تو اہم اتحادی جماعت ایم کیو ایم نے ظہرانے میں شرکت سے آخری لمحات میں معذرت کر لی، اس واقعے نے ایک بار پھر سیاست میں ہل چل پیدا کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اہم رکن اور مشیر جہاز رانی محمود مولی نے کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر اتحادیوں کو ظہرانے پر مدعو کیا، وفاقی وزیر اسد عمر اور مقامی قیادت انتظار کرتی رہی لیکن ایم کیو ایم نے ظہرانے میں شرکت سے آخری لمحات میں معذرت کر لی۔

    ذرائع پی ٹی آئی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے ظہرانے میں شرکت کی حامی بھری تھی، جی ڈی اے اراکین پی ٹی آئی رہنما محمود مولوی کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے تھے، اور سینیٹ انتخابات سے قبل آج کی ملاقات کو بہت اہم قرار دیا جا رہا تھا، لیکن پھر اچانک اہم اتحادی جماعت کے فیصلے نے سب کے اندر بے چینی پیدا کر دی۔

    آج ہونے والے اجلاس میں فیصل واوڈا بھی شریک تھے، ایم کیو ایم کی عدم شرکت کے بعد وفاقی وزیر علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایم کیو ایم والے ہمارے اتحادی ہیں، پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم سے ملاقات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کی مصروفیت تھی اسی لیے نہیں آ سکے۔

    علی زیدی کی جانب سے یہ وضاحت بہ ذات خود معاملے کو مشکوک بنا رہی ہے، ایسے میں جب کہ صوبائی وزیر برائے محنت و تعلیم سعید غنی نے ایک بیان میں ایم کیو ایم کو کھلی پیش کش کر دی ہے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں آج کہا کہ ہمارے دوست کل ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملے، ہمارے پاس سینیٹ کی اضافی سیٹس ہیں، ایم کیو ایم ہمارے ساتھ آتی ہے تو ان کو ہم اضافی سیٹ دے سکتے ہیں۔

    سعید غنی نے وزارت کی بھی پیش کش کی، کہا ایم کیو ایم اپنا فائدہ چاہتی ہے تو ہمارے ساتھ آئے، نہیں تو مقابلہ کرنا پڑے گا، سندھ میں حکومت کا حصہ بننے پر ایم کیو ایم کو وزارت بھی مل سکتی ہے۔

    ادھر جب معاملہ میڈیا میں اچھلنے لگا تو ایم کیو ایم کو بیان دینا پڑا، ایم کیو ایم نے چلنے والی تمام خبروں کو غلط قرار دے دیا، ترجمان نے وضاحت کی کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان صوبائی اسمبلی تنظیمی مصروفیت کے باعث تحریک انصاف کے ظہرانے میں شریک نہ ہو سکے، تمام جماعتیں اپنے طور پر سینیٹ انتخابات کی تیاری میں مصروف ہیں اسی وجہ سے ظہرانے میں شرکت ممکن نہ ہوئی۔

    ترجمان نے مزید کہا ایم کیو ایم پاکستان، تحریک انصاف اور جی ڈی اے کی قیادت سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مستقل رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے کوئی غلط فہمی درمیان میں نہیں، اتحادیوں کے درمیان غلط خبریں چلانے سے گریز کیا جائے۔

    دوسری طرف گورنر سندھ کے ذرائع نے بھی خبر دی کہ ان کا ایم کیو ایم قیادت سے مکمل رابطہ ہے، سینیٹ کے حوالے سے مشاورت بھی مکمل کی جاچکی ہے۔ دریں اثنا، گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات بھی کی، جس میں رکن صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن اور فیصل سبزواری شامل تھے۔

    وفد نے گورنر سندھ کو اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے سیکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا، وفد نے کہا کہ سندھ پولیس نے اراکین صوبائی اسمبلی سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے، ان نازک حالات میں سیکیورٹی واپس لینے پر تشویش ہے، گورنر سندھ سے درخواست ہے کہ وزیر اعظم پاکستان تک پیغام پہنچایا جائے۔

    اس سلسلے میں آنے والے چند دنوں میں صورت حال مزید واضح ہونے کا امکان ہے۔

  • سینیٹ انتخاب: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا ایک دوسرے پر اعتماد کا اظہار

    سینیٹ انتخاب: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا ایک دوسرے پر اعتماد کا اظہار

    کراچی: تین مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں کیا حکمت عملی اپنائی جائے، اس معاملے پر تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان آج اہم ملاقات ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ انتخابات کے حوالے سے آج کراچی میں اتحادیوں کی بڑی بیٹھک لگی، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے وفود کے درمیان ملاقات میں گلے شکوے کیے گئے تاہم ایک دوسرے پر پھر سے اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے شکوہ کیا کہ اتحادی ساتھ دیتے ہیں مگر مسائل حل نہیں ہوتے، کراچی کی اتحادی جماعت نے مردم شماری پر تحفظات سے پھر آگاہ کیا، پی ٹی آئی وفد نے مردم شماری دوبارہ کروانے کے لیے آئندہ بجٹ میں رقم مختص کرنے کا وعدہ کر لیا، اسد عمر نے کہا کراچی کی محرومیاں دور کی جائیں گی۔

    ملاقات میں ایم کیو ایم وفد میں کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، کنور نوید جمیل، ڈاکٹر امین الحق، فیصل سبزواری اور وسیم اختر شامل تھے، ملاقات میں سینیت انتخابات، متفقہ امیدوار سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا، ذرائع نے بتایا کہ ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی نشست پر اتحادیوں کے درمیان حکمت عملی پر گفتگو ہوئی۔

    سینیٹ الیکشن: جی ڈی اے کا حفیظ شیخ کی حمایت کا اعلان

    ملاقات میں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ، تحریری معاہدے سمیت ترقیاتی منصوبوں، کراچی پیکج پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ایم کیو ایم نے کراچی پیکج کے تحت منصوبوں کو جلد مکمل کرنے پر زور دیا، حیدرآباد یونی ورسٹی، کراچی سمیت اندرون سندھ روزگار کے مواقع، پارٹی آفسز کی واپسی سمیت لاپتا کارکنان کی بازیابی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

    ملاقات کے دوران فردوس شمیم نقوی کا خالد مقبول سے دل چسپ مکالمہ ہوا، کہا آپ کا وزن خاصا گر گیا ہے، خالد مقبول نے جواب دیا ملک میں تو سیاسی ویٹ بہت گر چکا ہے۔

    حفیظ شیخ نے خالد مقبول سے کہا سینیٹ انتخابات مل کر لڑنا چاہیے، جس پر انھوں نے شکوہ کیا کہ اتحادی تو ساتھ دیتے ہیں مگر ان کے مسائل حل نہیں ہو پاتے، ہر مشکل وقت میں ایم کیو ایم نے پی ٹی آئی اور حکومت کا ساتھ دیا، کراچی کے مسائل حل کرنا وفاقی حکومت کی بھی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کراچی پر وزیر اعظم سب سے زیادہ توجہ رکھتے ہیں، تاریخی پیکج کے اثرات جلد سامنے آئیں گے، حفیظ شیخ سمیت پی ٹی آئی کے دیگر امیدواروں کو قومی اسمبلی میں سپورٹ کیا جائے۔

    ملاقات میں فیصل سبزواری نے شہری سندھ اور کراچی میں مردم شماری سے متعلق تحفظات پرزور طریقے سے اٹھائے، تحریک انصاف نے ایم کیو ایم کے اس مؤقف کی حمایت کی کہ مردم شماری درست اور شفاف ہوں، فیصل سبزواری نے کہا وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ آنے والے بجٹ میں نئی مردم شماری کے لیے فنڈز مختص کرے، اس تجویز پر اصولی اتفاق کیا گیا، شہری سندھ کے مسائل کو سیاست سے بالائے طاق رکھ کر آگے بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔