Tag: پی ٹی آئی بجٹ

  • حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی

    حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی

    اسلام آباد: حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی حکومت نے سال 21-22 کا بجٹ پیش کر دیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا، بجٹ میں حکومت نے شہریوں کے لیے’میری گاڑی اسکیم‘ متعارف کرا دی۔

    اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی گئی، پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل پر ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے بھی استثنیٰ دے دیا گیا۔

    شوکت ترین نے بجٹ تقریر میں کہا کہ خصوصی ٹیکنالوجی کے اس دورمیں صنعتوں کو مشینری کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔

    اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بھی 17 سے کم کر کے 12.5 فی صد کر دی گئی ہے، جب کہ مقامی سطح پر تیار کردہ 850 سی سی گاڑیوں پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے۔

    الیکٹرک گاڑیوں، کٹس، سی کے ڈی پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی گئی، الیکٹرک کاروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی۔

  • بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام دشمن بجٹ کو مسترد کر چکے ہیں، انشاء اللہ بجٹ پاس ہونے نہیں دیں گے، نواز شریف کے سپاہی اور شیر بن کر لڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام دشمن بجٹ کے خلاف عوامی امنگوں کی ترجمانی بنیادی فرض ہے۔

    شہباز شریف نے اجلاس میں پارٹی ارکان کو بجٹ اجلاس میں بھرپور شرکت پر خراج تحسین بھی پیش کیا، ارکان کو مخاطب کر کے کہا ’آپ نے تقاریر سے عوام کے مسائل کی بھرپور ترجمانی کی، عوام کو اچھا پیغام گیا ہے کہ آپ پارلیمان میں ان کی آواز بنے۔‘

    تازہ خبریں پڑھیں:  خدشہ تھا لیکن طیب اردگان نے ملاقات میں نواز شریف پر کوئی بات نہیں کی: وزیر اعظم

    انھوں نے ارکان سے کہا کہ بجٹ اہم مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، کٹوتی کی تحاریک میں حاضری کو یقینی بنائیں اور بھرپور کردار ادا کریں، کل اے پی سی میں بھی وفد کی صورت میں شرکت کریں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی، ان کے جذبے بلند ہیں، ان سے ملاقاتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، کارکنان کو نواز شریف سے نہ ملنے دینا فسطائی ذہنیت کی عکاسی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نواز شریف ملکی حالات پر بے حد پریشان ہیں، وہ چاہتے ہیں عوام کی توقعات کے مطابق کردار ادا کریں گے۔

  • پشاور: پی ٹی آئی کی حکومت اپنا پہلا بجٹ کل پیش کرے گی

    پشاور: پی ٹی آئی کی حکومت اپنا پہلا بجٹ کل پیش کرے گی

    پشاور: پی ٹی آئی کی حکومت اپنا پہلا بجٹ کل پیش کرے گی، کے پی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب کر لیا گیا، اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور حکومت نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنا بجٹ کل پیش کرے گی، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے بجٹ میں 235 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق پشاور اور ہنگو میں وزیر اعظم سستا گھر اسکیم کا اجرا بڑے منصوبوں میں شامل ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 235 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی، اس پروگرام میں 80 ارب روپے سے زائد غیر ملکی امداد اور قرضہ شامل ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اے ڈی پی 962 جاری اور 394 نئے منصوبوں پر مشتمل ہے، اے ڈی پی میں صوبائی حصہ 105 ارب روپے سے زائد ہے۔

    کم از کم اجرت 17500 روپے مقرر کرنے، گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافے اور گریڈ 17 سے 19 تک ملازمین کی تنخواہوں میں 5 فی صد اضافے کی تجویز ہے۔

    تعلیم کے شعبے کے لیے 162 ارب مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ بجٹ میں صحت کے لیے 52 ارب سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

    دستاویز کے مطابق پولیس کے لیے 45 ارب روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے، مقامی حکومتوں کے لیے 45 ارب سے زائد رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی، بلین ٹری سونامی منصوبے کے لیے 1 ارب 80 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    ضلع کرم میں میڈیکل کالج، شمالی وزیرستان میں ٹل، میر علی روڈ کی تعمیر بجٹ کا حصہ ہیں، قبائلی اضلاع میں پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔

    سالانہ ترقیاتی پروگرام میں گرین وزیرستان اور گرین باجوڑ منصوبہ بھی شامل ہے، قبائلی اضلاع میں یونی ورسٹی، کالجز کے قیام کے منصوبے بھی بجٹ کا حصہ ہیں۔

    مدارس قومی دھارے میں لانے، مساجد، قبرستانوں اور جنازہ گاہ کے لیے 300 کروڑ مختص کیے گئے ہیں، پہلی بار مدارس کے طلبہ کے لیے تمام شعبوں میں ٹیکنیکل تعلیم دینے کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے۔

  • دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی پی نے معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی پوری کوشش کی، زرداری کی 100 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔

    انھوں نے کہا کہ ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوگی، آیندہ ملک میں کوئی کرپشن نہیں کر سکے گا، اب ملک مستحکم ہوگیا، اور میں ان کے پیچھے جاؤں گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کہتے ہیں احتجاج کریں گے، سڑکوں پر نکلیں گے حکومت گرا دیں گے، میں ان سے کہتا ہوں کہ میں اپنے گھر میں رہتا ہوں، اپنا خرچہ خود کرتا ہوں، قوم سے وعدہ ہے چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ میں وہ ہوں جو ایک لاکھ لوگوں کے اسٹیڈیم میں جاتا تھا تو سب برا بھلا کہتے تھے، اب تھوڑے سے لوگوں سے مجھے کچھ فرق نہیں پڑتا، میری جان بھی چلی جائے، چوروں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ یہ وہ بجٹ ہے جو نئے پاکستان کے نظریے کی عکاسی کرے گا، غریبوں کے لیے بجٹ میں فنڈز رکھے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ میرا نظریہ پاکستان کے اوپر آ گیا، اب قوم اوپر اٹھے گی، یہ کوئی سوئچ نہیں جو عمران خان دبائے گا اور نیا پاکستان بن جائے گا، بڑے بڑے برج جو آج جیلوں کے اندر ہیں کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر اور میں اب اکٹھے کام کریں گے، 5500 ارب کا ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، شبر زیدی کے ساتھ مل کر ایف بی آر کے ادارے کو ٹھیک کروں گا، اسی قوم سے ٹیکس اکٹھا کرنا ہے مجھے آپ کی ضرورت ہے، ایمنسٹی اسکیم کا پورا فائدہ اٹھائیں، 30 جون کے بعد تمام بے نامی پراپرٹیز ضبط ہو جائیں گی۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ملک کے لیے قربانیاں دینے پر مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں، مسلح افواج نے صرف جونیئرز کی تنخواہیں بڑھائیں، مسلح افواج کے بجٹ سے متعلق احسن اقدام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ کے ججز کو خریدا گیا، نیب کو ان دو جماعتوں نے مل کر بنایا تھا، لیکن جب سے ہماری حکومت آئی ہے تو جمہوریت ٹھیک سے نہیں چل رہی، دو مختلف نظریے جب پارلیمنٹ ہوتے ہیں تو جمہوریت چلتی ہے، پارلیمنٹ میں گفتگو ہوتی ہے تو ایک تسلسل بنتا ہے یہ جمہوریت کی خوب صورتی ہے، اپوزیشن پہلے دن سے تقریر نہیں کرنے دے رہی، میں نے ان کا کیا بگاڑا تھا۔

    عمران خان نے کہا ’جب میں اسمبلی میں جاتا ہوں تو یہ بد تمیزی کرتے اور شور مچاتے ہیں، لیکن بلیک میلنگ اور دباؤ میں آ کر این آر او نہیں دوں گا، ملک کو مقروض تاریخ کے دو این آر او نے کیا ہے، دونوں پارٹیوں کی حکومتیں کرپشن کی وجہ سے گئی ہیں، اپوزیشن پر مقدمات میں نے نہیں بنائے، ن لیگ کی دو بار حکومت آئی تو دونوں بار آصف زرداری کو جیل میں ڈالا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مشرف کی حکومت آئی تو نواز شریف کو این آراو دیا گیا، پہلی بار این آر او مشرف نے 2002 میں دیا، 2008 میں یہ واپس آئے اور دونوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی کیا، آصف زرداری اور نواز شریف نے نیب کا چیئرمین مل کر لگایا، یہ دونوں سمجھتے تھے کہ انھیں کوئی نہیں پکڑے گا، شہباز شریف کے خاندان نے 26 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، 10 سال میں 30 کمپنیاں بنائیں۔