Tag: پی ٹی آئی حکومت

  • ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئی، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے میڈیا کو معیشت سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، ملکی درآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فی صد کمی آئی، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کاروباری طبقے کو منافع ہو، سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے، 3 یا 6 ماہ کی بہ جائے فوری ری فنڈ ادا کیے جائیں گے۔

    حفیظ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی گروتھ نہیں ہوئی، 17-2018 میں زراعت کی گروتھ ایک فی صد سے کم تھی، اس سال یہ 3.5 فی صد ہوگی۔

  • سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا، اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی انسداد پولیو بابر بن عطا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فری ہیلپ لائن چوبیس گھنٹے کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا ہے، انسداد پولیو پروگرام کی جاری کردہ ہیلپ لائن کا نام واٹس اپ پولیو رکھا گیا ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پولیو فری ہیلپ لائن کا قیام پہلی بار عمل میں لایا گیا ہے، یہ ہیلپ لائن پورے ہفتے 24 گھنٹے کام کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا شہری واٹس اپ پولیو ہیلپ لائن پر میسج کے ذریعے سوال پوچھ سکیں گے، شہری ہیلپ لائن پر پولیو مہم سے متعلق شکایات بھی درج کرا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے گزشتہ دنوں خصوصی مہم شروع کی گئی جس کے تحت سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسدادِ پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

  • کپاس کے کاشت کاروں کے مسائل پر تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے: اسد قیصر

    کپاس کے کاشت کاروں کے مسائل پر تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے: اسد قیصر

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کاشت کاروں کی فلاح کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، کپاس کے کاشت کاروں کے مسائل پر تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پریس کانفرنس کی، انھوں نے کہا کہ پہلی بار کاشت کاروں کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی ہے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اس خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں تمام جماعتوں کے نمایندے شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، آج کے اجلاس میں کپاس کے کاشت کاروں کے مسائل کا جائزہ لیا گیا۔

    قومی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ کپاس کے کاشت کاروں کے مسائل کے حل کے لیے تھنک ٹینک تشکیل دیا ہے، کپاس ملک کی سب سے زیادہ نقد آور فصل ہے، کپاس کا پیداواری ہدف 2 کروڑ گانٹھ مقرر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جب کہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زاید رہا تھا۔

    رواں سیزن کی پیداوار میں سے ٹیکسٹائل کمپنیوں نے 90 لاکھ بیلز جب کہ برآمد کنندگان نے 1 لاکھ بیلز خریدیں، خیال رہے کہ موجوہ حکومت نے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • دنیا نے آج پھر بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھ لیا: شاہ محمود قریشی

    دنیا نے آج پھر بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھ لیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سب جانتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، دنیا نے آج بھارتی فسطائیت کا چہرہ دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود اسلام آباد میں پریس بریفنگ سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، بھارت کا جمہوری چہرہ آج سری نگر ایئر پورٹ پر بے نقاب ہو گیا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت دعویٰ کرتا تھا ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں، لیکن دنیا نے آج بھارت کا فاشسٹ چہرہ دیکھا، دنیا نے آج دیکھا سری نگر ایئر پورٹ پر راہول گاندھی کے ساتھ کیا ہوا۔

    [bs-quote quote=”یو این سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کا خود دورہ کرنا چاہیے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے گئے، لیکن انھیں گرفتار کر لیا گیا، بعد ازاں جہاز کے ذریعے دہلی منتقل کیا گیا، یہ ہے اصل بھارت کا چہرہ جو دنیا اب دیکھ رہی ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اطلاعات تک رسائی کسی کی بھی نہیں، کشمیری عوام سے ان کے حقوق چھین لیے گئے، مقبوضہ وادی سے کوئی خبر باہر نہیں آنے دی جاتی۔

    انھوں نے کہا کہ میری ابھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے فون پر بات ہوئی ہے، انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھیں بتایا کہ مقبوضہ وادی میں کھانے کی قلت ہو گئی ہے، بھارت پلوامہ جیسا ناٹک رچانے کی تیاری کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اقوام متحدہ کو کشمیری جانوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی جانوں کو شدید خطرات لا حق ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کو اپنے تمام خدشات سے آگاہ کر چکے ہیں، کل مقبوضہ وادی میں پر امن مظاہرین پر پیلٹ گنز اور آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی، کشمیریوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دی گئی، مسجدوں کو تالہ لگا ہوا ہے، مسلسل 20 روز سے کرفیو جاری ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  راہول گاندھی اور اپوزیشن رہنماوں کو مقبوضہ وادی جانے سے روک دیا گیا

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارت کا جب اپنے لوگوں سے ایسا سلوک ہے تو کیا توقع کریں، بھارتی حکومت اپنے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تو ہمارے ساتھ کیا بیٹھیں گے۔

    [bs-quote quote=”مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مزید 2 اجلاس طلب کر رکھے ہیں۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ میں نے یو این سیکریٹری جنرل کو کہا سلامتی کونسل کی قراردادیں مطالبہ کرتی ہیں کہ کشمیریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، سلامتی کونسل کو معلوم ہونا چاہیے حالات کس طرف جا رہے ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ یو این سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر کا خود دورہ کرنا چاہیے، سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں فرانس میں ہوں اور مودی سے ملاقات کروں گا، مقبوضہ کشمیر میں تشویش ناک صورت حال پر نظر ہے، اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یو این سیکریٹری جنرل کو پی فائیو ممبران کو صورت حال سے آگاہ کرتے رہنا چاہیے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو بغاوت پر مجبور کر رہا ہے، پاکستان نے شملہ معاہدے کی پاس داری کی، بھارت نے شملہ معاہدے پر ضرب لگائی، یک طرفہ اقدام سے بھارت اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے دوبارہ سعودی عرب، یو اے ای کے ولی عہد سے بات کی خواہش کا اظہار کیا، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مزید 2 اجلاس طلب کر رکھے ہیں، ایک اجلاس وزارت خارجہ، دوسرا کشمیر کمیٹی کے ساتھ ہوگا، اجلاسوں میں وزارت خارجہ، کشمیر کمیٹی اپنی تجاویز پیش کریں گی۔

  • مسلم امہ کی قیادت پر یقین ہے، امید ہے مایوس نہیں کرے گی: شاہ محمود قریشی

    مسلم امہ کی قیادت پر یقین ہے، امید ہے مایوس نہیں کرے گی: شاہ محمود قریشی

    لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچا دیا ہے، اب کشمیر کا مقدمہ سلامتی کونسل ہی میں لڑیں گے، مسلم امہ کی قیادت پر پورا یقین ہے، امید ہے مسلم امہ مایوس نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں کشمیر کے ساتھ یک جہتی اور بھارتی یوم آزادی پر یوم سیاہ منانے کے لیے ریلی نکالی گئی، جس سے شاہ محمود نے بھی خطاب کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کل غور فرمائے گی، حالات غیر معمولی ہیں اس لیے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کی تمام قیادت پابند سلاسل ہے، مودی کی 5 اگست کی چال کو پاکستان اور کشمیریوں نے مسترد کر دیا ہے، پوری قوم کو سیسہ پلائی دیوار کی طرح یک جا ہونا ہوگا۔

    انھوں نے واضح کیا کہ یہ سیاست کا نہیں کشمیر کاز کا وقت ہے، مودی ہٹلر کا کردار پیش کر رہا ہے، سلامتی کونسل کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، مودی سرکار نے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی توجہ افغانستان میں امن پر تھی، زلمے خلیل سے کہا تھا پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، لگتا ہے کوئی سازش ہو رہی ہے، ہم بھارت کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے، آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں تاریخی یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، ہم کشمیریوں کا آخری سانس تک ساتھ دیں گے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں مسلم امہ کی قیادت پر پورا یقین ہے، امید ہے مسلم امہ مایوس نہیں کرے گی، ہماری حکومت کا اعزاز ہے کہ معاملے کو سلامتی کونسل لے کر گئے، سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں پاکستان کا مؤقف واضح کیا۔

    انھوں نے کہا کہ یورپی یونین چاہتی ہے اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کشمیر سے لا تعلق نہ ہو، یورپی یونین نے بھی مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کو خط لکھا۔

    شاہ محمود نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز سے گزارش ہے مسئلہ کشمیر پر سیاست نہ کریں، کشمیر پر کوئی سودے بازی نہیں ہوئی، 50 سال بعد مسئلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر سلامتی کونسل میں زیر بحث آئے گا، مسئلہ کشمیر پر برطانوی پارلیمنٹ میں بھی بے چینی ہے۔

  • یورپ میں بسنے والے کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں: فواد چوہدری

    یورپ میں بسنے والے کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں: فواد چوہدری

    ڈنمارک: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ یورپ میں بسنے والے کشمیریوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری آج کوپن ہیگن پہنچے، جہاں انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پوری دنیا اس وقت بھارت کو حالیہ اقدامات پر ملامت کر رہی ہے، ہم امن چاہتے ہیں اور صرف امن کے لیے کھڑے ہیں۔

    فواد چوہدری کوپن ہیگن میں یوم آزادیٔ پاکستان پر پرچم کشائی کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے یورپ میں ریلیاں ہو رہی ہیں، 15 اگست کو لندن، پیرس اور ڈنمارک میں یوم سیاہ کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  یوم آزادی بطور یوم یک جہتی کشمیر منایا جا رہا ہے

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے یوم آزادی کو کشمیر کے ساتھ منسلک کیا ہے، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن امن کے لیے کئی بار جنگ بھی لڑنا پڑتی ہے، معیشت ہو یا کسی اور میدان میں، جنگ لازم ہو تو پھر لشکر نہیں دیکھا کرتے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو خود پر توجہ رکھ کر اپنی جنگ خود لڑنی ہوگی، جنگ جیتنے کے لیے بہ حثیت قوم ہمیں یک جا ہونا ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو آنکھ اٹھا کر دیکھے گا ہم اس کا جبڑا توڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

  • پی این ایس سی، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ نج کاری فہرست سے باہر

    پی این ایس سی، پورٹ قاسم اور کراچی پورٹ ٹرسٹ نج کاری فہرست سے باہر

    اسلام آباد: نج کاری کمیٹی نے پورٹ قاسم اتھارٹی، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کو نج کاری فہرست سے نکالنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نج کاری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔

    اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ اداروں کی اسٹریٹیجک اہمیت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    مشیر خزانہ نے نج کاری کمیشن کو سرکاری اداروں کی نج کاری کا عمل تیز کرنے اور آیندہ اجلاس سے قبل 10 اداروں کی نج کاری کے لیے مالی مشیروں کے تقرر کی بھی ہدایت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے: سیکریٹری نجکاری

    اجلاس میں نج کاری کی فہرست میں شامل 8 اداروں کے متعلق بھی بتایا گیا، ان اداروں میں بلوکی اور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ، ماڑی پیٹرولیم، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سینٹر، لاکھڑا کول کمپنی شامل ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل مل کی بحالی کے بعد نج کاری کی جائے گی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں کی 32 پراپرٹیز کے لیے مالی مشیروں کے تقرر کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر فروخت کیے جانے کا فیصلہ ہوا تھا اور چھ مارچ کو ہونے والے کمیٹی اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان اسٹیل بند ہونے سے ماہانہ 40 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔

    حکومت کی طرف سے پاکستان اسٹیل کی نج کاری کے اعلان پر چین اور روس کی کمپنیوں نے اسے خریدنے کے لیے دل چسپی ظاہر کی تھی۔

  • کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: گارمنٹس کی دکانیں بھی ایف بی آر کے ریڈار پر آ گئیں

    کراچی: شہر قائد میں ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بعد ایف بی آر کے ریڈار پر گارمنٹس کی دکانیں بھی آ گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کراچی میں ٹیکس ادا نہ کرنے والی بوتیکس اور گارمنٹس کی دکانوں کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والی شاپس اور بوتیکس مالکان کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بڑے بوتیکس اور گارمنٹس شاپس کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے لیے نوٹس دینے کا آغاز نارتھ ناظم آباد سے کیا گیا۔

    حکام نے کہا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بیش تر معروف گارمنٹس شاپس اور بوتیکس کا کام عروج پر ہے، بڑے بوتیکس کو نوٹس دینے کا آغاز کر دیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں 228 دکانوں کو نوٹس جاری کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف بی آر نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد گھیرا تنگ کر دیا

    ایف بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام بزنسز کو اِنکم ٹیکس ادائیگی کے لیے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی کے ڈاکٹرز اور سرجنز کے گرد بھی گھیرا تنگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز اور سرجنز کا بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ایف بی آر کی جانب سے ایک دستاویز جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میں رجسٹریشن کے باوجود ڈاکٹرز ٹیکس ادا نہیں کر رہے۔

    اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے شہر کے 30 بڑے معروف اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی آمدن پر مبنی تفصیلات فوری فراہم کی جائیں۔

  • چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا ہے کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، یہ مل منی لانڈرنگ کا گڑھ تھا۔

    انھوں نے کہا، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، یہ پیسہ ڈائریکٹ چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے جیسے ہم کوئی چیزیں بنا کر لا رہے ہیں، ہم ان کے لیے چیزیں بنا کر نہیں لا رہے، یہ پہلے سے موجود تھیں، یہ ثبوت سامنے آ رہے ہیں، چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کرنے کی جگہ رہی جہاں رقم جاتی تھی۔

    انھوں نے کہا قوم کو بتانا ضروری ہے کس طرح سے منی لانڈرنگ کی گئی، ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2008 سے مریم نواز کیلبری کوئن کے طور پر مشہور ہیں، ان کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے، ناصر لوتھا سے یہ شیئرز 3 سال بعد حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے گئے، وہاں سے یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے گئے، جب اس معاملے کو کھولنا شروع کیا تو سب سے پہلے رابطہ ناصر لوتھا سے کیا گیا، ان کے پچاس فی صد شیئرز تھے، عباس شریف اس پورے معاملے میں بے چارے لگ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ناصر لوتھا نے کہا مجھے تو معلوم ہی نہیں کہ میرا پاکستان میں شیئر تھا، یہ ناصر لوتھا کے لیے سرپرائز تھا کہ ان کی پاکستان میں شوگر ملز ہیں، ناصر لوتھا سے ایک اور اہم ڈاکومنٹ ملا، ایک اور ٹی ٹی نکل آئی، ٹی ٹی کے ذریعے 2010 میں یوسف عباس کو رقم ٹرانسفر کی گئی، انھوں نے لوتھا کو بھی لوٹا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ناصر لوتھا پاکستان آ کر تحقیقات کا حصہ بن گئے ہیں، وہ کہتے ہیں میرے کوئی شیئرز نہیں، تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سب سڈی کے لیے آف شور کمپنی بنائی گئی، چوہدری شوگر واحد مل تھی جس کو سبسڈی مل رہی تھی لیکن چینی نہیں بن رہی تھی، یہاں بھی وہی حساب ہے جیسے سندھ میں سبسڈی جا رہی تھی، چوہدری شوگر مل پر ایس ای سی پی نے کام شروع کیا تھا، برطانیہ کو لکھ رہے ہیں کہ اس کیس میں اسٹیٹ استعمال ہوا اس لیے انویسٹی گیشن کریں۔

  • نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے: شیخ رشید کا ویڈیو بیان

    نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے: شیخ رشید کا ویڈیو بیان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھارتی وزیر اعظم کو دہشت گرد رہنما قرار دے دیا، انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑی صورت حال پر ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آیندہ 15 دن میں سرینگر کے حالات مزید کشیدہ دیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے 35 سے 40 ہزار مزید فوجی کشمیر بھیج دیے، سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ نریندر مودی اسرائیل کی طرز کا اسٹرکچر کشمیر میں لانا چاہتا ہے، مودی کو اصل تکلیف عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کو پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سب کو پتا چل گیا ہے مودی کی زبان امریکا میں کچھ اور دہلی میں کچھ ہے، پوری قوم کو ایک ہو کر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہونا ہے، کشمیریوں کی جدوجہد کو پرنٹ، سوشل اور الیکٹرانک میڈیا ہر جگہ پھیلایا جائے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔