Tag: پی ٹی آئی حکومت

  • پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے پر پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ غریب عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پہلے ہی دبے ہوئے ہیں، مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے اقدامات سے احتجاج کو ہوا دے رہی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 45 فی صد اضافے کی سفارش کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام پر 175 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔

  • پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پاکستان کی ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کی پیش کش

    پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات، پاکستان کی ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کی پیش کش

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، چیئرمین ایف بی آر اور ٹیکس حکام نے آئی ایم ایف مشن سے بات چیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے بتایا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات میں پیش کش کی ہے کہ پاکستان ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کے لیے تیار ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذکرات میں پاکستان کی جانب سے آئندہ مالی سال کے ٹیکس ہدف میں 600 ارب روپے اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا ہے کہ مذاکرات کے دوران ٹیکس اصلاحات پر بھی آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی، ٹیکس کی چھوٹ محدود کرنے پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف مشن کو ایمنسٹی اسکیم پر بھی رام کرنے کی کوششیں کی، وفد کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر بریفنگ دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا گیا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم آمدن بڑھائے گی، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ اسکیم پر مزید مشاورت کی ضرورت محسوس کی گئی۔

    خیال رہے کہ آج انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں، جب کہ پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    پاکستان ٹیکس اصلاحات اور توانائی شعبے میں تجاویز تیار کر چکا ہے، آئی ایم ایف وفد وزارت توانائی حکام سے بھی مذکرات کرے گا، حکومت آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر قرض کی درخواست کر سکتی ہے، جب کہ ممکنہ آئی ایم ایف پروگرام کی مدت 3 سال ہوگی۔

  • ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    ایمنسٹی اسکیم آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے: مشیر خزانہ کی ہدایت

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم ٹیکس ایمنسٹی کو آسان کر کے قابل عمل بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کا جائزہ لیا گیا، مشیر خزانہ نے ایف بی آر کو اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم کو مزید سہل بنانے کی ہدایت کی۔

    حفیظ شیخ نے یہ ہدایات اتوار کے روز اسلام آباد میں ایف بی آر کے عہدے داروں کے ساتھ اسکیم کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے دیں، اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے طریقہ کار اور دائرہ کار پر غور کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس پر معیشت کا انحصار بڑھانا اور اسے دستاویزی شکل دینا ہے، گفتگو میں اسکیم کے امکان اور خصوصیات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم نے حفیظ شیخ اور معاشی ٹیم کو ٹارگٹس دے دیے

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ مجوزہ اسکیم کو اس لیے آسان بنایا جائے تاکہ اسے سمجھ کر زیادہ سے زیادہ افراد فائدہ اٹھا سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ملے اور معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔

  • لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں: ندیم افضل چن

    لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں: ندیم افضل چن

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ کابینہ میں اکثر لوگ معیشت پر بات کرتے تھے، بحث ہوتی تھی کہ لوگ خوش نہیں، ٹیم اور وزرا کی کارکردگی پر سوال اٹھتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے افضل چن کا کہنا تھا کہ 8 ماہ بعد پہلا اسپیل مکمل ہو گیا، کابینہ میں تبدیلی وزیر اعظم کا اختیار ہے، پولیٹیکل تبدیلی سے کام نہیں چلتا، مشینری تو بیورو کریسی ہوتی ہے، بیورو کریسی میں بھی تبدیلیاں لانا پڑیں گی۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرپشن کے معاملے پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپشن میں ملوث عمران خان کا قریبی شخص بھی کابینہ میں نہیں رہے گا، جن پر کرپشن کا الزام ہوگا ان کا دفاع بالکل نہیں کروں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اگر میرے جانے سے معیشت بہتر ہوتی ہے تو یہ بہترین فیصلہ ہے: استعفے کے بعد اسد عمر کا پہلا انٹرویو

    افضل چن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے صدارتی نظام کی بات کبھی نہیں کی، انھوں نے 18 ویں ترمیم پر صوبوں کے زیادہ اختیارات کی بات کی تھی، وزیر اعظم نے کہا تھا 18 ویں ترمیم کے بعد زیادہ ذمہ داری صوبوں کی ہے۔

    انھوں نے کہا ’ہماری دعا ہے نئی آنے والی ٹیم کامیاب ہو جائے، دیکھنا یہ ہے کہ پارلیمنٹ اور پارٹی کا ماحول بہتر ہوتا ہے یا نہیں، معیشت اہم مسئلہ ہے پچھلی حکومتوں کا بگاڑ سب کے سامنے ہے۔‘

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • پی ٹی آئی حکومت کو پانچ سال میں 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی

    پی ٹی آئی حکومت کو پانچ سال میں 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو پانچ سال کے دوران 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگلے 5 سال میں پی ٹی آئی حکومت کو 31 ارب ڈالرز قرض جب کہ 6 ارب 60 کروڑ سود ادا کرنا ہوگا۔

    رواں مالی سال کی ادائیگیاں 7 ارب ڈالرز سے زائد کی ہیں، حکومت نے رواں سال کے دوران ایک ارب 48 کروڑ ڈالرز سود کی مد میں ادا کرنے ہیں۔

    آئندہ مالی سال 8 ارب اور سال 2020 – 2021 میں 7 ارب 45 کروڑ ڈالرز سے زائد قرض ادا کرنا ہے، جب کہ مالی سال 2021-22 میں 6 ارب 45 کروڑ ڈالرز قرض ادا کرنا ہوگا، اسی طرح مالی سال 2022-23 میں 6 ارب 49 کروڑ ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    ذرایع کے مطابق اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی تفصیلی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ستمبر تا دسمبر 2018 کے درمیانی عرصے میں 746 ارب روپے کا اندرونی قرضہ حاصل کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں حکومت نے 2 ارب 31 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا

    موجودہ حکومت نے ان تین ماہ کے دوران 1313 ملین ڈالرز کا بیرونی قرضہ بھی لیا۔

    خیال رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں دو ارب اکتیس کروڑ ڈالر بیرونی قرضوں کی مد میں حاصل کیے، یہ حجم گزشتہ مالی سال سے ساٹھ فی صد کم ہے، گزشتہ سال 1 ارب 16 کروڑ ڈالر قرضہ لیا گیا تھا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، پیٹرول کی قیمت میں 2.50 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، پیٹرول کی قیمت میں ڈھائی روپے اضافے کے بعد نئی قیمت 92 روپے 88 پیسے ہو گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل 4.75 روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 111.43 روپے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ ہو گیا ہے، مٹی کے تیل کی نئی قیمت اب 86.31 روپے ہو گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل بھی 2.50 روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 77.53 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

    وزارتِ خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ 31 جنوری کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 59 پیسے فی لیٹر کم کی تھی، جس کے بعد نئی قیمت 90 روپے 38 پیسے مقرر کر دی گئی تھی۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 25 پیسے کمی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 73 پیسے فی لیٹر کمی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 106.68 روپے فی لیٹر کی قیمت پر برقرار رکھا گیا تھا۔

  • آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    آج کا پاکستان 6 ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے: عالمی میڈیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور کام یاب معاشی و خارجہ پالیسی کی بہ دولت پوری دنیا کا میڈیا پاکستان کی ترقی کا معترف نظر آ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کی اقتصادی و خارجہ پالیسی کے پیشِ نظر عالمی میڈیا اس بات کا معترف ہے کہ پاکستان اب ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔

    [bs-quote quote=”پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عالمی میڈیا”][/bs-quote]

    عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان خطے کے استحکام میں اپنی جغرافیائی اہمیت منوا رہا ہے۔

    فنانشنل ٹائمز کا کہنا ہے کہ آج کا پاکستان چھ ماہ قبل کے پاکستان سے کہیں زیادہ مستحکم اور مضبوط ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق تحریکِ انصاف کی حکومت نے محض چھ ماہ میں خلیجی ممالک سے تعلقات میں بہتری سمیت کرتار پور راہ داری اور طالبان امریکا مذاکرات جیسی کام یابیاں حاصل کی ہیں۔

    اخبار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث دنیا میں پاکستان کا وقار بحال ہو رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کے ساتھ 8 معاہدوں کی منظوری دے دی

    اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کا دورہ اس سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جو پاکستان کی معیشت کی بحالی میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

    صرف چھ ماہ کے قلیل عرصے میں سفارتی و معاشی محاذ پر یہ تمام کام یابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان بالکل درست سمت میں گام زن ہے۔

    [bs-quote quote=”خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”ولی نثر” author_job=”ڈین، جان ہاپکنز یونی ورسٹی”][/bs-quote]

    جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اسکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈین ولی نثر کا کہنا ہے کہ خطے میں پاکستان ایک نئے چیپٹر میں داخل ہو چکا ہے، اب افغانستان کے مسئلے کے کسی بھی حل کے لیے پاکستان ہی کی ضرورت ہے، چناں چہ پاکستان امریکا کے ساتھ کھیلتے ہوئے مطالبات کرنے کی اچھی پوزیشن میں آ چکا ہے۔

    ہانگ کانگ میں ایک عالمی مالیاتی کمپنی کے ریجنل ہیڈ یوحنا شووا کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ سے ملنے والے تعاون نے حکومتِ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام سے بات چیت کے لیے مزید وقت فراہم کر دیا ہے، اگرچہ یہ تعاون پاکستان کی عالمی پوزیشن کے لیے فوری طور پر مثبت اثر کا حامل نہیں۔

    فنانشل ٹائمز کے مطابق یہ خوش قسمتی ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث پاکستان پر اقتصادی دباؤ کم ہوا ہے، اور بیرونی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے آنے والی کمی کی رفتار بھی کم ہو گئی ہے، تاہم 2017 سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 30 فی صد گر گئی ہے، جس کے باعث عالمی مارکیٹ میں پاکستانی برآمدات زیادہ مسابقتی ہوں گے۔

  • 106 ملین ڈالر مالیت کی منشیات نذرِ آتش، منشیات فروشوں کو نشانِ عبرت بنا دیں گے: شہریار آفریدی

    106 ملین ڈالر مالیت کی منشیات نذرِ آتش، منشیات فروشوں کو نشانِ عبرت بنا دیں گے: شہریار آفریدی

    کراچی: وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ منشیات فروشوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کو نشانِ عبرت بنا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہزاروں ٹن منشیات جلائی گئیں، عوامی مسائل اجاگر کرنے پر میڈیا کے شکر گزار ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”وزیرِ مملکت برائے داخلہ”][/bs-quote]

    قبل ازیں وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کراچی میں کوسٹ گارڈ کی زیرِ نگرانی منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔

    تقریب میں ضبط شدہ منشیات جن کی مالیت 106 ملین ڈالر تھی، کو نذرِ آتش کیا گیا، وزیرِ مملکت نے ڈی جی سجاد سکندر اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی اور بہترین کارکردگی کی حامل شخصیات میں انعامات تقسیم کیے۔

    وزیرِ مملکت نے کہا کہ قانون کی حکمرانی قائم کرنے، منشیات فروشوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے اور پاکستانی معاشرے کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    دریں اثنا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سیاسی اتحادیوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، تحریکِ انصاف الزامات کی سیاست نہیں کرتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک لوٹنے والے ایک ایک فرد کا حساب ہوگا، قانون سے کوئی بالا تر نہیں ہوگا، ماضی کی غلط پالیسیویں سے ملک قرضوں میں ڈوبا۔

  • کے پی: مذہبی کتابوں کی پڑھائی مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں کمی کا نیا قانون

    کے پی: مذہبی کتابوں کی پڑھائی مکمل کرنے پر قیدیوں کی سزا میں کمی کا نیا قانون

    پشاور: خیبر پختون خوا میں جیل اصلاحات کے تحت قوانین میں اہم ترمیم کر دی گئی، اس ترمیم کے تحت غیر مسلم قیدیوں کو مذہبی کتابوں کی پڑھائی مکمل کرنے پر سزا میں چھوٹ ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں پی ٹی آئی حکومت نے غیر مسلم قیدیوں کو خوش خبری دے دی ہے، جیل قوانین میں اصلاحات کے تحت قیدی اگر مذہبی کتابیں پڑھیں گے تو ان کی سزا میں کمی کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”قیدیوں کے اہلِ خانہ مذہبی تہوار جیل میں قیدیوں کے ساتھ منا سکیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مذہبی کتابوں کا امتحان پاس کرنے پر 6 ماہ سے لے کر ایک سال تک کی معافی ملے گی۔

    سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایا کہ غیر مسلموں کو تمام مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت ہوگی، قیدیوں کے اہلِ خانہ مذہبی تہوار جیل میں قیدیوں کے ساتھ منا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ کے پی حکومت نے قبائلی اضلاع میں سِول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری بھی دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:   قبائلی اضلاع میں سِول و سیشن کورٹ کے قیام کی منظوری

    ابتدائی مرحلے میں سِول و سیشن کورٹ کے لیے اسامیاں پُر کی جائیں گی، کورٹ کے قیام پر سالانہ 545 ملین روپے سے زائد لاگت آئے گی۔

    سیشن کورٹ کے قیام کا فیصلہ اکتیس جنوری کو پہلی بار قبائلی ضلع میں منعقد ہونے والے کے پی کے کی کابینہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔