Tag: پی ٹی آئی دور

  • پی ٹی آئی دور میں 131 ملین روپے کے ہیر پھیر کا انکشاف

    پی ٹی آئی دور میں 131 ملین روپے کے ہیر پھیر کا انکشاف

    لاہور : پی ٹی آئی دور میں 131 ملین روپے کے ہیر پھیر کا انکشاف سامنے آیا ، ملازمین کو سرکاری خزانہ سے یہ رقم  ادا کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ڈی جی خان میں 131 ملین روپے کے ہیر پھیر کا انکشاف سامنے آیا۔

    ملازمین کے تقرر نامے، سروس بکس کا ریکارڈ نہ ہونے کے باوجود 131 ملین ملازمین کو ادا کر دیے گئے۔

    سال 2022 کی آڈٹ رپورٹ میں تنخواہ کی ادائیگی کا ریکارڈ آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو فراہم نہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا، مالی سال22-2020 میٹروپولیٹن کارپوریشن کا عملہ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ڈی جی خان کو بھجوایا گیا۔

    سرکاری ملازمین کو 131 ملین روپے کی ادائیگی کو آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نے مشکوک قرار دے دیا ، ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ڈی جی خان نے ملازمین کو سرکاری خزانہ سے 131 ملین روپے ادا کئے۔

    آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نےملازمین کےنام پر 131 ملین کی ادائیگی کی تحقیقات کی ہدایات کردی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان تحریک انصاف کے دور میں لاہور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں بڑی مالی بے ضابطگی سامنے آئیں تھیں۔

    سال 2020-21 کی آڈٹ رپوٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ لاہور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو اربوں روپے بانٹ دیے۔

    قانونی تقاضے پورے کیے بغیر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ نے من پسند ٹھیکیداروں کو 8 ارب 65 کروڑ 90لاکھ روپے تقیسم کیے۔

    کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے نام پر ٹھیکیداروں کو پیشگی اربوں روپے دے دیے گئے جبکہ سڑکوں کی دھلائی کی مد میں بھی غیر قانونی طور پر رقم فراہم کی گئی۔

  • پی ٹی آئی دور میں پنجاب میں 310  گاڑیوں کی  خریداری، تحقیقات شروع

    پی ٹی آئی دور میں پنجاب میں 310 گاڑیوں کی خریداری، تحقیقات شروع

    لاہور : پی ٹی آئی کے دور میں 2.12 ارب روپے کی 310 گاڑیوں کی غیر قانونی طور پر خریداری کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں پنجاب میں 310 گاڑیوں کی خریداری کا انکشاف ہوا، جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں گاڑیوں کی خلاف ضابطہ خریداری پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گاڑیوں کی خریداری میں مبینہ طوپرپر پیپرا رولز کو نظر انداز کیا گیا ، 2 ارب 12 کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑیاں سالڈویسٹ کمپنی کیلئے خریدی گئیں۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ گاڑیاں مبینہ طوپرپر کسی فورم پر منظوری کے بغیر خریدی گئیں، گاڑیوں کی خریداری کیلئےمبینہ طوپرپیشگی رقم بھی اداکی گئی۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تحقیقات کیلئےمتعلقہ افسران کوطلب کرے گی۔

  • پی ٹی آئی دور میں شروع 10 بلین ٹری منصوبہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام

    پی ٹی آئی دور میں شروع 10 بلین ٹری منصوبہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام

    پی ٹی آئی دورمیں شروع ہونے والا 10 بلین ٹری منصوبہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت کہیں اہداف حاصل نہ ہوسکے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت درخت لگانے کا 63 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، تمام صوبے بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت درخت لگانے کے اہداف حاصل نہ کیے جاسکے، 4 سال میں منصوبے کے تحت 2 ارب 6 کروڑ 89 لاکھ درخت لگائے گئے

    ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت چارسال کیلئے 3 ارب 29 کروڑ 60 لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پروگرام کے اہداف سے ایک ارب 22 کروڑ 71 لاکھ درخت کم لگائے گئے، سندھ منصوبے کے مقررہ ہدف کے تحت 79 فیصد درخت لگانے کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔

    پنجاب 71 فیصد کے ساتھ دوسرے اور خیبرپختونخوا 70 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، گلگت بلتستان نے 41 فیصد ہدف حاصل کیا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت آزاد کشمیر نے درخت لگانے کا 29 اور بلوچستان نے 17 فیصد ہدف حاصل کیا۔

  • پی ٹی آئی دور میں 4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پر دیے جانے کا انکشاف

    پی ٹی آئی دور میں 4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پر دیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد : پی ٹی آئی دور میں 4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پردیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 600 افراد کی لسٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں پی ٹی آئی دور میں4 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود قرض پردیے جانے کا انکشاف سامنے آیا۔

    1ارب کی رقم پٹرولیم کمپنی اور 3 ارب ڈالر 600 افراد کو زیرو شرح سود پر دیے گئے، جس کے بعد کمیٹی نے 3ارب ڈالرکی رقم 600 افراد کو فراہم کرنے کی لسٹ ایف آئی اے سے عید کے بعد طلب کرلی۔

    کمیٹی نے ایف آئی اے کو 600افراد کے گھر،بینک بیلنس،جائیدادیں بھی تحویل میں لینے کی ہدایت کی۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سابق گورنررضاباقر اور سابق وزیرخزانہ شوکت ترین4ارب ڈالردلوانےمیں ملوث ہیں۔

    کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ زیروشرح سود پر 4 ارب ڈالر160روپےایکسچینج ریٹ پردیےگئے، ڈالر280روپےپرپہنچ چکا، ملکی معیشت کے 900 ارب سے زائد بنتے ہیں۔