Tag: پی ٹی آئی سے مذاکرات

  • پی ٹی آئی سے مذاکرات : نواز شریف کی شہباز شریف کو اہم ہدایات

    پی ٹی آئی سے مذاکرات : نواز شریف کی شہباز شریف کو اہم ہدایات

    لاہور : صدر نون لیگ نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے اہم ہدایات دیتے ہوئے کہا مذاکرات میں قومی مفاد کو ترجیح دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی جاتی امرا میں نوازشریف سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں اہم سیاسی اورقومی اہمیت کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم نے موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اہم امور پر مشاورت کی۔

    شہباز شریف نے گفتگو کے دوران کہا معاشی بدحالی دورکرنے کیلئے حکومت کی کوششیں رنگ لے آئیں،مہنگائی کے گراف میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔

    صدرنون لیگ نوازشریف نے مہنگائی میں کمی اورعوام کوریلیف دینے کے لیے حکومتی اقدامات پراطمینان کا اظہار کیا۔

    دو گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازبھی موجودتھیں۔

    ذرائع نے بتایا وزیراعظم نے پی ٹی آئی سے مذاکراتی عمل سےمتعلق تازہ صورتحال سےآگاہ کیا۔

    ملاقات میں پی ٹی آئی کےتحریری مطالبات،پی ٹی آئی کی دیگراسٹیک ہولڈرز سےملاقات پربھی غورکیا گیا۔

    حکومتی اور سیاسی معاملات سے متعلق نواز شریف سےہدایات لی گئی اور نواز شریف نے وزیر اعظم شہباز کو مشورہ دیا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں قومی مفاد کو ترجیح دیں۔

  • میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، شاہد خاقان عباسی

    میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، شاہد خاقان عباسی

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، براہ راست بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کریں۔

    اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی مذاکرات کے لیے تیار نہیں، نہ عوام کی پرواہ ہے نہ ملک کی، پی ٹی آئی جب بھی مذاکرات کرتی ہے آخرمیں کہتی ہے بانی نہیں مانے، مذاکرات جس نے بھی کرنے ہیں براہ راست بانی پی ٹی آئی سے کریں۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سب کچھ طے کرنے کے بعد آخرمیں کہتے ہیں بانی نہیں مانے، حکومت اور اپوزیشن کو بات چیت کیلئے آپس میں تعلقات رکھنے چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ اے این پی، ڈاکٹر عبدالمالک، مولانا فضل الرحمان بھی کردار ادا کرسکتے ہیں، جو معاملے میں فریق نہیں ہیں وہ مذاکرات میں کردار ادا کرسکتے ہیں، میں اور دوست کوشش کررہے ہیں کہ اکٹھے ہوکر مسئلہ حل کریں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش کریں گے آئندہ ہفتے یا 10 دن میں باتیں سامنے آجائیں، مذاکرات ختم ہوجائیں تو پھر سیاست نہیں رہتی خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔

    قومی حکومت بھی بغیر بات چیت کہ نہیں ہوگی اور نہ میں اس کے حق میں ہوں، قومی حکومت میں بندربانٹ ہوتی ہے جس کے حق میں نہیں ہوں، سب کو بیٹھ کر ملک کے لیے ایجنڈا طے کرنا ہوگا کہ کیسے آگے چلنا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس جس نے جو پوزیشن لی ہوئی ہے اس سے پیچھے ہٹنا پڑے گا پھر بات ہوگی، مقبولیت اور حکومت سے اوپر ایک چیز پاکستان ہے، مقبولیت اور حکومت گھر چھوڑ کر ملک کے لیے بات کریں۔

  • مظاہرین ڈی چوک پر آئے تو انتہائی قدم اٹھائیں گے، وزیر داخلہ

    مظاہرین ڈی چوک پر آئے تو انتہائی قدم اٹھائیں گے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ سنگجانی میں احتجاج کرلیں، اگر وہ ڈی چوک پر آنے پر بضد رہے تو ہم ہر قدم اٹھائیں گے چاہے دفعہ 245 ہی کیوں نہ لگانی پڑے۔

    انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ پر رکھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کو سنگجانی میں احتجاج کی پیش کش کی گئی تھی اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے بھی اجازت مل گئی ہے، لیکن اگر وہ ڈی چوک پر آنے پر بضد ہیں تو ہم ہر قدم اٹھائیں گے بےشک245لگانا پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دوسرے ملک کے سربراہ آئے ہوئے ہیں، سخت قدم نہیں اٹھانا چاہتے، ہمیں ریڈ لائن کراس نہ کرنے دیں، وہ ریڈلائن پی ٹی آئی کو بھی بتادی گئی ہے،وہ کراس کی گئی تو انتہائی قدم اٹھائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب پی ٹی آئی نے فیصلہ کرنا ہے کہ اسے سنگجانی جانا ہے یا نہیں جانا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمیں ہدایت دی تھی کہ بات کرلیں، چیف کمشنر نے بھی رابطہ کیا ہے، سنگجانی کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک ہمیں فائنل جواب نہیں آیا۔

    وزیر داخلہ نے متنبہ کیا کہ پہلے سے بتارہے ہیں ہمیں مجبور کیا گیا تو سخت قدم اٹھائیں گے، بار بار سمجھا رہے ہیں، ریڈ لائن کراس کرنے پرمجبور نہ کریں۔ اس سے پہلے بھی ڈی چوک میں کبھی کسی کو احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف سے کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ڈی چوک پہنچے گا اس کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ منسٹر انکلیو میں میری کسی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

    محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو ڈی چوک پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا، وہ آئیں اور ہم انہیں جانے دیں یہ نہیں ہوگا، رینجرز موجود ہے اگر 5 منٹ فائرنگ ہو تو ایک بندہ نظر نہیں آئے گا۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں عالمی سطح کے وفود آرہے ہیں مخصوص وقت پر احتجاج کی کال کیوں دی گئی سامنے آجائے گا جو شخص بھی یہاں پہنچے گا قانون کے مطابق ان سے نمٹیں گے۔

    میانوالی میں فائرنگ کی گئی جس سے واضح ہوگیا کہ یہ شرپسند عناصر کسی بھی طریقے سے لاشیں گرانا چاہتے ہیں، ہمارے پاس گولیوں سے زخمی اہلکار اور شواہد موجود ہیں۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم صبر کررہے ہیں، یہ واضح ہے کہ یہ لوگ لاشیں چاہتے ہیں وہی ان کی پالیسی ہے۔

    پولیس اہلکار کے قتل کامقدمہ کس کے خلاف درج ہوگا؟ محسن نقوی نے بتادیا

    اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پولیس اہلکار کی شہادت کا مقدمہ احتجاج کی کال دینے والوں کیخلاف درج کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث ان تمام افراد کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

    انہوں واضح کیا کہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی وہ سب پولیس اہلکارکی شہادت کے ذمہ دار ہیں، کسی کو نہیں چھوڑیں گے سب پر ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔

    وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ہم بھی گولی کاجواب گولی سے دے سکتے تھے بہت آسان تھا لیکن تحمل کا مظاہرہ کیا، پولیس نے گولی کا جواب آنسو گیس یا ربڑ بلٹ کے ذریعے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس کا جو نقصان ہوا وہ بھی بتائیں گے، پولیس کی22سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلائی گئی ہیں، 119پولیس اہلکار زخمی ہیں جن میں4اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے۔

    یہ پہلی بارنہیں ہوا کہ ہمارے جوان شہید ہورہے ہیں، پولیس اہلکار مبشر بھی فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے، اسلام آباد پولیس کے بھی 15اہلکار زخمی ہیں۔

  • وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی حمایت کردی

    وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی حمایت کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخواجہ سعدرفیق نے پی ٹی آئی سےمذاکرات کی حمایت کردی اور کہا کہ پاکستان کیلئے ایک دوسرے سے بات کرنے ہی میں عافیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق پی ٹی آئی سےمذاکرات کے حامی نکلے، اپنے ٹوئٹر پیغام میں سعد رفیق نے کہا کہ
    میں پی ٹی آئی سے بات چیت کےحق میں ہوں اورجماعت کےاندراپنی رائےبھی دےچکاہوں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سازشوں اور بہتان تراشی سے ماحول کوعمران خان نےپراگندہ کیا، عدم اعتماد کے ماحول میں بات چیت کیسےہو ؟ ہوجائے تو نتیجہ خیز کیسےھو؟

    سعد رفیق نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا ‘پاکستان کیلئےایک دوسرےسےبات کرنےہی میں عافیت ہے، اگربات ہوئی تواس میں سب شریک ہونگے،کچھ براہ راست کچھ بلواسطہ ، ایجنڈا آئینی دائرہ کارمیں رہتےہوگاون پوائنٹ نہیں۔’

    خیال رہے پی ٹی آئی سے مذاکرات پراتحادی رہنماتقسیم ہوگئے، وزیراعظم ہاؤس میں حکومت اور اتحادیوں کے اجلاس میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اپوزیشن سے مذاکرات کی تجویز دی ، خالد مگسی، چوہدری سالک،محسن داوڑ اورایم کیوایم نے بلاول کی ہاں میں ہاں ملائی۔

    مولانا فضل الرحمان نے مذاکرات کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا عمران خان سیاسی قوت نہیں، پی ٹی آئی سے ڈائیلاگ کی ضرورت نہیں۔

    شاہ زین بگٹی نےمذاکرات پر تو آمادگی ظاہرکی لیکن عمران خان پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں تاہم اجلاس میں اتحادیوں کی اکثریت مشروط مذاکرات پر رضامند ہوگئی ہے۔