Tag: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس

  • وزیراعظم شہبازشریف کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردِعمل

    وزیراعظم شہبازشریف کا پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردِعمل

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے پر کہا کہ ایک بار پھر ثابت ہوا کہ عمران خان مستند جھوٹے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے پر وزیراعظم شہبازشریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا عمران نیازی پر آئین کی خلاف ورزی اور جھوٹے حلف نامے کی چارج شیٹ ہے،وزیراعظم

    فیصلے کے مطابق عمران نیازی نےغیرملکی رقم حاصل کی، ایک بار پھر ثابت ہوا کہ عمران خان مستند جھوٹے ہیں، قوم ایسی سیاست پر غور کرے جس کی فنڈنگ غیرملکیوں نے کی۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی ہے، جس میں 13 نامعلوم اکاؤنٹس سامنے آئے۔

    فیصلے میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی ان اکاؤنٹس کے بارے میں بتانے میں ناکام رہی اور آئین کے مطابق اکاؤنٹس چھپانا غیر قانونی ہے، پی ٹی آئی نے 34 غیر ملکیوں، 351 کاروباری اداروں اور کمپنیوں سے فنڈز لیے۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان نے فارم ون جمع کرایا جس میں غلط بیانی سے کام لیا گیا۔پارٹی اکاؤنٹس سےمتعلق دیا گیا بیان حلفی جھوٹا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیتے ہوئے فیصلہ کی کاپی وفاقی حکومت کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔

  • پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 30 روز میں مکمل کرنے کا حکم معطل

    پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 30 روز میں مکمل کرنے کا حکم معطل

    اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 30 روز میں مکمل کرنے کا حکم آئندہ سماعت تک معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کی سنگل رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور جسٹس بابر ستار نے سماعت کی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے بتایا کہ فیصلے میں کہاگیااسی نوعیت کی درخواستوں کافیصلہ عدالت نےپہلے کیا، الیکشن کمیشن نے انکشاف کیا اکبر ایس بابر شکایت ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

    شاہ خاور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ دستاویزات اسکروٹنی کمیٹی سےحاصل مواد ہےجو شکایت کا حصہ نہیں بنتا ،مواداکبر ایس بابر کے ساتھ شیئر نہیں کیا جا سکتا،اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے کارروائی زیر التوا ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سنگل رکنی بنچ نے کہا الیکشن بذات خود ایک آئینی ادارہ ہے، ہائی کورٹ کاالیکشن کمیشن پرنگرانی کادائرہ اختیار نہیں ، سنگل رکنی بنچ کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے منافی ہے۔

    شاہ خاور نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی اتھارٹی ہے، سنگل رکنی بنچ نے زیر التواشکایت کی کارروائی 30 دن میں مکمل کرنے کا حکم دیا ، حکم الیکشن کمیشن کےدائرہ کار میں دخل اندازی کےمترادف ہو سکتا ہے۔

    عدالت میں تحریک انصاف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ آرٹیکل199کےتحت ہی متاثرہ شخص کی درخواست پراختیاراستعمال کرسکتی ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے زیر التواکارروائی تفتیشی نوعیت کی ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ فیصلے میں کہا فنڈنگ ممنوع ذرائع سے ہونے پر پارٹی اور چیئرمین پراثرپڑےگا، درخواست گزار سیاسی جماعت ہونے کے ناطے اپناوقار برقرار رکھنے کا پابند ہے، مذکورہ پیرا میں الفاظ کے انتخاب کی قانون میں کوئی ضمانت نہیں۔

    شاہ خاور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ بینچ نےایسے معاملات پربحث کی جودرخواستوں کا حصہ نہیں تھے، سنگل رکنی بنچ کامن گھڑت فیصلہ قانون کے لحاظ سے قابل عمل نہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ کاڈویژن بنچ سنگل رکنی بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    فارن فنڈنگ کی دو درجہ بندی ہیں، ایک وہ جوپاکستانی نژاد فنڈز دیں، دوسرا وہ جو غیر ملکی فنڈزدیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ مناسب نہیں ہم الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کریں، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے کسی حکم سے آپ متاثر ہیں تو بتائیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس 30 روز میں مکمل کرنےکا حکم معطل کردیا ، سنگل رکنی بینچ کا فیصلہ آئندہ سماعت تک معطل کیا گیا۔

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 دن میں کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت

    پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد : پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ آج درخواست گزار اکبرایس بابرکو ملنے کا امکان ہے ، جس میں اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے منسلک ریکارڈ اور آٹھ خفیہ والیمز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، اسٹیٹ بینک کے جمع ریکارڈ کو3 سال 9 ماہ سے خفیہ رکھنے کی پابندی ختم
    ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن پٹیشنراکبر ایس بابر کو کیس میں خفیہ ریکارڈ حوالے کرے گا جبکہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے منسلک ریکارڈ اور 8خفیہ والیمز اکبر ایس بابر کے حوالے ہوں گے، 8 والیمز میں پی ٹی آئی سے متعلق تمام ریکارڈ شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکارڈ اسٹیٹ بینک نےالیکشن کمیشن کےحکم پرمالیاتی اداروں اور بینکوں سےجمع کیاہے پی ٹی آئی کی تمام بینک ٹرانزیکشن کی مصدقہ سرکاری تفصیل پہلی بار سامنےآئیں گی۔

    ذرائع کے مطابق 8والیمز میں پی ٹی آئی کے خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔

    یاد رہے پی ٹی آئی گزشتہ سال سےتمام ریکارڈ خفیہ رکھنے کی باربار استدعا کرتی رہی ہے اور ا سکروٹنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بھی 8 والیمز خفیہ رکھنے کا کہا تھا۔

    الیکشن کمشن نے اسکروٹنی کمیٹی کا فیصلہ مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کی تمام دستاویزات پبلک ریکارڈ کا حصہ ہیں، انہیں خفیہ رکھنے کی استدعا ناقابل قبول ہے۔

    خیال رہے فارن فنڈنگ کیس 7 سال سے زیرالتوا ہے ، اسکروٹنی کمیٹی نے اکبر ایس بابر کو ریکارڈ کے محدود حصےتک 55 گھنٹے کی رسائی دی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ محدود ریکارڈ کا 2غیرجانبدار مالیاتی ماہرین نے آڈٹ کیا تھا، اب تک 2.2 ارب روپے کی غیرقانونی فنڈنگ ثابت ہوئی تھی جبکہ اسکروٹنی کمیٹی کی اپنی مرتب رپورٹ میں 7.5 ملین امریکی ڈالرفنڈنگز ظاہرکی گئیں۔