کراچی : پی ٹی آئی ورکرز محمد ارشد صدیقی اور مدثر رحمان گھر واپس آگئے، جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کارکنوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے متعلقہ تھانوں سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا کارکنوں کی گمشدگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے وکلا نے کارکنوں کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ٹی آئی ورکرز محمد ارشد صدیقی اور مدثر رحمان گھر واپس آگئے۔
فرحان ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ فہد جمال صدیقی سے ابھی تک رابطہ نہیں، جس پر جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا کہ شہری کی بازیابی کیلیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔
عدالت نے 19 اپریل کو پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ، حسنین چوہان ایڈووکیٹ نے کہا کہ بازیاب ہوکر واپس آنے والے دونوں کارکنان بہت ڈرے ہوئے ہیں۔
وکیل پی ٹی آئی نے استدعا کی کہ کہ متعلقہ ایس ایچ او سے کہیں بازیاب ہونے والوں کے بیانات ریکارڈ کریں، جس پر عدالت نے پی ٹی آئی کارکنوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے متعلقہ تھانوں سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکلا کو ہدایت کی کہ کارکنوں سے کہیں تھانے جاکر خود بیان ریکارڈ کرائیں، وکلاء نے کہا کہ محمد ارشد صدیقی اور مدثر رحمان کو حراست میں لیے جانے کے بعد لاپتا کردیا گیا تھا۔
عدالت نے بحفاظت گھر واپسی پر پی ٹی آئی کارکنوں کی گمشدگی سے متعلق درخواستیں نمٹادیں اور فہد جمال کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دے دیا۔
فیصل آباد: پی ٹی آئی ورکرز پر تشدد اور فائرنگ کے الزام میں مسلم لیگ ن کے 85 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر فیصل آباد کے علاقے ماموں کانجن میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی ورکرز پر تشدد اور فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
جس کے بعد مقامی شہری قدرت اللہ کی مدعیت میں ماموں کانجن پولیس اسٹیشن میں مسلم لیگ ن کے 85 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
درج مقدمےمیں تین دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ کے دس کارکن اور 75 نامعلوم افراد ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔
مدعی کا کہنا ہے کہ ملزمان کے تشدد سے میرے بھتیجے کی آنکھ ضائع ہوگئی ہے۔
یاد رہے فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران پارٹی سربراہ عمران خان پر حملے کے خلاف دھرنے پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی تھی۔
پی ٹی آئی کے رہنما ابوبکر نے بتایا کہ حملہ آور جیپ میں آئے اور احتجاج کے شرکاء پر فائرنگ کی، جس میں سابق وفاقی وزیر فرخ حبیب اور ایم پی اے میاں وارث بھی موجود تھے۔
ابوبکر کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور فائرنگ کرنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے کیمپ کی طرف بھاگ گئے۔پولیس پر کہیں اور سے ہدایات لینے کا الزام لگا۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے سیاسی معاون سید رفاقت علی گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت نے پورے پنجاب کے عوام کی قسمت بدلنے کا عزم کیا ہے، پنجاب میں پائےدار ترقی کے سفر کا آغاز ہوچکا ہے ، نئے بجٹ میں جنوبی پنجاب کی ترقی کےلئے 35فیصد فنڈز مختص کررہے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی ورکرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، ان کاکہنا تھا کہ ماضی کی طرح عوام کو دھوکا نہیں دیں گے،کام کریں گے۔تعلیم اور صحت کے شعبے میں تبدیلی کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ضلع لیہ میں تعلیمی و صحت سے وابستہ سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے لئے بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی بہادر سب کیمپس کو نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 352.613ملین روپے کی لاگت سے وسعت دی ، خواتین کی تعلیمی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے گورنمنٹ ویمن کالج رانجن شاہ تحصیل کروڑ لعل عیسن کا 120.00ملین روپے ،گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سنٹر فتح پور تحصیل کروڑ لعل عیسن کے قیام کے لئے 16.500ملین روپے کی خطیر رقم سے قیام عمل میں لایا جائے گا۔
صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اس سلسلے میں تحصیل کروڑ لعل عیسن میں68.420ملین روپے لاگت سے کرکٹ،ہاکی،فٹبال گراؤنڈ واورا سٹیڈیم اور چار دیواری کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔
سابق حکمرانوں نے پنجاب کے پسماندہ علاقوں کو یکسر نظر انداز کیااور ماضی کے حکمرانوں کی غلط ترجیحات کے باعث دوردراز علاقوں کے لوگوں کے مسائل میں اضافہ ہوا ۔
ان کا کیہ بھی کہنا تھا کہ نمائشی حکمرانوں نے ذاتی نمود و نمائش کے منصوبے شروع کیے اور ان منصوبوں کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا بلکہ قومی وسائل ضائع کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے نئے پاکستان میں عوام کی بنیادی ضروریات پورا کرنے کو اپنا مشن بنایا ہو ا ہے اورحکومت ہر علاقے کی ایک ساتھ اورمتوازن ترقی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کنونشن کے دوران پولیس اور کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوگئی، پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا، شاہ محمود قریشی بیچ بچائو کراتے رہے بعد میں میڈیا کو دیکھ کر پھٹ پڑے اور کہا کہ خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، عدالتی حکم کے باوجود ہمیں کنونشن سے روکا گیا۔
اطلاعات کے مطابق اسلام آباد تاج مارکیٹ کے باہر آج تحریک انصاف نے یوتھ کنونشن کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس نے وہاں دھاوا بول دیا، کارکنوں پر ڈنڈے برسائے اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
اطلاعات ہیں کہ گرفتاریوں کی بیچ میں آنے والے خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، خواتین پولیس نے بھی متعدد خواتین کارکنوں کو گرفتار کیا، یہ ساری گرفتاریاں میڈیا کے سامنے ہوئیں، شاہ محمود قریشی نے پولیس کو روکنے اور کارکنوں کو پیچھے کرنے کی کوشش کی تاہم ان کا بیچ بچائو کرانے کا عمل کام نہ آیا اور پولیس گرفتاریاں کرتی رہی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے ایسے فنکشن کو روکنے کا کوئی جواز نہیں، ہمارے کارکنان پر تشدد کیا گیا، انہیں گرفتار کیا گیا ساتھ ہی خواتین پر ڈنڈے برسائے گئے، نہ ہمارے ہاتھ میں اسلح ہے اور نہ ڈنڈا پھر بھی ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ایسا سلوک نہیں کیا جاتا کہ نہتے کارکنان پر ڈنڈے برسائے جائیں اور خواتین پر ہاتھ اٹھائے جائیں، عدالتی حکم کے باوجود ہمارا کنونشن سبوتاژ کیا جارہا ہے۔
شاہ محمود قریشی میڈیا سے بات کررہے تھے ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے اسی دوران پولیس اسی دوران ایک ایک کرکے کارکنان کو پکڑ کر لے جاتی رہی جسے تمام میڈیا نے دکھایا، اس پر شاہ محمود قریشی چیخے کہ میڈیا دیکھے ہمارے کارکنوں کو ڈنڈے مار ے جارہے ہیں، گرفتار کیا جارہاہے، انہوں نے اسی وقت اعلان کیا کہ وہ آئی جی کے پاس جارہے ہیں ان گرفتاریوں کے خلاف ان سے بات کریں گے۔
ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن صابر شاکر نے بتایا کہ عدالت نے آرڈر پاس کیا ہے کہ دھرنے کو روکنے کے لیے کوئی کنٹینر نہ لگایا جائے بلکہ جگہ مخصوص کی جائے۔
اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 2 نومبر کے اسلام آباد دھرنے کے خلاف پولیس کو تمام تر انتظامات کرنے کی ہدایات دے دیں تاہم انہیں کارروائی کے احکامات چند روز میں دیے جائیں گے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے پنجاب پولیس کو دھرنے کے خلاف تمام تر تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران دھرنے کے شرکا کو روکنے کی تیاریاں مکمل رکھیں۔