Tag: پی ٹی آئی پر پابندی

  • پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کے ختم ہونے کا کاؤنٹ ڈاؤن ہوگا،  بیرسٹر گوہر

    پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کے ختم ہونے کا کاؤنٹ ڈاؤن ہوگا، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی حکومت کےختم ہونے کا کاؤنٹ ڈاؤن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں چار نکات پر گفتگو ہوئی اور تمام ارکان پارلیمنٹ کی رائے لی گئی، بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج پارلیمنٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی، پارلیمانی کمیٹی نے بہت اہم فیصلے کیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججزکولگانامناسب نہیں سمجھتے، شبلی فرازاورعمرایوب ایڈہاک ججز پر اپنامؤقف سپریم جوڈیشل کونسل بھیج رہے ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے چیف جسٹس سے درخواست کی مخصوص نشستوں کےکیس کےفیصلے پر من وعن عملکرائیں، یہ فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے اور اس پرعمل کرانا بھی ذمہ داری ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ پی ٹی آئی 70فیصدپاکستانیوں کی ترجمان جماعت ہے، پی ٹی آئی پرپابندی حکومت کے ختم ہونے کا کاؤنٹ ڈاؤن ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ آج الیکشن کمیشن کوسپریم کورٹ کےحکم کےمطابق کنفرمیشن بھیج رہےہیں، ہمارے تین ممبران عمرہ پر گئے ہیں ان کا بیان حلفی بھی آج مل جائے گا۔

    اجلاس سے قبل گوہر خان کا کہنا تھا کہ ایڈہاک ججز کا مقصد سپریم کورٹ فیصلے پر اثر انداز ہونا ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلے کا جواب دیں گے، عوام کی طاقت کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہر سکتی،بیرسٹرگوہر

    انھوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کے بعد سب بدل چکا ہے، تحریک انصاف ہو گی اور اسی ایوان میں ہوگی۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی : پیپلزپارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

    پی ٹی آئی پر پابندی : پیپلزپارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے سے متعلق پیپلز پارٹی کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا۔

    اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو پابندی کے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم سے کسی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی گئی، حکومت کے مذکورہ فیصلے کے حوالے سے اپنی پارٹی کے اندر مشاورت کریں گے۔

    پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی خود کو سیاسی جماعت کہتی ہے تو اسے اپنا رویہ بھی سیاسی بنانا ہوگا۔

    دوسری جانب حکومت سندھ کے ترجمان اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنا مؤقف چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں ہونے والی میٹنگ کے بعد رکھے گی۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں فرحت اللہ بابر، رضاربانی اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے بھی اپنے بیانات میں کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کو غیر جمہوری قرار دیا،

    رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی بات جمہوریت کے اصولوں کیخلاف ہے حکومت کو ایک سیاسی جماعت پر پابندی کے اقدام سے گریز کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ 9 مئی کو ملکی دفاع پر حملے کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا خاندان 9 مئی واقعات میں ملوث تھا،ان کی تینوں بہنیں کور کمانڈر ہاﺅس کے باہر موجود تھیں، قوم کو کہا جا رہا تھا کہ انقلاب برپا ہونے لگا ہے فوری اپنی اپنی لوکیشنز پر پہنچیں۔

    وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا، انہوں نے ملک کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچایا، ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر آئینی قرار ، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل

    پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر آئینی قرار ، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل

    اسلام آباد : انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے حکومت کے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلہ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے حکومت کے پابندی لے فیصلے کو غیر آئینی دے دیا۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے پابندی کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ پارٹی ممبرزکےآئینی حق کی خلاف ورزی ہے اور جمہوری اقدارکیلئےبڑادھچکاہے۔

    ایچ آر سی پی کا کہنا تھا کہ پ پاکستان تحریک انصاف پرپابندی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 17کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ متفقہ فیصلہ دے چکی پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے۔

    کمیشن نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگنےسے سیاسی افراتفری کےسواکچھ حاصل نہیں ہوگا، حکومت بڑھتےتشدداورتشددپسندی کے خاتمے کیلئے ترجیحی اقدامات کرے۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ، علی امین گنڈاپور  کا ردعمل  آگیا

    پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل آگیا

    پشااور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سیاسی میدان میں بانی اور پی ٹی آئی کا کسی صورت مقابلہ نہیں کر سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ردعمل سامنے آگیا ، جس میں انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مینڈیٹ چور ہےاورجعلی طریقے سے قابض ہے، کس بنیاد پر حکومت پارٹی پر پابندی لگائے گی؟ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت پرپابندی کافیصلہ حکومت کی خواہش سے زیادہ کچھ نہیں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ حکومت سیاسی میدان میں بانی اور پی ٹی آئی کا کسی صورت مقابلہ نہیں کر سکتی، فسطائیت اورتمام حربوں باوجودحکومت کو منہ کی کھانی پڑھ رہی ہے، کیایہ ملک صرف ان کاہےکہ یہ جو دل میں آئے فیصلے کریں؟

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نےآئین کےمطابق مخصوص نشستوں پرفیصلہ کیا، حکومت کو سپریم کورٹ کےفیصلے پرتکلیف ہو رہی ہے، اس حکومت نےخودماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ کے پی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل اورمستقبل میں آنیوالےفیصلوں سےان کادھڑن تختہ ہوجائے گا ، حکومت کو اپنا خاتمہ نظر آرہا ہے اس لئے بوکھلاہٹ میں احمقانہ بیانات دے رہے ہیں، ہم نے پہلے بھی ان کا مقابلہ کیا اورآئندہ بھی کریں گے۔

  • تحریک انصاف پر پابندی لگتے دیکھ رہا ہوں، رؤف حسن

    تحریک انصاف پر پابندی لگتے دیکھ رہا ہوں، رؤف حسن

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دینے کا کہا گیا ہے، مجھے ملک میں تباہی نظر آرہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں میزبان مہر بخاری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور دیگر امور سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی غدار ہیں تو اس ملک میں کوئی بھی محب وطن نہیں، ملک میں یہ سب دیکھ کر بہت شدت سے تکلیف ہورہی ہے، خواہش تھی کہ حالات اس نہج تک نہ پہنچتے۔

    پی ٹی آئی پر پابندی لگانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ایک صحافی کے کہنے پر کابینہ نے منظور کیا کہ بانی پی ٹی آئی پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے، تحریک انصاف کو کالعدم قرار دینے کا کہا گیا ہے میں تحریک انصاف پر پابندی لگتے دیکھ رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ جنہوں نے اس میں حصہ لیا وہ سنجیدہ ہیں یا نہیں، کیا وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ملک پر کیا اثر پڑے گا، جنہوں نے یہ راستہ اختیار کیا ہے کہ وہ دوبارہ سوچیں، دو سال سے جو کچھ ہو رہا ہے اب مجھے تباہی بھی نظر آرہی ہے۔

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ ان کو بھی ڈیل کی آفر ہوئی مگر انہوں نے مسترد کردی، حکومت کی سوچ بانی پی ٹی آئی کو 5 سال اندر رکھنے کی ہے، رانا ثناءاللہ تو کہہ چکے ہیں کہ ہمارے لئے مقدمے بنانا کوئی مشکل کام نہیں۔

    پی ٹی آئی ووٹرز اور حامیوں کا غصہ سینئر لیڈر شپ پر نکل رہا ہے کہ وہ کام نہیں کررہے،

    جلسے کی اجازت نہیں ملی مگر طے کیا ہے جلسہ ضرور کریں گے، بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے الیکشن ہی بہترین حل ہیں، اگر اس پر اتفاق ہوسکتا ہے تو دیگر جماعتوں کو بھی ساتھ ملائیں گے۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تعلیم، صحت سمیت بہت سے مسائل نظر آرہے ہیں، امید کی کرن بالکل غائب ہوگئی ہے، مجھے لگتا ہے ہمیں بہت کچھ کرنا پڑے گا، حالت روز بہ روز بدل رہے ہیں،اچھی طرف نہیں جارہے۔

    ہماری اولین ترجیح اس ملک کی بہتری ہے، ملک غلط سمت میں جارہا ہے، مایوسی پھیل رہی ہے،
    جب ہم درست نہیں کر پارہے تو کیا دوسروں کو لائیں گے؟ مجھے لگتا ہے کہ 76 سال میں یہ سب سے زیادہ خطرناک صورتحال ہے۔

  • ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟ نگراں وزیراعظم

    ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟ نگراں وزیراعظم

    لاہور : نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر الیکشن کمیشن نے کوئی پابندی نہیں لگائی تو ہم کون ہوتے ہیں جو تحریک انصاف پر پابندی لگائیں؟

    تفصیلات کے مطاق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہے، شاہی قلعے کے ثقافتی ورثےکی بحالی خوش آئند ہے، تہذیب وثقافت کے حوالے سے پنجاب حکومت کی کاوشیں قابل تعریف ہیں، توقع ہے دیگر صوبے بھی ثقافتی ورثہ محفوظ بنانے کیلئے کردارادا کریں گے ، وفاقی حکومت کی پنجاب حکومت کو جہاں ضرورت ہوگی تعاون کریں گے۔

    غیر قانونی مقیم کی ڈیڈ لائن کے حوالے سے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیجاجارہا، غیرقانونی مقیم تارکین وطن کو واپس اپنے ملک بھیجاجائیگا، کسی بھی دوسرے ملک کا شہری ویزا لیکر آسکتا ہے۔

    نگران وزیراعظم نے کہا کہ کسی کی املاک پر قبضہ کرنا یا ہتھیانا ہمارامقصد نہیں، دنیا کا کوئی بھی ملک بغیر دستاویز کسی کو رہنے کی اجازت نہیں دیتا۔

    انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ووٹ ڈالنے کیلئے جتنے آپ بےچین ہیں اتنا میں بھی بےچین ہوں، ہم بھی چاہتے ہیں ملک میں ایک مستقل حکومت آئے ، انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن دے گا ، حلقہ بندیوں کے حوالےسے الیکشن کمیشن کا مخصوص طریقہ کار ہے ، عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کوہرقسم کی معاونت فراہم کریں گے۔

    انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ تاریخ الیکشن کمیشن نے دینی ہے ہم نے صرف معاونت کرنی ہے، ہم یہ توکہہ سکتےہیں جی بتائیں کب کروا رہے ہیں الیکشن۔

    نگراں وزیراعظم نے غزہ کی صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں موجودہ بحران میں فوری طورپر جنگ بندی ہونی چاہیے، جو کچھ اسرائیل نے غزہ میں کیا کسی بھی قسم کا جواز فراہم نہیں کیاجاسکتا ، غزہ میں فوری جنگ بندی اور لوگوں تک امداد پہنچنی چاہیے۔

    پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پرالیکشن کمیشن نےکوئی پابندی نہیں لگائی تو ہم کون ہوتے ہیں جوتحریک انصاف پرپابندی لگائیں؟ نگران حکومت کوئی غیرقانونی اورغیرآئینی کام کیسےکرسکتی ہے؟ تحریک انصاف کوالیکشن لڑنے کی اجازت ہوگی۔

    لمز کے دورے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لمز کے بچے شرارتیں کرتے رہتے ہیں، میرے جوابات بھی ریکارڈ پر ہیں۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی ،  قائم علی شاہ کا بیان بھی آگیا

    پی ٹی آئی پر پابندی ، قائم علی شاہ کا بیان بھی آگیا

    کراچی : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ بغیر شواہد کسی جماعت پر پابندی لگائی گئی تو ہم مخالفت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بیان میں کہا ہے کہ ہماری پہلی حکومت ختم ہوئی تو لوگوں نے کہا پارٹی ختم ہو گئی مگرایسا نہیں ہوا، محترمہ کی شہادت پر نوجوان غصے میں تھے ملک کو خطرہ تھا مگرپاکستان کا نعرہ لگایا۔

    پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ بغیر شواہد کسی جماعت پر پابندی لگائی گئی تو ہم مخالفت کریں گے۔

    سابق وزیراعلیٰ نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوکری اور گھر کےوعدے کیوں پورے نہیں کئے گئے۔