Tag: پی ٹی آئی کی خبریں

  • نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجایش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ری ٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زاید سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکان داروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

    [bs-quote quote=”اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین ایف بی آر”][/bs-quote]

    شبر زیدی نے کہا کہ ہم نے نان فائلر کا لفظ قانون سے مٹا دیا ہے، نان فائلر کو نوٹس دیں گے اور ان سے ٹیکس لیں گے، تکنیکی طور پر نان فائلر کرمنل کہلاتا ہے، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے ایک لاکھ 5 ہزار میں سے زیادہ تر نان فائلر ہیں، امید ہے حکومت کو 45 بلین سے بھی زیادہ رقم ملے گی، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کمپیوٹر کے ذریعے ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ بے نامی قانون پر آج رات سے عمل درآمد شروع کر دیا ہے، بے نامی جائیدادیں زیادہ تر سیاسی فیملیز کی ہوں گی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یکم ایگست سے شناختی کارڈ این ٹی این نمبر بن جائے گا، جو فائلر نہیں وہ منی ایکس چینج سے کرنسی نہیں حاصل کر سکتا، ایکسچینج کنٹرول کو ریفارم کر دیا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شہری کی کہیں بھی پراپرٹی ہے تو ٹیکس دینا ہوگا، پاکستانی شہری غیر قانونی رقم بچانے کے لیے باہر چلے جاتے تھے، جائیداد کا کرایہ پاکستان بھیجنے کے بجائے کہیں اور بھیجا جاتا تھا، سندھ اور پنجاب کی زمینوں کا ریکارڈ ہمارے پاس آ چکا ہے، جائیداد ڈکلیریشن سسٹم کے لیے ڈرانے دھمکانے کے بجائے وقت دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکس سیشن شہریت کی بنیاد پر ہوتا ہے، اگر کوئی 83 دن پاکستان میں رہا ہے تو آپ شہری بن جائیں گے، اب یہ قانون تبدیل کر کے 83 کے بجائے 120 دن کی شرط رکھی گئی ہے، اس کے بعد ٹیکس دینا ہوگا۔

    چیئرمین ایف بھی آر نے کہا کہ اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی، انڈر انوائس پالیسی کے ذریعے پیسا باہر جاتا رہا ہے، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے بازاروں میں اسمگلنگ شدہ چیزیں موجود ہیں، اسمگلنگ شدہ چیزوں کے انٹری پوائنٹس ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، اسمگلنگ روکنے تک دکانوں پر چھاپا مار کارروائی مؤثر نہیں ہوگی، اسمگلنگ ختم کرنے کے لیے ہمیں سب چیزوں کو ساتھ دیکھنا پڑے گا، 6 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو یہ بتائے گی کہ معاملات کو حل کیسے کرنا ہے۔

  • پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں سندھ حکومت کی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کے معاملے پر حلیم عادل شیخ نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی، حلیم عادل شیخ نے اس سلسلے میں ڈاکٹر بابر اعوان سے بھی ملاقات کی جس میں سندھ حکومت کے خلاف کارروائی کی درخواست پر مشاورت کی گئی۔

    پی ٹی آئی قیادت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کا فیصلہ کیا، صوبائی وزرا مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ اور کابینہ ارکان جام سیف اللہ دھاریجو کے پاس جا کر الیکشن کمیشن کے ضابطے کی خلاف ورزی کے مر تکب ہوئے، ضمنی انتخابات کے شیڈول کے بعد دونوں کا جام سیف کے گھر جانا الیکش پر اثر انداز ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ الیکشن کمیشن میں درخواست دینے تک اسلام آباد میں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کر دیا تھا کہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو مستعفی ہو جائیں، لاڑکانہ میں ایڈز کے لیے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور وزیر صحت ہیں، کیوں کہ سندھ میں پابندی کے باوجود غیر معیاری انتقال خون جاری ہے۔

  • ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی: جہانگیر ترین

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ہم اداروں میں اصلاحات کرنا چاہتے ہیں، ہماری حکومت ملک میں تبدیلی نہ لاسکی تو یہ ہماری ناکامی ہوگی، ملک میں منتخب حکومت ہے اور قانون پر عمل در آمد ہو رہا ہے۔

    جہانگیر ترین اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ معیشت کی ٹیم کے کپتان عمران خان ہیں، معیشت کی ٹیم کو وزیر اعظم عمران خان خود لیڈ کر رہے ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی کے معاملے پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا ساتھ دینا پیپلز پارٹی کے مفاد میں نہیں ہے، تاہم چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے پاس نمبرز زیادہ ہیں، لیکن صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آئے گی تو اس وقت دیکھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا معاملہ بہت اہم ہے، پیپلز پارٹی نے صادق سنجرانی کی تبدیلی کی کوشش کی تو یہ سیاسی غلطی ہوگی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے خود پر تنقید کے حوالے سے کہا کہ میرے جہازوں کی وجہ سے مجھ پر تنقید بھی کی جاتی ہے، لیکن میرا جہاز ہمیشہ تیار ہوتا ہے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کو تجربہ نہیں تھا مگر ان کی کارکردگی بہتر ہوتی جا رہی ہے، پنجاب میں انقلابی سسٹم بنایا گیا ہے ہر گاؤں کا پیسا ان کے اکاؤنٹ میں آئے گا اور خود مختار ہوگا، دیہی علاقوں میں 20 ہزار اور شہروں میں 4 ہزار کونسل بنیں گی، پنجاب کا بلدیاتی نظام وزیر اعظم عمران خان نے خود بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پارٹی جو مجھے ذمہ داری دیتی ہے اس کو پورا کرتا ہوں، میرا زراعت کے شعبے میں بہت طویل تجربہ ہے، زراعت میں کسانوں کو فائدہ دلانے کے لیے پارٹی نےذمہ داری دی۔

    سینئر رہنما نے کہا کہ ہمیں الیکٹڈ لوگوں پر زیادہ بھروسہ کرنا چاہیے اور آگے لے کر آنا چاہیے، ہماری ٹیم کے ایک پیج پر نہ ہونے کی وجہ سے کچھ مسائل ہیں، پارٹی الیکشن سے ہماری جماعت میں دراڑ پڑ گئی، ملک میں پارٹی الیکشن کی روایت نہیں رہی، حکومت ایسے اقدامات کرے گی کہ اچھے لوگ آئیں اور دو نمبر لوگ پیچھے ہوں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان 100 فی صد 5 سال پورے کریں گے، عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی میں کوئی وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ان کے سوا کوئی بھی کسی کو قبول نہیں کرے گا۔

  • حکومت کا سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ، ڈرافٹ تیار

    حکومت کا سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ، ڈرافٹ تیار

    اسلام آباد: حکومت نے سائبر کرائم قانون میں ترمیم لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں وزارتِ قانون نے ترامیم پر مبنی ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کچھ دن قبل سائبر کرائم کے حوالے سے نئے رولز بنائے گئے ہیں، سائبر کرائم قانون میں ترمیم لائی جا رہی ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بھی اس سلسلے میں کام کرنے کی ہدایت ہے، رولز کو حتمی شکل دیتے ہی ترمیمی مسودہ کابینہ میں پیش کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نئے رولز سے قانون میں موجود بہت سی خامیاں دور اور چیزیں بہتر ہو جائیں گی، سائبر کرائم قانون کو بیلنس کرنے کی ضرورت تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کی کارروائی، خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    وزیر قانون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں اظہار رائے کی آزادی اور بنیادی و انسانی حقوق کو بھی دیکھنا ہے، آزادیٔ اظہارِ رائے پر قدغن نہیں ہونی چاہیے، تاہم ریاست مخالف اور غلط خبروں کی حوصلہ شکنی بھی ضروری ہے۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ 70 سالہ تاریخ ہے، قوانین ارتقائی عمل سے گزرتے رہتے ہیں، قوانین میں موجود سقم کو دور کیا جاتا ہے، اس وقت نئے رولز پر کھل کر بات نہیں کر سکتا جب تک منظوری نہ ہو جائے۔

  • دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے بجٹ کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پی پی نے معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی پوری کوشش کی، زرداری کی 100 ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی۔

    انھوں نے کہا کہ ہائی پاورڈ کمیشن میں آئی ایس آئی، ایف آئی اے، نیب، ایف بی آر اور ایس ای سی پی شامل ہوگی، آیندہ ملک میں کوئی کرپشن نہیں کر سکے گا، اب ملک مستحکم ہوگیا، اور میں ان کے پیچھے جاؤں گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کہتے ہیں احتجاج کریں گے، سڑکوں پر نکلیں گے حکومت گرا دیں گے، میں ان سے کہتا ہوں کہ میں اپنے گھر میں رہتا ہوں، اپنا خرچہ خود کرتا ہوں، قوم سے وعدہ ہے چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ میں وہ ہوں جو ایک لاکھ لوگوں کے اسٹیڈیم میں جاتا تھا تو سب برا بھلا کہتے تھے، اب تھوڑے سے لوگوں سے مجھے کچھ فرق نہیں پڑتا، میری جان بھی چلی جائے، چوروں کو نہیں چھوڑوں گا۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ یہ وہ بجٹ ہے جو نئے پاکستان کے نظریے کی عکاسی کرے گا، غریبوں کے لیے بجٹ میں فنڈز رکھے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ میرا نظریہ پاکستان کے اوپر آ گیا، اب قوم اوپر اٹھے گی، یہ کوئی سوئچ نہیں جو عمران خان دبائے گا اور نیا پاکستان بن جائے گا، بڑے بڑے برج جو آج جیلوں کے اندر ہیں کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر اور میں اب اکٹھے کام کریں گے، 5500 ارب کا ٹارگٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، شبر زیدی کے ساتھ مل کر ایف بی آر کے ادارے کو ٹھیک کروں گا، اسی قوم سے ٹیکس اکٹھا کرنا ہے مجھے آپ کی ضرورت ہے، ایمنسٹی اسکیم کا پورا فائدہ اٹھائیں، 30 جون کے بعد تمام بے نامی پراپرٹیز ضبط ہو جائیں گی۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ملک کے لیے قربانیاں دینے پر مسلح افواج کو سلام پیش کرتا ہوں، مسلح افواج نے صرف جونیئرز کی تنخواہیں بڑھائیں، مسلح افواج کے بجٹ سے متعلق احسن اقدام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ کے ججز کو خریدا گیا، نیب کو ان دو جماعتوں نے مل کر بنایا تھا، لیکن جب سے ہماری حکومت آئی ہے تو جمہوریت ٹھیک سے نہیں چل رہی، دو مختلف نظریے جب پارلیمنٹ ہوتے ہیں تو جمہوریت چلتی ہے، پارلیمنٹ میں گفتگو ہوتی ہے تو ایک تسلسل بنتا ہے یہ جمہوریت کی خوب صورتی ہے، اپوزیشن پہلے دن سے تقریر نہیں کرنے دے رہی، میں نے ان کا کیا بگاڑا تھا۔

    عمران خان نے کہا ’جب میں اسمبلی میں جاتا ہوں تو یہ بد تمیزی کرتے اور شور مچاتے ہیں، لیکن بلیک میلنگ اور دباؤ میں آ کر این آر او نہیں دوں گا، ملک کو مقروض تاریخ کے دو این آر او نے کیا ہے، دونوں پارٹیوں کی حکومتیں کرپشن کی وجہ سے گئی ہیں، اپوزیشن پر مقدمات میں نے نہیں بنائے، ن لیگ کی دو بار حکومت آئی تو دونوں بار آصف زرداری کو جیل میں ڈالا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مشرف کی حکومت آئی تو نواز شریف کو این آراو دیا گیا، پہلی بار این آر او مشرف نے 2002 میں دیا، 2008 میں یہ واپس آئے اور دونوں نے چارٹر آف ڈیموکریسی کیا، آصف زرداری اور نواز شریف نے نیب کا چیئرمین مل کر لگایا، یہ دونوں سمجھتے تھے کہ انھیں کوئی نہیں پکڑے گا، شہباز شریف کے خاندان نے 26 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، 10 سال میں 30 کمپنیاں بنائیں۔

  • ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر پارٹی چئیرمین کو بریفنگ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی تشکیل نو کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کا پہلا اجلاس آج چئیرمین عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین کو تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تشکیل نو کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں پارٹی چیئرمین عمران خان کو ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تحلیل کیے گئے عہدوں اور تنظیم سازی پر بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، نعیم الحق، فواد چوہدری، مراد سعید، عثمان بزدار، عمران اسماعیل، شبلی فراز، شیریں مزاری، اور بابر اعوان نے شرکت کی۔

    سیکریٹری جنرل ارشد داد اور چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    کور کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی ملک گیر تنظیم نو کے حوالے سے اہم امور پر مفصل بات چیت کی گئی، اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ملک بھر میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی گئی تھیں، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اس حکم نامے کا اطلاق سیکریٹری جنرل، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری مالیات اور او آئی سی کے سیکریٹری پر نہیں ہوگا۔

  • تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل

    لاہور: ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی گئی ہیں، تمام سطحات پر قائم تنظیموں کو تحلیل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز عبدالقادر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر تمام سطح پر قائم ہونے والی تنظیموں کو تحلیل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل ارشد داد خان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ  ملک بھر میں پاکستان تحریک انصاف کی تمام تنظیموں اور شعبہ جات کو تحلیل کردیا گیا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق حکم نامےکااطلاق سیکرٹری جنرل،سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری مالیات، او آئی سی کےسیکرٹری پر حکم نامےکااطلاق نہیں ہوگا۔

    ذیلی تنظیمیں اور شعبہ جات تحلیل ہونے والے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہیں جبکہ سیف اللہ خان نیازی چیف آرگنائزر، مخدوم شاہ محمود قریشی وائس چیئرمین، ارشد داد جنرل سیکریٹری، سردار اظہر طارق خان سیکریٹری فنانس، عمر سرفراز چیمہ سیکریٹری انفارمیشن اور ڈاکٹر عبداللہ ریار سیکریٹری او آئی سی کے عہدوں پر کام کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عوام کا پی ٹی آئی کو جتوانا کرپٹ لوگوں کی بدقسمتی ہے: عمران خان

    پارٹی کی تنظیم نو کی تیاریوں پر کام جاری ہے اور نئے عہدیداران کا اعلان جلد کیا جائے گا، پی ٹی آئی کے 7 عہدیداران کے علاوہ ابھی ملک بھر میں کوئی اور ذمہ دار نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ یکم مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے 23 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پرچی میں لکھ کر پارٹی نہیں ملی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 23 سالہ جدوجہد کو سمجھنے کی ضرورت ہے، اگر اس جدوجہد کو آپ سمجھ گئے تو پھر ہمیں منزل نظر آ جائے گی، اس جدوجہد میں اچھے اور برے وقت آتے ہیں، کچھ لوگ پارٹی چھوڑ کر چلے جاتے ہیں پھر واپس بھی آ جاتے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کو یقین تھا کہ ان کی کوئی پکڑ نہیں ہوگی، ان کی بد قسمتی ہے کہ عوام نے پی ٹی آئی کو جتوا دیا۔

  • زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ زرتاج گل کی جانب سے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیکٹا کی جانب سے اعلامیہ جاری ہوا ہے جس میں زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی سے متعلق وضاحت کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ زرتاج گل نے نیکٹا کو کوئی خط نہیں لکھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک خط وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل سے منسوب کر کے میڈیا میں زیر بحث ہے، یہ خط زرتاج گل کے پرنسپل اسٹاف افسر نے سیکریٹری وزارت داخلہ کو لکھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نیکٹا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی تعیناتی میرٹ پر ہوئی، شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، انتہا پسندی اور دہشت گردی پر مقالے لکھ چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    واضح رہے کہ آج وزیر مملکت زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی تھی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی کیا، وزیر اعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    وزیر اعظم نے نعیم الحق کو ذاتی طور پر معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص پارٹی عہدے کا غلط استعمال نہ کرے، کسی دوست یا عزیز کو مالی فائدہ نہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائیں گے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عمران خان کل کابینہ اجلاس میں ضابطہ اخلاق پر بریفنگ دیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کے ضابطۂ اخلاق کے خلاف ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ اقربا پروری کی مخالفت کی ہے، کوئی بھی عہدہ استعمال کر کے رشتہ دار کو پروموٹ نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز زرتاج گل وزیر کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کرنے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

  • سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی کی بات نہیں کرتی: فردوس شمیم

    سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی کی بات نہیں کرتی: فردوس شمیم

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نفرتوں کا جال پھیلا رہی ہے، کارکردگی بات نہیں کرتی، انھوں نے جو پیسے خود جمع کرنے تھے وہ چالیس فی صد کم ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے رہنما فردوس شمیم نے صوبائی حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں نفرتوں کا جال پھیلایا جا رہا ہے، یہ کارکردگی کی بات کیوں نہیں کرتے، مراد علی شاہ کو شکایت ہے کہ وزیر اعظم نے ان سے ہاتھ نہیں ملایا، جھوٹ اتنا بولو جتنا ہضم ہو سکے۔

    فردوس شمیم نے کہا کہ دور نہیں جب میں شہر کے مسائل کے حل کے لیے ہائی کورٹ چلا جاؤں، اور ہائی کورٹ میں کہوں کہ مرکز شہر کے لیے اپنا حق ادا کرے۔

    انھوں نے کہا کہ کسی کے پاس سے 35 تولے سونا نکلے تو کیا وہ کرسی پر بیٹھنے کا حق دار ہے؟ ہم نہیں کہتے کہ آرٹیکل 62،63 لاگو ہو، ورنہ سندھ اسمبلی خالی ہو جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کیس دائر کیا گیا ہے، کیا وہ نام صاف کیے بغیر اسپیکر کی کرسی پر بیٹھنا چاہیں گے؟ علیم خان کے خلاف انکوائری شروع ہوئی تو انھوں نے عہدہ چھوڑ دیا۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ 11 جون کو حکومت پاکستان بجٹ پیش کرے گی، اس کے بعد 12 جون کو شیڈو بجٹ انصاف ہاؤ س میں پیش کیا جائے گا۔ مزید کہا کہ ملک میں صدارتی نظام آنے کی بات درست نہیں۔