Tag: پی ٹی آئی کی خبریں

  • پی پی رہنما شوکت بسرا کی عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی میں شمولیت

    پی پی رہنما شوکت بسرا کی عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی میں شمولیت

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما شوکت بسرا نے وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں پاکستان تحریکِ انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما شوکت بسرا نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، شوکت بسرا نے وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات بھی کی۔

    [bs-quote quote=”جہانگیر ترین نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن شوکت بسرا کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم کے ساتھ شوکت بسرا کی ملاقات کے دوران پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین بھی موجود تھے، جہانگیر ترین نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن شوکت بسرا کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

    شوکت بسرا کی پارٹی میں شمولیت پر وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا، وزیرِ اعظم نے ملکی سیاست میں شوکت بسرا کے کردار کو سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ شوکت بسرا پاکستان تحریکِ انصاف کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاسی خدمات جاری رکھیں گے۔

    شوکت بسرا نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ٹکٹ یا عہدے کے لیے نہیں آیا، عمران خان کے وژن سے متاثر ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    واضح رہے کہ شوکت بسرا کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر چند ماہ قبل پیپلز پارٹی نے نکال دیا تھا، رواں برس کراچی میں اگست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے تین رہنماؤں نے اپنی پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

  • ہر وزارت کو مزید ٹارگٹ دیے جائیں گے: وزیرِ اعظم عمران خان

    ہر وزارت کو مزید ٹارگٹ دیے جائیں گے: وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ہر وزارت کو مزید ٹارگٹ دیے جائیں گے، ہم پر ذمہ داری ہے کہ موجودہ حالات کو ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل وقت میں حکومت سنبھالی، آج ملک تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم عوام کے حالات بدلنے کی نیت پر دل سے یقین رکھتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”عمران خان” author_job=”وزیرِ اعظم پاکستان”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک کے برعکس بہت سے شعبوں میں پیچھے رہ گیا، ان حالات میں کچھ نہ کرنا یا روٹین کے مطابق کارروائی آپشن نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں غریب کی حالت زار کی بہتری کی بات اکثر ہوتی رہی ہے لیکن سابقہ اور موجودہ حکومت میں واضح فرق ہے، ہم نے ملک اور عوام کی حالت کی بہتری کی بات محض ووٹ کے لیے نہیں کی۔

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہم عوام کے حالات بدلنے کی نیت پر دل سے یقین رکھتے ہیں، کینسر اسپتال اور نمل یونی ورسٹی کے قیام کی مثالیں سامنے ہیں، نیت ٹھیک، ارادے مضبوط ہوں تو کوئی چیز نا ممکن نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان


    ان کا کہنا تھا کہ 40 فی صد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، وزارتوں کی کارکردگی کا ہر 3 ماہ بعد با قاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا، ہر وزارت کو مزید ٹارگٹ دیے جائیں گے، 100 دن کے اہداف کا حصول لائحۂ عمل کے ذریعے یقینی بنایا جائے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس 9 گھنٹے تک جاری رہا جس کی طوالت ایک ریکارڈ ہے، انھوں نے 9 گھنٹے طویل اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

  • وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان

    وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے: وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 9 گھنٹے کی طویل نشست کے بعد ختم ہو گیا، یہ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا طویل ترین اجلاس تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی کابینہ نے طویل ترین اجلاس کا ریکارڈ قائم کر دیا، 9 گھنٹے طویل اجلاس میں 26 وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    [bs-quote quote=”شیخ رشید! آپ کو ریلوے افسران فیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ وزیرِ اعظم کا سوال” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزرا، وزرائے مملکت، مشیران اور معاونینِ خصوصی 11 بجے سے وزیرِ اعظم آفس میں موجود تھے۔ شاہ محمود، پرویزخٹک، اسدعمر اور شفقت محمود بریفنگ دے کر قومی اسمبلی پہنچے۔

    باقی رہنے والی وزارتوں کا جائزہ لینے کے لیے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر 3 ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا با قاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، وزارتیں 100 دنوں کے اہداف کے حصول کے لیے لائحۂ عمل مرتب کریں۔

    جن وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ان میں داخلہ، خارجہ، دفاع، اطلاعات، ریلوے، خزانہ، منصوبہ بندی اور مواصلات شامل ہیں، وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان سے تین سوالات پر زور دیا کہ بہ طور وزیر اب تک کیا کیا؟ آئندہ کی منصوبہ بندی کیا ہے؟ اخراجات میں کتنی کمی کی؟

    سخت سوالات پر کچھ وزرا کا شوگر لیول کم ہوا تو کسی کو بھوک نے ستایا، کھانے کے مطالبے پر صرف اسنیکس سے تواضع کی گئی، وزیرِ اعظم نے تسلی بخش کارکردگی پر کئی وزرا کو شاباش بھی دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا، کابینہ میٹنگ ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے: فواد چوہدری


    وزیرِ اعظم نے کہا کہ بہتر کارکردگی پر وزرا کی وزارت اور قلم دان دونوں محفوظ رہیں گے، وزرا کو ہٹانے کی خبریں دے کر انتشار پھیلایا جاتا ہے۔

    شیخ رشید کو کابینہ اجلاس میں ڈیسک بجا کر داد دی گئی، وزیرِ اعظم نے ان سے سوال کیا آپ کو ریلوے افسران فیل کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ انھوں نے جواب دیا ’ابھی تو حالات ٹھیک ہیں، ایسا محسوس کیا تو آپ کے علم میں لاؤں گا۔‘

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی کو شاباش دی گئی اور فیصل واوڈا کی بھی خوب واہ واہ ہوئی، وزیرِ اعظم نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر پہلی بار سنجیدہ اقدام کیے گئے۔ وزیرِ اعظم نے بعض وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی۔

  • لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا، کابینہ میٹنگ ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے: فواد چوہدری

    لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا، کابینہ میٹنگ ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا کیوں کہ کابینہ اجلاس ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فواد حسین چوہدری نے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سو دن کی کارکردگی کے حوالے سے وزرا کی بریفنگ جو ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی تھی اب بھی جاری ہے۔

    فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان جس محنت، صبر اور تحمل سے تمام وزرا کی کارکردگی جانچ رہے ہیں یہ انھی کا خاصہ ہے۔

    وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ سو دن میں وزارتوں میں جو کام ہوئے ہیں پچھلے دس سال میں اس کا تصور بھی نہیں ہو سکتا تھا۔

    اس تفصیلی ٹویٹ کے کچھ دیر بعد وزیرِ اطلاعات نے ایک ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ ’لگتا نہیں کہ بریفنگ کر پاؤں گا کیونکہ ابھی میٹنگ ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ اجلاس: وزارتوں کی کارکردگی کے لیے ہر 3 ماہ بعد اجلاس بلانے کا فیصلہ


    واضح رہے کہ اسلام آباد میں وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس گزشتہ 9 گھنٹے سے مسلسل جاری ہے، وزرا، وزرائے مملکت، مشیران اور معاونینِ خصوصی 11 بجے سے وزیرِ اعظم آفس میں موجود ہیں۔

  • تجاوزات سے متعلق حکومت کا با ضابطہ بیان جاری

    تجاوزات سے متعلق حکومت کا با ضابطہ بیان جاری

    اسلام آباد: حکومت نے ملک بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق با ضابطہ بیان جاری کر دیا، افتخار درّانی نے کہا کہ اینٹی انکروچمنٹ آپریشن پر خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درّانی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ شہریار آفریدی کی سربراہی میں اینٹی انکروچمنٹ آپریشن پر کمیٹی بنائی گئی ہے، انکروچمنٹ کے خلاف آپریشن خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بھی ہو رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”کابینہ نے 50 روپے والے سکے کی منظوری دی ہے، پی ٹی آئی کے پی میں رائٹ ٹو انفارمیشن بل لے کر آئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”افتخار درانی” author_job=”معاونِ خصوصی برائے وزیرِ اعظم”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ تجاوزات مہم کے خلاف منفی تاثر پھیلایا جا رہا ہے، کراچی میں انکروچمنٹ آپریشن سپریم کورٹ کے حکم پر ہو رہا ہے، متاثر چھوٹے کاروبار والوں کی مدد کریں گے، گلیات میں بھی بڑے لوگوں سے زمینیں واپس لی گئیں، کوشش ہے ریاستِ مدینہ کے گورننس آرڈر کو فالو کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کے گھر یا کاروبار خراب نہیں ہونے دیں گے، غریب، ریٹائرڈ افراد کو تحفظ دیا جائے گا، ریاست غریب کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

    معاونِ خصوصی نے کہا کہ ہم طاقت ور اور ظالم کو قانون کے دائرے میں لا رہے ہیں، اعظم سواتی کی استعفے کی خبر میں نے میڈیا کو دی تھی، اعظم سواتی کابینہ کے ممبر نہیں، ان کا استعفیٰ منظور ہو گیا ہے، اپوزیشن کے پاس بیچنے کو کچھ نہیں وہ منجن کی تلاش میں ہیں۔

    افتخار درّانی نے مزید کہا کہ کابینہ نے 50 روپے والے سکے کی منظوری دی ہے، پی ٹی آئی کے پی میں رائٹ ٹو انفارمیشن بل لے کر آئی، وزیرِ اعظم شفافیت پر بہت یقین کرتے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس 


    معاونِ خصوصی نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ معاہدے کے لیے کینیڈا سے رابطہ کیا جائے گا، زمبابوے کے ساتھ بھی ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔  پیسے والوں کے کرائم کا طریقہ انوکھا ہوتا ہے، پراسیکیویشن کی کم زوری دور کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کے لیے 25.5 بلین کی گیس سبسڈی دی گئی، ہماری پالیسی ہے ایکسپورٹ اور انڈسٹریز میں اضافہ ہو۔ 100 دن میں وفاقی کابینہ کے 15 اجلاس ہوئے، وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

    افتخار درّانی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد 6 سے بڑھا کر 9 کر دی گئی ہے، کابینہ نے 1.1 ملین ٹن چینی برآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے، کابینہ نے گندم برآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

  • اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسد عمرکا قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پراظہارِلاعلمی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قلمدان تبدیل ہونے سے متعلق خبروں سے لاعلمی کا اظہار کردیا ، ان کا کہنا ہے کہ ابھی بھی اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے اپنے قلمدان کی تبدیلی سے متعلق خبروں پرلاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمشاد اختر سے کل ہی ملاقات ہوئی ہے، وزیرِ خزانہ کی تبدیلی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    اسد عمر نے ان خبروں سے لاعلمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی بطور وزیرِ خزانہ ایک اجلاس کی صدارت کررہا ہوں۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ وزارتِ خزانہ کی ناقص کارکردگی کے سبب وفاقی حکومت اسد عمر کا قلمدان تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی انٹرویو میں بھی ناقص کارکردگی والےوزراء کی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے وزیرخزانہ کے لئے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے ،جن میں شمشاد اختر کا نام سرفہرست ہے جبکہ مزید 2 ناموں پربھی غور کیا جارہا ہے۔شمشاد اختر نگراں وزیرخزانہ اور گورنر اسٹیٹ بنک کے عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

  • حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ

    حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی حکومت نے صحت کے شعبے میں ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسموکرز پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس سے جمع شدہ آمدن شعبۂ صحت پر خرچ کی جائے گی۔

    ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، وزارتِ صحت گناہ ٹیکس کے نفاذ سے متعلق مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

    پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن جائے گا، خیال رہے کہ فلپائن سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں نسوار پر پابندی عائد


    وزارتِ قومی صحت میں اس معاملے پر مشاورت کا عمل جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس آمدن وزیرِ اعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہوگی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گناہ ٹیکس سے ہونے والی آمدن اربوں روپے میں ہوگی، سگریٹ کی فی ڈبیا پر ٹیکس کی شرح 5 تا 15 روپے زیرِ غور ہے۔

    وزارتِ قومی صحت کے مطابق ملک میں سالانہ 4 ارب سے زائد سگریٹ کی ڈبیا فروخت ہوتی ہیں، اس طرح سِن ٹیکس کی مد میں سالانہ 50 ارب روپے تک آمدن متوقع ہے۔

  • چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر حکومت کا اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں ایک بار پھر اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے چیئرمین پی اے سی کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ کر لیا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپوزیشن سے رابطہ کریں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم سے ملاقات میں خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سے رابطے میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سینیٹ میں قائدِ ایوان شبلی فراز نے ملاقات کی۔

    وزیرِ اعظم سے ملاقات میں وزیرِ دفاع پرویز خٹک اور وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پارلیمانی امور کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  قانون سازی کے عمل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی: وزیرِ اعظم


    ملاقات میں پی اے سی چیئرمین، ایتھنک کمیٹی، اور پارلیمانی سیکریٹریز کے تقرر پرغور کیا گیا، خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کی تنظیمِ نو کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا ہے۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • 18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے: وفاقی وزیرِ اطلاعات

    18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے: وفاقی وزیرِ اطلاعات

    لاہور: وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے، اس میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جنھیں بہتر بنایا جا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ زرداری صاحب 18 ویں ترمیم کو سیاسی ایشو بنا رہے ہیں، حالاں کہ اتفاق کے بغیر اس میں کوئی ترمیم نہیں ہو سکتی۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان آئندہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”فواد چوہدری” author_job=”وفاقی وزیر اطلاعات”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا ’18 ویں ترمیم میں صوبوں کو اختیارات ملنا اچھی بات ہے، تاہم اب کئی اختیارات ضلعی اور تحصیل کی سطح پر بھی جانے چاہئیں۔‘

    انھوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان آئندہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، جتنی ذمہ داری حکومت کی ہے اتنی ہی اپوزیشن کی بھی ہے، لیکن اپوزیشن طے کر کے آتی ہے کہ پارلیمنٹ کا بزنس نہیں چلنے دینا، پارلیمنٹ میں کسی معاملے کو بحث سے نہیں روکا جا سکتا۔

    تحریکِ لبیک ایشو

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ معاہدے ہو جاتے ہیں لیکن پھر ٹوٹ بھی جاتے ہیں، تحریکِ لبیک والوں سے بھی بات چیت ہوئی تھی، اگر یہ بات چیت کام یاب ہو جاتی تو گرفتاریوں کی نوبت نہ آتی، آئین و قانون سے خود بالا تر سمجھنے والوں کے خلاف قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔

    فواد چوہدری نے کہا ’سوسائٹی میں بغاوت نہیں چلتی، حکومت نے تمام فیصلے سوسائٹی کے مفاد میں کیے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں کبھی اداروں کے خلاف ایسی بات نہیں کی گئی، ہم نے کبھی آئین توڑنے یا پارلیمنٹ پر حملوں کی حمایت نہیں کی۔‘

    پی اے سی معاملہ

    فواد چوہدری نے کہا کہ کمیٹیاں نہ بننے کے ذمہ دار ن لیگ والے ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے ن لیگ کا مؤقف غیر اخلاقی ہے، ن لیگ کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے مطالبے سے پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    [bs-quote quote=”نیب کے معاملات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، نیب میں ہم نے تو ایک چپڑاسی بھی بھرتی نہیں کرایا۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_job=”وزیرِ اطلاعات”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے منصوبوں کو آڈٹ شہباز شریف کیسے کر سکتے ہیں؟ جب ہماری حکومت ختم ہوگی تو ہمارے منصوبوں کا آڈٹ کوئی اور کر لے، تاہم اب آئندہ اجلاس تک پرویز خٹک کمیٹیوں کا معاملہ حل کر لیں گے۔

    وزیرِ اطلاعات نے کہا ’خیبر پختونخوا کا قانون دیگر حصوں سے مختلف ہے، کے پی اسمبلی کا اسپیکر پی اے سی کا چیئرمین ہوتا ہے، یہ قانون 30 سال سے ہے، اپوزیشن کو کے پی اسمبلی میں قانون سازی پر مسئلہ ہے تو آ کر بات کر لیں۔‘

    قومی احتساب بیورو

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے نیب پر عدم اعتماد کا اظہار نہیں کیا، نیب کے معاملات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، نیب میں ہم نے تو ایک چپڑاسی بھی بھرتی نہیں کرایا، نیب کی وجہ سے ہمارے وزیر بابر اعوان کو استعفیٰ دینا پڑا۔

    ان کا کہنا تھا ’نیب نے پی ٹی آئی پر ہاتھ ہلکا نہیں رکھا، پی ٹی آئی رہنما نیب کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، زلفی بخاری 6 سے 7 پیشیاں بھگت چکے ہیں، کسی وزیر یا مشیر کے خلاف ریفرنس فائل ہوگا تو وہ استعفیٰ دے گا، پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف نیب کی انکوائریز بیلنسنگ ایکٹ ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”آئی جی اسلام آباد معاملے پر میری نظرمیں اعظم سواتی درست ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ سیاسی شور شرابے پر نیب دوسروں کے خلاف انکوائری شروع نہیں کرتی، اپوزیشن ترمیم کے ذریعے نیب کو غیر مؤثر کرنا چاہتی ہے، نیب کے دانت توڑنا چاہتی ہے، تاہم نیب کے لیے اپوزیشن ترامیم کی تجویز دے گی تو ان پر غور کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا ’نیب کی کرپٹ افراد کو سزا دلانے کی شرح بہت کم ہے، ملائیشیا میں ہر 100 میں سے 90 کرپٹ افراد جیل جاتے ہیں، ہم ترمیم کے ذریعے نیب کے اختیارات بڑھانا چاہتے ہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال کے آنے سے نیب میں بہتری آئی ہے۔‘

    آصف زرداری، اعظم سواتی اور ڈالر

    وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ آصف زرداری اندرون سندھ کی چھوٹی سی جماعت کے سربراہ ہیں، نواز شریف پر 300 ارب روپے کا الزام تھا، جس پر استعفے کا مطالبہ کیا گیا، خواجہ آصف پر دبئی میں 16 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کا الزام تھا۔

    فواد چوہدری نے کہا ’اعظم سواتی والا معاملہ 2 خاندانوں میں جھگڑا تھا جسے حل کر لیا گیا، لیکن بیوروکریسی تعاون نہیں کرے گی تو انارکی پھیلے گی، اعظم سواتی کیس میں سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا، اس معاملے پر جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہوں، آئی جی اسلام آباد معاملے پر میری نظرمیں اعظم سواتی درست ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں ڈالر کے اتار چڑھاؤ سے لوگوں نے بہت پیسے بنائے، ڈالر کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول ہونا چاہیے، گزشتہ حکومت نے 5 ارب ڈالر صرف ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے پر خرچ کیے، ڈالر کو مصنوعی طریقے سے روکنے پر معیشت کو بہت نقصان ہوا ہے۔

  • لاہور: گورنر ہاؤس پنجاب کی دیواریں گرانے کا کام شروع

    لاہور: گورنر ہاؤس پنجاب کی دیواریں گرانے کا کام شروع

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان کا ایک اور وعدہ پورا ہو گیا، گورنر ہاؤس پنجاب کی دیواریں گرانے کا کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر گورنر ہاؤس پنجاب کی بیرونی دیواریں گرانے کا کام شروع ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”گورنر ہاؤس کی کسی بھی عمارت کو گرایا نہیں جا رہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وفاقی وزیر تعلیم”][/bs-quote]

    الحمرا ہال کے سامنے مال روڈ پر گورنر ہاؤس کے جنگلے اتارے جا رہے ہیں، وزیرِ اعظم نے دورۂ لاہور کے موقع پر گورنر ہاؤس کی دیواریں گرانے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بہتّر گھنٹے میں گورنر ہاؤس پنجاب کی دیواریں گرانے کا حکم دیا تھا۔

    دوسری طرف وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے بتایا ہے کہ کراچی اور پشاور کے گورنر ہاؤسز میں تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، گورنر ہاؤس کی کسی بھی عمارت کو گرایا نہیں جا رہا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  گورنرہاؤس کی کسی بھی عمارت کوگرایا نہیں جا رہا‘ شفقت محمود


    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس کی چاردیواری کی جگہ خوب صورت جنگلے کی تنصیب ہوگی، گورنر ہاؤس میں آرٹ گیلری اور میوزیم قائم کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ نتھیا گلی گورنر ہاؤس کو ہوٹل میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جب کہ کراچی اور پشاور کے گورنر ہاؤسز میں تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے انتخابی مہم میں‌ گورنر ہاؤسز سمیت حکومتی عمارتوں سے متعلق کئی وعدے کیے تھے۔