Tag: پی ٹی آئی کی خبریں

  • فردوس عاشق نے کابینہ اجلاس میں برہمی کی خبریں غلط قرار دے دیں، ترجمان وزیر اعظم کی بھی تردید

    فردوس عاشق نے کابینہ اجلاس میں برہمی کی خبریں غلط قرار دے دیں، ترجمان وزیر اعظم کی بھی تردید

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے آج کابینہ اجلاس میں غلام سرور کی ان پر برہمی کی خبروں کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے تردید کر دی ہے کہ کابینہ اجلاس میں ان پر وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان برہم ہوئے، انھوں نے کہا کہ مجھ پر برہمی کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔

    فردوس عاشق نے کہا کہ کابینہ کے حوالے سے جھوٹی خبر دی گئی ہے، میں نہیں سمجھتی کہ ایک چینل کے رپورٹر کی خبر اتنی اہم ہوگی۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چینل کے رپورٹر نے میرا مؤقف لیے بغیر ادھوری خبر دی، میں چینل کے رپورٹر کو لیگل نوٹس بھجواؤں گی، کابینہ اجلاس میں مجھ پر برہمی کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کابینہ اجلاس: غلام سرور فردوس عاشق پر برہم، معاون خصوصی کی معذرت

    دوسری طرف ترجمان وزیرِ اعظم ندیم افضل چن نے بھی غلام سرور اور فردوس عاشق اعوان کے معاملے کی تردید کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ کابینہ میں ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غلام سرور فردوس عاشق اعوان پر برہم ہوئے تھے، انھوں نے کہا کہ آپ نے میرے خلاف بیان کس حیثیت سے دیا، آپ میرے بارے میں بیان دینے سے پہلے سوچا سمجھا کریں۔

    جس پر معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کابینہ اجلاس میں اپنے بیان پر معذرت کر لی۔ بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی بیان پر ناراضی کا اظہار کیا، اور اجلاس میں فردوس عاشق کو تنبیہہ کی گئی کہ وہ عقل سے سوچ سمجھ کر بات کیا کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی انتخابات کا نیا بل منظور: نئی تاریخ رقم کر دی، عثمان بزدار

    پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی انتخابات کا نیا بل منظور: نئی تاریخ رقم کر دی، عثمان بزدار

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی انتخابات کا نیا بل منظور کر لیا گیا، اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کر دی گئیں جس پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، بل نامنظور کے نعرے لگائے اور بنچوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔

    بل کی منظوری پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ آج ہم نے فرسودہ بلدیاتی نظام ختم کر کے نئی تاریخ رقم کر دی ہے، آج کا دن اہمیت کا حامل ہے، نئے بلدیاتی نظام سے پنجاب میں واضح تبدیلی نظر آئے گی، ماضی کے بلدیاتی ادارے عوامی مسائل حل کرنے میں نا کام رہے تھے۔

    انھوں نے نئے بلدیاتی ایکٹ کی منظوری پر ارکان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار حقیقی معنو ں میں بلدیاتی اداروں کو خود مختاری دی جائے گی، 8 ماہ میں نیا بلدیاتی نظام لا کر عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا، ہم باتیں نہیں کام کرتے ہیں اور کر کے دکھاتے ہیں۔

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ وزیر اعظم نے پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لانے کا وعدہ کیا تھا، آج الحمدلله پنجاب اسمبلی نے بلدیاتی نظام کا بل منظور کر لیا، پنجاب حکومت کپتان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہے، ممبران مبارک باد کے مستحق ہیں۔

    عثمان بزدار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نئے بلدیاتی نظام کے تحت ایڈمنسٹریٹر کا تقرر ہوگا، بلدیاتی الیکشن ہونے تک تمام معاملات ایڈمنسٹریٹر چلائے گا، پنجاب حکومت کا 33 فی صد بجٹ بلدیاتی حکومت کو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہلے دن سے باتیں کی جا رہی ہیں کہ آج جا رہا ہوں کل جا رہا ہوں، وزیر اعظم عمران خان اور صوبائی ارکان کا مجھ پر اعتماد ہے، اعتماد کی بنیاد پر مجھے بہ طور وزیر اعلیٰ پنجاب نہیں ہٹایا جائے گا۔

  • کابینہ اجلاس: غلام سرور فردوس عاشق پر برہم، معاون خصوصی کی تردید

    کابینہ اجلاس: غلام سرور فردوس عاشق پر برہم، معاون خصوصی کی تردید

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان پر برہم ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غلام سرور فردوس عاشق پر برہم ہوئے، انھوں نے کہا کہ آپ نے میرے خلاف بیان کس حیثیت سے دیا، آپ میرے بارے میں بیان دینے سے پہلے سوچا سمجھا کریں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس میں اپنے بیان پر معذرت کر لی۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی بیان پر ناراضی کا اظہار کیا، اجلاس میں فردوس عاشق کو تنبیہہ کی گئی کہ وہ عقل سے سوچ سمجھ کر بات کیا کریں۔

     تاہم دوسری طرف معاون خصوصی فردوس عاشق نے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں مجھ پر برہمی کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کی سینئر قیادت بھی فردوس عاشق اعوان کے رویے سے نالاں ہے، ان کے حالیہ بیانات پارٹی بیانیے سے متصادم قرار دیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق کو گاڑیوں کا لمبا لشکر حلقے میں لے جانا بھی مہنگا پڑ گیا ہے، ان کی جانب سے مہنگی لینڈ کروزر اور پراڈو گاڑیوں پر ریلی نکالی گئی تھی۔

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حکومت کفایت شعاری مہم چلا رہی ہے اور دوسری جانب معاون خصوصی گاڑیاں گھما رہی ہیں، ایسے اقدامات سے اپوزیشن کو تنقید کا موقع ملے گا۔

    خیال رہے کہ فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ وزارت پیٹرولیم میں ڈاکا مارا گیا اس لیے وزیر تبدیل ہوا، جس پر غلام سرور خان نے برہمی کا اظہار کیا تھا، بعد میں انھوں نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

  • حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی: عشرت حسین

    حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی: عشرت حسین

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اصلاحات عشرت حسین نے کہا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سی پیک میں زیادہ تر سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہوئی، حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کاری پر نظرِ ثانی کرنی ہوگی۔

    مشیر اصلاحات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بنائی گئی پالیسی بہت آزاد ہے، پاکستان میں جو بھی سرمایہ کاری آئی وہ مقامی کھپت کے لیے تھی۔ ڈاکٹر عشرت نے اس ضمن میں سی پیک کی مثال دی اور کہا کہ سی پیک میں بھی زیادہ تر توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکنالوجی میں بڑی سرمایہ کاری، مائیکرو سافٹ سے بات چیت چل رہی ہے: زلفی بخاری

    انھوں نے کہا ’غیر ملکی سرمایہ کاری کو ایکسپورٹ سیکٹر کی جانب منتقل کرنا ہوگا، موجودہ حکومت نے اصلاحات شروع کی ہیں، ایس ای سی پی کے پالیسی بورڈ میں نجی شعبے کا فرد بھی لگایا گیا ہے، ملک میں صنعت کاری کے لیے کاوشیں کی جا رہی ہیں، کاروباری آسانی کے لیے بھی کام ہو رہا ہے۔‘

    وزیر اعظم کے مشیر اصلاحات نے ٹیکس سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس نظام سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ہم ٹیکس جمع کرنے کے نظام میں اصلاحات کر رہے ہیں، ٹیکس عملے کے اختیارات کو بھی کم کرنا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان خود ایف بی آر کی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں، ڈیٹا بیس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کو بڑھائیں گے۔

  • مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی: اسٹیٹ بینک

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہو کر 16.19 ارب ڈالر رہ گئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مرکزی بینک کے ذخائر 1.02 ارب ڈالر کمی سے 9 ارب 24 کروڑ رہ گئے ہیں جب کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں۔

    ایک ہفتے میں زر مبادلہ کے ذخائر میں 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کیے گئے، جب کہ بیرونی قرض کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فی صد کمی ہوئی، 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 58 کروڑ ڈالر تھا۔

    مارچ 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا، جنوری سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا، جب کہ پچھلے سال اکتوبر سے دسمبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔

  • وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ میں ردو بدل سے متعلق مشاورت مکمل ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دیے جانے کا امکان ہے۔

    وزیر اعظم آفس کے ذرایع کے مطابق وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ میں رد و بدل سے متعلق مشاورت مکمل ہو گئی، 5 وزرا کے قلم دان تبدیل کیے جا رہے ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ وزارتِ خزانہ کا قلم دان حفیظ شیخ کو دینے کا امکان ہے، جب کہ اعجاز شاہ کو وزارتِ داخلہ کا قلم دان دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عمر ایوب توانائی کی وزارت پر برقرار رہیں گے، علی امین گنڈا پور کو وزارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ غلام سرور کو امور کشمیر کی وزارت دیے جانے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی، کوئی نئی وزارت نہیں لیں گے

    واضح رہے کہ آج 18 اپریل 2019 کو تحریک انصاف حکومت کی جانب سے مقرر کردہ وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنا قلم دان چھوڑنے کا اعلان کیا، اپنے ٹویٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں رد و بدل کے عمل میں وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ میں خزانہ کی بہ جائے توانائی کی وزارت سنبھالوں، تاہم میں نے ان سے درخواست کی ہے کہ مجھے کابینہ میں کوئی عہدہ نہ دیا جائے۔

    یاد رہے تین دن قبل اے آر وائی نیوز نے خبر دی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پر پانچ وزرا کے قلم دان تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • غریبوں کے منہ سے روٹی چھیننے کے بعد استعفیٰ قوم سے مذاق ہے: حمزہ شہباز

    غریبوں کے منہ سے روٹی چھیننے کے بعد استعفیٰ قوم سے مذاق ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب حمزہ شہباز نے وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریبوں کے منہ سے روٹی چھیننے کے بعد استعفیٰ قوم سے مذاق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کے اپنے عہدے سے استعفے کے اعلان کے بعد ن لیگی رہنما حمزہ شہباز نے اسے مہنگائی میں پھنسی قوم کے ساتھ مذاق قرار دیا۔

    حمزہ شہباز نے اپنے بیان میں کہا کہ ان 9 ماہ میں ملک کا کباڑہ کر کے ہزاروں ارب قرض بڑھایا جا چکا ہے، لاکھوں گھروں کے چولھے بجھ گئے ہیں، دوائیں مہنگی ہو گئی ہیں، نیازی صاحب اور ان کی ٹیم پر کیا اثر پڑا؟

    اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے وزیرِ اعظم سے مطالبہ کیا کہ نا اہلی پر وہ مستعفی ہو جائیں، وزیر خزانہ کا غریبوں کے منہ سے روٹی چھیننے کے بعد استعفیٰ قوم سے مذاق ہے، کابینہ نالائقوں کا ٹولہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسد عمرنے وزارت خزانہ چھوڑدی، کوئی نئی وزارت نہیں لیں گے

    انھوں نے کہا کہ کھلاڑی بدلنے سے معاشی میچ جیتا نہیں جا سکتا، کپتان بدلنا پڑے گا، اسد عمر کا استعفیٰ عمران خان کی نا اہلی کا اعتراف ہے، اسد عمر تمام اقدامات عمران خان کو اعتماد میں لے کر کرتے تھے۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو رگڑے کے چکر میں معیشت اور عوام کو رگڑا لگایا گیا، حکومتی نا اہلی کا خمیازہ بد قسمتی سےغریب عوام کو ادا کرنا پڑ رہا ہے، لیڈر کو معاملات کی سوجھ بوجھ نہ ہو تو ٹیم کا رد و بدل بے سود ہوتا ہے۔

  • سیاسی جماعتوں کے ترجمانوں کے ضمیر نوکریوں کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں: زرتاج گل

    سیاسی جماعتوں کے ترجمانوں کے ضمیر نوکریوں کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں: زرتاج گل

    اسلام آباد: وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے ترجمانوں کے ضمیر نوکریوں کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب کے بیان پر وزیرِ مملکت زرتاج گل نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے، انھوں نے کہا کہ ان کے ضمیر نوکریوں کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ عوام کو دلاسے دینے والے کرپشن کنگز ہیں، کرپشن کنگز لوٹ مار نہ کرتے تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

    وزیر مملکت نے سیاسی جماعتوں پر کڑی تنقید کی، کہا یہ سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں ہیں جنھوں نے ملک لوٹا، سیاسی جماعتوں کی آڑ میں پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں کے ترجمان لگائے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم اورنگزیب کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم اور وزیر اعظم پر الزامات کی بارش

    زرتاج گل نے کہا ’ان کے ضمیر نوکریوں کی زنجیروں سے بندھے ہوئے ہیں، عمران خان اور فواد چوہدری سچ بولتے ہیں تو کرپشن کنگز کو تکلیف ہوتی ہے، لیکن ہم سچ بول کر قوم کا پیسا لوٹنے والوں کی چیخیں سنتے رہیں گے۔‘

    خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسکیم کو وزیر اعظم ہاؤس یونی ورسٹی کا ایکشن ری پلے قرار دیا تھا۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا ’میں وزیر اعظم کو شہباز شریف کے منصوبے کی نقل پر مبارک باد دیتی ہوں، شہباز شریف نے 2011 میں آشیانہ اقبال، آشیانہ قائد کی بنیاد رکھی تھی، لیکن یہ نہ تو گھر بنا سکتے ہیں، نہ ہی بس سروس بنا سکتے ہیں۔‘

  • وزیر اعظم کا نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح، ملک بھر میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم کا نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح، ملک بھر میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کر دیا، انھوں نے کہا کہ ریاست کی پالیسیاں نچلے طبقے کی غربت کم کرنے کے لیے بنتی ہیں، ہم ملک بھر میں ہاؤسنگ اسکیموں کا افتتاح کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تبدیلی کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ مفاد پرست ٹولہ ہے، اصلاحات کرتے ہیں تو پرانے سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے رکاوٹ بنتے ہیں۔

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ کون لوگ ہیں جو پہلے دن سے شور مچا رہے ہیں کہ حکومت نا کام ہو گئی، شور مچانے والے یہ وہ لوگ ہیں جو پرانے نظام سے ارب پتی بن گئے۔

    عمران خان نے اسٹیٹس کو پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی کے راستے میں یہ بڑی رکاوٹ ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے کو ترقی دیں، ہماری حکومت کو ابھی صرف 8 سے 9 ماہ ہوئے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ہم ناکام ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری

    انھوں نے کہا کہ حکومت کا 50 لاکھ گھروں کا ٹارگٹ بہت اہم ہے، ہمیں اپنی آبادی کنٹرول کرنا پڑے گی اس میں کوئی شک نہیں، آج تک کچی آبادیوں کے لیے کسی نے نہیں سوچا، کراچی کے 40 فی صد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں، بلوچستان میں ایک لاکھ گھر بنا رہے ہیں، آزاد کشمیر میں 6 ہزار گھر بنائیں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلا سود قرضوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں، قوم سے کہنا چاہتا ہوں کبھی گھبرانا نہیں مشکل وقت سے نہیں ڈرنا، مشکل وقت قوم کو مضبوط کرنے اور اوپر اٹھانے کے لیے آتے ہیں، میری ساری زندگی اونچ نیچ میں گزری ہے، آج اللہ نے موقع دیا ہے نچلے طبقے کے لیے اصول بنائیں گے۔

  • شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

    شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے شریف خاندان کے طرز پر کرپشن کی، اور کرپشن کے لیے بینک ہی خرید لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے شریف خاندان اور آصف زرداری کی کرپشن کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ 1947 سے 2008 تک پاکستان کا قرضہ 37 بلین ڈالرز تھا، 2008 سے 2018 تک یہ قرضہ 97 بلین ڈالرز تک پہنچ گیا، 10 سال میں قرضہ 60 بلین ڈالرز بڑھ گیا، اس دوران پاکستان میں دو خاندان حکمرانی کرتے رہے۔

    انھوں نے کہا کہ شریف فیملی سرکاری وسائل اور سرکاری پیسے کھاتی رہی، شریف فیملی کے پاس اتنا پیسا جمع ہو گیا کہ 92 میں اکنامی ریفارم ایکٹ لایا گیا، اس ایکٹ میں تھا کہ پیسا باہر سے آ رہا ہے تو ادارے نہیں پوچھ سکتے، 96 سے 98 میں اداروں نے نوٹ کیا کہ بہت مشکوک ٹرانزکشنز ہوئی ہیں، حدیبیہ پیپرز مل کو اچانک 87 ارب روپے بیرون ملک سے آئے تھے، تحقیقات میں پتا چلا میاں شریف اس کے مالک ہیں، شریف فیملی کے دیگر ممبران بھی حدیبیہ پیپر مل کا حصہ تھے۔

    اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے لیے جعلی اکاؤنٹس کا نیا طریقہ لانچ کیا، پاکستان سے پیسے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے باہر بھیجے گئے، شریف فیملی کے 40 لوگوں کے نام پر وہ پیسا بذریعہ ٹی ٹی واپس لایا گیا، بعد میں شریف فیملی کو این آر او مل گیا انھوں نے معافی مانگ لی، ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ میں بھی حدیبیہ پیپر مل طرز پر کرپشن کی گئی۔

    حسین نواز نے 1 ارب 16 کروڑ 56 لاکھ بذریعہ ٹی ٹی نواز شریف کو بھیجے، 82 کروڑ روپے نواز شریف نے مریم نواز کو دیے، مریم نواز نے پھر ان پیسوں سے ایگری کلچر کا کام کیا، اسی طرح باقی پیسے بھی شریف خاندان کے دیگر افراد کو بھیجے گئے۔

    شریف خاندان کے طرز پر آصف زرداری نے بھی کرپشن کی، انھوں نے کرپشن کے لیے بینک ہی خرید لیا، اور گارڈز، ڈرائیورز اور دیگر کے جعلی اکاؤنٹس بنوائے، آصف زرداری کے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے پیسا آتا تھا اور یوں پورا نیٹ ورک بنایا گیا، منی لانڈرنگ کے لیے اکنامک ہٹ مین اسحاق ڈار کو لایا گیا۔

    کرپشن کے اس پورے نیٹ ورک میں اومنی گروپ اور سندھ کے ٹھیکے دار بھی ملوث ہیں، سندھ کا تمام پیسا زرداری اینڈ کمپنی نے ہڑپ کیا، اکتوبر 2018 میں شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش شروع ہوئی، نومبر 2018 میں پتا چلا کہ شہباز شریف کی فیملی باہر جانا شروع ہوگئی ہے، اداروں نے نوٹ کیا 200 بار رقم ٹی ٹی کے ذریعے منتقل کی گئی۔

    تفتیش میں پتا چلا ان کی تمام رقم ٹی ٹی کے ذریعے آتی ہے، شہباز فیملی پاکستان میں کوئی پیسا نہیں کماتی تھی، شہباز شریف تمام معاملے کے اصل بینفشری تھے، انھوں نے مارگلہ ہلز کے پاس تہمینہ درانی کے لیے 3 اپارٹمنٹس خریدے، اپارٹمنٹس کے لیے نصرت بی بی کے اکاؤنٹس میں ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا، ڈیفنس لاہور میں بھی تہمینہ درانی کے لیے گھر خریدا گیا اور رقم ٹی ٹی سے آئی۔

    بیرون ملک سے پیسا تب آتا تھا جب شہباز فیملی کو ضرورت ہوتی تھی، اس کا مطلب ہے شہباز فیملی کا جو پیسا پاکستان آ رہا ہے وہ فیکشن آف منی ہے، پاکستان آنے والا پیسا بالکل اسی طرح ہے جیسے چونگی کے پیسے ہوں، شہباز فیملی کا پیسا بیرون ملک میں پڑا ہے، یہ صرف چونگی کا پیسا آتا ہے۔

    ٹی ٹی کے ذریعے رقم بھیجنے والے 70 کے قریب لوگوں کی نشان دہی ہوئی، پاپر بیچنے والا منظور، محبوب، رفیق نامی شخص نے ٹی ٹی بھجوائی، رفیق کے شناختی کارڈ سے پتا چلتا ہے وہ ٹرانزکشن سے کئی سال پہلے مر چکا تھا، ٹی ٹی سے رقم بھیجنے والے 14 لوگ ایسے ہیں جو پیسا بھیجنے کی حیثیت نہیں رکھتے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کرپشن حدیبیہ سے ہل میٹل، زرداری کے اکاؤنٹس اور پھر شہباز شریف تک پہنچی، یہ پاکستان کا پیسا تھا، مہنگائی کی وجہ بھی یہی تین خاندان ہیں، ڈالر مہنگا ہو رہا ہے، بیرون ملک پاکستان کے مسائل کی وجہ بھی یہی لوگ ہیں، ان کے خلاف کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں ہو رہی، مقدمات شفاف ہیں، کرپشن کی اس داستان کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔