Tag: پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی

  • پی ٹی آئی ممبران  کی بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اور ڈی چوک کی ضد پر تنقید

    پی ٹی آئی ممبران کی بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اور ڈی چوک کی ضد پر تنقید

    پشاور: پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ممبران نے بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضد پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں بتایا گیا اجلاس بشریٰ بی بی کی تجویزپرطلب کیا گیا، اجلاس کا مقصد دھرنے میں ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حامد رضا اور سلمان اکرم راجہ کے استعفےکی وجوہات پوچھی گئیں اور ڈی چوک پہنچنے کی وجہ بشریٰ بی بی کو قرار دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ممبران نےبشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضدپرتنقیدکی جبکہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں نے پارٹی قیادت پربھی تنقید کی۔

    مزید پڑھیں : ’بشریٰ بی بی نے بے غیرت اور بے شرم جیسے الفاظ کا استعمال کیا‘

    ممبران نے کہا پارٹی قیادت کو سنگجانی کا فیصلہ کرکے ریلی روکنی چاہیےتھی، جس پر بیرسٹر گوہر نے اجلاس میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی جانے پرمتفق تھے۔

    بشریٰ بی بی نےاپنےاوپرتنقیدکوخاموشی سےسنا جبکہ سلمان اکرم اور حامد رضا نے شکوہ کیا کہ عہدیداروں کی بات نہیں سنی جاتی۔

    اجلاس میں علی محمد خان نے بھی اپنے اوپر تنقید پر کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کوجوابدہ ہوں۔

    یاد رہے پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کےغیررسمی مشاورتی اجلاس میں شرکا نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام قیادت سے اس حوالے سے بازپرس ہونی چاہیے،صرف اور صرف کارکنوں کی جرات نےدھرنا کامیاب بنایا۔

    شرکانے قیادت کی کمزوریوں کاجائزہ لینےکامطالبہ بھی کیا، اجلاس میں علی امین گنڈاپور،عمرایوب،شوکت یوسفزئی ودیگر شریک تھے۔

    اجلاس میں احتجاج کے شہدااور زخمیوں کےگھروں کےدورےکافیصلہ کیاگیا، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا شہدا کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے ادا کئے جائیں گے۔

  • آئینی ترمیم : پاکستان تحریک انصاف نے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کردیا

    آئینی ترمیم : پاکستان تحریک انصاف نے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم کیلئے ووٹنگ کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے خصوصی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

    پی ٹی آئی اعلامیے کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم کیلئے ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ رائے شماری میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی اور سینٹ کیخلاف احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوامی مینڈیٹ پر قابض گروہ آئین کو بدلنے کا اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں رکھتا۔

    تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اراکین سینیٹ اور اراکین قومی اسمبلی پارٹی پالیسی اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے پابند ہیں۔ پارٹی پالیسی سے روگردانی کرنے والوں کی رہائش گاہوں کے باہر پر امن احتجاجی دھرنے دیں گے۔

    واضح رہے کہ قبل ازیں جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کامعاملہ کل تک مؤخر کردیا گیا ہے، پاکستان تحریک انصاف نے وقت مانگا ہے، پی ٹی آئی کا جواب موصول ہونے کے بعد قوم کو فیصلے سے آگاہ کریں گے۔

    اسلام آباد میں بلاول بھٹو کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ گزشتہ روز ہم نے اور پی پی نے آئینی ترمیم پراتفاق رائے حاصل کیا تھا جس کے بعد لاہور میں ن لیگ کی قیادت کے ساتھ بھی اس پر مزید مشاورت ہوئی اور ہم نے جن نکات پر اعتراض کیا حکومت اس سے دستبردار ہونے پر راضی ہوئی۔؎