لاہور : پی ٹی آئی کے دور میں 2.12 ارب روپے کی 310 گاڑیوں کی غیر قانونی طور پر خریداری کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں پنجاب میں 310 گاڑیوں کی خریداری کا انکشاف ہوا، جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں گاڑیوں کی خلاف ضابطہ خریداری پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ گاڑیوں کی خریداری میں مبینہ طوپرپر پیپرا رولز کو نظر انداز کیا گیا ، 2 ارب 12 کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑیاں سالڈویسٹ کمپنی کیلئے خریدی گئیں۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ گاڑیاں مبینہ طوپرپر کسی فورم پر منظوری کے بغیر خریدی گئیں، گاڑیوں کی خریداری کیلئےمبینہ طوپرپیشگی رقم بھی اداکی گئی۔
اسلام آباد: پی ٹی آئی احتجاج کیس میں شناخت پریڈ پر جیل بھیجے گئے 100 سے زائد مظاہرین عدالت میں پیش ہوئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 81 ملزمان کو ڈسچارج کیا، اسلام آباد پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا، جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات رہی۔
تھانہ کھنہ کے 54، تھانہ آئی نائن کے 16، تھانہ کوہسار کے 11 ملزمان کو ڈسچارج کیا گیا، تھانہ کوہسار کے 48 ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
وفاقی دارلحکومت میں پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج دیا تھا، حکومت نے مظاہرین کیخلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 450 سے زائد کارکنان کو گرفتار کرتے ہوئے بلیوایریا علاقہ کلیئر کرایا تھا۔
مظاہرین کیخلاف خیبرچوک اورکلثوم پلازہ کے درمیان آپریشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے ساڑھے چارسوسے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا اور بھاری مقدارمیں اسلحہ، ایمونیشن، وائرلیس کمیونیکیشن کے آلات، غلیلیں اوربال بیرنگ برآمد کی گئیں۔
آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آبادپولیس اور رینجرزنے حصہ لیا تھا، تمام ملزمان مختلف مقامات پرپولیس پر حملہ، توڑ پھوڑاور جلاؤگھیراؤمیں ملوث تھے۔
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کے احتجاج کے تناظر میں وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، خواجہ آصف ، عطا تارڑ کیخلاف کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے 24 نومبر احتجاج کے تناظر میں اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ میں کرمنل کمپلینٹ دائر کر دی۔
درخواست میں وزیر اعظم ، وزیر داخلہ ، خواجہ آصف ، عطا تارڑ ، آئی جی ، ایس ایس پی ، ڈی آئی جی و دیگر کیخلاف کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی فریقین کو ناقابل ضمانت وارنٹ کرکے بلاکرقانون کےمطابق سزادی جائے ، کرمنل کمپلینٹ منظور کر کے فریقین کو طلب کیا جائے۔
درخواست کے ساتھ 38 زخمی کارکنوں اور 139 لاپتہ کارکنوں کی فہرست منسلک کی گئی ہے۔
واضح رہے اسلام آباد میں احتجاج ختم ہونے کے بعد متعدد پی ٹی آئی رہنماوں کی جانب سے کارکنوں کی اموات سے متعلق متضاد دعوے کیے گئے تھے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پریس کانفرنس میں سیکڑوں کارکنوں، لطیف کھوسہ نے 278 کارکنان، سلمان اکرم راجا نے 20، شعیب شاہین نے 08 کارکنوں کی اموات کے اعداد و شمار مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیے تھے۔
اسلام آباد : حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے پیشگی مطالبات سے پیچھے ہٹ گئی ہے، تحریک انصاف 9مئی اور 26 نومبرپرجوڈیشل کمیشن چاہتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی نے رابطہ کیا اور پی ٹی آئی اپنے پیشگی مطالبات سےپیچھے ہٹ گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 9مئی اور 26 نومبرپرجوڈیشل کمیشن چاہتی ہے، مفاہمت کی فضاپیداکرنےکیلئےپی ٹی آئی کی مذاکراتی پیشکش قبول کی۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہمیشہ سیاسی مذاکرات سےمسائل کےحل کی بات کی گئی، سیاست میں مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہوتا ہے انتشار نہیں۔
پی ٹی آئی کی5رکنی مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی کی طرف سے تشکیل دی گئی تھی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے کہا تھا کہ آج سے مذاکرات شروع نہیں ہورہے لیکن ہم کوشش کررہے ہیں، جوکمیٹی بنائی ہے اس کا پراسس فالو ہونا چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی بنائی ہے تاکہ کسی حل پر پہنچ جائیں اور سیاسی مسائل کامستقل حل ڈھونڈا جائے، چاہتے ہیں مذاکرات ہوں اور کسی حل تک پہنچا جائے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان اور فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر عطا تارڑ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انتشار پھیلانے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے، فیصلہ کن کارروائی کرکے مثال قائم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ مہم کے ذریعے صحافیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کی تفصیلات شیئر کی جارہی ہیں، نقصان پہنچانے کا ارادہ ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات اس کا نوٹس لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فوجی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل تو کردی، لیکن انہوں نے کبھی اسرائیلی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی بات نہیں کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ لوگ فلسطین کے حق میں ہونے والی اے پی سی میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے، گولڈاسمتھ کی فنڈنگ لینے کی یہ مجبوریاں ہیں، یہ ملکی مصنوعات کے پیچھے پڑے ہیں، جو سستی ہیں اور عوام استعمال کرتے ہیں، آئندہ بھی کریں گے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ فوج کے افسران اور جوان روز شہید ہو رہے ہیں، امن کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، جو کوئی بھی فوج اور سلامتی کے اداروں کو کمزور کرتا ہے، وہ پاکستان کے مخالف ملکوں کے پروپیگنڈے کے ساتھ ہوتا ہے، ایک ہی جماعت فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہے تاکہ کوئی بیرونی قوتیں کوئی فائدہ اٹھاسکیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 9 مئی بھی اسی سلسلے کی سازش تھی کہ فوج پر حملے کرو، انہیں اتنا کمزور ثابت کردیا جائے کہ دشمن کو بھی آسانی ہوسکے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فیض حمید نے ثبوت اور گواہی دیدی، اب بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کیسے چھوڑا جاسکتا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید(ر) کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی کے فیصلے پر سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ثابت ہوا طاقتور کا احتساب ایسے ہورہا ہے جیسے عام آدمی کا ہوتا ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلوں سے پاکستان مستحکم ہوگا لیکن بانی پی ٹی آئی کیلئے آزمائش میں اضافہ ہوگا، بالکل ٹھیک کام ہوا ہے، تباہی کی طرف پی ٹی آئی لیجارہی تھی، 14 دسمبر کو پی ٹی آئی کا سول نافرمانی کا پلان تھا اب انکے غبارے سے ہوا نکل گئی۔
انہوں نے کہا کہ طاقت ور کا احتساب ایسے ہورہا ہے جیسے عام آدمی کا ہورہا ہے، نو مئی کے واقعات میں فیض حمید کا چارج شیٹ کیا گیا ہے اب جب فیض حمید کو چارج شیٹ کیا گیا ہے تو اس سے بانی پی ٹی آئی کیسے بچ جائیں گے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ نو مئی کا واقعہ سوچی سمجھی سازش تھی، اب زبردست قسم کا احتساب ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کیلئے آزمائش، امتحان، مسئلے مسائل کی گھڑی اس حد تک جارہی ہیں جس سے بار بار روک رہا تھا۔
سینیئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی بھی اس کا حصہ ہیں، بانی کو جان سے مارنےکی کوشش ہوگی یہ بھی کہہ رہا تھا، بشریٰ بی بی اور ان کے حواریوں سے متعلق بار بار آگاہ کررہا تھا، اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ابہام نہیں ہونا چاہیےکہ فوج کے بڑے پوزیشن ہولڈر آدمی کے ساتھ جورہا ہے اور صحیح ہورہا ہے، ایسا نہیں ہوسکتا ایک کا ٹرائل ہورہا ہے اور دیگر حواری بچ جائیں گے، مراد سعید، بیگم صاحبہ، حماد اظہر اور حواری نہیں بچ سکیں گے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ باقی کیا سمجھتے ہیں انہیں چھوڑ دیا جائیگا، فیض حمید ثبوت دے رہا ہے، شہادتیں دے رہا ہے، مراد سعید اور حماد اظہر جیسے بھگوڑے آج فرار ہیں، گوگی بھی کیوں ملک سے نکل گئیں؟ مار دھاڑ کی سیاست پی ٹی آئی کررہی تھی، ا ب شکنجے میں سب آئیں گے۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ کوئی بھی غداری نہیں کرسکتا، کوئی بھی پاکستان میں عدم استحکام نہیں لاسکتا، بہت سے لوگ باریک بینی سے اداروں پر تنقید کرتے ہیں، عبرتناک انجام دیکھ کر سب کو پیغام ملے گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ سمجھتے تھےکہ فیض حمید کو بچالیں گے، فیض حمید ان کی دکھتی رگ ہیں، سب عبرت لیں کہ آج کے بعد کوئی سیاستدان یا فوجی، عام پاکستانی پاکستان کے ساتھ گیم نہیں کرسکتا، کوئی پاکستان میں دہشتگردی نہیں کرسکتا، یہ مثال بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی لوگ باریکی سے فوج کو بدنام کرتے ہیں، ان کے ساتھ گیم کھیلتے ہیں وہ اب بھی ہورہا ہے، فوج کےساتھ گیم کرکے پاکستان کی جڑیں کمزور کرتے ہیں، ان کیلئے بھی آج پیغام ہے انسان بن جاؤ، سب کو راستہ بات چیت سے نکالنا ہوگا، جنہوں نے گناہ کئے ہیں ان کی معافی کی بات نہیں کرتا۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کونسی جماعت ہے جس پر ٹیررازم کا الزام نہیں لگا، پی ٹی آئی میں موجود مخلص چہروں کو بربریت کے نظام سے ہٹ کر ملک کیلئے آگے چلنا ہوگا، علی امین گنڈاپور مولا جٹ کی سیاست کررہا ہے، اس کانتیجہ وہ ہوگا دنیا کان پکڑ کر عبرت حاصل کرے گی، جن کے پاس میں گیا ہوں وہ سب پاکستان کیلئے مخلص ہیں۔
اسلام آباد: اے ٹی سی نے ڈی چوک احتجاج پر گرفتار 146 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک احتجاج کرنے والے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، کیس کی سماعت اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، پولیس نے عدالت سے ملزمان کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تاہم ملزمان کے وکلا نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ آخر ملزمان سے کیا برآمد کرنا ہے؟ وہ سب کے سب مزدور ہیں، جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ اس کیس میں کتنا ریمانڈ لے چکے ہیں، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کا 10،10 دن کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر رہا ہوں، وکیل کو ملزمان کی ضمانتیں دائر کرنی ہیں تو کر دیں۔ بعد ازاں جج نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کل پنجاب پولیس نے روایتی بدمعاشی کی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ کل کے ڈرامے کا آج اختتام ہوا، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کل پنجاب پولیس نے روایتی بدمعاشی کی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ جیل سے نکلنے والے ہمارے رہنماؤں کو غیر قانونی گرفتار کیا گیا، عدالت کے حکم پر ہم اپنے رہنماؤں کو ٹرائل کیلئے لے گئے تھے اس دوران اڈیالہ چوکی کے افسران کسی نامعلوم جگہ سے ہدایات لیتے رہے، جج صاحب نے پولیس کی کلاس لیتے ہوئے تمام افراد کو رہا کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی بحران سے مستفید ہوتی ہے اس لیے ختم ہونے نہیں دیتی، بحران میں کمی مذاکرات سے ہی آسکتی ہے جسے سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی، عمر ایوب کی گرفتاری دراصل مذاکراتی کمیٹی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ عدالتی احکامات ہوا میں اڑائے جارہے ہیں، آئین وقانون کے ساتھ ہونے والےکھلواڑ کا نوٹس لیا جائے، عوام میں موجود غم وغصہ عدالتیں ہی کنٹرول کرسکتی ہیں۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان تیزی سے تصادم کی طرف جارہا ہے، پہلے ہی بہت دیر ہوچکی ہے اس لیے عدالتی وقار کی حفاظت کی جائے۔
پاکستان تحریک انصاف گورنر خیبر پختونخوا کی طلب کردہ کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت کریگی یا نہیں، ترجمان کا اہم بیان سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے گورنر فیصل کریم کنڈی کی طلب کردہ کُل جماعتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنیکا اعلان کیا ہے، پارٹی ترجمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی پی ٹی آئی پر پابندی کے مذموم حکومتی ایجنڈے کی سرگرم پشت پناہ ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ پی پی نے بلوچستان اسمبلی سے پابندی کی قرارداد کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا، ایک طرف پی پی خصوصاً سندھ میں پی ٹی آئی کارکنوں کی غیرقانونی پکڑ دھکڑ کررہی ہے۔
دوسری جانب پی پی بےجا نمائشی مجالس سے جمہوریت نوازی کا تاثر دینا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی کا خیبر پختونخوا میں کوئی مینڈیٹ نہیں ہے، صوبے کے عوام کی نمائندگی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو اپنی ذمہ داری بخوبی نبھارہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ صوبے کے عوام کے ایشوز کے حل پر پختونخوا حکومت کلیتاً سنجیدہ ہے، وفاق کی معاونت کے بغیر بھی الحمدللہ پیچیدہ معاملات کو سیاسی بالغ نظری سے حل کررہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں منعقدہ پختون اور کرم جرگے اس کی کلیدی مثالیں ہیں، گورنر کسی معاملے پر سنجیدہ تجاویز صوبائی حکومت کو بھجوائیں تو ضرور زیرِغور لائیں گے۔
کراچی: پولیس نے پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان کو گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے عالمگیر خان کو رہائشگاہ گلشن اقبال بلاک 7 میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا ہے۔
کارروائی میں 10 سے 12 مرد پولیس اور دیگر خواتین اہلکاروں نے حصہ لیا۔
عالمگیر خان کے ترجمان نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما آج صبح ہی کراچی پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں الیکشن ٹربیونل نے این اے 236 میں دھاندلی کیخلاف عالمگیر خان کی انتخابی عذرداری مسترد کردی تھی۔
الیکشن ٹریبونل کے روبرو این اے 236 میں دھاندلی کیخلاف عالمگیر خان کی انتخابی عذرداری کی سماعت ہوئی تھی الیکشن ٹربیونل عالمگیر خان کی انتخابی عذرداری کیخلاف درخواست مسترد کی تھی۔
الیکشن ٹربیونل نے عالمگیر خان کی انتخابی عذرداری کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا، این اے 236 سے ایم کیو ایم کے سپریم کورٹ کے وکیل و سینئر قانون دان حسان صابر ایڈووکیٹ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔