Tag: پی ٹی آئی

  • پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی مشروط اجازت مل گئی

    پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی مشروط اجازت مل گئی

    دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسہ کرنے کیلیے این او سی جاری کر دیا۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جلسہ جی ٹی روڈ سنگجانی کے کھلے میدان میں ہوگا جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے والے لوگ موٹروے جبکہ اسلام آباد کے رہائشی نیو مارگلہ روڈ استعمال کریں۔

    نوٹیفکیشن میں شرائط رکھی گئیں کہ جلسے کے دوران کاروبار یا سٹرک بلاک نہیں ہوگی جبکہ جلسہ شام 4 بجے شروع ہو کر 7 بجے ختم ہوگا۔

    انتظامیہ نے کہا کہ منتظمین اندرونی سکیورٹی کے خود انتظامات کریں گے اور ذمہ دار ہوں گے، شرکا جلسے کے علاوہ کسی اور جگہ نہیں جائیں گے، شرائط کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔

    اسلام آباد، راولپنڈی، مری کیلیے بھی الگ الگ روٹ پلان

    نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کے رہائشی جلسہ گاہ کیلیے نیو مارگلہ روڈ، راولپنڈی سے جلسے میں آنے والے دھمیال روڈ اور گرجا روڈ، مری سے آنے والے افراد شاہپور روڈ سے کھنہ پل کا راستہ استعمال کریں گے۔

    اس میں مزید بتایا گیا کہ دوران جلسہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، جلسے کی اجازت ہوگی کسی قسم کے دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اجازت صرف 8 ستمبر کیلیے ہے لہٰذا منتظمین اسی رات کارکنان کی واپسی یقینی بنائیں گے۔

    ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ ریاست مخالف یا مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر یا نعروں کی اجازت نہ ہوگی۔

    یاد رہے کہ 30 اگست 2024 کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 8 ستمبر کو ہر صورت اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    پی ٹی آئی نے 15 ستمبر لاہور کا جلسہ عید میلاد النبی ﷺ کے باعث ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور نئی تاریخ 22 سمتبر رکھی گئی تھی۔

    کور کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی کے قانونی کیسز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ اگلے ہفتے 12 کیسز پر ضمانت پر کیس کی سماعت ہوگی۔

    کور کمیٹی نے بلوچستان کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت بلوچستان کے حالات کو سنجیدگی سے کنٹرول نہیں کر رہی۔

    بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل انتظامیہ کے رویے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

  • وارنٹ گرفتاری غیر قانونی ہے، علی امین گنڈاپور نے سیشن عدالت سے رجوع کر لیا

    وارنٹ گرفتاری غیر قانونی ہے، علی امین گنڈاپور نے سیشن عدالت سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وارنٹ گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سیشن عدالت سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ کے پی نے اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری پر ایک نظرثانی درخواست دائر کی ہے۔

    نظرثانی درخواست وکیل ظہور الحسن ایڈووکیٹ کے ذریعے گزشتہ روز کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے آرڈر کے خلاف دائر کی گئی ہے، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی مقدمے سے بریت کی درخواست زیر التوا ہے، اور عدالت نے خلاف قانون وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حکم نامے کے خلاف نظر ثانی منظور کی جائے۔

    علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے آج سیشن کورٹ میں پیش کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سول جج شائستہ خان کنڈی نے علی امین گنڈاپور کی طبی بنیاد پر حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ راجہ ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے وزیر اعلیٰ کے پی کی آج عدالت پیشی کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن آج بھی پیش نہ ہوئے اور حاضری سے استثنٰی کی درخواست دائر کی گئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ متعدد مواقع فراہم کیے جانے کے باوجود علی امین 342 کا بیان ریکارڈ نہیں کروا رہے، ایس ایچ او تھانہ بارہ کہو وزیر اعلیٰ کو گرفتار کر کے 5 ستمبر کو عدالت میں پیش کریں۔

  • ن لیگ،ایم کیوایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، رؤف حسن

    ن لیگ،ایم کیوایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، رؤف حسن

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ن لیگ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پیپلز پارٹی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی سیاسی حالات اور جیل میں گزارے ہوئے دنوں کے حوالے سے بہت سی اہم باتیں بتائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کا واضح مؤقف ہے کہ ن لیگ،ایم کیو ایم اور پی پی سے ڈائیلاگ نہیں ہونگے، محمود اچکزئی نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے اچکزئی کو مینڈیٹ دیا تھا کہ وہ رابطے کریں اور پروپوزل لائیں، محمود اچکزئی پرپوزل لائیں گے تو پھر اس پر پی ٹی آئی مشاورت کرے گی۔

    مرکزی رہنما پی ٹی آئی نے 22 اگست کے جلسے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ جلسہ مقتدرہ کی خواہش پر ملتوی کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ ستمبر کے جلسے کی این او سی مقتدرہ کی جانب سے دی گئی۔

    رؤف حسن نے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے تحریک انصاف اور مقتدرہ میں مذاکرات ضروری ہیں، گمان ہے کہ پی ٹی آئی اور مقتدرہ میں دوریاں کم ہوئی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج کیا جارہا تھا اور سپریم کورٹ میں کوئی کیس سنا جارہا تھا مذہبی جماعتیں بھی موجود تھیں۔

    مذکورہ اسٹیبشلمنٹ نے اصرار کیا کہ جلسہ ملتوی کردیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ کو جواب دیا کہ یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کرسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اسی لیے صبح7بجے جیل میں ملاقات کرائی گئی۔

    رؤف حسن نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پھر جلسہ ملتوی کیا اور اسی دوران8ستمبر کا این او سی تھمادیا گیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی کی ملٹری کورٹ میں پیشی کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر ہے، امید ہے کہ ہماری پٹیشن کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مقتدرہ میں ایک بریک تھرو موجود ہے، ہماری کوشش ہے کہ بریک تھرو کو بڑھایا جائے، ہماری کوشش ہے ایک مکمل مذاکرات کا آغاز کیا جائے، چاہتے ہیں مقتدرہ اور پاکستان کی بڑی جماعت کے درمیان ڈیڈلاک ختم کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کے ساتھ نہیں جائیں گے۔

    بھارتی صحافی سے رابطے کے سوال پر رؤف حسن کا کہنا تھا کہ میں ایک بڑی سیاسی جماعت کا ترجمان ہوں صحافیوں سے رابطے رہتے ہیں لہٰذا کرن تھاپڑ ایک متعدل صحافی ہیں ان کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔

    صحافیوں سے رابطے ہونا کیا غلط بات ہے؟ کوئی ایسی چیزنہیں جس پر مقدمات بنائے جائیں، میرے فون ابھی تک واپس نہیں دیئے گئے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اب حب الوطنی اورغداری کے سرٹیفکیٹ دینا بند ہونا چاہیے، ہم سب محب وطن ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے، ملک کا ایک آئین ہے،ہر ادارے کا دائرہ کار کا اندراج ہے۔ اپنی حدود سےتجاوز کیا جائے گا تو کرائسز کے گرداب سے نکل نہیں سکیں گے، ملک کو بڑے چیلنجز درپیش ہیں جب تک قوم اکٹھی نہیں کی جاتی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بڑے مسائل میں ایک مسئلہ خود احتسابی کا نہ ہونا ہے، ایک ادارے میں خود احتسابی ہورہی ہے تو خوش آئند بات ہے، پاکستان کے باقی اداروں میں بھی خود احتسابی ہونی چاہیے۔

  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے منٹس آف میٹنگ میں کیا کہا گیا؟

    پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے منٹس آف میٹنگ میں کیا کہا گیا؟

    اسلام آباد: پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے منٹس آف میٹنگ جاری کردیے ہیں، جس میں مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے اظہار خیال کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کا مقصد مجوزہ آئینی ترامیم پر پوزیشن واضح کرنا ہے، پارلیمانی پارٹی کو کسی بھی بل کی حمایت نہیں کرنی چاہیے، حکومت کو قانونی حیثیت حاصل نہیں۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مجوزہ ترامیم عدلیہ کی آزادی پر اثرانداز ہوگی اور شخصی نوعیت کی ہونگی، موجودہ حکومت کے پاس آئین میں تبدیلی کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کے باعث حکومت کو قانونی حیثیت حاصل نہیں، شرکا نے اس موقع پر اتفاق کیا کہ پارلیمانی پارٹی آئین میں مجوزہ ترامیم کی حمایت نہیں کرے گی۔

    پارلیمانی پارٹی نے اس پر بھی اتفاق کیا کہ بل کی پیشی، کسی مرحلے پر ووٹنگ میں مخالفت کی جائیگی، ارکان کو کسی بھی ایسے بل، تجویز پر ووٹنگ سے اجتناب کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

  • برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ گئے ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں: بانی پی ٹی آئی

    برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ گئے ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں: بانی پی ٹی آئی

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ گئے ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برے وقت میں جو پارٹی چھوڑ گئے ان کیلئے پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں، مجھے پتہ ہے برے وقت میں کون سے لوگ چھوڑ کر گئے ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بہت کم ایسے لوگ ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کو مجبوری میں چھوڑا، کسی کا نام نہیں لیتا جو سیدھا سادا پارٹی کو چھوڑ کر گئے ہیں ان کو واپس نہیں لوں گا۔

    بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مزید کہا کہ جنہوں نے مشکل وقت گزارا اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے وہ تسلی رکھیں۔

  • پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں  کے فیصلے پر عملدر آمد کیلئے سپریم کورٹ سےرجوع

    پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدر آمد کیلئے سپریم کورٹ سےرجوع

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے مخصوص نشستوں کے فیصلےپرعملدر آمدکیلئےسپریم کورٹ سےرجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے فیصلےپرعملدر آمدکیلئے سپریم کورٹ میں درخواسر دائر کردی۔.

    پی ٹی آئی کی جانب سےعزیربھنڈاری ایڈووکیٹ نےمتفرق درخواست دائرکردی، جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے12 جولائی فیصلے پر وضاحت کیلئے رجوع کیا ،پی ٹی آئی درخواالیکشن کمیشن کاکہنا درست نہیں کہ فیصلےپر عملدر آمدمیں مشکلات ہیں۔

    درخواست میں کہا کہ الیکشن کمیشن درخواست عدالتی فیصلےپرعملدرآمدمیں تاخیرکی کوشش ہے، الیکشن کمیشن نےمتفرق درخواست نیک نیتی سے دائر نہیں کی، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں میں رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔

    دائر درخواست میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا آئین وقانون کے مطابق بنیادی ڈھانچہ موجودہے، تحریک انصاف نے 3 مارچ کو انٹراپارٹی الیکشن کرایا، انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کرائی، بیرسٹر گوہر،عمرایوب بالترتیب چیئرمین ،جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ ارکان کی پارٹی وابستگی کوچیئرمین ،سیکریٹری نےدستخط سے منظوری دی، الیکشن کمیشن پابند ہے کہ پارٹی وابستگی کےسرٹیفکیٹس پر کارروائی مکمل کرے۔

    پی ٹی آئی نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست مسترد کی جائے اور الیکشن کمیشن کو آزاد ارکان کی وابستگی کے سرٹیفکیٹ منظور کرنے کا حکم دیا جائے، ساتھ ہی 12 جولائی کے مختصر فیصلہ پر عمل کا حکم دیا جائے۔

  • پی ٹی آئی نے استعفوں پر غور شروع کر دیا

    پی ٹی آئی نے استعفوں پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے اپوزیشن اتحاد نے نئی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے پر غور کر رہی ہے۔ اس حوالے سے تجویز سامنے آئی ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اور رکنیت چھوڑی جائیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کی تجویز محمود اچکزئی نے دی تاکہ حکومت پر دباو بڑھے۔ پی ٹی آئی نے تجویز پر مشاورت شروع کر دی اور استعفوں سے متعلق جلد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی نے استعفوں پر غور شروع کر دیا

    دوسری جانب، پی ٹی آئی کا وفد آج سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان سے آج رات 8 بجے ملاقات کرے گا، وفد میں اسد قیصر، بیرسٹر گوہر خان اور شبلی فراز شریک ہوں گے۔

    عمر ایوب اسلام آباد میں نہ ہونے کی وجہ سے ملاقات میں شریک نہیں ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملکی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔

  • بانی پی ٹی آئی نے پھر ثابت کیا وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں: علی محمد خان

    بانی پی ٹی آئی نے پھر ثابت کیا وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں: علی محمد خان

    پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے پھر ثابت کیا وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بہت سے لوگوں کو جلسہ ملتوی ہونے کا علم نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی نے پھر ثابت کیا وہ صحیح معنوں میں لیڈر ہیں۔

    علی محمدخان نے کہا کہ فیصلے سے ورکرز کو دھچکا ضرور لگا تھا، یہ وہی لیڈر کرسکتا ہے جسے فکر ہو کوئی تصادم نہ ہوجائے، جسے فکر ہو دوسرا 9 مئی نہ کردیا جائے۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ علیمہ باجی براہِ راست پارٹی میں نہیں، اُنہیں بہت سے فیصلوں کا بروقت علم نہیں ہوتا، جلسے کا این او سی آخری وقت میں واپس لے لیا گیا، جماعتِ اسلامی، ٹی ایل پی دھرنا دے سکتے ہیں تو ہم جلسہ کیوں نہیں کرسکتے؟۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کیوں آپ سب سے بڑی جماعت کے حساس صوبے کے وزیراعلیٰ کو مجبور کررہے ہیں؟، علی امین گنڈا پور کو سر پر کفن باندھ کر نکلنا پڑ رہا ہے۔

  • اسلام آباد میں جلسہ: پی ٹی آئی کا ایک بار پھر یوٹرن

    اسلام آباد میں جلسہ: پی ٹی آئی کا ایک بار پھر یوٹرن

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے ایک بار پھر یو ٹرن لیتے ہوئے اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر نے آج اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔

    بیرسٹر گوہر  نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر جلسہ ملتوی کیا گیا ہے، انھوں  نے اعظم سواتی کو بلا کر ہدایات دیں۔

    یاد رہے انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے آج ترنول جلسے کا این اوسی منسوخ کردیا تھا تاہم وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ترنول چوک پر ہرصورت جلسہ ہوگا،پتہ چلےگاطاقت عوام کی ہے یامینڈیٹ چور حکومت کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت رکھنےوالوں کواین اوسی کی ضرورت نہیں ، پرامن جلسے سے کوئی نہیں روک سکتا، عوامی سمندراسلام آبادآرہا ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل 6 جولائی کو بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج ہونے والا اسلام آباد کا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کردیا، چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت چند دنوں کی ہے ان کیخلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

  • پی ٹی آئی  نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    پی ٹی آئی نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں سپریم کورٹ سے  ترمیمی ایکٹ کالعدم قراردینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست دائر کردی، بیرسٹر گوہر نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔

    سلمان اکرم کی وساطت سےآرٹیکل 184تھری کی درخواست عدالت میں دائر کی گئی ، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ تحریک انصاف مخصوص نشستوں کی فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا چکی ہے، 12 جولائی کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق ہے۔

    درخواست میں سپریم کورٹ سے الیکشن ترمیم ایکٹ کالعدم قراردینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ  ایکٹ کوغیر آئینی وغیرقانونی قراردیا جائے۔

    درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کومخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو الاٹ کرنے سے فوری روکاجائے اور خواتین واقلیت کی مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو الاٹ کرنے کا حکم دیں۔