Tag: پی ٹی آئی

  • الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے: بابر اعوان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی صورت الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پچ ہی اکھاڑدی گئی، لوگ وکٹ اٹھا کر بھاگ گئے، بلّا ہم سے چھن گیا، اس سب کے باوجود ہم الیکشن سے باہر نہیں نکلیں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے توہین آمیز انتخابی نشان جاری کیے ہیں جو آئین کے آرٹیکل چودہ کی خلاف ورزی ہیں، پی ٹی آئی ایک جمہوری پارٹی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف پہلے بھی لڑائی کر کے جاچکا ہے، نواز شریف کو لانے سے اب کوئی استحکام نہیں آئے گا، ایسے الیکشن ہوئے تو 2 ماہ بھی حکومت نہیں چل سکے گی۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ جو بھی صورتحال ہو پارٹی ہر حال میں الیکشن میں حصہ لے گی، جو بھی صورتحال ہو پارٹی اوربانی کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم الیکشن میں کھڑے ہیں، مرد میدان ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وکٹ بھی ہو، پچ بھی اور مخالف بھی۔

  • عدالتی احاطے میں اے این پی کارکنان کا ایمل ولی کے خلاف درخواست گزار پر تشدد

    عدالتی احاطے میں اے این پی کارکنان کا ایمل ولی کے خلاف درخواست گزار پر تشدد

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے کارکنان نے ایمل ولی خان کے خلاف درخواست دینے پر فضل محمد خان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق اے این پی کے کارکنان نے پشاور ہائیکورٹ کے احاطے میں ایمل ولی کے خلاف درخواست دائر کرنے والے پی ٹی آئی رہنما پر حملہ کر دیا۔

    اے این پی کے کارکنوں اور وکلا نے فضل محمد خان پر تھپڑوں کی بارش کر دی، لاتیں بھی ماریں، جس سے پی ٹی آئی رہنما زخمی ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں سامنے آنے والی ویڈیو میں اے این پی کارکنان کو درخواست گزار فضل محمد کے پیچھے بھاگتے اور مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    دوسری طرف ایمل ولی خان نے سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے معافی مانگی ہے نہ مانگوں گا، میں اپنے مؤقف پر آج بھی قائم ہوں۔ ادھر عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویڈیو میں اے این پی کے کیسز نہ سننے کا گلہ کرنے پر اے این پی کے تمام کیسز کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

  • پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا

    پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا

    پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو بلے کے نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی، اور اس کے لیے بلے کا نشان بحال کر دیا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد اب پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ’’بلے‘‘ پر الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ حکم بھی دے دیا ہے کہ پی ٹی آئی کے لیے انتخابات کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیے تھے۔ پشاور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جب کہ محفوظ شدہ فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے سنایا، جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا آرڈر غیر آئینی ہے۔

    عدالت نے کہا الیکشن کمیشن کے 22 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کا پارٹی سرٹیفکیٹ الیکشن ایکٹ 2017 کے شق 209 کے تحت ویب سائٹ پر شائع کرے، اور آرٹیکل 215 کے تحت الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ’’بلا‘الاٹ کرے۔ عدالت نے کہا کہ تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔

    بیرسٹر سینیٹر علی ظفر نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے غیر قانونی آرڈر کے ذریعے بلے کا نشان چھینا تھا، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے آرڈر کو کالعدم قرار دے دیا ہے، انھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ 20 دنوں میں انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں، جب پی ٹی آئی نے الیکشن کرایا تو کہا گیا کہ اس الیکشن کے لیے جس کمشنر کی تعیناتی کی گئی تھی وہ درست نہیں تھی جس پر انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ اور آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو اختیار نہیں ہے کہ پارٹی الیکشن کالعدم قرار دے، پشاور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے پوری بحث سنی، اللہ کاشکر ہےآج انصاف اور قانون کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا، عدالت میں ہمارا پارٹی الیکشن مانا گیا اور بلے کا نشان بحال ہو گیا۔ اگر 15 منٹ میں انتخابی نشان ویب سائٹ پر نہ ڈالا گیا تو توہین عدالت ہوگی۔

  • پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف  درخواست مسترد

    پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف درخواست مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی انتخابی نشان ‘بلا’ واپس لینے کیخلاف درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی انتخابی نشان واپس لینے کیخلاف درخواست پرفیصلہ سنادیا۔

    جسٹس جوادحسن نےپی ٹی آئی کےعمر آفتاب کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی نشان واپس لینے کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرمسترد کردی۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کے نتیجے میں بیرسٹرگوہر پارٹی چیئرمیں بن گیئے، ہم نے انٹراپارٹی الیکشن کےنتائج الیکشن کمیشن کو دیے ، الیکشن کمیشن نے نتائج تسلیم نہ کیے اور انتخابی نشان واپس لے لیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کےخلاف ہم پشاور ہائیکورٹ گئے، پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا آرڈر معطل کر دیا، ہمیں آر او کو وضاحت دینا پڑی ہے کہ ہم پی ٹی آئی سے ہیں ،ہم نےصوبائی الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر دادرسی نہ ہوئی۔

    گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر حکم امتناع واپس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا بائیس دسمبر کا فیصلہ بحال کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس چھن گیا۔

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا

    انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا

    کوئٹہ: انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کو جرم ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 14 روزہ ریمانڈ پورا ہونے پر آج کوئٹہ میں اے ٹی سی میں پی ٹی آئی کارکن خدیجہ شاہ کو پیش کیا گیا، خدیجہ شاہ کو دو ہفتے قبل لاہور سے راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سعادت اللہ بازئی نے کیس کی سماعت کی جب کہ خدیجہ شاہ کی پیروی سید اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے کی، عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے پر سیکشن 169 کے تحت دائر کیس خارج کرنے کا حکم دے دیا، اور خدیجہ شاہ کی رہائی کا حکم جاری کر دیا۔

    واضح رہے کہ خدیجہ شاہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیس میں کوئٹہ پولیس کی تحویل میں تھیں۔

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    ادھر آج 9 مئی کے 12 مقدمات میں گرفتار شاہ محمود قریشی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے، ڈیوٹی مجسٹریٹ نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی، دوران سماعت سابق وزیر خارجہ کمرہ عدالت میں آب دیدہ ہو گئے، کہا مجھے رات ٹھنڈے کمرے میں رکھا گیا، سونے نہیں دیا گیا، ذہنی اور جسمانی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ میں جاری سائفر کیس کی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا ہے، اور بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر 11 جنوری تک حکم امتناع جاری کر دیا۔

  • شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی

    راولپنڈی: سابق وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ڈیوٹی مجسٹریٹ جہانگیر علی کی عدالت میں پیش کیا گیا، فریقین کے دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا آپ قرآن پاک منگوا لیں میں حلف دیتا ہوں، نو مئی کو میں راولپنڈی نہیں کراچی میں تھا، دوسری طرف پراسکیوشن نے 30 دن کا ریمانڈ مانگ لیا، جب کہ شاہ محمود کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی۔

    شاہ محمود کے وکیل علی بخاری نے کہا میرے مؤکل کے خلاف صرف ایک ٹویٹ ہے، اور پولیس کے چالان میں شاہ محمود کا نام بھی نہیں ہے، سپلیمنٹری کیس میں سزا نہیں ہوتی ڈسچارج کیا جاتا ہے، پراسیکیوٹر نے کہا ریمانڈ میں ہم نے دیکھنا ہے کہ تقریر کا کتنا اثر ہوا، ہمارے پاس شاہ محمود قریشی کے حوالے سے بہت ٹھوس شواہد ہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں، پولیس نے ان تمام مقدمات میں شاہ محمود کی گرفتاری ڈال دی ہے۔

    پولیس نے راولپنڈی کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں تمام 12 مقدمات میں 2 جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی ہے، پولیس نے تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت مانگی۔ شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

  • 9 مئی مقدمات: پی ٹی آئی کے 51 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    9 مئی مقدمات: پی ٹی آئی کے 51 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    گوجرانوالہ: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں مراد سعید، حماد اظہر، فرخ حبیب اور علی امین گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی کے 51 رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) نے 9 مئی کو گوجرانوالہ کینٹ پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پولیس کی استدعا پر وارنٹ جاری کیے ہیں۔

    پولیس نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کیلئے عدالت میں درخواست دی تھی، عدالت نے مراد سعید، حماد اظہر، فرخ حبیب، علی امین گنڈا پور ، عمر ایوب، زبیر نیازی، زرتاج گل، اکرم ساہی کے وارنٹ جاری کئے۔

    پولیس کی جانب سے عدالت سے کہا گیا کہ ملزمان مقدمے میں نامزد ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں، انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) نے مزید کارروائی کے لیے 23 دسمبر کو رپورٹ طلب کر لی۔

  • پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن سے بلے کے انتخابی نشان کے فوری اجرا کے مطالبے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں بلے کے انتخابی نشان کے اجرا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ شفاف انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد انتخابی نشان سے محروم رکھنے کا کوئی آئینی جواز نہیں۔

    پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کروڑوں ووٹرز کی سیاسی شناخت یعنی بلّے کا انتخابی نشان جاری کرے۔

    کورکمیٹی کی جانب سے ملکی تاریخ کے پہلے اور تاریخی ورچوئل جلسے کے کامیاب انعقاد پر اظہار اطمینان کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں جلسے میں شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے چھیڑچھاڑ کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ ورچوئل جلسے نے انتخابات کے نتائج کا خاکہ دنیا کو دکھا دیا ہے۔ ورچوئل جلسے کے ذریعے تحریک انصاف اپنی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کرچکی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کی ہرنشست پر امیدوارکھڑے کریں گے۔ قوم اپنے ووٹ کے تقدس، حرمت اور اہمیت کے پیش نظر پوری طرح تیار ہوجائے

    کورکمیٹی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو ملکی تاریخ و سیاست کو ایک نئی ڈگر پر ڈالیں گے۔ کور کمیٹی نے لطیف خان کھوسہ کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا بھرپور خیرمقدم بھی کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سردار لطیف خان کھوسہ کی صلاحیت و تجربے سے استفادہ کرے گی۔ سردار لطیف خان کھوسہ کے فیصلے کو تحسین و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • شہباز شریف کا پی ٹی آئی پر 8 فروری کے انتخابات ملتوی  کرانے کی سازش کا الزام

    شہباز شریف کا پی ٹی آئی پر 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کا الزام

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پی ٹی آئی پر 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا انتخابات میں تاخیر ہوئی تو ذمہ دار پی ٹی آئی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی 8 فروری کے انتخابات ملتوی اور سبوتاژ کرانے کی سازش کر ر ہی ہے اور پی ٹی آئی کی درخواست عوام کی ترجمانی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الیکشن کے خلاف پی ٹی آئی درخواستیں الیکشن سے فرار کی منصوبہ بندی ہے، سائفر کی طرح پی ٹی آئی 8 فروری کےانتخابات کے خلاف سازش کر رہی ہے اور 8 فروری سے فرار کی راہیں تلاش کررہی ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ کی طرح دوغلی، دوہری اور منافقانہ پالیسی پرکاربند ہے، پی ٹی آئی میڈیامیں جلدالیکشن کی بات جبکہ عدالتوں میں تاخیر کی پٹیشنزکرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں بھی بیوروکریسی نے ہی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری نبھائی تھی، 2018 میں تو بیوروکریسی کےڈی آراوزکا فرض نبھانےپرپی ٹی آئی نےاعتراض نہیں کیا، اب ڈی آراوز کے خلاف پٹیشن لے کر پی ٹی آئی لاہور ہائی کورٹ گئی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات میں تاخیر ہوئی تو ذمہ دار پی ٹی آئی ہوگی۔

  • نیب ٹیم کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش

    نیب ٹیم کی اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش

    راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کی تفتیش کے لیے آج نیب کی ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹیم نے اڑھائی گھنٹے تک چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل کے اندر تفتیش کی، نیب ٹیم کی قیادت اسسٹنٹ ڈائریکٹر محسن علی خان کر رہے تھے۔

    جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے نیب ٹیم کو جیل میں 4 روزہ تفتیش کی اجازت دے رکھی ہے، اور ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی سے 15 نومبر سے مسلسل تفتیش کر رہی ہے۔