Tag: پی ٹی آئی

  • الیکشن کا اعلان نہ ہونے پر شیخ رشید نے خوں ریزی سے خبردار کر دیا

    الیکشن کا اعلان نہ ہونے پر شیخ رشید نے خوں ریزی سے خبردار کر دیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نئے انتخابات کا اعلان نہ کیے جانے پر ملک میں خانہ جنگی اور خوں ریزی سے خبردار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو خانہ جنگی سے بچانا ہے تو 30 مئی سے پہلے الیکشن کا اعلان کر دیں، الیکشن کا اعلان نہ ہوا تو عمران خان کال دے گا۔

    شیخ رشید نے کہا یہ الیکشن کا مطالبہ کرتے تھے آج یہ بھاگ گئے ہیں، ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں مگر چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، عمران خان نے کال دی تو پورا پاکستان جمع ہو جائے گا۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کا اعلان نہ ہوا تو خون ریزی اور تشدد کا ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے، مئی کا مہینہ بہت اہم ہے کسی کے بس میں کچھ نہیں، قوم بند گلی میں داخل ہوچکی ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا قوم کی آنکھوں میں اب بارود ہے سمجھنےوالے سمجھ لیں، لوگ اب الیکشن چاہتے ہیں اور فیئر حکومت چاہتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کو جیسی چابی ملنی ہے ویسا ہونا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے الیکشن کمیشن دفتر کے باہر احتجاج کے موقع پر انھوں نے کہا بچے بچے کو پتا ہے ان جماعتوں کو کس نے اکٹھا کیا، آج ہر حلقے کے لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں۔

  • دھکمی آمیز مراسلہ: پی ٹی آئی کابینہ نے کمیشن سے کیا سوالات پوچھے؟

    دھکمی آمیز مراسلہ: پی ٹی آئی کابینہ نے کمیشن سے کیا سوالات پوچھے؟

    اسلام آباد: واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو دھکمی آمیز مراسلے سے متعلق پوچھے گئے پی ٹی آئی کابینہ کے سوالات سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کابینہ نے کمیشن سے دھمکی آمیز مراسلے سے متعلق اہم سوالات پوچھے تھے، اور کہا تھا کہ کمیشن بنایا جائے جو ان سوالوں کا جواب دے۔

    کابینہ نے سوال کیا کہ کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ دستاویز دوسرے ملک میں متعین نمائندے کے پیغام پر مشتمل ہے؟ اور کیا یہ حقیقت نہیں کہ مذکورہ دستاویز میں ایک باضابطہ ملاقات کی تفصیلات موجود ہیں؟

    کابینہ نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد کا ذکر کیا گیا؟ اور کیا یہ حقیقت نہیں کہ پاکستان کی معافی کو عمران خان کو ہٹانے کی شرط کے طور پر رکھا گیا؟

    کمیشن کے سامنے کابینہ نے یہ سوال بھی رکھا کہ کیا قومی سلامتی کمیٹی نے مراسلے کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار نہیں دیا؟ اور کیا سفیر کے مشورے کی روشنی میں مذکورہ ملک کو دیمارش دینے کا فیصلہ نہیں ہوا؟ کیا قومی سلامتی کمیٹی نے اہم نہ جانا کہ اسے پارلیمان سلامتی کمیٹی میں لایا جائے؟

    کابینہ نے کہا کہ ان نکات پر تحقیقات کی جائے، اور مراسلے میں دھمکی اور مقامی کرداروں میں گٹھ جوڑ کا سراغ لگایا جائے، مخصوص سفارت کاروں کی حزب اختلاف اور منحرف اراکین سے ملاقاتوں کی چھان بین کرنا ہوں گی۔

    کابینہ نے کہا کہ تحقیق کار سلامتی کمیٹی اجلاس کے شرکا میں سے ہر ایک کے خیالات کی چھان بین کے بعد رائے دیں گے، تحقیق کار کی رائے کے بعد ہی مختلف کرداروں کے حقیقی عزائم اور باہم تعلقات واضح ہوں گے۔

    ادھر آج پیر کو ترجمان دفتر خارجہ سے بریفنگ کے دوران امریکی سازش اور مراسلے پر سوالات کی بوچھاڑ کی گئی، ترجمان نے کہا سلامتی کمیٹی کے دونوں بیان ایک دوسرے سےملتے ہیں، پریمئیر انٹیلیجنس ایجنسی نے کمیٹی کو بریفنگ دی، اور ایجنسی نے تصدیق کی کہ کسی بیرونی سازش کےثبوت نہیں ملے۔

    ترجمان نے مزید کہا اسد مجید پر کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا ایسی خبریں من گھڑت ہیں، دفتر خارجہ نے قانون کے مطابق احتجاجی مراسلہ حوالے کیا، مراسلے کئی روز تک دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ٹیلی گرام دفتر خارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا، مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی میں زیر بحث لایا گیا اور پھر ڈیمارش دیا گیا۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس  میں الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام، پی ٹی آئی کی درخواست پرڈویژن بنچ تشکیل

    ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام، پی ٹی آئی کی درخواست پرڈویژن بنچ تشکیل

    اسلام آباد :چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانبداری کے الزام پر سماعت کیلئے ڈویژن بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت کی۔
    .
    وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ پی ٹی آئی نےدیگر سیاسی جماعتوں کافنڈنگ کیس بھی دائر کیا، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا دیگر سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین نہیں ہورہی۔

    وکیل شاہ خاور نے بتایا کہ دیگرسیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کیسز بہت سست چل رہےہیں، پی ٹی آئی نےدیگر پارٹیوں کی بھی فارن فنڈنگ انکوائری کی درخواست دی، دیگر پارٹیوں کی انکوائری الیکشن کمیشن سست رفتاری سے کررہا ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن صرف پی ٹی آئی کو سنگل آؤٹ کررہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آپ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کررکھی ہے، وکیل نے بتایا کہ انٹرا کورٹ اپیل پر ڈویژن بینچ میں آج سماعت ہے۔

    عدالت نے کہا پی ٹی آئی کی کارروائی کی درخواست انٹرا کورٹ اپیل کے ساتھ سنیں گے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ آئینی معاملہ ہے اس پر ڈویژن بنچ تشکیل دے دیتے ہیں ، جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست پر ڈویژن بینچ میں مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے آج ہی کے دن کے لیے کیس دوبارہ مقرر کر دیا۔.

    یاد رہے پی ٹی آئی نے درخواست میں دیگر 17 سیاسی جماعتوں کے کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے ،الیکشن کمیشن دیگر17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے انکاری ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے رویے سے پی ٹی آئی متاثرہ پارٹی ہے، الیکشن کمیشن کو17 سیاسی جماعتوں کےاکاؤنٹس کی چھان بین کاحکم دیاجائے ، درخواست

    حکم دیا جائےاسٹیٹ بینک تمام سیاسی جماعتوں کےاکاؤنٹس کی چھان بین کرے ،اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے بعد اکاؤنٹس کی تفصیلات عام کرے، اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے پی ٹی آئی کےساتھ جانبدارانہ رویہ نارکھے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن کے علاوہ ن لیگ ، پی پی پی ، ایم کیو ایم ، جماعت اسلامی ،عوامی مسلم لیگ، تحریک لبیک سمیت سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیاہے۔

  • تحریک انصاف کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانب داری کا الزام، عدالت سے رجوع

    تحریک انصاف کا ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانب داری کا الزام، عدالت سے رجوع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے کنڈکٹ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، پی ٹی آئی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ 17 سیاسی جماعتوں کے خلاف کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی میں جانب داری کا مظاہرہ کر رہا ہے، الیکشن کمیشن 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے انکاری ہے، اس رویے سے پی ٹی آئی متاثرہ پارٹی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کا حکم دیا جائے، اسٹیٹ بینک تمام سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کرے، اور اسٹیٹ بینک رپورٹ کے بعد الیکشن کمیشن اکاؤنٹس کی تفصیلات عام کرے۔

    پی ٹی آئی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ 17 سیاسی جماعتوں کے کیسز روزانہ کی بنیاد پر سن کر ایک ماہ میں فیصلہ کیا جائے، الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جانب دارانہ رویہ نہ رکھے۔

    وکیل انور منصور اور شاہ خاور نے پی ٹی آئی رہنما عامر کیانی کی جانب سے یہ درخواست دائر کی ہے، جس میں ن لیگ، پی پی پی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، عوامی مسلم لیگ، تحریک لبیک، باپ، بی این پی، اے این پی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں الیکشن کمیشن کے علاوہ 17 سیاسی جماعتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

  • عمران خان کی حکومت عوام میں غیر مقبول ہورہی تھی، لیکن پھر ۔۔۔؟

    عمران خان کی حکومت عوام میں غیر مقبول ہورہی تھی، لیکن پھر ۔۔۔؟

    پاکستان تحریک انصاف نے حکومت جانے کے بعد تین کامیاب عوامی جلسوں کی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی ہے۔

    پشاور اور کراچی کے بعد پی ٹی آئی کی سخت سیاسی حریف ن لیگ کے گڑھ لاہور میں ہونیوالے جلسے میں بھرپور پاور شو نے ایوان اقتدار میں تھرتھلی مچا دی ہے، کیونکہ یہ جلسے پی ٹی آئی کی حکومت جانے کے بعد کیے گئے ہیں اس لیے کوئی یہ شور بھی نہیں کرسکتا کہ اسکے لیے ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا ہے۔

    ملک میں جب 2022 کا سورج طلوع ہوا تو غربت اور مہنگائی کے مارے عوام کیلیے امید کی کوئی نئی کرن اس نئے سال کے سورج میں نہیں تھی، عوام بدستور بدترین مہنگائی کا عذاب سہہ رہی تھی، اشیائے خورونوش غریب عوام کی دسترس سے دور ہوتی جارہی تھیں آئے دن بجلی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کے پروں کو انرجی فراہم کرتا تھا، یہ حالات تھے کہ اس وقت کی عمران خان حکومت کے وزرا بھی بڑھتی مہنگائی سے پریشان ہوچلے تھے اور کابینہ اجلاسوں میں برملا اس بات کا اظہار کیا جاتا تھا کہ مہنگائی اپنی تمام حدیں کراس کرچکی ہے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے اور اگر یہی حالات رہے تو آئندہ الیکشن میں ان کا اپنے حلقوں میں عوام کے درمیان جانا مشکل ہوجائے گا اور پی ٹی آئی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    اس وقت سیاسی منظر نامے پر آج کل کی طرح سیاسی ہلچل نہیں تھی۔ پی ڈی ایم گوکہ اپوزیشن کر رہی تھی اور اس نے مہنگائی کے بیانیے کو بھی اپنایا تھا لیکن عوام نے اس کے بیانیے کو مسترد تو نہیں کیا لیکن لبیک کہہ کر اپوزیشن کی صفوں میں بھی شامل نہیں ہوئی۔

    بڑھتی مہنگائی اور اس پر سابق وزیراعظم کے چند قریبی وزرا کے زخموں پر نمک چھڑکتے بیانات نے خاموش عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کرنا شروع کر دیا تھا اور عام محافل، پبلک ٹرانسپورٹ، بسوں، ٹرینوں، ہوٹلوں، دکانوں، بازاروں، دوست یاروں کی بیٹھکوں میں صرف ایک ہی مسئلہ مہنگائی زیر بحث ہوتا تھا اور لوگ ملبہ ڈال رہے تھے عمران خان کی نااہلی اور کابینہ پر۔

    ان بیٹھکوں اور غیر رسمی باتوں میں پریشان حال عوام پی ٹی آئی حکومت پر تبرا بھی بھیجتی رہی اور نالاں بھی رہی کہ عمران خان جو وعدے کرکے اقتدار میں آئے وہ پورے نہیں ہورہے بلکہ عوام جو پہلے ہی غربت ومہنگائی کے مارے تھے ان کو مزید مہنگائی کی دلدل میں اتار کر بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے۔

    یہ سب ایسے ہی چل رہا تھا اور شاید کچھ وقت تک چلتا رہتا اور آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں پی ٹی آئی اس عوامی بے اعتنائی کا خمیازہ اس وقت کے حالات کے مطابق آئندہ الیکشن میں متوقع ناکامی کی صورت میں چکھ بھی لیتی لیکن پھر ایسا ہوا کہ اپوزیشن حلقوں میں یوٹرن خان کے نام سے مشہور عمران خان کی غیر مقبولیت کو یوٹرن مل گیا اور آج عمران خان صرف ملکی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر مقبولیت کی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد کے نام پر ماضی کی دشمن نما حریف سیاسی جماعتوں کا اکٹھ ہوا تو عوام نے یہ مناظر دیکھے کہ ماضی میں ایک دوسرے کیلیے گالیاں نکالنے والے، سڑکوں پر گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑ کر کرپشن کا پیسہ نکالنے، ایک دوسرے کو کرپشن کا بادشاہ کہنے والے ایک دوسرے کو درویش صفت کہتے ہوئے آپس میں بغلگیر بھی ہوئے، جب ایک شخص کے خلاف تمام سیاسی دشمنوں کو اکٹھا ہوتے دیکھا تو عمران خان حکومت سے بیزار عوام کی سوچ میں بھی تبدیلی آنے لگی اور یہ تبدیلی کا ہی مظہر ہے کہ آج عمران خان ملک بھر میں بھرپور پاور شو کررہے ہیں۔

    پاکستان میں جمہوری حکومتوں کے قبل از وقت خاتمے کی طویل تاریخ ہے لیکن یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے کہ یہاں حکومت کے جانے پر مٹھائیاں بانٹی گئی ہیں اور اگر احتجاج بھی ہوا تو محدود پیمانے پر لیکن عمران حکومت کے خاتمے پر چشم فلک نے یہ نظارہ دیکھا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے ان ممالک میں جہاں پاکستانی بستے ہیں وہاں عوام نکلی اور خوب نکلی۔

    عمران خان نے عوام کے جوش وجذبے کو دیکھتے ہوئے عوامی رابطہ مہم کا اعلان کیا اور ‘امپورٹڈ حکومت نامنظور’ کا نعرہ مستانہ لگاتے ہوئے پہلے مرحلے میں پشاور، کراچی اور لاہور میں جلسوں کا اعلان کیا اور اس بلاگ کے لکھے جانے تک تینوں جلسے ہوچکے اور بھرپور انداز میں ہوئے۔ شاید عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی توقعات سے زیادہ کامیاب ہوئے ہیں جس کا اظہار وہ اپنے بیانات میں بھی کر رہے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے جلسوں کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومتی کیمپ میں سے کسی نے اب تک اسے حسب سابق جلسی یا ناکام جلسہ نہیں کہا بلکہ بیان آیا بھی ہے تو یہ کہ عمران خان عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔

    عمران خان اپنے جلسوں میں ایک ہی مطالبہ لے کر چلے ہیں کہ فوری طور پر نئے الیکشن کا اعلان کیا جائے اور لاہور میں انہوں نے عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کی ہے کہ وہ اب اسلام آباد جانے کی کال دیں گے اگر ایسا ہوا تو کیا پھر 2014 کی تاریخ دہرائی جائیگی؟

    بہرحال عمران خان کے جلسوں کی کامیابی اور ملک و بیرون ملک پذیرائی دیکھ کر حکومت جو کہ خود بھی قبل از وقت الیکشن کی خواہاں ہے لیکن اس کیلیے پریشانی کا سبب اس وقت کسی بھی سیاسی لیڈر کے مقابلے میں عمران خان کی آسمان کو چھوتی مقبولیت ہے اور حکومتی حلقوں میں یہ سوچ موجود ہے کہ موجودہ حالات میں اگر الیکشن کا اعلان ہوتا ہے تو شاید پی ٹی آئی پہلے سے زیادہ بھرپور طاقت کے ساتھ اقتدار میں آجائے اس لیے حکومت دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل کرنا چاہتی ہے اور سمجھتی ہے کہ وقت کے ساتھ عوامی جذبات جھاگ کی طرح بیٹھ جائیں گے، اب یہ وقت ہی بتائے گا کہ یہ عوامی جذبات حقیقی ثابت ہوتے ہیں یا صابن کے جھاگ کی طرح وقتی اس کیلیے ہمیں اور آپ کو بھی انتظار کرنا ہوگا۔

  • لاہور جلسہ، بجلی لوڈ شیڈنگ کا منصوبہ الٹا پڑنے لگا

    لاہور جلسہ، بجلی لوڈ شیڈنگ کا منصوبہ الٹا پڑنے لگا

    ڈسکہ: لاہور کے جلسے میں رکاوٹ ڈالنے کے غرض سے بجلی لوڈ شیڈنگ کا منصوبہ مخالفین کو الٹا پڑنے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے موقع پر بجلی لوڈ شیڈنگ منصوبہ الٹا پڑنے لگا، گھروں میں ٹی وی پر جلسہ دیکھنے والے اب لوڈ شیڈنگ شیڈول کی وجہ سے جلسے میں شرکت کی تیاری کرنے لگ گئے ہیں۔

    موبائل دکانوں پر انٹر نیٹ پیکجز کرانے والوں کا بھی رش بڑھ گیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوئی تو موبائل فون پر خان کی تقریر سنیں گے۔

    اسلام آباد میں تحریک انصاف کو جلسے کیلئے اسکرین لگانے کی اجازت مل گئی

    شہری رائے کا اظہار کر رہے ہیں کہ غیرت مند پاکستانیوں کو عمران خان سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔

    لاہور میں گریٹر اقبال پارک مینار پاکستان پر تحریک انصاف ایک بار پھر پاور شو کرنے جا رہی ہے، عمران خان کی آمد سے متعلق شیڈول اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا ہے، چیئرمین اسلام آباد سے خصوصی طیارے پر شام 6 بجے لاہور روانہ ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی اور شہباز گل عمران خان کے ہمراہ ہوں گے، پی ٹی آئی لاہور کی قیادت عمران خان کا استقبال کرے گی، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سیکیورٹی سے متعلق انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان حج لاؤنج سے روانہ ہوں گے۔

  • لاہور جلسہ : اسلام آباد میں بڑی اسکرین کی اجازت نہ دینے پر پی ٹی آئی ہائی کورٹ پہنچ گئی

    لاہور جلسہ : اسلام آباد میں بڑی اسکرین کی اجازت نہ دینے پر پی ٹی آئی ہائی کورٹ پہنچ گئی

    اسلام آباد : لاہور جلسے کیلئے اسلام آباد میں اسکرین کی اجازت نہ دینے پر تحریک انصاف ہائی کورٹ پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اسکرین کی اجازت نہ دینے پر تحریک انصاف نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    پی ٹی آئی رہنما علی نوازاعوان نے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی، جس میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے غیرقانونی طور پر اسکرین اور پارک بند کردیا ، عدالت پرامن جلسہ کرنےکی اجازت دے۔

    درخواست میں استدعا کی لاہور جلسے کیلئے اسلام آباد میں بڑی اسکرین لگانے کی اجازت دی جائے۔

    تحریک انصاف درخواست میں ڈی سی اورآئی جی اسلام آبادکوفریق بنایا گیا اور کہا گیا کہ آج ہی درخواست پر سماعت کرکے اسلام آباد میں ویڈیو جلسے کی اجازت دیں۔

    اسلام آباد میں بڑی اسکرین کی اجازت نہ دینے پر پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔

  • سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    سینیٹ میں پی ٹی آئی اپوزیشن بینچز پر آ گئی

    اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف 28 نشستوں کے ساتھ اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سینیٹ میں حکومتی بینچز سے محروم ہو کر اپوزیشن بینچز پر آ گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعد شہزاد وسیم بھی قائد ایوان نہیں رہے۔

    سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد وسیم کو قائد ایوان مقرر کیا تھا، انھوں نے آج استعفیٰ دیا، تاہم اب ڈاکٹر شہزاد وسیم سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بن گئے ہیں، سینیٹ میں بطور قائد حزب اختلاف ان کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی قائد ایوان بن سکتے ہیں۔

  • پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دن لوٹے اندر کیسے گئے؟

    پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دن لوٹے اندر کیسے گئے؟

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دن لوٹے اندر کیسے گئے؟ اے آر وائی نیوز نے لوٹے اندر لے جانے کی ویڈیوحاصل کر لی۔

    پنجاب اسمبلی کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوٹے تحریک انصاف کی خواتین رکن اسمبلی لے کر گئیں، اور اسمبلی کے عملے میں سے کسی نے لوٹے اندر لے جانے سے انھیں نہیں روکا۔

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز جب وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا تھا، حکومتی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کا گھیراؤ کر کے انھیں تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور ان پر لوٹے دے مارے۔

    حکومتی ارکان کا ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ ، لوٹے دے مارے

    پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی ہوتی رہی، منحرف اراکین کی اسمبلی آمد پر حکومتی ارکان نے لوٹے لوٹے کے نعرے لگائے، اور جب ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری اجلاس کا آغاز کرنے ایوان میں داخل ہوئے تو حکومتی ارکان نے ان کی جانب لوٹے اچھال دیے۔

    پی ٹی آئی کی خواتین اراکین میں سے کسی نے اسپیکر کی ڈائس پر بھی لوٹا رکھ دیا تھا۔

  • اداروں کے خلاف  مہم چلانے والے زیادہ تر اکاؤنٹس کا تعلق بھارت سے تھا: ایف آئی اے

    اداروں کے خلاف مہم چلانے والے زیادہ تر اکاؤنٹس کا تعلق بھارت سے تھا: ایف آئی اے

    اسلام آباد: ایف آئی اے انکشاف کیا ہے کہ اداروں کے خلاف مہم چلانے والے زیادہ تر اکاؤنٹس کا تعلق بھارت سے تھا، اداروں کے خلاف مہم میں یورپ اور دیگر ممالک سے بھی اکاؤنٹ استعمال ہو رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے کچھ سوشل میڈیا ورکرز کو حراست میں لیا ہے، تاہم تحقیقات کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے منظم مہم چلانے کے شواہد نہیں مل سکے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اب تک صرف زیر حراست شفقت مقصود سے منظم مہم چلانے کے شواہد ملے ہیں، اور شفقت مقصود کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے کارروائی کے لیے منظم مہم کے شواہد ضروری ہیں، ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ایف آئی اے بغیر نوٹس گرفتاریاں نہیں کر سکتی، اس لیے گرفتاریوں اور دفعات لگانے میں ایف آئی اے شش و پنج کا شکار ہے۔

    سوشل میڈیا پرمہم: 4 ہزار ٹرینڈ سیٹراور یوزر اکاؤنٹس بند کرنے کے لیے پی ٹی اے کو مراسلہ ارسال

    ایف آئی اے ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ اداروں کے خلاف مہم چلانے والے زیادہ تر اکاؤنٹس کا تعلق بھارت سے تھا، اداروں کے خلاف مہم میں یورپ اور دیگر ممالک سے بھی اکاؤنٹ استعمال ہو رہے ہیں۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم چلانے والے ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم شفقت مقصود 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا، ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت کی، ایف آئی اے نے عدالت سے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا کی تھی۔