Tag: پی ٹی آئی

  • پی ٹی آئی ہمارے دروازے پر آگئی ہے تو پھر ہم پر ہی بھروسہ کرے،  عرفان صدیقی

    پی ٹی آئی ہمارے دروازے پر آگئی ہے تو پھر ہم پر ہی بھروسہ کرے، عرفان صدیقی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ہمارے دروازے پر آگئی ہے تو پھر ہم پر ہی بھروسہ کرے، پی ٹی آئی مطالبات پیش کرتی ہےتو ہمیں بھی وقت چاہیئے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان صدیقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا جس طرح ماحول چاہیے وہ نہیں مل رہا، ہماری طرف سے اور دوسری طرف سے بھی بیان بازی ہو رہی ہے، ہماری مذاکراتی کمیٹی کے ممبران زیادہ ترخاموش ہیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کیا گیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنائی اور گفتگو کا آغازکیا، پی ٹی آئی کی ذمہ داری بھاری تھی مذاکرات کے عمل کو لے کرچلتے لیکن بانی پی ٹی آئی بیان دیتےہیں تو صورتحال تبدیل ہوجاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ شروع میں طے کیا تھا باہر کی پیشرفت کا مذاکرات پر اثر نہیں پڑے گا ، ہمارے ذہن میں یہ نہیں تھاکہ بانی پی ٹی آئی بھی منفی گفتگو کرسکتےہیں، پارٹی رہنما گفتگو کرتے ہیں تو الگ بات ہوتی ہے، پارٹی سربراہ بات کریں تومختلف صورتحال ہوتی ہے۔

    عرفان صدیقی نے بتایا کہ 16جنوری کوتیسری نشست طےہوئی ہے، پی ٹی آئی مطالبات تحریری طورپرپیش کرتی ہےتوہمیں بھی وقت چاہیےہوگا، ایسےنہیں ہوسکتاکہ مطالبات پیش کرنے کے بعد کہا جائے اب کیا کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 5 دسمبر کو پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، 45دن ہوگئےابھی تک پی ٹی آئی نےدوڈیکلیئرڈمطالبات تحریری نہیں دیئے، مطالبات میں45دن لگ گئےتوہم سےایک دن میں کیسے جواب چاہتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت ہے،اتحادی پارٹیوں کیساتھ گفتگوکرناہوتی ہے ، پی ٹی آئی کومعلوم ہے بانی کی رہائی ایگزیکٹیوآرڈر کے ذریعے نہیں ہوسکتی اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ ہے تو ان کے ٹی او آرز کیا ہونگے؟ حکومتی کمیٹی کے مطالبات تو نہیں لیکن تجاویز آسکتی ہیں۔

    پی ٹی آئی والوں کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جیسے اپنی ذات کیلئےبہت بات ہوگئی تھوڑی پاکستان کیلئےبھی بات کرلیں، ذاتی رہائی ایجنڈ اہے تو ملک کےمفادمیں بھی کچھ تجاویز دے سکتے ہیں، میثاق جمہوریت کوبہت عرصہ ہوگیا،پلوں کے نیچے سےبہت پانی بہہ گیا ہے، تجاویزمیں میثاق جمہوریت میں بہتری اورمیثاق معیشت پر گفتگو ہوسکتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم اورمیاں نواز شریف نےآرمی چیف سے مذاکرات کے حوالے سے ضرور بات کی ہوگی، اسٹیبلشمنٹ سے منظوری لینے کا لفظ بڑا ہے لیکن فائنل اتھارٹی تو وزیراعظم ہیں، مشاورت ضرور ہوئی ہوگی۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے انہوں نے رسپانس نہیں دیا تویہ لوگ ہمارے دروازے پرآگئےہیں،اب آگئے ہیں توہم پراعتماد کریں،ہمارے دروازے پرکھڑے ہوکرکسی اور روشن دان کی طرف نہ دیکھی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ کمٹمنٹ کی تھی کہ بانی پی ٹی آئی سےملاقات کرائیں گےکرانی چاہیےتھی، اسپیکرقومی اسمبلی بھی بیرون ملک چلےگئےتھےاس وجہ سےبھی تاخیرہوئی، پی ٹی آئی ایسی ملاقات چاہتی تھی جس کی کوئی قید و حدود نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی سےملاقات کرائی گئی جہاں کوئی اہلکارموجودنہیں تھا اور جیل مینول کو بھی دیکھنا ہے،پی ٹی آئی دیگر قیدیوں سے بھی ملنا چاہتی تھی۔

    ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوتحریری مطالبات دینے کیلئے اگلی میٹنگ کاانتظارنہیں کرناچاہیے، مذاکرات کیلئےبیٹھناہی بڑی کامیابی اورپیشرفت ہے۔

    عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اتنے ہی بے اختیار ہیں توپی ٹی آئی ہم سےمذاکرات کیوں کررہی ہے، پی ٹی آئی والےاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتے تھے انہوں نے رسپانس نہیں دیا تویہ لوگ ہمارے دروازے پرآگئےہیں ، پی ٹی آئی ہمارےدروازےپرآگئی ہےتوپھرہم پرہی بھروسہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسی جماعت سے واسطہ پڑا ہے جو کسی بھی چیز کو متنازع بنا سکتی ہے، اس جماعت نے تو آرمی چیف کی تقرری کو بھی متنازع بنا دیا تھا، جن ججز نے آنا ہے وہ آجائیں گے، ججز کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔

  • پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

    پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

    راولپنڈی: پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، کمیٹی سے قبل وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے بانی سے سوا گھنٹے ون آن ون ملاقات کی، اور کمیٹی کی ملاقات کے بعد سب سے پہلے روانہ ہوئے۔

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے عمر ایوب، اسد قیصر، علامہ راجہ ناصر عباس، حامد رضا اور فیصل چوہدری اڈیالہ جیل پہنچے تھے، صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی سے ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں کرائی گئی۔

    حامد رضا نے بتایا کہ کمیٹی نے اپنا نقطہ نظر بانی کے سامنے رکھا اور ان کی طرف سے بھی گائیڈ لائنز جاری کی گئیں، ملاقات میں آج بانی نے دوبارہ کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، غیر جانب دار کمیشن تشکیل دیا جائے جو ذمہ داران کا تعین کرے، اس میں ہم اپنی مرضی کا جج نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں ظلم و ستم کا ازالہ ہو اور ذمہ داران کا تعین ہو۔

    حامد رضا نے کہا پی ٹی آئی کی کمیٹی تیسرے مذاکراتی راؤنڈ کے لیے تیار ہے، حکومتی کمیٹی جوڈیشل کمیشن کے لیے ورکنگ کر کے آئے، تیسری ملاقات میں حکومت کو مذاکرات میں پیشرفت دکھانی ہوگی، مذاکرات کے لیے ہماری ڈیڈ لائن 31 جنوری ہے۔

    انھوں نے کہا اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات کا حصہ ہے، حکومت کو عملی طور پر جوڈیشل کمیشن پر بات کرنا ہوگی، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، بانی نے اسیروں کا معاملہ ایچ آر سی پی (انٹرنیشنل ہیومن رائٹس) میں اٹھانے کی ہدایت کی ہے، جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی، مذاکرات آگے بڑھانا اب حکومت کے ہاتھ میں ہے، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے تو حکومت جوڈیشل کمیشن بنائے۔

    ایک سوال پر حامد رضا نے کہا کہ مذاکرات کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا اختیار صرف بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے، تیسرے راؤنڈ میں پیشرفت ہوئی تو آئندہ کا لائحہ عمل بانی پی ٹی آئی دیں گے، بانی پی ٹی آئی نے اپنی رہائی کی کوئی بات نہیں کی، ان کی رہائی کی بات پارٹی قیادت، عہدیداران اور کارکنوں کی ہے۔

    انھوں نے کہا کل ایک فیصلہ آنا ہے اور ہمیں پتہ ہے وہ فیصلہ نیک نامی کا ذریعہ نہیں بنے گا، القادر ٹرسٹ کیس میں 190 ملین پاؤنڈ بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آئے، القادر ذاتی یونیورسٹی نہیں بلکہ ایک ٹرسٹ کی ہے، اگر فیصلہ بانی کے خلاف آیا تو مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں سختی آئے گی یہ فطری ہے۔

    حامد رضا نے کہا بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے، مذاکراتی کمیٹی کے ہر شخص کو اختیار ہے کہ مذاکرات پر اپنا ان پٹ دے سکے، مذاکرات میں جو کچھ بھی تحریری طور پر ہوگا کمیٹی سربراہ کے اس پر دستخط ہوں گے۔

  • عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف

    عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف

    لاہور: عثمان بزدار دور میں 99 ملین روپوں کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دور میں ڈیرہ غازی خان میں مبینہ مالی بے ضابطگی کی رپورٹ سامنے آئی ہے، محکمہ آڈٹ پنجاب کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار دور میں سرکاری اسکولوں میں فنڈز مبینہ طور پر غیر قانونی خرچ کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق عثمان بزدار دور میں اسکولوں میں رقم خرچ کرنے کی با ضابطہ منظوری نہیں لی گئی تھی، 2020-21 میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے 99 ملین روپے مبینہ طور پر خرچ کیے، اور ان سے مبینہ طور پر فرنیچر و دیگر اشیائے ضرورت خریدی گئیں۔

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں انہیں ’’مشورہ‘‘ دوں گا کہ ….؟ علی محمد خان نے بتا دیا

    تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی خان میں 99 ملین کی فرنیچر و دیگر اشیا کی خریداری کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ آڈٹ پنجاب کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔

  • اے ٹی سی نے علی امین گنڈاپور اور عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا

    اے ٹی سی نے علی امین گنڈاپور اور عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا

    اسلام آباد: اے ٹی سی نے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج کے کیس میں اے ٹی سی نے علی امین گنڈاپور اور عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دیا ہے۔

    اشتہاری ملزمان کے خلاف کیس کی کارروائی دیگر ملزمان سے الگ کر دی گئی، عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

    عامر کیانی کے خلاف بھی اشتہاری قرار دیے جانے کا پراسس شروع کر دیا گیا۔ دوسری طرف پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید اور واثق قیوم انسداد دہشت گردی عدالت پہنچے، فیصل جاوید کی طرف سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی، جس پر عدالت نے دلائل طلب کر لیے، اور سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔

    اس کیس میں ملزمان کے خلاف تھانہ آئی نائن میں 2022 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    علی امین گنڈاپور کو بڑا ریلیف مل گیا

    دوسری طرف پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی الیکشن کمیشن نوٹس کے خلاف درخواست کی سماعت کی، اور الیکشن کمیشن کی جانب سے 20 نومبر کو علی امین گنڈاپور کو جاری کیے گئے نوٹس کو معطل کر دیا۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کو وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

  • بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے 2 اجلاس ہو چکے ہیں، تیسرے اجلاس سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو بھی بتایا تھا کہ بانی سے ملاقات کرنی ہے، امید تھی آج ملاقات ہوگی لیکن ابھی تک کوئی کنفرمیشن نہیں، امید ہے کل ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی۔

    انھوں نے کہا بشریٰ بی بی مذاکرات کے معاملے میں بالکل شامل نہیں ہیں، اس سلسلے میں غلط خبر دی گئی ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات چل رہے ہیں، ہمارے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں نہ کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں، جو کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی ہے وہی مذاکرات کر رہی ہے، مذاکراتی کمیٹی کے دو اجلاسوں کے علاوہ کہیں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ہمارے دو ہی مطالبات ہیں: اسیروں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام، بانی پی ٹی آئی نے ان دو مطالبات کے لیے ٹائم فریم دیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کیس کے سلسلے میں بھی واضح کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آنا چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں کوئی ذاتی فوائد حاصل نہیں کیے، گواہوں نے بھی عدالت میں بتایا کہ بانی کا براہ راست کوئی لین دین نہیں تھا، امید ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بری ہوں گے۔

  • پی ٹی آئی کا 26 نومبر کا احتجاج ، 250 ملزمان کی ضمانتیں منظور

    پی ٹی آئی کا 26 نومبر کا احتجاج ، 250 ملزمان کی ضمانتیں منظور

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج کے تیرہ مقدمات میں 250 ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں جبکہ 150 کی درخواستیں خارج کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی چھبیس نومبر احتجاج پر درج مقدمات کے ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔

    پی ٹی آئی کے 26 نومبر احتجاج پر درج تیرہ مقدمات میں ڈھائی سوملزمان کی درخواست ضمانتیں منظور کرلیں۔

    عدالت نے ملزمان کو پانچ پانچ ہزار روپے مچلکوں پر رہائی کا حکم دے دیا جبکہ 150 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردی گئیں۔

    تھانہ بنی گالا کے مقدمے میں 18 ملزمان کی ضمانت منظور کی گئی، تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر ایک ہزار تینتیس میں ملزمان کی درخواست ضمانتیں خارج جبکہ مقدمہ نمبر ایک ہزاربتیس میں 43 کی ضمانتیں منظور اور ایک کی درخواست خارج ہوئی۔

    تھانہ شہزاد ٹاؤن کے مقدمہ میں 9 ملزمان کی ضمانتیں منظور، تھانہ نون میں دائر مقدمہ کے17 ملزمان کی ضمانتیں منظور ایک کی درخواست خارج کی گئی۔

    تھانہ آبپارہ کےمقدمہ نمبر 123 میں 70 ملزمان کی ضمانتیں منظور اور 25 کی خارج کی گئیں،

    اس کے علاوہ تھانہ آئی بائن کے مقدمہ میں 30 جبکہ تھانہ مارگلہ میں درج مقدمہ میں 13 ملزمان کی درخواستیں منظور اور 2 کی خارج کردی گئیں۔

    عدالت نے تھانہ سیکریٹریٹ کے دو مقدمات میں 120 ملزمان کی ضمانتیں خارج اور 10 کو ضمانت مل گئی جبکہ تھانہ سہالہ کے 25 اور تھانہ شمس کالونی کے30 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی۔

  • پی ٹی آئی سے مزاکرات میں بانی کے جرائم کا ایجنڈا شامل نہیں ہوگا: مصدق ملک

    پی ٹی آئی سے مزاکرات میں بانی کے جرائم کا ایجنڈا شامل نہیں ہوگا: مصدق ملک

    لاہور: وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے بات چیت خوش آئند ہے مگر مذاکرات میں عمران خان کے جرائم کا ایجنڈا شامل نہیں ہوگا۔

    وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فوجداری نوعیت کے مقدمات ہیں، جرائم کا گفتگو و شنید سے کیا تعلق؟ مذاکرات معاشی، سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی بحالی کیلئے ہوں گے۔

     مصدق ملک نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ پی ٹی آئی سے بات چیت میں میں بانی عمران خان کے جرائم کا ایجنڈا شامل نہیں ہوگا، بات چیت ہوگی تو کوئی راستہ نکلےگا، اب آپ آئے ہیں تو سر آنکھوں پر، آئیں بیٹھ کر تعمیری بات کریں، ہماری دشمنی نہیں ہم سیاسی حریف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی تناؤ کی نذر نہ کریں، پی ٹی آئی سے مذاکرات خوش آئند ہیں، معیشت کی بات کریں ملک کو آگے بڑھانے کی بات کریں، ہم تو پہلے بھی آپ سے بات کیلئے تیار تھے، مسائل کا حل مذاکرات میں ہی ہے۔

    مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سزائیں ہو رہی ہیں ٹرائل ہو رہے ہیں، شواہد سامنے آ گئے فرد جرم عائد ہو چکی ہے، 9 مئی واقعات میں ملوث لوگوں کو سزائیں ہورہی ہیں، واقعات کے شواہد پیش کردیے گئے کیوں کہ سزائیں ہورہی ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، مجرمانہ سرگرمیوں کا مذاکرات سے کیا تعلق؟ کبھی ہم پریشان ہوتے ہیں 2018 میں کبھی وہ 2024 میں، آئیں کوئی حل نکالیں، سعد رفیق اور خرم دستگیر الیکشن ہار گئے لیکن دھاندلی کا رونا نہیں رویا، انہوں نے کہا الیکشن میں دھاندلی ہوئی، ہم نے کہا آپ آئیں حکومت بنائیں۔

    ’’ ہم نے کہا حکومت بنا کر خود دیکھیں کون سا فارم 45 یا 47 ہے تلاش کریں، امریکی قراردادیں ن لیگ یا پی پی کے خلاف نہیں پاکستان کے خلاف پاس کروائی گئیں، 30 سال سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف مہم چلانے والے کو آپ نے لابسٹ ہائر کیا ‘‘

    وزیر پٹرولیم نے محکموں میں کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ے بجلی و پانی میں کرپشن ہوتی ہے اس کو دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • خواجہ آصف کے بیان پر پی ٹی آئی سیخ پا

    خواجہ آصف کے بیان پر پی ٹی آئی سیخ پا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خواجہ آصف کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف نے غصہ بھرا ردعمل ظاہر کیا ہے، شیخ وقاص نے وزیر اعظم کو کابینہ کے ’مسخروں‘ کو لگام دینے کا مشورہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم اگر مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کے حوالے سے سنجیدہ ہیں تو کابینہ کے مسخروں کو لگام دیں۔

    شیخ وقاص نے کہا ’’پی ٹی آئی پوری یک سوئی اور سنجیدگی سے سیاست کو اصلاح کی راہ پر ڈالنے کے لیے کوشاں ہے، اصلاح کی خواہش کو کمزوری سمجھنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔‘‘

    انھوں نے کہا مذاکرات ملک کو قانون کی حکمرانی اور استحکام کی راہ پر ڈالنے کی سنجیدہ کوشش ہے، لیکن خواجہ آصف مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

    خواجہ آصف اور شیخ وقاص اکرم

    شیخ وقاص اکرم نے کہا ’’آوارہ زبانوں کو لگامیں نہ ڈالی گئیں تو جواب میں کوئی نرمی اور رعایت روا نہیں رکھی جائے گی، سیاسی حیثیت اور ساکھ سے یک سر محروم عناصر فساد و انتشار کو ہی اپنی سیاسی بقا کا ضامن سمجھتے ہیں۔‘‘

    سول نافرمانی اور بیرونی دنیا میں لابنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا: امیر مقام

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا شہباز شریف نے 6 فی صد کی شرح سے ترقی کرتی معیشت کو پاتال میں پھینک دیا ہے، جن 40 ہزار کی واپسی کا ذکر خواجہ آصف کر رہے ہیں انھیں باجوہ نے واپسی کی راہ دکھلائی۔

    گزشتہ روز ایک سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا تھا کہ طاقت کی پوزیشن میں کوئی مذاکرات کرتا ہے تو اس کی سنجیدگی پر غور کرنا چاہیے، کمیٹی بن گئی، پھیرے شروع ہو گئے، چائے بسکٹ چل رہی ہے، مجھے بتایا جائے ان مذاکرات کے پیچھے کیا راز ہے، مجھے تو مذاکرات کے قریب بھی نہیں جانے دیا گیا، مذاکرات اکیلے سیاست دانوں کے بس کے نہیں، تمام پاور سینٹرز شامل ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا یہ پہلا سیاست دان ہے جو امریکا کے ترلے کر رہا ہے، یہ ایوان میں کرسی موڑ کر بیٹھے تھے، آج سے پہلے کسی سیاست دان نے امریکا کے ترلے نہیں کیے، افغانستان کی جنگ میں جانے کا ہمارا کوئی کام نہیں تھا، پاکستان کے علاوہ سارے خطے میں امن ہوچکا ہے، اس شخص کی وجہ سے 40 ہزار بندے واپس آئے۔

    اس سے قبل اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی بات قمر باجوہ نے کی تھی، پی ٹی آئی میں کسی فرد واحد نے یہ فیصلہ نہیں کیا، پی ڈی ایم حکومت نے اعلان کیا کہ ان کے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات ہو رہے ہیں، ایران اور افغانستان بارڈر سے سالانہ اربوں کی اسمگلنگ ہو رہی ہے، یہ اسمگلنگ روکنا کس کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت کو خیبرپختونخوا کے 1500 ارب دینے ہیں۔

  • سول نافرمانی اور بیرونی دنیا میں لابنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا: امیر مقام

    سول نافرمانی اور بیرونی دنیا میں لابنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا: امیر مقام

    وفاقی وزیر امیر مقام نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی، فریقین کی سنجیدگی اور مطالبات کی نوعیت پر منحصر کر دی۔

    وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے  اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی کو سول نافرمانی اور بیرونی دنیا میں لابنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ماضی میں بھی سول نافرمانی کی تحریک چلائی تھی، سول نافرمانی سے کچھ نہیں ہوگا ماضی کی طرح اس دفعہ بھی پہیہ چلتا رہےگا۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے اپنی ذات سے نکل ہی نہیں رہے ہیں، تحریک انصاف کی آخری کال بھی عوام نے دیکھی جو مس کال ثابت ہوئی، بیرونی دنیا میں بھی لابنگ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پہلے دن سے مذاکرات کی خواہش تھی اب تحریک انصاف کی ہے، 2018 میں شہبازشریف نے مذاکرات کی دعوت دی تھی ان لوگوں نے مسترد کی ہم ان سے بار بار مذاکرات کی بات کرتے تھے پی ٹی آئی کی کسی اور کیساتھ مذاکرات کی خواہش تھی۔

    امیر مقام کا کہنا تھا کہ مذاکرات ان شرائط پر ہونے چاہئیں جن پر بات ہو سکتی ہو اور حکومت کی ڈومین میں ہوں، حکومت اور تحریک انصاف دونوں کو ملک کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے، کچھ چیزیں ہمارے اختیار میں ہیں نہ کسی اور کے اس کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے وہاں سے جو فیصلہ ہوگا سب کو قبول ہوگا، تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے پاس کتنا اختیار ہے سب کو پتہ ہے، ہماری کمیٹی با اختیار ہے جس میں تمام اتحادیوں کی نمائندگی ہے۔

    امیر مقام نے مزید کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کا انحصار مطالبات اور فریقین کی سنجیدگی پر ہے، 9 مئی کے حوالے جو مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ کسی کے اختیار میں نہیں ہے، ملٹری کورٹ سے سزائیں آئین اور قانون کے مطابق دی گئی ہیں، ملٹری کورٹ سے سزائیں پیغام بھی ہے کوئی یہ نہ سمجھے اس کو سزا نہیں ملے گی، جو کوئی بھی ملک کے خلاف کام کریگا اس کو ضرور سزا ملے گی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد

    جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد

    راولپنڈی: سابق ایم این اے بلال احمد پر جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد کر دی گئی، بلال احمد پر فرد جرم ان کے پلیڈر کے ذریعے عائد کی گئی ہے۔

    راولپنڈی کی عدالت نے نامزد دیگر دو ملزمان کو پیش ہونے کے لیے آج تین بجے تک کا وقت دیا، جب کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی، فواد چوہدری، عمر ایوب کی فوٹیج فراہمی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

    سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا، آئی جی اسلام آباد نے 11 ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے

    عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی ہے، سابق ایم پی اے لطاسب ستی کی جانب سے عمرہ ادائیگی پر جانے کی درخواست دائر کی گئی تھی، تاہم عدالت نے کوائف مکمل نہ ہونے پر لطاسب ستی کی درخواست خارج کر دی۔

    اس کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔