Tag: پی ٹی آئی

  • عمران خان 15 اگست کووزیر اعظم کا حلف اٹھا سکتے ہیں: ذرایع الیکشن کمیشن

    عمران خان 15 اگست کووزیر اعظم کا حلف اٹھا سکتے ہیں: ذرایع الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان 15 اگست کووزیر اعطم کا حلف اٹھا سکتے ہیں.

    الیکشن کمیشن کے ذرایع کے مطابق متوقع وزیراعظم کے 15 اگست کو حلف اٹھانے کا امکان ہے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن 7 اگست کو کامیاب ارکان کے نوٹیفکیشن جاری کرے گا. جب کہ 9 اگست تک آزادارکان اپنی پوزیشن واضح کریں گے.

    ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق 10 اگست کوخواتین، اقلیتوں نشستوں پرکامیاب ارکان کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا.11 اگست کوقومی اسمبلی اجلاس میں نومنتخب ارکان حلف اٹھائیں گے.

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکے عہدے کے لئےکاغذات 11 اگست کو ہی جمع ہوں گے. 12 اگست کو قومی اسمبلی کے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکرکا انتخاب ہوگا.

    ذرائع الیکشن کمیشن 13اگست کو وزیراعظم کےعہدے کے لئےکاغذات نامزدگی جمع ہوں گے، ارکان قومی اسمبلی 15اگست کونئے وزیراعظم کا انتخاب کریں گے.


    عمران خان کو پاکستان کا آئندہ وزیراعظم نامزد کردیا گیا

    واضح رہے کہ آج عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں نے عمران خان کو پاکستان کا آئندہ وزیراعظم نامزد کیا ہے۔

    اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔

  • عمران خان کو آج وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کیا جائے گا، نو منتخب ارکان اسمبلی کا اہم اجلاس طلب

    عمران خان کو آج وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کیا جائے گا، نو منتخب ارکان اسمبلی کا اہم اجلاس طلب

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے چیئرمین عمران خان کو آج  وزارتِ عظمیٰ کے منصب کے لیے بہ طور امیدوار نامزد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کپتان ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے لیے تیار ہوگئے ہیں، بہ طور وزیرِ اعظم نامزدگی کا اعلان آج ہوگا، عمران خان نے نو منتخب ارکان اسمبلی کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا جائے گا۔

    بنی گالہ میں منعقد ہونے والے اہم اجلاس میں حکومت سازی سے متعلق امور پر مشاورت ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے174ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے،اجلاس میں پنجاب اور پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کی نامزدگی کا اعلان بھی متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے نائب کپتان بھی عارف علوی کے ساتھ اسپیکر قومی اسمبلی کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں، شاہ محمود قریشی کو عمران خان نے اسپیکر بننے کی تجویز پیش کر دی۔

    واضح رہے کہ عام انتخابات میں واضح اکثریت کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لیے مصروف ہے اور اس سلسلے میں اسے آزاد امیدواروں سمیت ایم کیوایم اور (ق) لیگ کی حمایت بھی مل چکی ہے۔

    عمران خان کی شاہ محمود قریشی کو اسپیکر بننے کی تجویز

    دوسری طرف تحریکِ انصاف کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کرنا پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کا بستر ہے، عمران خان نے بتا دیا ہے کہ وزیر ہوں یا گورنر کوئی گورنر ہاؤس میں نہیں رہےگا۔

    وفاق میں مطلوبہ اکثریت اور سندھ میں ٹف ٹائم


    دریں اثنا وفاق اور پنجاب میں پی ٹی آئی نے آزاد ارکان اور اتحادیوں کو ملاکر مطلوبہ اکثریت حاصل کرلی ہے، جب کہ کپتان مخالف اتحاد دیکھتا رہ گیا۔

    تحریکِ انصاف کا پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت کا دعویٰ

    وفاق میں خواتین اور اقلیتی نشستوں سمیت 174 ارکان پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کے لیے تیار ہو چکے ہیں، جب کہ تختِ لاہور پر راج کے لیے بھی تحریکِ انصاف کو 186 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

    دوسری طرف سندھ میں پی ٹی آئی نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، شیڈو کابینہ بنا کر وزرا کی کارکردگی پر نظر رکھی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی شاہ محمود قریشی کو اسپیکر بننے کی تجویز

    عمران خان کی شاہ محمود قریشی کو اسپیکر بننے کی تجویز

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کی دوڑ میں شامل ہوگئے، چیئرمین عمران خان نے انھیں اسپیکر بننے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے وزارتِ خارجہ کے منصب کے لیے معذرت کرنے والے پی ٹی آئی لیڈر شاہ محمود کو اسپیکر قومی اسمبلی کی پیش کش ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے منصب کے خواہش مند ہیں، تاہم پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اسپیکر شپ کے لیے پیش کش کے بعد یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ وزارتِ اعلیٰ کے لیے زیرِ غور نہیں ہیں۔

    دوسری طرف عارف علوی بھی قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کے مضبوط امیدوار سمجھے جا رہے ہیں، ذرائع پی ٹی آئی کا کہنا ہے شاہ محمود بھی اب اس دوڑ میں شامل ہو چکے ہیں۔

    ہمارے نمبر پورے ہیں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں: شاہ محمود قریشی

    واضح رہے کہ عمران خان کی جانب سے کل بنی گالہ میں اہم ترین اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں حکومت سازی سے متعلق ابھی تک زیرِ التویٰ فیصلے جاری کیے جانے کا قومی امکان ہے۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ عمران خان عوام کے وزیرِ اعظم بن کر سامنے آ رہے ہیں، مرکز میں پی ٹی آئی مکمل طور پر مطمئن ہے، نمبر پورے کیے جا چکے ہیں اور تحریکِ انصاف حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملک کے چیلنجز بڑے ہیں لیکن لیڈر بھی بڑا ہے، فواد چوہدری

    ملک کے چیلنجز بڑے ہیں لیکن لیڈر بھی بڑا ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں ملک کے سامنے درپیش چیلنجز بڑے ہیں لیکن ہمارا لیڈر بھی بڑا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت سے پاکستان میں نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    فواد چوہدری نے کہا ’پی ٹی آئی کا منشور اور 100 دن کا پلان ملک کے حالات بدل دے گا، نئے پاکستان میں میرٹ کی حکمرانی ہوگی۔‘

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ تحریکِ انصاف ملک میں عام آدمی کے لیے کام کرے گی، عمران خان کے پاکستان میں کرپٹ عناصر کا کڑا احتساب ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان ایک کلو گوشت کیلئے پوری بھینس ذبح کرنا چاہتے ہیں، فواد چوہدری

    فواد چوہدری نے کہا ’عمران خان ملک کو ترقی کے راہ پر گام زن کرے گا، عمران خان کی کام یابی پر قوم کا خوشیاں منانا کپتان پر اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔‘

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فواد چوہدری نے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ پر سخت پالیسی بنے گی جسے دنیا کا تعاون حاصل ہوگا، حکومت پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کا بستر ہے، مولانا فضل الرحمان اپنے ایک کلو گوشت کےلئے پوری بھینس ذبح کرنا چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نے وزارتِ اعلیٰ کے لیے محمود خان سے متعلق سینئر قیادت سے رائے مانگ لی

    عمران خان نے وزارتِ اعلیٰ کے لیے محمود خان سے متعلق سینئر قیادت سے رائے مانگ لی

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کے پی کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے محمود خان سے متعلق سینئر قیادت سے رائے مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف کی اعلیٰ قیادت میں حکومت سازی اور وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ ایک مشکل ترین مرحلے کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف پنجاب کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے منصب کے لیے بھی کسی امیدوار کا فیصلہ نہیں کر پا رہی، تاہم عمران خان اس سلسلے میں مسلسل مشاورت کر رہے ہیں اور کسی بھی وقت نام کا اعلان کر دیں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے پرویز خٹک نے عمران خان کے سامنے محمود خان کا نام پیش کیا ہے، جس پر پی ٹی آئی چیئرمین نے دیگر سینئر قیادت سے بھی رائے طلب کی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرویز خٹک ایک اور منتخب رکن شاہ فرمان کا نام بھی کے پی کے وزیرِ اعلیٰ کے منصب کے لیے پیش کر چکے ہیں۔

    پرویز خٹک اور عاطف خان کا ٹاکرا


    دریں اثنا پرویز خٹک اور عاطف خان کے درمیان وزارتِ اعلیٰ کے سلسلے میں ناخوش گزار سوال جواب ہوئے، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو بھی اس معاملے میں مداخلت کرنی پڑگئی۔

    پرویز خٹک نے عاطف خان پر سوال نما اعتراض کیا ’میڈیا میں وزارتِ اعلیٰ کی لابنگ کر رہے ہو؟‘ عاطف خان نے جواب میں کہا ’میں میڈیا میں کوئی لابنگ نہیں کر رہا۔‘

    اب وقت آگیا ہے کہ اس پرائی جنگ سے باہر نکلیں: نگراں وزیر اعلیٰ کے پی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے عاطف خان پر پابندی لگا دی کہ وہ میڈیا سے کوئی بات نہیں کریں گے۔

    پرویز خٹک اور امین گنڈا پور کو نشستیں چھوڑنے کا حکم


    دوسری طرف پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں پرویز خٹک اور علی امین گنڈا پور کو صوبائی نشستیں چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے، دو مزید منتخب اراکین بھی نشستیں چھوڑیں گے۔

    انتخابی مہم کے دوران نامناسب بیان پر پرویز خٹک نے معافی مانگ لی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک اور علی امین گنڈا پور کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر حیدر علی اور اسد قیصر کو بھی صرف قومی نشستیں رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ چاروں رہنما بہ یک وقت قومی اور صوبائی دونوں نشستوں پر کام یاب ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریکِ انصاف کا پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت کا دعویٰ

    تحریکِ انصاف کا پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت کا دعویٰ

    لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف نے پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کر دیا، تاہم پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے نام فائنل نہیں کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، پی ٹی آئی کے دعوے کے مطابق اسے 186 ارکان کی حمایت مل گئی ہے تاہم عمران خان نے ابھی تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے نام فائنل نہیں کیا۔

    راجن پور سے رکن اسمبلی طارق دریشک کی موت سے پی ٹی آئی کی ایک نشست کم ہوگئی ہے، دوسری طرف مسلم لیگ ن ابھی تک کسی آزاد رکن کو اپنے ساتھ شامل کرنے میں ناکام ہے، مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے 6 ارکان کی حمایت بھی حاصل نہیں کر سکی۔

    66 خواتین اور 8 اقلیتی نشستوں پر نوٹیفکیشن 8 اگست کو جاری ہونے کا امکان ہے، دوسری طرف پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق علیم خان، میاں اسلم اور یاسمین راشد وزارتِ اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں۔

    پنجاب اسمبلی: 285 ارکان حلف اٹھائیں گے


    دریں اثنا پنجاب اسمبلی میں منتخب اراکین کے حلف اٹھانے کا معاملہ بھی سامنے آگیا ہے، 6 حلقوں کے نمائندوں کو قومی اسمبلی کی نشست رکھ کر صوبائی نشست چھوڑنی پڑے گی۔

    عمران خان نے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس پیرکو طلب کر لیا، اہم فیصلے متوقع

    پنجاب اسمبلی میں براہ راست منتخب ہونے والے 297 ارکان میں سے 285 حلف اٹھائیں گے، پنجاب اسمبلی کے لیے 6 حلقوں میں ابھی انتخابات ہی نہیں ہو سکے ہیں، جب کہ پی پی 35،78،87،88،93 اور پی پی 103 میں انتخابات ملتوی کیے گئے ہیں۔

    پی پی 168 سے خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی کا ضمنی انتخاب لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف طاہر صادق، فواد احمد، حمزہ شہباز اور شہباز شریف نشستیں خالی کریں گے، شہباز شریف پنجاب اسمبلی کی 2 نشستیں چھوڑیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا وفاقی کابینہ 18 سے 20 وزرا تک محدود رکھنے کا فیصلہ

    عمران خان کا وفاقی کابینہ 18 سے 20 وزرا تک محدود رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سادگی اور کفایت شعاری اپنانے کے اعلان بعد پی ٹی آئی چیئرمین کا ایک اور اہم فیصلہ سامنے آ گیا.

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے وفاقی کابینہ کو مختصر رکھنے کا فیصلہ ہے.

    پارٹی ذرایع کا دعویٰ ہے کہ عمران خان پہلے مرحلے میں 18 سے 20 وزرا کی کابینہ بنائیں گے.

    وفاقی وزرازیادہ، وزرائے مملکت اور مشیر کم ہوں گے، وفاقی کابینہ کوسادگی اور کفایت شعاری کی پابندی کرنی ہوگی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ میں ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز دونوں کو نمائندگی ملے گی.

    اتحادیوں سمیت تمام وزرا کی کارکردگی عمران خان خودمانیٹرکریں گے،  وفاقی کابینہ میں چاروں صوبوں کونمائندگی دی جائے گی.


    عمران خان کا وزیر اعظم ہاؤس استعمال نہ کرنے کا فیصلہ، خزانے کو 2 ارب کی بچت


    واضح رہے کہ عمران خان کے سادگی مشن کا بیرون ملک بھی خیرمقدم کیا جارہا ہے. وزیراعظم ہاؤس استعمال نہ کرنے پر پونے دورارب بچیں گے۔

    گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق پرائم منسٹرہاؤس کی سیکیورٹی پرہرسال اکیانوے کروڑروپے کے اخراجات آتے ہیں، عملے کے لئے ستر کروڑ مختص ہیں.

    واضح رہے کہ کپتان نے وزیراعظم ہاؤس عوام کی فلاح کیلئے استعمال کرنے کا اعلان کیا ہے.

  • پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پا گیا

    پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم میں حکومت سازی کا معاہدہ طے پا گیا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ایم کیوایم سے معاہدہ ہوگیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایم کیو ایم وفد کی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا.

    جہانگیر ترین نے کہا کہ 9 آزاد ایم این ایز پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے ہیں، فاٹا اراکین سے بات چل رہی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ 28 میں سے 25 آزادایم پی ایزپی ٹی آئی میں آگئے ہیں، اب ایم کیوایم سے معاہدہ طے پا گیا.

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھی ایم کیوایم سےمثبت مذاکرات ہوئے تھے، ایم کیوایم نےرابطہ کمیٹی اورپی ٹی آئی نےکورکمیٹی سے مشاورت کی.

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم وفد کی خان صاحب سے ملاقات بہت مثبت رہی. کراچی کے لئے اسپیشل فنانشل پیکج دیں گے.زیادہ سے زیادہ یونیورسٹیاں بنائیں گے.


    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے وفد کی عمران خان سے ملاقات


     تمام شک وشبہات کوسامنےرکھتے ہوئےبات کی ہے: خالد مقبول صدیقی

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ  پی ٹی آئی اورایم کیوایم میں جومعاہدہ طے ہوا، وہ آئینی تقاضاہے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے جمہوریت کوآگےلی کر چلنےکاکہا تھا، یہ اس کی کڑی ہے، آج بھی کراچی پاکستان کےریونیوکا65سے70فیصدحصہ دیتاہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کےحل کے لئے مل کر جدوجہد کریں گے، کراچی میں دوبارہ مردم شماری کاجائزہ لیاجائےگا۔ مضبوط مالیاتی، سیاسی خودمختاری، بلدیاتی نظام کے لئےجدوجہدکریں گے۔ 

    ایم کیو ایم کے کنوینر کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کابھی جائزہ لیاجائےگا، کراچی آپریشن کوبھی منطقی انجام تک پہنچایاجائےگا، کچھ چیزیں باقی ہیں ان پربھی بات چیت جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کےمینڈیٹ کااحترام ہے،ہمارابھی احترام کیاجائے، تمام شک وشبہات کوسامنےرکھتے ہوئےبات کی ہے۔

    معاہدے کی تفصیلات

    ایم کیوایم اور پی ٹی آئی میں 9نکاتی سمجھوتہ طے پاگیا، جس کے تحت کراچی میں مردم شماری پرقومی اسمبلی کی قرارداد پر عمل کیا جائے۔

    سمجھوتے کے مطابق کراچی مردم شماری پرسی سی آئی کے فیصلے پرفوری عمل کیا جائے گا، پی ٹی آئی سندھ، پنجاب بلدیاتی نظام پر ایم کیوایم پٹیشن کی حمایت کرے گی۔

    دونوں جاعتوں میں طے پایا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ بیٹھ کر کراچی آپریشن کا جائزہ لیا جائے گا، حکومت کی تمام تعیناتیاں خود مختارقابلیت نظام کےتحت کی جائیں گی۔ 

    ساتھ ہی آکٹرائے کی مد میں وعدے کے مطابق زرتلافی یقینی بنائی جائے گی، کراچی سمیت شہری سندھ کے لئے فوری طورپرمالی پیکج کا اعلان کیاجائے گا، کے پی طرزپر سندھ میں پولیس اصلاحات کے لئے مشترکہ کوششیں ہوں گی۔

    سمجھوتے کے تحت سندھ پولیس کوغیرسیاسی بنانے کی قانونی جدوجہد کی جائے گی، حیدرآباد میں عالمی طرز پر یونیورسٹی قائم کی جائےگی، ایم کیوایم کی نشاندہی پرکسی بھی حلقےکاالیکشن آڈٹ کرایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان حلف کب اٹھائیں گے؟ اپوزیشن کا کیا منصوبہ ہے؟

    عمران خان حلف کب اٹھائیں گے؟ اپوزیشن کا کیا منصوبہ ہے؟

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان وزارتِ عظمیٰ کا حلف کب اٹھائیں گے، کیا عمران خان 11اگست کو حلف اٹھا سکیں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے ایسا ممکن نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عمران خان 11 اگست تک وزارتِ عظمیٰ کا حلف نہیں اٹھا سکتے، 11 اگست کو حلف برداری کی تقریب تکنیکی طور پر ممکن نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ انتخابی اخراجات جمع کرانے کی مہلت 4 اگست کو ختم ہوگی، جب کہ کام یاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں 2 دن لگیں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ نوٹیفکیشن کے اجرا کے بعد بھی آزاد ارکان کو کسی پارٹی میں شمولیت کے لیے 3 دن دیے جائیں گے، جن میں وہ اپنے لیے پارٹی کا فیصلہ کریں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن کمیشن 2 دن اقلیتوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کے فیصلے کے لیے بھی دے گا، یہ تمام مراحل 11 اگست کو مکمل ہوں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف وفاق میں حکومت بنانے کی مضبوط پوزیشن میں

    الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ نو منتخب اسمبلی اراکین 12 اگست سے پہلے حلف نہیں اٹھا سکتے، اس صورتِ حال میں عمران خان کا 14 اگست کو بہ طور وزیرِ اعظم حلف اٹھانے کا امکان ہے۔

    حلف برداری کے موقع پر اپوزیشن کا منصوبہ


    دوسری طرف عمران خان کے وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی تقریب کے موقع پر اپوزیشن نے بھی اپنا منصوبہ ترتیب دے دیا ہے، اپوزیشن کے لائحہ عمل کے مطابق تقریبِ حلف برداری کے موقع پر بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حلف برداری والے دن اسلام آباد میں احتجاجی جلسہ منعقد کریں گی، اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے باہر بھی احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمران خان کہاں رہیں گے، فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا، نعیم الحق

    عمران خان کہاں رہیں گے، فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا، نعیم الحق

    لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان کہاں رہیں گے، اس کا فیصلہ ایک دو دن میں ہو جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیرِ اعظم ہاؤس میں نہیں رہیں گے، ایک دو دن میں فیصلہ ہو جائے گا کہ وہ کہاں رہیں گے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان کہاں رہیں گے اس کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے، کچھ لوگوں کی تجویز تھی کہ اسپیکر ہاؤس میں رہا جائے، تاہم انھوں نے ابھی فیصلہ نہیں کیا کہ وزیرِ اعظم ہاؤس کے علاوہ کہاں رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دراصل پاکستان سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے، ہماری حکومت میں اخراجات کم کرے گی، اس پر تو سب کا اتفاق ہے کہ ملک میں فضول خرچی انتہا کو پہنچ چکی ہے، ہم پہلے ہی ہفتے سے انقلابی اقدامات اور بڑے ترقیاتی کام کریں گے۔

    اے پی سی: ایوان کے اندر اور باہر احتجاج، وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ

    نعیم الحق نے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو جمہوریت کے لیے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم یہی چاہتے ہیں کہ ملک آگے بڑھے، اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ میں آنے کا فیصلہ اچھا اقدام ہے، تاہم اپوزیشن ایک طرف پارلیمنٹ میں آنے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف الیکشن کو مسترد کرنے کی بات بھی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے پاس اسپیکر کے لیے نمبرز پورے ہیں، شیری رحمان کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ خیال رہے کہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ان کے پاس قومی اسمبلی کی سیٹیں زیادہ ہیں اس لیے اسپیکر وہ لائیں گے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہیے، پارلیمنٹ خود مختار ادارہ ہے وہ کارروائی کر سکتی ہے، احتجاج برائے احتجاج نہیں ہونا چاہیے۔ واضح رہے کہ آج اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں نے ایوان کے اندر اور باہر دونوں جگہ احتجاج کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔