Tag: پی ٹی آئی

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، فریقین نے کوئی نتیجہ نکلنے تک ڈائیلاگ کے بارے میں مزید کچھ بتانے سے معذرت کرلی ہے۔

    اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا چودھواں دور ہوا، حکومتی ٹیم سے تحریکِ انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین نے مذاکرات کئے جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور زاہد حامد مذاکرات میں شامل تھے۔

    تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مذاکرات نازک موڑ پر آچکے ہیں، شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ فریقین نے اس نازک موڑ پر ڈائیلاگ کی تشہیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق دار کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ جلد اچھا نتیجہ نکلے۔

  • عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، احسن اقبال

    عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، احسن اقبال

    اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج ہم آہنگ ہے، کچھ لوگوں نے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی جو سازش کی تھی وہ ناکام ہوگئی ہے ۔

    وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی غیرذمہ دارانہ تقاریر سے وفاق کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، ملک میں خانہ جنگی شروع ہوسکتی ہے،دھرنوں سے ملکی معیشت کو ایک ہزار ارب کا دھچکا لگ چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کو یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ملک میں اس وقت وہی ایک سچے اور پارسا ہیں باقی سب بدیانت اور ملک دشمن ہیں، جتنے محب وطن عمران خان ہیں اتنے ہی دیگر سیاستدان بھی ہیں، بلوچستان کے حوالے سے عمران خان کی ہرزہ سرائی بلوچوں کو اشتعال دلانے کے مترادف ہے، مولانا فضل الرحمان کے عقیدت مند بھی غصےء سے بپھرے بیٹھے ہیں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ یہ الزام سراسر غلط ہے کہ چینی صدر سود پر قرضہ دینے آرہے تھے۔ چین سے ایک ہزار میگاواٹ کے بجلی گھر لگانے کا معاہدہ آئی پی پیز کی طرز پر ہوا تھا اور یہ اس پالیسی کے تحت کیا گیا تھا کہ کوئی بھی شخص بجلی گھر لگا کر بجلی فروخت کرسکتا ہے۔ اس بات کا عمران خان کو بھی علم تھا کیونکہ اگر لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی اور خوشحالی آگئی تو وہ دس سال تک ملک کے وزیراعظم نہیں بن سکیں گے۔

    انوشے رحمان نے دھاندلی کے حوالے سے کہا کہ جن پینتیس پنکچر کی بات کی جاتی ہے وہ ملک بھر سے ہے۔ پنجاب کے صرف بارہ حلقے ان میں آتے ہیں جن میں سے ن لیگ صرف سات نشستوں پرجیتی ہے۔

  • پی کے68کاغیرحتمی نتیجہ: پی ٹی آئی کےاحتشام جاوید کامیاب

    پی کے68کاغیرحتمی نتیجہ: پی ٹی آئی کےاحتشام جاوید کامیاب

    ڈی آئی خان: خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خا ن کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے امیدوار احتشام جا وید اکبرنے 37 ہزارووٹ لےکر اے این پی، ن لیگ، جمعیت علما ئے اسلام اور پیپلز پا رٹی کی حما یت یا فتہ آزاد امیدوار مرید کاظم کو شکست سے دوچار کیا۔

    ڈیرہ اسماعیل خان جو کبھی مو لانا فضل الرحمان کا گڑھ سمجھا جاتا تھا اب وہاں پا کستان تحریک انصاف کا جادو سر چڑھ کے بول رہا ہے، جس کا بین ثبوت ڈیرہ اسما عیل خان کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدوار احتشام جا وید اکبر کی کامیابی ہے۔

    پی ٹی آئی کے امیدوار احتشام جا وید نے جمعیت علما ئے اسلام ،اے این پی ،پیپلز پا رٹی اور ن لیگ کے حما یت یا فتہ امیدوار مرید کاظم کو شکست سے دو چار کیا، کا میابی کا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ مو لانا فضل الرحمان اسی حلقے کے ووٹر ہیں یہ کامیابی ایک ایسے وقت ہو ئی ہے جبکہ پی ٹی آٓئی کی تمام تر مرکزی و صوبائی قیادت اسلام آباد دھرنے میں مصروف ہے، جبکہ پی ٹی آئی کی مخالف جماعتیں اپنی تمام تر قوت کے ساتھ پی ٹی آئی کے خلاف میدان عمل میں اتریں لیکن عوام کا فیصلہ عمران خان کے حق میں رہا ۔

  • مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    مذاکرات اچھےاورمثبت ماحول میں ہورہےہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد: پی اے ٹی کے مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مذاکرات اچھے اورمثبت ماحول میں ہوئے ہیں کل چار بجے دوبارہ بیٹھک طے ہوئی ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں سے دھرنے ختم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام توجہ سیلاب متاثرین پر ہونی چاہئے، دھرنے ختم کریں تاکہ مل کر امدادی کام کر سکیں۔

    اس موقع پرپی اے ٹی کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا ہے کہ مذاکرات پریقین رکھتے ہیں اوراسی طرح مسئلے کاحل چاہتے ہیں کوشش کررہے ہیں، آئینی مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔

    حکومتی مذاکراتی وفد میں احس اقبال اور عبدالقادر بلوچ شامل تھے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے وفد میں رحیق عباسی،خرم نواز گنڈاپور اور صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے۔

  • حکومت اورپی ٹی آئی کےدرمیان مذاکرات کا11واں دورختم

    حکومت اورپی ٹی آئی کےدرمیان مذاکرات کا11واں دورختم

    اسلام آباد: حکومت اورپاکستان تحریک انصاف کےدرمیان مذاکرات کاگیارہواں دور ختم ہوگیا، جس میں مذاکرات جاری رکھنے اور آج پھر ملنے پر اتفاق کیا گیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے گھر پر زاہد حامد اور اسحاق ڈار پر مشتمل حکومتی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کی ٹیم سے مذاکرات کیے، مذاکرات کے گیارہویں دور کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے بتایا کہ بامعنی مذاکرات ہوئے ہیں اور تحریک انصاف سے آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے،ملکی معیشت کو روپے کی قدر میں کمی کا سامنا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ یہ کہنادرست نہیں کہ ساڑھے پانچ نکات پراتفاق ہوگیاہے،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قوم کو سیاسی بحران سےنکالنا چاہتے ہیں۔

  • عمران خان اور رحیق عباسی کی ملاقات

    عمران خان اور رحیق عباسی کی ملاقات

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان سے  پاکستان عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی نے ملاقات کی، ملاقات میں  مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت  پر ہونے والی ون آن ون ملاقات میں مشترکہ لائحہ عمل پربات کی گئی۔ عمران خان اوررحیق عباسی نے دھرنوں کے مستبقل اورمشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کے حوالے سے بات چیت کی۔

    ذرائع کے  مطابق ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان نے نے احتجاج کے طریقے کار اور آئندہ کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے وزیراعظم نوازشریف کے استعفی تک دھرنے جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا۔

  • پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان تبدیلی کے لئے پرعزم

    پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان تبدیلی کے لئے پرعزم

    اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے اسلام آباد میں جاری ہیں۔ ستروے روز بھی کارکنان کا جوش و جذبہ تبدیلی کے عزم پر ڈٹا ہوا ہے۔ نہ رکے نہ گریں گے نہ تھکیں گے اور نہ اب پیچھے ہٹیں گے۔

    اپنے کپتان کے دیوانے پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان کےجذبے قابل دید ہیں کہتے ہیں کچھ بھی ہوجائے اپنے مقصد پر ڈٹے رہیں گے۔ سترہ دن تو کم ہیں ہم توقائد کے حکم پریہاں ایک سو سترہ دن بھی رک سکتے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے زندہ دل کارکنان کا حوصلہ اب بھی بلند ہے۔ کہتے ہیں اب رکنے والے نہیں ہیں ۔ قائد کی ہر بات مانیں گے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کا قابل دید جذبہ ملک میں تبدیلی لانے کا خواہش مند ہے۔

  • پی ٹی آئی کا آج پنجاب اسمبلی میں استعفےجمع کرانے کا اعلان

    پی ٹی آئی کا آج پنجاب اسمبلی میں استعفےجمع کرانے کا اعلان

    لاھور: تحریک انصاف نے آج پنجاب اسمبلی میں استعفے جمع کرانے کا اعلان کردیا ہے، پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی تیس نشستیں ہیں۔

    موجودہ سیاسی صورتحال سنبھلنے کے بجائے ہر آنے والے دن کے ساتھ مزید بگڑتی جا رہی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے آج پنجاب اسمبلی میں استعفے جمع کرانے کا اعلان کردیا۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمودالرشید کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی کے ارکان آج استعفے پنجاب اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کرائیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کی تیس نشستیں ہیں۔

    تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں استعفوں کے بعد حکومت کیلئے پریشانی مزید بڑھ جائے گی، حکومت موجودہ سیاسی صورتحال سے نکلنے کے بجائے مزید دلدل میں دھنستی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔

  • پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع

    پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع کردی ہے، چھ اراکین کے استعفے اسپیکر کی بجائے عمران خان کے نام دیے جانے کے سبب واپس کرنےکا فیصلہ کیا ہے،

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے نام پچیس اراکین کے استعفے بھجوائے گئے، اسپیکر کی جانب سے استعفوں کے چھان بین کا آغاز کردیا گیا ہے ،جمع کرائے جانے والے بعض استعفے اسپیکر نے واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ چھ استعفے عمران خان کے نام ہیں ۔ استعفے اسپیکر کے نام ہی بھجوائے جائیں۔ کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تین اراکین قومی اسمبلی نے استعفے نہیں دئیے استعفے نہ دینے والے اراکین میں این اے چار سے گلزار خان ، این اے پندرہ سے ناصر خان خٹک اور مخصوص نشت پر مسرت احمد زید شامل ہیں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔