Tag: پی ٹی اے

  • ٹویٹر نے پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل کر دیے، پی ٹی اے نے نوٹس لے لیا

    ٹویٹر نے پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس معطل کر دیے، پی ٹی اے نے نوٹس لے لیا

    کراچی: ٹویٹر انتظامیہ نے بغیر کسی وجہ کے پاکستانی صارفین کے متعدد اکاؤنٹس معطل کر دیے ہیں، جس پر پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویٹر انتظامیہ نے بغیر وجہ پاکستانی صارفین کے متعدد اکاؤنٹس معطل کر دیے، معلوم ہوا ہے کہ ٹویٹر نے 396 پاکستانیوں کے اکاؤنٹس معطل کیے ہیں۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ صارفین کی شکایات پر ٹویٹر انتظامیہ کو 396 معطل اکاؤنٹس کی اطلاع دی گئی ہے، جس پر ٹویٹر نے صرف 66 اکاؤنٹس بحال کیے، جب کہ 330 تاحال معطل ہیں۔

    پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ٹویٹر انتظامیہ کے اس اقدام کو آزادیٔ اظہار کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا، اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ٹویٹر انتظامیہ کا اقدام اصولوں کے خلاف ہے، پی ٹی اے نے سوشل میڈیا صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ معطل اکاؤنٹس سے ویب سائٹ پر رپورٹ کریں، پی ٹی اے اس مسئلے کو ٹویٹر انتظامیہ کے ساتھ اٹھائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کشمیریوں کے حق میں آواز، ٹوئٹر انتظامیہ کا صدر پاکستان کو بھی نوٹس

    یاد رہے کہ رواں سال اگست کے مہینے میں ٹویٹر انتظامیہ نے مودی کی آلہ کار بنتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کی آواز بننے پر اے آر وائی نیوز کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو نوٹس ارسال کر دیا تھا۔ اے آر وائی نیو ز ٹوئٹر اکاؤنٹ کو کشمیریوں کے لیے 15 اگست کے ٹویٹ پر نوٹس بھیجا گیا تھا۔

    اس سے قبل مسئلہ کشمیر اور بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر ٹویٹرانتظامیہ نے صدر پاکستان عارف علوی کو بھی نوٹس بھیج دیا تھا، جس پر شیریں مزاری نے کہا تھا کہ ٹویٹر بدمعاش مودی کا ترجمان بننے کے چکر میں حدیں عبور کر گیا۔

    خیال رہے کہ ٹویٹر انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانے والے 178 پاکستانیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے جب کہ اے آر وائی نیوز کے سینئیر اینکر ارشد شریف کو بھی ٹوئٹس ڈیلیٹ کرنے کا نوٹس بھیج دیا گیا تھا۔

  • پی ٹی اے نے 9 لاکھ 41 ہزار ویب سائٹس بلاک کر دیں

    پی ٹی اے نے 9 لاکھ 41 ہزار ویب سائٹس بلاک کر دیں

    اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)پی ٹی اے نے 9 لاکھ 41 ہزار ویب سائٹس بلاک کر دیں ، چیئر مین پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فحش مواد اپلوڈ ہونے کے شواہد نہیں ملے ، وی پی این کی مانیٹرنگ کےلئے پی ٹی اے نیا طریقہ کار لانے کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک بھر سے قابل اعتراض مواد کی حامل 9 لاکھ 41 ہزار ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ۔پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے 8 لاکھ 30 ہزار فحش ویب سائٹس کوبلاک کیا گیا ہے اس کے علاوہ ان 50 ہزار ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا ہے جن میں عدلیہ مخالف مواد پایا جاتا ہے جبکہ مذہب مخالف مواد رکھنے والی 50 ہزار ویب سائٹس کو بھی بند کر دیا گیا۔

    پی ٹی اے نے ریاست کے خلاف مواد رکھنے والی گیارہ ہزار ویب سائٹس کو بھی بلاک کیا ہے ، الیکٹرونک کرائم ایکٹ کی شق 37 کے تحت پی ٹی اے کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سماجی اور مذہبی معیار پر پوری نہ اترنے والی ویب سائٹس کو بلاک کر دے۔

    یاد رہے پی ٹی اے کے چیئرمین عامر عظیم باجوہ نے گزشتہ ماہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان میں فحش مواد پر مبنی 8لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں جن میں سے 2ہزار384 ویب سائٹس چائلڈ پرونوگرافی سے متعلق تھیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وی پی این اور پروکسیز کے ذریعے فحش مواد دیکھا جارہا ہے ،پی ٹی اے نے 11ہزار پراکسیز بھی بلاک کردی ہیں، پاکستان اس سلسلے میں انٹر پول سے بھی مسلسل رابطے میں ہے۔

    چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فحش مواد اپلوڈ ہونے کے شواہد نہیں ملے ، وی پی این کی مانیٹرنگ کےلئے پی ٹی اے نیا طریقہ کار لانے کی کوشش کررہا ہے۔

    عامر عظیم باجوہ نے کہا کہ پی ٹی اے نے فحش مواد کی مانیٹرنگ سے متعلق گوگل سے رائے مانگی تھی، گوگل نے پاکستان کے تمام ذرائع چیک کئے ہیں اور پاکستان میں فحش مواد کی مانیٹرنگ کو سنجیدگی سے لیا ہے، پاکستان کو جواب ملا کہ پی ٹی اے کی مانیٹرنگ سخت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گوگل نے فحش مواد کی روک تھام پرپاکستان اور خاص طور پر پی ٹی اے کی حوصلہ افزائی کی ہے ،اب اس ٹرینڈ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، پی ٹی اے فحش مواد سے متعلق یو آر ایل کی کوئی درخواست رد نہیں کرتا، عوام درخواست مت دیں صرف یو آر ایل دے دیں سائٹ بلاک ہوجائے گی۔

    موبائل فون رجسٹریشن سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا 12 لاکھ موبائل فون رجسٹریشن کے بعد پی ٹی اے سسٹم میں آگئے ہیں، مارکیٹ میں موجود88 لاکھ فونز ابھی بھی پی ٹی اے کے سسٹم میں نہیں ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے والے 67 پاکستانیوں کے بلاک شدہ اکاؤنٹ بحال

    مقبوضہ کشمیر کے حق میں آواز اٹھانے والے 67 پاکستانیوں کے بلاک شدہ اکاؤنٹ بحال

    اسلام آباد : ٹوئٹر انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیرکیلیے آواز اٹھانے پر بلاک کئے گئے 67 پاکستانیوں کے اکاؤنٹس بحال کردیئے، پی ٹی اے نے کہا ٹویٹر انتظامیہ کے ساتھ پاکستانی صارفین کی بلاکنگ کے معاملات اٹھاتا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے متعلق کئے گئے ٹوئٹس پر پاکستانی صارفین کے ٹویٹر اکاﺅنٹس بلاک کرنے کے حوالے سے پی ٹی اے نے ٹوئٹر کو 333 اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کی ہیں،اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل کی تیاری کے لیے ٹویٹر انتظامیہ کو ایک میٹنگ کے لیے دعوت دی گئی ہے۔

    ٹویٹر کی جانب سے اب تک 67 اکاؤنٹس (20فیصد ) بحال کر دئیے گئے، پاکستانی ٹویٹر صارفین بلاک شدہ اکاﺅنٹس کی معلومات content- [email protected] پر فراہم کریں۔

    پی ٹی اے حکام کا کہنا تھا کہ ٹویٹر انتظامیہ کے ساتھ پاکستانی صارفین کی بلاکنگ کے معاملات اٹھاتا رہے گا۔

    یاد رہے سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیریوں کےلیےآواز اٹھانے والے ٹوئٹر انتظامیہ نے ایک سواٹھہتر پاکستانیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیے تھے، پی ٹی اے نے صارفین کی شکایت ملنے پر ٹوئٹر انتظامیہ کو خط لکھا تھا۔

    مزید پڑھیں : سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیرکے لیے آواز اٹھانے والے178 پاکستانیوں کے اکاؤنٹس معطل

    خیال رہے دنیا بھر میں ڈیجٹیل میڈیا کو آزادانہ رائے کے اظہار کرنے کا ذریعہ مانا جاتا ہے ٹوئیٹر اور فیس بک پر موجود جموں و کشمیر کے بارے میں کسی طرح کی بھی حمایت کرنے والے والے بیانات کو ان کے صفحات سے ہٹایا جارہا ہے۔جب کہ ٹوئٹر اور فیس بک کے ذریعے دنیا بھر کو جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کے بارے میں معلومات دی جارہی تھیں۔

    پاکستان میں ٹویٹرکے 1.62 ملین جبکہ 31 ملین فیس بک کو استعمال کررہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے حالات و واقعات کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرنے والے افراد کے اکاونٹس کو معطل کردیا گیا ہے۔ بھارت کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ٹوئیٹر اور فیس بک اکاونٹس کے استعمال پرقبضہ کرنے کے لئے ہندوستانی قانون لاگو کو کیا جارہا ہے۔ اس کی بینادی وجہ یہ ہے کہ ٹویئٹر اور فیس بک دونوں ہندوستان میں رجسٹرڈ ہیں۔جسکی وجہ سے پاکستان کی عوام کی طرف سے جو بھی سوشل میڈیا پرجموں و کشمیر کے بارے میں مواد پیش کیا جارہا ہے اس کو معطل کیا جارہا ہے جس پر پاکستانی عوام شدید اذیت کا شکار ہیں۔

  • پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو نان رجسٹرڈ موبائل بند کرنے سے روک دیا

    پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو نان رجسٹرڈ موبائل بند کرنے سے روک دیا

    پشاور: ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو رجسٹرڈ نہ ہونے والے موبائل بند کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے موبائل فون بندش کے خلاف کیس میں پی ٹی اے کو نان رجسٹرڈ موبائل بند کرنے سے روک دیا ہے، عدالت نے ٹیلی کمیونی کیشن ادارے کو مزید 3 ماہ نان رجسٹرڈ فون بند نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    ہائی کورٹ نے موبائل فون بندش کیس میں اپنے حکم میں کہا کہ تین مہینے تک موبائل فون بند نہ کیے جائیں۔

    خیال رہے کہ نان رجسٹرڈ فون بندش کے خلاف موبائل ڈیلرز نے پشاور کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون کی بندش، آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز کی شٹرڈاؤن ہڑتال

    واضح رہے کہ اپریل میں اسلام آباد میں بھی چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کمپنیز کی جانب سے غیر رجسٹرڈ موبائل کی بندش میں توسیع کا مطالبہ درست قرار دیتے ہوئے پی ٹی اے سے اس ضمن میں تحریری جواب طلب کر لیا تھا۔

    ادھر آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فونز کی بندش کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج بھی کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیلرز کا معاشی قتل عام کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، بڑی کمپنیوں کے مفادات کی خاطر عام ڈیلرز کو بے روزگار کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔

  • عدالت کا ایف آئی اے، پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم

    عدالت کا ایف آئی اے، پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم

    اسلام آباد: سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آ گیا، ڈویژن بینچ نے 20 مئی کو انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کا سراغ لگانے کا حکم دے دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کا فیصلہ 4 صفحات پر مشتمل ہے، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پر عدالت پہلے جامع فیصلہ جاری کر چکی ہے۔

    ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سلمان شاہد کیس میں حکم دے چکے ہیں، فریقین اقدامات اٹھائیں، سوشل میڈیا میں کسی قسم کا گستاخانہ مواد کسی صورت اپ لوڈ نہ ہو۔

    عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گستاخانہ مواد اپ لوڈ کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ایف آئی اے اور پی ٹی اے کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ گستاخانہ مواد میں ملوث افراد کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کی جائے، عدالت نے یہ ہدایت بھی کی کہ رجسٹرار آفس پٹیشنز کے ساتھ منسلک مواد پبلک ریکارڈ کا حصہ نہ بنائے۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر گستا خانہ مواد کی تشہیر کے الزام میں چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے کے ذرایع نے کہا تھا کہ توہین رسالت کیس کا دائرہ کار بین الاقوامی این جی اوز تک بڑھایا جائے گا، جو سوشل میڈیا پر گستا خانہ مواد شایع کرنے والے اور توہین رسالت کے لیے فیس بک کے مختلف صفحات کا استعمال کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی اور فنڈنگ کیا کرتی تھیں۔

  • پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون کی بندش، آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز کی شٹرڈاؤن ہڑتال

    پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فون کی بندش، آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز کی شٹرڈاؤن ہڑتال

    کراچی/اسلام آباد: آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے پی تی اے کی جانب سے موبائل فونز کی بندش کے خلاف کراچی سمیت ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے موبائل فونز کی بندش کے خلاف آل پاکستان موبائل فون ٹریڈرز کی جانب سے کراچی سمیت ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کیا، اس موقع پر موبائل ڈیلرز کی جانب سے متعدد شہروں میں دھرنا بھی دیا گیا۔

    آل پاکستان موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان احمد کی اپیل بھر گزشتہ روز کراچی سمیت ملک بھرمیں موبائل ڈیلرز نے عدالتی حکم نامے کے باوجود پی ٹی اے کی جانب سےموبائل سیٹس کی بندش کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔

    کراچی میں صدر میں واقع شہر کی سب سے بڑی موبائل مارکیٹس سمیت دیگر چھوٹی بڑی موبائل مارکیٹس بھی مکمل طور پر بند رہیں، صدر میں موبائل ڈیلرز کی جانب سے عبداللہ ہارون روڈ پر احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا۔

    رضوان احمد کا کہنا تھا کہ آج کی ہڑتال ٹوکن کے طور پر تھی اور اگر ہمارے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو مستقبل میں ہڑتال کا دورانیہ بڑھانے پر بھی غور سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیلرز کا معاشی قتل عام کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، بڑی کمپنیوں کے مفادات کی خاطر عام ڈیلرز کو بیروزگار کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دیں گے۔

    آل پاکستان موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے کی جانب سے عدالت عالیہ کے حکم نامے کی نافرمانی کرنے اور اچانک شہریوں اور تاجروں کے موبائل فون بند کیے جانے کے غیرقانونی عمل سے کسٹمرز اور تاجروں میں تصادم کی کیفیت پیدا ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے پی ٹی اے کی غلط روش کا بروقت نوٹس نہ لیا تو نتائج کی ذمہ دار وہ خود ہوگی۔

  • غیر رجسٹرڈ موبائل کی بندش، عدالت نے پی ٹی اے سے تحریری جواب طلب کرلیا

    غیر رجسٹرڈ موبائل کی بندش، عدالت نے پی ٹی اے سے تحریری جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ کمپنیز کی جانب سے غیررجسٹرڈ موبائل کی بندش میں توسیع کا مطالبہ درست ہے، پی ٹی اے عدالت میں تحریری جواب جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے 8 اپریل تک غیر رجسٹرڈ موبائل بندش کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’موبائل رجسٹریشن کے لیے کمپنیز کو 29 جنوری سے 29 مارچ تک کی مہلت دی گئی تھی اور واضح اعلان کیا تھا کہ مقررہ تاریخ کے بعد غیر رجسٹرڈ موبائل بلاک کردیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بیرونِ ملک سے ایک موبائل فون لانے کی اجازت پر مخالفت، سینیٹ کمیٹی کا نظر ثانی کا مطالبہ

    انہوں نے آگاہ کیا کہ نجی موبائل کمپنی نے شہریوں کی آگاہی کے لیے وقت بڑھانے کی استدعا کی تھی، نئے حکم کے تحت تمام موبائل فونز کو پی ٹی اے سے رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنیز کا موقف ہے کہ موبائلز بلاک کرنے سے پہلے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے۔

    پی ٹی اے حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ موبائل کمپنیز کےساتھ تاریخ میں توسیع پر رابطہ ہے، امید ہے جلد اس حوالے سے مناسب فیصلہ کر لیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ موبائل کمپنیز کی جانب سے رجسٹریشن میں توسیع کا مطالبہ درست ہے۔ عدالت نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ کیس کی اگلی سماعت 26 اپریل کو ہوگی۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ برس کے آخر تک موبائل فون کی درآمد پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اس کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کی گئی تھی بعد ازاں اس کی تاریخ کو 14 فروری تک بڑھایا گیا تھا جبکہ کمپنیز کو 29 مارچ تک کی تاریخ دی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک سے آنے والا 5 موبائل فون لاسکتا ہے، کسٹم حکام

    قبل ازیں گزشتہ سال نومبر میں وفاقی کابینہ نے اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام کے لیے نئی پالیسی تشکیل دی تھی ، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا بیرون ملک سے ذاتی استعمال کے لیے فون لانے والے افراد ہر سال ایک فون بغیر ڈیوٹی کے لاسکیں گے اور مجموعی طور پر ایک سال میں پانچ فون لانے کی اجازت ہوگی تاہم اگر پاکستان میں قیام 30 دن سے زیادہ کا ہو تو ان چار فونز پر کسٹم ڈیوٹی ادا کرنی ہوگی۔

    وزیر مملکت برائے ریونیو کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ نئے اور استعمال شدہ موبائل فون کی درآمد پر پالیسی میں نرمی کی جائے، استعمال شدہ فون کی درآمد پر پابندی اُٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اگر وہ ماڈل پی ٹی اے کے منظور شدہ ہوں اور ان پر کسٹم ڈیوٹی ادا کیے جائیں۔

  • ملک بھر میں  آج سے پی ٹی اے کا موبائل سیٹ تصدیقی نظام لاگو ہوجائے گا

    ملک بھر میں آج سے پی ٹی اے کا موبائل سیٹ تصدیقی نظام لاگو ہوجائے گا

    اسلام آباد : ملک بھر میں  آج سے  پی ٹی اے کا موبائل سیٹ تصدیقی نظام لاگو ہوجائے گا، ملک میں کسی بھی طریقہ سے لائے جانے والے موبائلز کی پی ٹی اے سے تصدیق لازم ہوگی، کیونکہ آج کے بعد صرف پاکستانی نیٹ ورک میں آنے والے سیٹس ہی کام کرسکیں گے جبکہ دیگر کو بلاک کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے غیرقانونی طور پر لائے گئے موبائل سیٹس پر بھی جرمانہ کی چھوٹ دے دی، ایف بی آرنوٹیفیکشن کے مطابق موبائل فون امپورٹرز کو 31 دسمبر تک صرف واجب الادا ڈیوٹی اور ٹیکسز ادا کرنا ہوں گے، کمرشل اور انفرادی حیثیت میں موبائل درآمد کرنے والوں کے لئے طریقہ کار واضع کردیاگیاہے۔

    نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ پوسٹل یا کوریئر کے ذریعے پاکستان بھیجے گئے موبائل ابتدائی طور پر کسٹم حکام تحویل میں رکھیں گے، موبائل تحویل میں لےکر درخواست گزار کو ایک ڈکلئیریشن فارم جاری کردیا جائے گا۔

    درخوست گزار پی ٹی اے سے سرٹیفیکٹ آف کلیئرنس حاصل کرنے کے بعد موبائل حاصل کرسکیں گے، درخواست گزار کو کلیئرنس سرٹیفیکٹ کےساتھ کسٹم ڈیوٹی یا ٹیکسز بھی ادا کرنا ہوگا۔

    بیرون ملک سے آنے والوں کے لئے پی ٹی اے، کسٹم اور سول ایوی ایشن نےایئرپورٹس پر مشترکہ طور پرسینٹرز قائم کردیئے ہیں، بین الاقوامی آمد اور ہالز میں ڈی آئی آر بی ایس کی آگاہی کا بھی انتظام کردیا گیا ہے، باہر سے آنے والے مسافر کو قائم کردہ کاؤنٹرز پر اپنے موبائل رجسٹرڈ کرانا ہوں گے، جن مسافروں کو کاؤنٹر پر کلیئرنس نہیں ملتی وہ 15 روز میں کسٹم آفس سے رابطہ کرسکتے ہیں۔

    ایک مسافر اپنے ذاتی استعمال یا تحائف کے طور پر 5 سیٹس تک لانے کے مجاز ہوں گے، بیرون ملک سے آنے والے مسافر ایک سال میں صرف 5 سیٹ لاسکیں گے، غیر قانونی، غیر رجسٹرڈ موبائل پاکستان لانے والے 31 دسمبر تک موبائل سیٹس رجسٹرڈ کراسکتے ہیں، مقرر تاریخ کے گزرنے کے بعد غیر قانونی موبائل سیٹ کو مستقل بلاک کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام، نئی پالیسی تشکیل

    موبائل فون کے صارفین اسٹار ہیش زیرو سکس ہیش ملا کر موصول ہونے والا آئی ایم ای آئی نمبر ایٹ فور ایٹ فور پر بھجوا کر اپنے موبائل کی تصدیق کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کے مطابق وفاقی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ یکم دسمبر کے بعد بغیر کسٹم ڈیوٹی ادا کیے فروخت کیے جانے والے موبائل فون پی ٹی اے کی جانب سے تیس دن کے وقفے سے بند کردئیے جائیں گے، یکم دسمبر سے پہلے فروخت کیے گئے فون پر اسکا اطلاق نہیں ہوگا اور ان کو کسی رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    تصدیق کرانے کا طریقہ کار


    اپنے موبائل کا IMEI نمبر چیک کرنے کے لیے *#06#ڈائل کریں اور اسکرین پر لکھے نمبر کو میسج میں لکھ کر 8484 پر بھیجیں، اسی طرح ان نمبرز کو ویب سائٹ اور اینڈرائیڈ ایپلیکشن پر بھی چیک کیا جاسکتا ہے۔

    تینوں طریقوں سے رجسٹریشن چیک کرنے پر پی ٹی اے کی جانب سے صارف کو جواب میں درج ذیل میں سے کوئی ایک پیغام موصول ہوگا۔

    پہلا: آئی ایم ای آئی کمپیلینٹ (IMEI Compliant) یعنی صارف کا موبائل نیٹ ورک سے رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ ہے، یہ موبائل بلاک نہیں ہوگا۔

    دوسرا: ویلڈ آئی ایم ای آئی (Valid IMEI) یعنی صارف کے موبائل کا IMEI کوڈ GSMA سے تصدیق شدہ ہے مگر PTA میں اس کا کوئی ریکارڈ نہیں لہذا اسے رجسٹرڈ کروائیں وگرنہ یہ 20 اکتوبر کے بعد قابل استعمال نہیں ہوگا۔

    تیسرا: ان ویلڈ آئی ایم ای آئی (Invalid IMEI) یعنی صارف کا موبائل GSMAاور  PTA دونوں سے رجسٹرڈ اور منظور شدہ نہیں ہے کیونکہ آپ جعلی IMEI والا موبائل استعمال کررہے ہیں جو 20 کے بعد کالنگ کے لیے استعمال نہیں ہوگا۔

    گوگل پلے اسٹور ایپلیکشن لنک: https://play.google.com/store/apps/details?id=pk.gov.dirbs.dvspublic …

    ویب سائٹ لنک: https://dirbs.pta.gov.pk/

    موبائل ایپلیکیشن یا ویب سائٹ کے ذریعے تصدیق کرنے والے صارفین اپنا IMEI نمبر ایپلیکیشن کے سرچ باکس میں لکھ کر submit کا بٹن دبائیں۔

    موبائل فون کے صارفین اسٹار ہیش زیرو سکس ہیش ملا کر موصول ہونے والا آئی ایم ای آئی نمبر ایٹ فور ایٹ فور پر بھجوا کر اپنے موبائل کی تصدیق کرسکتے ہیں۔

  • موبائل ویری فکیشن کی آخری تاریخ میں 2 ماہ کی توسیع

    موبائل ویری فکیشن کی آخری تاریخ میں 2 ماہ کی توسیع

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ 20 اکتوبر کو کوئی موبائل فون بند نہیں ہوگا، موبائل ویری فکیشن کی آخری تاریخ میں 2 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موبائل ویری فکیشن کی آخری تاریخ میں 2 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”تحفظات دور ہونے تک موبائل فون بند نہ کیے جائیں: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی نے پی ٹی اے کو موبائل فون ویری فکیشن سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کر دی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ تحفظات دور ہونے تک موبائل فون بند نہ کیے جائیں۔

    خیال رہے کہ 12 اکتوبر کو پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے غیر رجسٹرڈ موبائل اور جی ایس ایم ڈیوائسز کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے موبائل اور دیگر مواصلاتی ڈیوائسز کی تصدیق کر لیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  غیررجسٹرڈ موبائل کی تصدیق کروائیں، پی ٹی اے کی صارفین کو ہدایت


    اس سلسلے میں پی ٹی اے نے صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کرنا شروع کر دیا ہے کہ وہ مقرر کردہ تاریخ سے قبل اپنے فون کی تصدیق کر لیں بہ صورتِ دیگر یہ مواصلاتی کام کے استعمال کے قابل نہیں رہے گا۔

    پی ٹی اے کے مطابق صرف تصدیق شدہ موبائل فون اور جی ایس ایم ڈیوائسز ہی مقررہ تاریخ کے بعد قابلِ استعمال ہوں گے جب کہ غیر رجسٹرڈ فونز پر کالز موصول نہیں ہوں گی البتہ اس پر وائی فائی کے ذریعے نیٹ استعمال کیا جا سکے گا۔

  • اسلام آباد : فور جی کے بعد فائیو جی ٹیکنالوجی آئندہ سالوں میں متعارف کی جائےگی،اسمائیل شاہ

    اسلام آباد : فور جی کے بعد فائیو جی ٹیکنالوجی آئندہ سالوں میں متعارف کی جائےگی،اسمائیل شاہ

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے کہا ہے کہ صارفین کو آئندہ چند برسوں میں فائیوجی ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی،دنیا بھر کی ٹیلی کام اتھارٹیز کو جدید ٹیکنالوجیز کے باعث بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کے اشتراک سے عالمی ٹیلی کام کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی اے چیئرمین نے کہا کہ ٹیلی کام میں پوری دنیا جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی دوڑ میں شامل ہے جس سے دنیا بھر کی ٹیلی کام اتھارٹیز کو بڑے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے.

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دنیا میں ابھی فائیو جی ٹیکنالوجی کمرشل بنیادوں پر متعارف نہیں ہوئی،بعض ممالک نے آزمائشی طور پر فائیو جی کے حوالے سے تجربات شروع کیے ہیں،پاکستان میں آئندہ برسوں میں فائیو جی کی بروقت فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں.

    ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے کہا کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کا استعمال بینکنگ،صحت اور تعلیم کے شعبوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے،پاکستان خطے میں انٹرنیٹ کے استعمال اور فروغ کے حوالے سے دیگر ممالک سے بہت آگے نکل چکا ہے.