Tag: پی ٹی وی حملہ کیس

  • ‘ وزیراعظم عمران خان کیخلاف پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کا کوئی ثبوت نہیں’

    ‘ وزیراعظم عمران خان کیخلاف پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کا کوئی ثبوت نہیں’

    اسلام آباد : پی ٹی وی حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر تحریری دلائل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کیخلاف اس کیس میں کوئی ثبوت نہیں، یہ کیس سیاسی مقدمہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی وی حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پرتحریری دلائل جمع کرادیے گئے ، عبداللہ بابراعوان ایڈووکیٹ نے تحریری دلائل اے ٹی سی میں جمع کرائے۔

    وکیل عمران خان نے کہا کہ کسی گواہ نے عمران خان کے مقدمے میں ملوث ہونےکا بیان نہیں دیا، عمران خان کیخلاف پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس کا کوئی ثبوت نہیں، یہ کیس سیاسی مقدمہ تھا ،سزا کا کوئی امکان نہیں۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو جھوٹے اور بےبنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا، ضابطہ فوجداری کی دفعہ265کےتحت عمران خان کو بری کیا جائے۔

    انسداددہشت گردی عدالت نےعمران خان کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کررکھا ہے، عمران خان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ 29 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔

    خیال رہے 2014 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مل کر 126 دن کا دھرنا دیا تھا، دھرنے کے دوران پی ٹی وی کے دفتر اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا۔

    بعد ازاں عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں پر 2014 کے دھرنے کے دوران 4 مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی وی کے دفتر، پارلیمنٹ اور ایس ایس پی تشدد سمیت لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ شامل تھا۔

  • پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس: شوکت یوسف زئی کی گرفتاری کا حکم واپس

    پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس: شوکت یوسف زئی کی گرفتاری کا حکم واپس

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سرکاری چینل اور پارلیمنٹ ہاؤس حملہ کیس میں نامزد تحریک انصاف کے صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسف زئی کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی جج کوثر عباس کے روبرو پیش ہوئے۔

    خیبرپختونخواہ کے وزیراطلاعات نے عدالت کو آئندہ سماعت پر پیشی کی یقین دہانی کراتے ہوئے استدعا کی کہ پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کی یقین دہانی پر عدالت نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی وی اورپارلیمنٹ حملہ کیس، وزیراطلاعات کے پی شوکت یوسفزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2014 میں ہونے والے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں غیر حاضری پر  صوبائی وزیر سمیت تحریک انصاف کے 26 کارکنان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    ایک روز قبل ہونے والی سماعت پر عدالت نے پولیس کو صوبائی وزیر کی پیشی کو ہر صورت یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب عدالت نے شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین ، اسد عمر اور شفقت محمود نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جس کے بعد عدالت نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں تھیں۔

    واضح رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ مل کر 126 دن کا دھرنا دیا تھا، دھرنے کے دوران پی ٹی وی کے دفتر اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس: صدرپاکستان کی جانب سےبریت کی درخواست دائر

    بعد ازاں عمران خان سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں پر 2014 کے دھرنے کے دوران 4 مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی وی کے دفتر، پارلیمنٹ اور ایس ایس پی تشدد سمیت لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ شامل تھا۔

    سنہ 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران عمران خان اور تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کی مبینہ ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آ ئی تھی ‘ جس میں عمران خان مبینہ طور پر حملہ کرنے کا کہہ رہے تھے۔

  • پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس: صدرپاکستان کی جانب سےبریت کی درخواست دائر

    پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس: صدرپاکستان کی جانب سےبریت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس میں بریت کے لیے درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت کے دوران صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی نے بریت کی درخواست دائر کردی۔

    عدالت میں ڈاکٹرعارف علوی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صدر پاکستان کے خلاف سیاسی مقدمہ بنایا گیا، ان کے خلاف کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔

    صدرمملکت کے وکیل کا کہنا تھا کہ میرے موکل نے صدارتی استثنیٰ کبھی نہیں مانگا، ان کے خلاف کیس بنتا ہی نہیں۔

    یاد رہے کہ 27 ستمبرکو صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے اسلام آباد دھرنے کے دوران بننے والے مقدمے میں استثنیٰ دیے جانے پرتنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کسی استثنیٰ کا مطالبہ نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 ستمبرکو وزیراعظم کے وکیل بابراعوان نے ان کے موکل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ملزم ایک سے زیادہ ہو تو شریک ملزمان کو حاضری سے استثنیٰ مل سکتا ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دیا تھا۔