کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کرگئے۔
نواب یوسف تالپوراین اے 213 سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ایم این اے تھے، مرحوم متعدد بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے وہ شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کی کابینہ میں وفاقی وزیر بھی رہے۔
نواب یوسف تالپور 2024 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 ضلع عمرکوٹ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
مرحوم کے اہل خانہ نے انتقال کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی نماز جنازہ کل دوپہر 2 بجے عمرکوٹ میں آبائی علاقے کنری میں ادا کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سینئر سیاستدان نواب یوسف تالپور کے انتقال پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواب یوسف تالپور پارٹی کا اثاثہ تھے، ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
وزیر اعلیٰ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
صحافتی آزادیوں کو جکڑنے والے پیکا ایکٹ ترمیمی آرڈیننس پر پی پی رہنما نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دبنگ موقف دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم پر میڈیا ہاؤسز اور صحافی برادری سے مشاورت نہیں کی گئی۔ پیکا ترامیم کیخلاف صحافی برادری کے تحفظات ہیں، جو ایک حد تک بجا بھی ہیں۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ اس معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیتی اور مشاورت سے ترمیم لاتی۔
پی پی ایم این اے نے کہا کہ وفاقی حکومت ہم سے کسی طرح کی مشاورت نہیں کرتی۔ جب کمیٹی میں کوئی قانون لایا جاتا ہے، تو کہا جاتا ہے کہ بس پاس کردیں۔
ایسا اگر کوئی قانون بن جاتا ہے تو وہ حرف آخر نہیں ہوتا۔ اس معاملے پر ہم صحافی برادری کے ساتھ ہیں۔ یہ ترامیم حرفِ آخر نہیں، اگر حکومت تصحیح نہیں کرے گی تو پھر پیپلز پارٹی کرے گی۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز بھی چلتی ہے۔ صدر کو کسی چیز پر قانونی طور پر تحفظات ہیں، تو وہ اعتراض لگا کر واپس بھیج دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ نے متنازع پیکا ترمیمی ایکٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا تھا۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ ن لیگ چاہتی ہے پی ٹی آئی الیکشن میں ہی نہ آئے مگر پیپلزپارٹی کاایساکوئی ارادہ نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پروگرام خبر مہر بخاری میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ چاہتی ہےپی ٹی آئی الیکشن میں ہی نہ آئے لیکن ہم چاہتےہیں پی ٹی آئی بھی الیکشن عمل کاحصہ بنے، ہم چاہتےہیں الیکشن مقررہ مدت میں ہو۔
سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ سیاسی طورپرچیئرمین پی ٹی آئی اوران کی پارٹی کوالیکشن میں آنا چاہیے ، پی ٹی آئی نےکوئی غلط کام کیاہےتوہمیں وہ کام کرنے کی ضرورت نہیں۔
انھوں نے کہا کہ سزادیناہماراکام نہیں عدالتیں ہیں، وزیر قانون نے اپنی رائے دی ہوگی، کسی نےکوئی غلط کام کیا ہے تو عدالتیں موجود ہیں وہ سزائیں دیں گی۔
پی ٹی آئی ہر پابندی کے سوال پر پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی پرپابندی کےخلاف ہیں پیپلزپارٹی واضح مؤقف رکھتی ہے، ہم توشروع سے نیب جیسےاداروں کے غلط استعمال کے خلاف ہیں۔
ریڈیوفیس کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ بجلی کے بلوں میں 35 روپے ٹی وی فیس تو پہلے سے موجود تھی، قائمہ کمیٹی ممبران نے مشورہ دیا کہ 15روپے ریڈیو فیس بھی رکھ لیں، کمیٹی میں فیصلہ ہوا 15 روپے ریڈیو فیس بھی بجلی بل میں رکھی جائے۔
سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے بزرگ رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق دو دن قبل سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی ضمانت منظورکرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔
احتساب عدالت سکھر میں ضمانتی مچلکے جمع کروائے جانے کے بعد عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم جاری کیا۔
رہائی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لیے سینٹرل جیل کے باہر جیالوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی تھی، جہاں سے خورشید شاہ کو ریلی کی صورت میں ان کی رہائش گاہ پہنچایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟
سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔
کراچی : گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما خود آکر ڈیم فنڈ میں جمع ہونے والی رقم کا ریکارڈ دیکھ سکتے ہیں،76کروڑ روپے ڈیم کیلئے اعلان ہوئے تھے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی، عمران اسماعیل نے کہا کہ ڈیم کیلئے76کروڑ روپے اعلان ہوئے تھے، اعلان کے بعد بہت سے لوگ پیسے نہیں دیتے، کل بھی ڈیم فنڈ کیلئے ایک کروڑ روپے آئے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے کوئی بھی کام کرپشن کے بغیر نہیں کیا، سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان کوئی ورکنگ ریلیشن شپ نہیں، پیپلزپارٹی وفاق کے ساتھ نہیں چلنا چاہتی تو نہ چلے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم فنڈز کیلئے تقریب میں جو رقم ملی وہ جمع کرائی گئی، پیپلزپارٹی والے خود آکر بھی جمع ہونے والی رقم کا ریکارڈ دیکھ سکتی ہے، ڈیم فنڈز کیلئے تقریباً 70کروڑ روپے کےچیکس جمع کرائےتھے۔
لاہور : پیپلز پارٹی لاہور کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف بھارت کا رویہ غلط تھا، ملک کی جب بھی بات ہوگی ہم سب ساتھ ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے اجلاس کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، قمرزمان کائرہ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں اہم امور پر مشاورت کی گئی، کچھ فيصلے کیے گئے ہيں جس کا جلد اعلان کريں گے، اجلاس میں قومی اسمبلی کی موجودہ صورتحال پر بھی بات ہوئی۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کل نوازشريف سے کل ملاقات کرنے جارہے ہيں، اس ملاقات کا کوئی سياسی ايجنڈا نہيں ہوگا، صرف تیمار داری کیلئے جارہے ہیں، ہم مياں صاحب کے ساتھ بھی بیٹھنے کیلئے تيار ہيں۔
کل بھی عدالتوں کا احترام کیا ،آج بھی کرتے ہيں، ہم مسائل کے حل اور مستقبل کی بات کرتے ہيں، ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کا رویہ غلط تھا، قومی وحدت کا خيال کيا جائے، پاکستان کی جب بھی بات ہوگی ہم ساتھ ہوں گے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے ملاقات کریں گے، محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلزپارٹی کو اجازت سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کردی ہے۔
کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما جام تماچی کے بیٹے جام تبریز کی کراچی میں مسلسل غنڈہ گردی کا سلسلہ جاری ہے، جام تبریز پر قتل، اغواء، خواتین سے بدتمیزی، فائرنگ سمیت کئی الزامات ہیں، پولیس نمبر پلیٹ کی گاڑی استعمال کرتا ہے، پولیس کارروائی کرنے میں بے بس ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک اور وڈیرے کا بیٹا غندہ گردی پر اتر آیا، پیپلز پارٹی سندھ کے رہنما جام تماچی کا بیٹا جام تبریز اپنے باپ کی شے پرغندہ گردی کرتا پھر رہا ہے، اس کے جرائم کی فہرست بھی طویل ہے، جام تماچی بے نظیر آباد سے پیپلزپارٹی کے ضلعی چیئرمین ہیں۔
جام تبریز پر قتل، اغواء، خواتین سے بدتمیزی، فائرنگ سمیت کئی الزامات ہیں، مذکورہ نوجوان غیر قانونی طور پر پولیس نمبر پلیٹ کی گاڑی ایس پی ڈی769میں کراچی میں غنڈہ گردی کرتا ہے۔
عوامی عہدے پر نہ ہونے کے باوجود جام تبریز خود پولیس نمبر پلیٹ کی گاڑی چلاتا ہے، گزشتہ روز ڈیفنس میں جام تبریزاور اس کے گارڈز نے ایک شہری پر حملہ کیا، جام تبریز کے گارڈز نے شہری کی فیملی کو ہراساں کیا۔
ذرائع کے مطابق بااثر باپ کا بیٹا ہونے کے باعث پولیس بےبس ہے اس لئے آج تک اس کٰیخلاف کوئی مقدمہ درج نہ ہوسکا، اس سے قبل رینجرز بھی جام تبریز کو غنڈہ گردی کے الزام میں حراست میں لے چکی ہے۔
کراچی کے شہریوں نے بلاول بھٹو، ڈی جی رینجرز اور وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ با اثر وڈیرے کے بیٹے کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے، ہمیں غنڈہ گردی سے نجات اور زندہ رہنے کاحق دیا جائے۔
آصف زرداری نے جام تبریز کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، سہیل انور سیال
جام تبریزکی کراچی میں غنڈہ گردی پریپلز پارٹی کی قیادت نے فوری ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے آصف زرداری اور آصفہ بھٹو نے نوٹس لےلیا، آصفہ بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کراچی میں ایسی غنڈہ گردی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے اے آروائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ آصف زرداری نے جام تبریز کیخلاف جلد کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
جام ہو یا عام ہو، پولیس معاملے کا سختی سے نوٹس لے، علی زیدی
اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ چاہے کوئی جام ہو یا عام ہو قانون نافذ کرنے والےاداروں کو اپناکام پورا کرنا چاہئیے، معاملے کا نوٹس لے کر فوری ایکشن لیا جائے.
ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ جتوئی کا کیس بھی اسی قسم کاتھا، جس میں معصوم لڑکے کو قتل کیا گیا، انہوں نے کہا کہ بڑے لوگوں کے بچے بھی اپنے ساتھ گارڈز کی بڑی تعداد لے کرچلتے ہیں۔
بلاول بھٹو سندھ کے حکمرانوں پر بھی توجہ دیں، نصرت سحرعباسی
رکن سندھ اسمبلی نصرت سحرعباسی نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہا کہ جام تماچی کا بیٹا اس حد تک بگڑگیا ہے، خیرپورمیں بھی ایک ایم پی اے کا بیٹا اسی طرح گارڈز لےکر گھومتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو دیگرمعاملات پرتو ٹوئٹ کرتے ہیں اس معاملے کو بھی دیکھیں اور سندھ کے حکمرانوں پر بھی خصوصی توجہ دیں۔
جام تبریز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، ناصرحسین شاہ
اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سےبالاترنہیں ہے،
ناصر حسین شاہ نے جام تبریز کے خلاف سخت ایکشن لینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ چاہے کسی کا بھی بیٹا ہو لوگوں کو اذیت دینے والے کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ناصرشاہ کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نےعہدے کےغلط استعمال سےمتعلق سختی سے ممانعت کی ہے، ان کی ہدایت ہے کہ کوئی شخص عہدے کا غلط استعمال نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوز نے خبر کی نشاندہی کی ہے،ایسےعناصرکیخلاف کارروائی ہوگی اور اے آر وائی نیوز پرہی ملزم کے خلاف کارروائی کی خبرنشرکی جائےگی۔